گذشتہ دنوں باغبانپورہ لاہور کے بزرگ عالم دین حضر ت مولانا محمد اسحاق قریشی فاضل دیوبند طویل علالت کے بعد رحلت فرما گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ حضرت مرحوم قطب الاقطاب حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ کے خصوصی تربیت یافتہ حضرات میں سے تھے اور انہوں نے تمام عمر اپنے شیخ کی طرز پر قرآن کریم کی تعلیمات اور اللہ اللہ کا ورد عام کرنے میں بسر کر دی۔ ان کی نماز جنازہ حضرت الامیر مولانا محمد عبد اللہ درخواستی مدظلہ نے پڑھائی اور ایک تعزیتی اجلاس میں مولانا منظور احمدؒ چنیوٹی، مولانا میاں محمد اجمل قادری، مولانا رشید احمد پسروری، مولانا عبد الرشید کشمیری، محمد ظہیر میر ایڈووکیٹ، صاحبزادہ محمد امجد خان، قاری محمد عبد اللہ آفاقی اور حافظ محمد ظفر اللہ شفیق نے مرحوم کی دینی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اللہ تعالیٰ حضر ت مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت نصیب کریں اور پس ماندگان کو صبر جمیل کی توفیق سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ کی وفات کے بعد ان کے جاری کردہ سلسلہ درس قرآن کو تادیر قائم رکھنے میں ان کے جانشین حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ کے ساتھ جن علماء کرام نے مسلسل محنت کی، ان میں حضرت مولانا محمد اسحاق قادریؒ اور حضرت مولانا حمید الرحمن عباسیؒ بطور خاص قابل ذکر ہیں۔ مولانا محمد اسحاق قادریؒ دار العلوم دیوبند کے ممتاز فضلاءمیں سے تھے، شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمدؒ مدنی کے شاگرد تھے اور میرے والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور عم مکرم حضرت مولانا صوفی عبدالحمید سواتی کے ساتھ دورۂ حدیث میں ہم سبق تھے۔ انہوں نے حضرت مولانا احمد علی لاہوریؒ کی خدمت میں سال ہا سال رہ کر ان سے قرآن فہمی کا ذوق سیکھا اور پھر ان کے جانشین حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ کی معاونت میں اپنے شیخ کی مسند پر بیٹھ کر سال ہا سال تک اس سلسلہ درس کو جاری رکھا۔ ان کا زندگی بھر کا معمول رہا کہ وہ سائیکل پر لاہور کے مختلف علاقوں میں جاتے اور کئی مقامات پر ہفتہ وار درس دیتے۔ وہ ایک دور میں جمعیۃ علماء اسلام ضلع لاہور کے امیر رہے اور دینی تحریکات میں سرگرم کردار ادا کرتے رہے۔ وہ اللہ اللہ کرنے والے بزرگ تھے اور ذکر الٰہی کے حلقے سجا کر لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی یاد میں مگن رکھتے تھے۔
باغبان پورہ لاہور کی جامع مسجد امن اور جی ٹی روڈ پر واہگہ بارڈر سے چند میل پہلے چوک یادگار شہداءکا دینی مدرسہ جامعہ حنفیہ قادریہ ان کی یادگار اور صدقہ جاریہ ہے جن کی تولیت وانتظام کی ذمہ داری ان کے فرزند مولانا قاری جمیل الرحمن اختر (فاضل نصرۃ العلوم) سرانجام دے رہے ہیں اور اپنے والد محترمؒ کے سلسلہ خیر کو جاری رکھنے بلکہ بڑھانے میں مصروف ہیں۔