مولانا انیس الرحمن اطہر قریشیؒ

   
۱۱ ستمبر ۲۰۱۳ء

باغبان پورہ لاہور کی جامع مسجد امن اور جی ٹی روڈ پر واہگہ بارڈر سے چند میل پہلے چوک یادگارِ شہداء کا دینی مدرسہ جامعہ حنفیہ قادریہ ان کی یادگار اور صدقۂ جاریہ ہیں جن کی تولیت و انتظام کی ذمہ داری ان کے فرزند مولانا قاری جمیل الرحمن اختر (فاضل نصرۃ العلوم) سر انجام دے رہے ہیں اور اپنے والد محترمؒ کے سلسلۂ خیر کو جاری رکھنے بلکہ بڑھانے میں مصروف ہیں۔ جبکہ پاکستان شریعت کونسل میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے میرے معاون ہیں۔ ان کے بڑے بھائی اور حضرت مولانا محمد اسحاق قادریؒ کے فرزند مولانا حاجی انیس الرحمن اطہر قریشیؒ کا گزشتہ دنوں انتقال ہوگیا ہے۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔ انہی کے تذکرہ و تعزیت کی غرض سے یہ سطور تحریر کر رہا ہوں۔ مولانا حاجی انیس الرحمن قریشیؒ جامعہ مدنیہ لاہور کے فاضل اور حضرت مولانا سید حامد میاںؒ کے شاگرد تھے۔ زندگی بھر اپنے والد مرحوم کے مشن کے فروغ میں مصروف رہے اور اپنے بھائی مولانا قاری جمیل الرحمن اختر کے دست و بازو اور پشتیبان رہے۔

انہیں اللہ تعالیٰ نے کم و بیش چودہ برس مدینہ منورہ میں قیام کے شرف سے نوازا۔ اس دوران میں بھی کئی بار ان کا مہمان رہا۔ گزشتہ کچھ عرصہ سے مدنی مسجد میں امامت و خطابت کے ساتھ ’’مدرسۃ السکینۃ للبنات‘‘ کا انتظام چلا رہے تھے۔ کتابوں کا کاروبار بھی کرتے تھے۔ جمعیۃ علماء اسلام اور پاکستان شریعت کونسل کے ساتھ دینی تحریکات میں شریک رہتے تھے اور لاہور کے سرگرم علماء کرام میں شمار ہوتے تھے۔ کچھ عرصہ علالت کے بعد کم و بیش چھپن برس کی عمر میں ان کا انتقال ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائیں اور پسماندگان کو صبرِ جمیل کی توفیق سے نوازیں۔

۱۱ ستمبر بدھ کو بعد نماز مغرب جامع مسجد امن باغبان پورہ لاہور میں مولانا حاجی انیس الرحمن اطہر قریشیؒ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ایک تعزیتی نشست کا اہتمام کیا جا رہا ہے جس میں ملک کے نامور خطیب مولانا عبد الکریم ندیم اور دیگر سرکردہ علماء کرام خطاب کریں گے۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔

   
2016ء سے
Flag Counter