اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب حسین عبد اللہ ہارون نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ میں جمہوریت نہیں بلکہ پانچ بڑی طاقتوں کی فرعونیت ہے۔ روزنامہ ایکسپریس گوجرانوالہ ۲۰ جنوری ۲۰۰۹ء کے مطابق ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے میزبان جاوید چوہدری سے بات چیت کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب نے ان تاثرات کا اظہار کیا ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ اقوام متحدہ میں فیصلہ کرنے اور اس کے نفاذ کی اصل اتھارٹی سلامتی کونسل ہے اور اس میں بھی اصل قوت ان پانچ مستقل ارکان امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس کے پاس ہے جنہیں ویٹو پاور حاصل ہے اور جن کی مرضی کے بغیر دنیا کے باقی سارے ممالک مل کر بھی کوئی فیصلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ اس لیے یہ پانچ ممالک ہی اقوام متحدہ پر اور اس کے ذریعے پوری دنیا پر حکمرانی کر رہے ہیں اور باقی دنیا کے ممالک انتہائی بے بسی کے ساتھ ان پانچ ممالک کے طے کردہ ایجنڈے کے مطابق چلنے پر مجبور ہیں۔
لہٰذا ہمیں جناب حسین عبد اللہ ہارون کے اس ارشاد سے پوری طرح اتفاق ہے اور ان کا انٹرویو میں یہ کہنا کوئی انکشاف نہیں ہے بلکہ ساری دنیا کو اس صورتحال کا علم ہے، البتہ اس کے ساتھ یہ عرض کرنا بھی ہم ضروری سمجھتے ہیں کہ ان حالات میں اقوام متحدہ کے ساتھ غیر مشروط طور پر چمٹے رہنا عالم اسلام کے حکمرانوں کے لیے ضرور لمحۂ فکریہ ہے کہ وہ عالم اسلام کو ان پانچ ممالک کی غلامی میں کب تک جکڑے رکھنا چاہتے ہیں؟