تعارف و تبصرہ

   
جنوری ۲۰۰۳ء

’’شرح شمائل ترمذی‘‘

جناب نبی اکرم ﷺ کے اخلاق و فضائل پر امام محمد بن عیسیٰ ترمذیؒ کی کتاب صدیوں سے اہل علم کے ہاں متداول چلی آ رہی ہے اور اس کی مختلف زبانوں میں متعدد شروح لکھی گئی ہیں۔ جامعہ ابو ہریرہؓ خالق آباد ضلع نوشہرہ صوبہ سرحد کے مہتمم مولانا عبد القیوم حقانی نے اردو میں اس کی شرح لکھی ہے اور متعدد شروح کے افادات کو اپنے مخصوص انداز میں یک جا کر دیا ہے۔

اس کی پہلی جلد اس وقت ہمارے سامنے ہے جو ۶۳۸ صفحات پر مشتمل اور مضبوط جلد کے ساتھ مزین ہے۔ قیمت درج نہیں ہے اور القاسم اکیڈمی، جامعہ ابو ہریرہ، خالق آباد، نوشہرہ سے طلب کی جا سکتی ہے۔

’’امام ابو حنیفہؒ : حیات، فکر اور خدمات‘‘

ادارہ تحقیقات اسلامی اسلام آباد نے اکتوبر ۹۸ء کے دوران اسلام آباد میں امام اعظم حضرت امام ابو حنیفہؒ کی حیات، فکر اور خدمات پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیا جس میں ممتاز ارباب علم و دانش نے امام اعظمؒ کی علمی و دینی خدمات پر روشنی ڈالی اور تحقیقی مقالات پیش کیے۔ ان میں سے اردو کے منتخب مقالات کو مذکورہ بالا عنوان کے ساتھ جناب محمد طاہر منصوری اور جناب عبد الحئی ابڑو نے کتابی شکل میں مرتب کیا ہے اور ادارۂ تحقیقات اسلامی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کی طرف سے اسے شائع کیا گیا ہے۔

پونے تین سو صفحات کی یہ خوب صورت کتاب مذکورہ بالا ایڈریس سے طلب کی جا سکتی ہے۔

’’قرآن اور علم جدید‘‘

معروف کشمیری دانش ور ڈاکٹر محمد رفیع الدین مرحوم کے بارے میں حضرت مولانا عبد الماجد دریابادیؒ نے لکھا تھا کہ:

’’۱۹۵۵ء میں کراچی میں ملاقات ہوئی اور مل کر جی بڑا خوش ہوا کہ کم سے کم ایک آدمی تو ذہنی اور دماغی قویٰ میں فرنگیوں کا ہم پلہ موجود ہے، اقبال کے بعد سہی، جو اقبال کے کام اور پیغام کو دنیا تک پہنچا سکتا ہے اور اقبال ہی کی زبان اور لہجے میں گفتگو کر سکتا ہے۔‘‘

سندھ کے ممتاز محقق حافظ محمد موسیٰ بھٹو نے ’’قرآن اور علم جدید‘‘ کے موضوع پر ڈاکٹر محمد رفیع الدین مرحوم کی ضخیم کتاب کی تلخیص پیش کی ہے جو اہل علم بالخصوص نوجوان علماء کے لیے بلاشبہ ایک گراں قدر تحفہ ہے۔

صفحات: ۲۷۲، قیمت: ۱۰۰ روپے، ملنے کا پتہ: سندھ نیشنل اکیڈمی ٹرسٹ، بی /۴۰۰، یونٹ نمبر ۴، لطیف آباد، حیدر آباد

فتنہ انکار حدیث پر ’’محدث‘‘ کی اشاعت خاص

ماہنامہ ’’محدث‘‘ لاہور ایک علمی ودینی جریدہ ہے جو ہمارے محترم اور بزرگ دوست مولانا حافظ عبد الرحمن مدنی کی زیر ادارت ایک عرصہ سے علمی محاذ پر مصروف کار ہے اور علمی و فکری فتنوں سے امت کو خبردار کرتے رہنا اس کا خصوصی مشن ہے۔ فتنہ انکار حدیث پر ’’محدث‘‘ کی خصوصی اشاعت اس وقت ہمارے سامنے ہے جس میں دور حاضر میں انکار حدیث کے پس منظر اور اس کے دینی و ملی مضرات و نقصانات پر مختلف علمی مقالات کی صورت میں روشنی ڈالی گئی ہے اور اس کے ساتھ ملک کے دیگر دینی جرائد میں اس حوالے سے شائع ہونے والے مقالات و مضامین کا ایک جامع اشاریہ بھی شامل کیا گیا ہے جو تحقیقی کام کرنے والوں کے لیے بہت فائدہ کی چیز ہے۔

۲۸۰ صفحات پر مشتمل اس اشاعت خاص کی الگ قیمت درج نہیں ہے اور اسے دفتر ماہنامہ ’’محدث‘ 99/J ماڈل ٹاؤن لاہور سے طلب کیا جا سکتا ہے۔

’’مفتی محمد یوسف صاحب کے ’’علمی جائزہ‘‘ کا علمی محاسبہ‘‘

مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودیؒ کے بعض افکار و نظریات پر علماء اہل سنت کی طرف سے گرفت کی گئی کہ انہوں نے متعدد مسائل میں جمہور علماء اہل سنت سے الگ راہ اختیار کی ہے تو اکوڑہ خٹک کے مولانا مفتی محمد یوسف نے ’’مولانا مودودی پر اعتراضات کا علمی جائزہ‘‘ کے عنوان سے مولانا مودودی کے دفاع میں قلم اٹھایا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ علماء اہل سنت کی طرف سے کیے جانے والے اعتراضات درست نہیں ہیں۔ اس کے جواب میں وکیل صحابہؓ حضرت مولانا قاضی مظہر حسین دامت برکاتہم نے مذکورہ بالا عنوان کے تحت اپنی کتاب میں دلائل کے ساتھ واضح کیا ہے کہ مودودی صاحب کے بارے میں اکابر علماء اہل سنت کے اعتراضات و اشکالات درست ہیں اور مفتی محمد یوسف صاحب ان میں سے کسی کو علمی بنیاد پر رد نہیں کر سکے۔

سوا چار سو سے زائد صفحات پر مشتمل اس مجلد کتاب کی قیمت ایک سو بیس روپے ہے اور اسے تحریک خدام اہل سنت والجماعۃ چکوال نے شائع کیا ہے۔

’’جب پنجاب اسمبلی نے ربوہ کا نام چناب نگر رکھا‘‘

قیام پاکستان کے بعد مرزا غلام احمد قادیانی کے خاندان اور قادیانی گروہ کی قیادت نے مشرقی پنجاب سے ترک وطن کر کے پاکستان میں اپنا ہیڈ کوارٹر قائم کیا اور چنیوٹ کے قریب دریائے چناب کے کنارے پر پنجاب کے انگریز گورنر سے کوڑیوں کے بھاؤ زمین لیز پر حاصل کر کے نیا شہر بسایا تو اس کا نام جان بوجھ کر فریب کاری کے لیے ربوہ رکھا اس لیے کہ مرزا غلام احمد قادیانی کا دعویٰ ہے کہ وہ ’’مسیح بن مریم‘‘ ہے اور ربوہ کا لفظ قرآن کریم میں حضرت عیسیٰ بن مریم علیہما السلام کے حوالے سے مذکور ہے۔ قادیانیوں کی اس فریب کاری کے خلاف سب سے پہلے مولانا منظور احمد چنیوٹی نے آواز بلند کی جس کی تمام دینی حلقوں نے تائید کی اور مولانا چنیوٹی نے مسلسل محنت اور تگ و دو کے بعد بالآخر پنجاب اسمبلی سے ربوہ کا نام تبدیل کرانے کا فیصلہ کرا لیا۔ زیر نظر کتاب میں مولانا چنیوٹی نے اس جدوجہد کی مرحلہ وار تفصیل بیان کی ہے اور متعلقہ ضروری دستاویزات کو اس کے ساتھ شامل کر دیا ہے۔

دو سو کے لگ بھگ صفحات کی اس مجلد کتاب کی قیمت ۹۰ روپے ہے اور اسے ادارہ مرکزیہ دعوت وارشاد چنیوٹ ضلع جھنگ نے شائع کیا ہے۔

’’جمال یوسف‘‘

مولانا عبد القیوم حقانی نے محدث عصر حضرت مولانا سید محمد یوسف بنوریؒ کی حیات و خدمات کا بڑے خوب صورت اور باذوق انداز میں تذکرہ کیا ہے اور حضرت بنوریؒ کے حوالے سے ایک اہم ضرورت کو پورا کیا ہے جس پر وہ بجا طور پر شکریہ کے مستحق ہیں۔

صفحات: ۳۰۴، خوب صورت جلد و ٹائٹل، قیمت درج نہیں ہے اور القاسم اکیڈمی جامعہ ابو ہریرہؓ، خالق آباد، ضلع نوشہرہ کی طرف سے یہ کتاب شائع کی گئی ہے۔

’’نماز تراویح اور مذاہب اہل حدیث‘‘

اس کتابچہ میں مولانا عبد الحق خان بشیر نے نماز تراویح کے حوالے سے اہل حدیث کے مختلف مذاہب کا جائزہ لیا ہے اور ٹھوس دلائل اور حوالوں کے ساتھ جمہور اہل سنت کے موقف کی وضاحت کی ہے۔

صفحات: ۱۵۲، قیمت: ۴۸ روپے، ملنے کا پتہ: حق چاریار اکیڈمی، مدرسہ حیات النبی، محلہ حیات النبی، گجرات

’’اکابر علماء دیوبند کا عقیدۂ حیات النبی‘‘

مولانا حافظ عبد الحق خان بشیر نے اس کتابچہ میں حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کی حیات فی القبور کے بارے میں علماء دیوبند کے مسلک کی باحوالہ وضاحت کی ہے اور مولانا عطاء اللہ بندیالوی کے ایک رسالہ کا جواب دیا ہے جس میں انہوں نے حیات انبیاء علیہم السلام کے بارے میں علماء دیوبند سے مختلف موقف پیش کیا ہے۔

صفحات:۸۰، قیمت: ۲۴ روپے۔ یہ رسالہ بھی مذکورہ بالا پتہ سے منگوایا جا سکتا ہے۔

’’فلسفہ ارکان اسلامی‘‘

جلال پور بھٹیاں ضلع حافظ آباد کے بزرگ عالم دین حضرت مولانا قاضی غلام نبی اصغرؒ نے ۱۹۳۵ء نماز، روزہ اور زکوٰۃ کے احکام اور فلسفہ پر الگ الگ کتابچے تحریر کیے تھے جو ان کے فرزند جناب عبد الرشید ارشد نے مذکورہ بالا عنوان کے تحت یک جا شائع کر دیے ہیں۔

صفحات: ۱۱۰ روپے، قیمت : ۳۲ روپے، ملنے کا پتہ: مکتبہ رشیدیہ، ۲۵ لوئر مال، لاہور

’’فیض النحو اردو شرح نحو میر‘‘

نحومیر معروف درسی کتاب ہے۔ مولانا حافظ محمد رمضان اویسی نے اردو میں سوال وجواب کے انداز میں اس کی شرح لکھی ہے جو بچوں کو نحو کے مسائل یاد کرانے کے لیے بہت مفید ہے۔

صفحات : ۱۲۵، قیمت : ۵۰ روپے، ملنے کا پتہ: النظامیہ کتاب گھر، وائی بلاک، پیپلز کالونی، گوجرانوالہ

"A PILLAR OF ISLAM"

حافظ محمد اسلم رشیدی صاحب جامعہ رشیدیہ ساہیوال سے فیض یافتہ ہیں، ایک عرصہ سے مانچسٹر میں مقیم ہیں اور وہاں کے ماحول میں بچوں کو قرآن کریم حفظ و ناظرہ کی تعلیم دینے کا خصوصی تجربہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے برطانیہ کے ماحول اور ضروریات کو سامنے رکھ کر نورانی قاعدہ کی طرز پر ابتدائی قاعدہ ترتیب دیا ہے اور اس کے ضروری امور کو آسان انگریزی میں واضح کیا ہے۔ انگریزی خواں بچوں کو قرآن کریم کی تعلیم دینے کے لیے یہ قاعدہ بہت مفید ہے۔ اسے ادارہ اشاعت الاسلام پوسٹ بکس نمبر ۳۶، مانچسٹر ۱۶، برطانیہ نے شائع کیا ہے اور پاکستان میں یہ قاعدہ ناظم مدرسہ تجوید الفرقان، منظور کالونی، ساہیوال سے طلب کیا جا سکتا ہے۔

   
2016ء سے
Flag Counter