ڈاکٹر نصر حامد ابو زید — ایک نیا سلمان رشدی

   
۔

ایک نئے سلمان رشدی ڈاکٹر نصر حامد ابو زید کے بارے میں ”العالم الاسلامی“ کی رپورٹ کا خلاصہ پیش خدمت ہے، تاکہ مغربی میڈیا اگر اپنی روایات کے مطابق اس مسئلے کو موضوعِ بحث بنائے تو اس سلسلے میں اصل حقائق سامنے ہوں۔ رابطہ عالم اسلامی کے مجلہ ’’العالم الاسلامی‘‘ مکہ مکرمہ مورخہ ۷ تا ۱۳ اگست ۱۹۹۵ء میں قاہرہ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر نصر حامد ابو زید کے بارے میں شائع شدہ رپورٹ کے اہم اقتباسات۔

ڈاکٹر نصر حامد ابو زید قاہرہ یونیورسٹی کے کلیۃ آداب میں اسسٹنٹ پروفیسر ہے اور اس کی بیوی ڈاکٹر ابتہال یونس بھی قاہرہ یونیورسٹی کی استاد ہے۔ ڈاکٹر نصر حامد ابو زید نے اپنی متعدد تصانیف میں قرآن کریم کے بارے میں اظہارِ خیال کیا ہے، جس کے اہم اقتباسات درج ذیل ہیں:

”اور اب وقت آ گیا ہے کہ خالی نصوص کی بالادستی سے آزادی کے مرحلہ کی طرف رجوع کیا جائے، بلکہ ہر اس بالادستی سے جو انسان کے سفر میں حائل ہوتی ہے۔ ہم پر لازم ہے کہ اس سے پہلے ہم کھڑے ہو جائیں کہ طوفان ہمیں لے ڈوبے۔“

”قرآن اور عقل کبھی ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے، اس لیے کہ جب عقل ہو گی تو نص باطل ہو جائے گی اور جہاں نص ہو گی وہاں عقل باطل ہو جائے گی۔“

”اسلام عربی دین ہے، بلکہ عربی ثقافت و معاشرے کی تشکیل کے اسباب میں اہم سبب ہے۔“

”نص قرآن اور سنت کا نام ہے اور ہمارے زمانے کے لیے قابلِ عمل نہیں ہے، جسے ایسے شخص نے لکھا ہو جو صحرا میں رہتا تھا، اونٹ، خچر اور گدھے پر سوار ہوتا تھا۔ پندرہ صدیوں کے بعد اس شخص کے لیے کیسے قابل عمل ہو سکتی ہے جو ہوائی جہاز پر سوار ہوتا ہے۔“

”اس کتاب نے جو کچھ دیا ہے وہ خرافات اور داستانوں کے سوا کچھ نہیں۔“

”ہمارے زوال کا سبب یہ ہے کہ ہم نے عرب عصبیت میں اس کتاب کو مقدس قرار دے دیا اور میں اپنی قوم کے نوجوانوں کو نصیحت کرتا ہوں کہ قرآن کے تقدس کو اپنے دلوں سے نکال دیں۔ ہم نے اس کو حد سے زیادہ مقدس بنا دیا ہے اور خرافات اور داستانوں کے غلام بن کر رہ گئے ہیں۔“

”اے میری قوم کے نوجوانو! اگر تم فضا کی بلندیوں پر اڑنا چاہتے ہو تو صحرا نشین کی خرافات سے پیچھا چھڑاؤ۔“

”بے شک اسلام نے عورت پر ظلم کیا ہے اور اسے نصف مرد کا وارث بنایا ہے۔“

”یہ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہاں فرشتے ہیں جو بدر اور دوسری جنگوں میں محمدؐ کے ساتھ ہو کر لڑے تھے تو اب وہ بوسنیا میں، چیچنیا میں کہاں ہیں؟“

”عجیب بات یہ ہے کہ ہم میں اب بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو ایمان رکھتے ہیں کہ اللہ آسمان میں ہے اور اس کا عرش ہے اور اس کی کرسی ہے اور وہاں عرش کو اٹھانے والے فرشتے ہیں۔“

ڈاکٹر نصر حامد ابو زید کی جن کتابوں سے اقتباسات دیے گئے ہیں، ان کے نام یہ ہیں:

(۱) مفہوم النص دراسۃ فی علوم القرآن

(۲) الامام الشافعی و تأسیس الاید لوجیۃ الوسطیۃ

(۳) نقد الخطاب الدینی

(۴) سلطان النص فی مواجھۃ العقل

الاستاد محمد عبد الصمد نے تیرہ وکلاء کے گروپ کے ساتھ فیملی کورٹ میں ڈاکٹر نصر حامد ابو زید کے خلاف دعویٰ دائر کیا کہ چونکہ ڈاکٹر ابو زید قرآن کریم کے خلاف اس ہرزہ سرائی کی وجہ سے مرتد ہو گیا ہے اور اس کا نکاح ٹوٹ گیا ہے، اس لیے زوجین میں تفریق کا حکم جاری کیا جائے۔ فیملی کورٹ کے جج ڈاکٹر فاروق عبد الحلیم نے مقدمہ کی طویل سماعت کے بعد ۱۴ جون ۱۹۹۵ء کو فیصلہ صادر کیا کہ ڈاکٹر ابو زید ان تحریرات کی وجہ سے مرتد ہے اور ڈاکٹر ابتہال یونس اب اس کی بیوی نہیں رہی۔ ڈاکٹر فاروق عبد الحلیم نے فیصلہ میں لکھا ہے کہ وہ فیصلہ سے قبل حج بیت اللہ کے لیے حجاز مقدس گئے اور طواف کے دوران دعاؤں کے علاوہ انہوں نے استخارہ بھی کیا اور وہاں سے واپس آ کر یہ فیصلہ قلمبند کیا۔

   
2016ء سے
Flag Counter