جاہلیتِ قدیمہ اور جاہلیتِ جدیدہ
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ کچھ عرصہ پہلے آسٹریلیا کے ایک سابق وزیر اعظم مسٹر ٹونی ایبٹ کا ایک بیان شائع ہوا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ثقافتیں اور تہذیبیں ایک جیسی نہیں ہوتیں اور مغرب کو آج کی تہذیبی کشمکش میں اپنی برتری ثابت کرنا ہو گی۔ یہ دو جملے ہیں لیکن ان میں ایک طویل داستان ہے، اس حوالے سے میں آپ کے سامنے مجموعی تناظر میں اسلامی تہذیب اور مغربی تہذیب کے اصولی فرق پر بات کرنا چاہوں گا۔ یہ دونوں تہذیبیں جو اس وقت آمنے سامنے ہیں اور جن کے درمیان انسانی معاشرے میں کشمکش جاری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحفظِ ناموسِ صحابہؓ و اہلِ بیتؓ کا قانون
ملک میں ناموس صحابہ کرامؓ و اہل بیت عظامؓ کے تحفظ کے قانون پر بحث جاری ہے جو قومی اسمبلی اور سینٹ دونوں نے پاس کر دیا ہے مگر ابھی صدر محترم کے دستخط ہونا باقی ہیں جس کے بعد یہ قانون کا درجہ حاصل کر جائے گا۔ یہ قانون ملک میں پہلے سے موجود ہے کہ صحابہ کرام اور اہل بیت عظام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے کسی بزرگ کی توہین جرم ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سانحہ جڑانوالہ اور انصاف کے تقاضے
جڑانوالہ ضلع فیصل آباد میں چند روز قبل یہ سانحہ ہوا ہے کہ قرآن مقدس کے اوراق پھاڑ کر ان پر توہین آمیز جملے لکھ کر باہر پھینکے گئے جنہیں دیکھ کر لوگوں میں اشتعال پیدا ہوا جو معاملات کو بروقت کنٹرول نہ کیے جانے کے باعث بڑھتے بڑھتے مسیحی آبادی کے بہت سے مکانات حتیٰ کہ عبادت گاہوں کے جلا دیے جانے تک جا پہنچا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
یومِ آزادی کیسا گزرا؟
یومِ آزادی کے حوالہ سے اگست کے آغاز سے ہی مختلف پروگراموں کا آغاز ہو گیا تھا اور گوجرانوالہ، لاہور، فیصل آباد کی متعدد نشستوں میں گفتگو کا اتفاق ہوا جبکہ ۱۴ اگست بحمد اللہ تعالیٰ بہت مصروف گزرا اور دینی مدارس کے اساتذہ و طلبہ کی اس سلسلہ میں دلچسپی سے جی بہت خوش ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اکبر بادشاہ کے ’’دینِ الٰہی‘‘ کے خلاف علماء و مشائخ کی جدوجہد
الشریعہ اکادمی ہاشمی کالونی گوجرانوالہ میں کچھ عرصہ قبل تک فکری نشستوں کا سلسلہ چلتا رہا ہے، کرونا کے باعث تعطل ہوا تو وقفہ زیادہ ہو گیا۔ اس سال پھر سے ان کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ہر پیر کو مغرب کی نماز کے بعد ہفتہ وار فکری نشست ہوتی ہے، اس سال کا عنوان ’’برصغیر کی دینی و ملی تحریکات‘‘ طے پایا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا قاری جمیل الرحمٰن اخترؒ اور مولانا محمد یوسف رشیدیؒ
مولانا محمد یوسف رشیدی کی جدائی کا غم ابھی تازہ تھا کہ مولانا قاری جمیل الرحمٰن اختر بھی داغِ مفارقت دے گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ دونوں دینی و تعلیمی جدوجہد کے سرگرم راہنما اور میرے انتہائی معتمد ساتھی ہونے کے ساتھ ساتھ آپس میں بھی گہرے دوست تھے جو یکے بعد دیگرے ہم سے رخصت ہو گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
محکمہ تعلیم کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن کی صورتحال
محکمہ تعلیم کے تحت دینی مدارس کی رجسٹریشن کا سلسلہ کئی سالوں سے چل رہا ہے جس کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ یہ دینی مدارس کے وفاقوں کے ساتھ معاہدہ کے تحت شروع کیا گیا تھا اور اب تک پندرہ ہزار کے لگ بھگ مدارس رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ مگر جب بعض مدارس کے بارے میں یہ بات سامنے آئی کہ ان کی اصل انتظامیہ کی موجودگی میں کسی قسم کی تحقیق کیے بغیر متوازی انتظامیہ رجسٹرڈ کر دی گئی ہے اور تنازعات پیدا ہو رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شادی کے بعد اولاد کا والدین سے تعلق
خاندانی نظام کے حوالے سے آج اس پہلو پر بات کرنا چاہوں گا کہ جب لڑکا لڑکی جوان ہو جائیں اور ان کی شادی ہو جائے تو کیا شادی شدہ ہو جانے کے بعد ماں باپ کا تعلق ان سے قائم رہتا ہے یا نہیں؟ یعنی اگر میاں بیوی کے معاملات میں کوئی گڑبڑ دیکھیں تو کیا وہ مداخلت کر سکتے ہیں یا نہیں؟ آج کا جدید فلسفہ یہ کہتا ہے کہ اب ماں باپ کا تعلق ختم ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ہمارا تعلیمی نظام و نصاب اور آج کے تقاضے
برصغیر پاک و ہند اوربنگلہ دیش و برما میں دینی مدارس کا موجودہ نظام اس تسلسل کا ایک حصہ ہے جس کا آغاز ۱۸۵۷ء کی جنگِ آزادی میں برصغیر کے مسلمانوں کی شکست کے بعد ہوا تھا۔ انگریز حکمرانوں نے جنگِ آزادی کو کچلنے کے بعد پورے برصغیر پر تعلیمی و تہذیبی یلغار کر دی تھی، مسلمانوں کے تعلیمی ادارے تباہ برباد کر دیے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانیؒ
حضرت مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی رحمہ اللہ تعالیٰ بھی ہم سے رخصت ہو گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ کچھ عرصہ قبل کراچی حاضری کے دوران ان کی بیمارپرسی کا موقع ملا تو والد گرامی حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کا آخری دور یا دآ گیا، انہوں نے بھی ضعف و علالت کا خاصا عرصہ بسترِ علالت پر گزارا تھا اور میں ساتھیوں سے کہا کرتا تھا کہ یہ ’’من بعد قوۃ ضعفاً و شیبۃ‘‘ کا اظہار ہے کہ جس بزرگ کے ساتھ ان مکمل تحریر
مولانا مفتی محمودؒ کا یادگار قومی کردار
جمعیۃ طلباء اسلام پاکستان ۱۵ اکتوبر ہفتہ کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں مفکرِ اسلام حضرت مولانا مفتی محمودؒ کی یاد میں قومی سطح کی ایک تقریب کا اہتمام کر رہی ہے جو وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس پر جے ٹی آئی کی قیادت تبریک و تشکر کی مستحق ہے۔ مولانا مفتی محمودؒ کو ہم سے رخصت ہوئے چار عشروں سے زیادہ عرصہ گزر چکا ہے مگر ان کی نہ صرف یاد دلوں میں تازہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ٹرانس جینڈر ایکٹ ۲۰۱۸ء ـ۔ ملی مجلسِ شرعی پاکستان کا موقف
ٹرانس جینڈر پرسن کے حوالے سے ایک قانون پر کچھ دنوں سے دینی حلقوں میں بحث چل رہی ہے۔ یہ قانون ۲۰۱۸ء میں سینیٹ اور قومی اسمبلی سے پاس ہوا تھا جس کا عنوان تھا ”خواجہ سرا اور اس قسم کے دیگر افراد کے حقوق کا تحفظ“ خواجہ سرا ملک میں بہت کم تعداد میں موجود ہیں۔ کچھ اوریجنل ہیں ، کچھ تکلف کے ساتھ ہیں اور کچھ کو اب مزید تکلف کے ساتھ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فتنوں کے دور میں ہمارے کرنے کے کام
جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تشریف آوری سےپہلے کے حالات اور کائنات کے آغاز سے لے کر اپنی ذات گرامی تک کے اہم واقعات کا ذکر فرمایا ہے، اور قیامت تک آنے والے بہت سے واقعات ، خطرات اور خدشات کی نشاندہی بھی فرمائی ہے۔ یہ آپ کی جامعیت کا ایک پہلو ہےکہ آپؐ کی تعلیمات کائنات کے آغاز سے لے کر کائنات کی انتہاء تک پورے ماحول کا احاطہ کرتی ہیں، جوکہ تکوینیات کے حوالے سے بھی ہے اور تشریعیات میں بھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفاذِ اسلام کی جدوجہد کی معروضی صورتحال پر ایک نظر
قیامِ پاکستان کے وقت جو نظام ہمیں ورثے میں ملا تھا وہ قطعی طور پر ناکام ہو گیا ہے اور ہمارے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید الجھتے جا رہے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ نظام کی تبدیلی کے لیے سنجیدگی کے ساتھ محنت کی جائے۔ نظام کی تبدیلی کی بات ملک کے تمام سیاسی حلقے کر تے ہیں اور اس پر تمام حلقوں کا اتفاق پایا جاتا ہے کہ موجودہ نظام ناکام ہو گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سلامتی کونسل اور امارتِ اسلامی افغانستان
ایک قومی اخبار نے ۲۶ مئی ۲۰۲۲ء کو یہ خبر شائع کی ہے: ’’اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے افغانستان میں طالبان حکومت سے کہا ہے کہ وہ خواتین اور بچیوں کے بنیادی حقوق اور ان کی آزادی کو سلب نہ کرے۔ سلامتی کونسل نے افغانستان میں خواتین اور بچیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم، ملازمت، شخصی آزادی - - - مکمل تحریر
گوجرانوالہ میں کل جماعتی مشاورتی سیمینار
دینی جدوجہد کی موجودہ صورتحال کے حوالہ سے گوجرانوالہ میں منعقدہ سیمینار پر پاکستان شریعت کونسل کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات حافظ امجد محمود معاویہ کی جاری کردہ رپورٹ قارئین کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے: ”جمعیت علماء اسلام ضلع گوجرانوالہ نے ۱۹ مئی کو جی ٹی روڈ کے ایک وسیع ہال میں تحفظ تقدس مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم، سودی نظام کے خلاف وفاقی شرعی عدالت کے فیصلہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس و جامعات میں نئے سال کا آغاز
ملک بھر کی دینی مدارس میں شعبان رمضان کی چھٹیوں کے بعد نئے تعلیمی سال کے آغاز کی تیاریاں جاری ہیں اور تمام مدارس و جامعات میں نئے آنے والے طلبہ و طالبات کے داخلے جاری ہیں۔ مدارس کے لیے تمام تر نامساعد حالات اور مخالفانہ پروپیگنڈے کے باوجود نوجوانوں کی ایک بہت بڑی تعداد مدارس کا رخ کر رہی ہے اور بڑے مدارس اور جامعات میں داخلے کی سخت شرائط کے باوجود داخلے کے امیدواروں کی لمبی لمبی قطاریں دیکھی جا سکتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نظریۂ پاکستان کیا ہے؟
۱۹۴۷ء میں اسلامی نظریہ اور مسلم تہذیب و ثقافت کے تحفظ و فروغ کے عنوان سے جنوبی ایشیا میں ”پاکستان“ کے نام سے ایک نئی مملکت وجود میں آئی تو یہ تاریخی اعتبار سے ایک اعجوبہ سے کم نہیں تھی کہ اس خطے میں مسلم اقتدار کے خاتمہ کو ایک صدی گزر چکی تھی، جبکہ مغرب میں اسلام کے نام پر صدیوں سے چلی آنے والی خلافت عثمانیہ ربع صدی قبل اپنے وجود اور تشخص سے محروم ہو گئی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سودی نظام کے بارے میں عدالتی فیصلہ اور دینی جماعتوں کی سرگرمیاں
سودی نظام کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کے تاریخی فیصلہ کے حوالے سے جوں جوں آگاہی بڑھ رہی ہے دینی حلقوں کے ساتھ ساتھ دیگر طبقات بالخصوص ماہرینِ معیشت اور تاجر برادری میں بھی بیداری کا ماحول پیدا ہو رہا ہے اور دوسری جماعتوں کے ساتھ ساتھ تحریکِ انسداد سود اور پاکستان شریعت کونسل کی سرگرمیوں میں تسلسل کی فضا بن رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امپورٹڈ قوانین اور سیاسی خلفشار
”پاکستان شریعت کونسل“ کے ایک مشاورتی اجلاس کے بارے میں صوبائی سیکرٹری جنرل قاری محمد عثمان رمضان کی جاری کردہ رپورٹ قارئین کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے۔ ”پاکستان شریعت کونسل نے امارتِ اسلامیہ افغانستان کو فوری طور پر تسلیم کرنے کا مطالبہ دہرایا ہے اور کہا ہے کہ اس میں تاخیر افغان قوم کے ساتھ زیادتی کے علاوہ خطے میں امن کے قیام میں بھی رکاوٹ ثابت ہو سکتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عدالتی فیصلوں پر شرعی تحفظات کا اظہار
وراثت کے بارے میں سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی طرف ہم نے ملک کے اصحابِ علم کو ایک مراسلہ میں توجہ دلائی تھی جس پر علماء کرام کے ایک گروپ ’’لجنۃ العلماء للافتاء‘‘ نے فتوٰی کی صورت میں اظہار خیال کیا ہے ۔۔۔ ان دوستوں کی کاوش پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ہم اس کی اہمیت و ضرورت کے حوالہ سے یہ گزارش کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کم عمری کا نکاح ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کا متنازعہ فیصلہ
مغرب نے جب سے معاشرتی معاملات سے مذہب اور آسمانی تعلیمات کو بے دخل اور لاتعلق کیا ہے، خاندانی نظام مسلسل بحران کا شکار ہے۔ اور خود مغرب کے میخائل گورباچوف، جان میجر اور ہیلری کلنٹن جیسے سرکردہ دانشور اور سیاستدان شکوہ کناں ہیں کہ خاندانی نظام بکھر رہا ہے اور خاندانی رشتوں اور روایات کا معاملہ قصہ پارینہ بنتا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سود سے متعلق قائد اعظم کے فرمان پر کب عمل ہو گا؟
تازہ صورت حال یہ ہے وفاقی شرعی عدالت نے ایک بار حکومت سے کہا ہے کہ وہ سود کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے اور اس سلسلے میں درپیش رکاوٹیں دور کرے۔ سودی مالیاتی نظام سے متعلق وفاقی شرعی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس وفاقی شرعی عدالت نور محمد مسکانزئی نے حکومت کو غیر سودی نظام لانے کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغان عوام کے ساتھ یکجہتی کی مہم
پاکستان شریعت کونسل کی طرف سے افغان عوام کے ساتھ یکجہتی و ہم آہنگی کے اظہار کے لیے ’’عشرۂ یکجہتی افغانستان‘‘ منانے کا اعلان کیا گیا تھا جو دس جنوری کو مکمل ہو گیا ہے جبکہ امیر محترم مولانا مفتی محمد رویس خان ایوبی نے یہ سلسلہ جنوری کے آخر تک جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ اس سلسلہ میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ اعلان درج ذیل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’عشرہ یکجہتی افغانستان‘‘ کا لائحہ عمل
پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا مفتی محمد رویس خان ایوبی نے نئے عیسوی سن کا آغاز ’’عشرۂ یکجہتی افغانستان‘‘ کے عنوان کے ساتھ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کے لیے کونسل کا اعلامیہ درج ذیل ہے: دنیا کے تمام ممالک، بالخصوص مسلم حکومتیں اور حکومت پاکستان امارت اسلامی افغانستان کی حکومت کو باضابطہ تسلیم کرنے کا فوری اعلان کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
۲۴ دسمبر کو ’’یومِ افغانستان‘‘ منایا جائے
۲۲ دسمبر کے اجلاس کے حوالہ سے جمعیۃ علماء پاکستان کی جاری کردہ رپورٹ قارئین کی خدمت میں پیش کی جا رہی ہے، ملک بھر کے دینی احباب سے گزارش ہے کہ اس تسلسل کو قائم رکھنے اور اس میں وسعت کے لیے سرگرمی کے ساتھ ہر سطح پر محنت کریں تاکہ ہم افغان بھائیوں کی بروقت اور مؤثر امداد و حمایت کے لیے اپنی ملی و دینی ذمہ داری صحیح طور پر ادا کر سکیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان کی صورتحال – سنجیدہ توجہ کی ضرورت
افغانستان کی صورتحال اور ہماری دینی و ملی ذمہ داریوں کے حوالہ سے دینی و سیاسی حلقوں کو توجہ دلانے کے لیے پاکستان شریعت کونسل کی رابطہ مہم جاری ہے، اس سلسلہ میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد کےتین اجلاسوں کی کارگزاری پیش خدمت ہے۔ تفصیلی گذارشات ۲۲ دسمبرکے اجلاس کے بعد پیش کروں گا ان شاء اللہ تعالیٰ۔ مکمل تحریر
محسنِ ملت ڈاکٹر عبد القدیر خان کی رحلت
محسن پاکستان ڈاکٹر عبد القدیر خان بھی ہم سے رخصت ہو گئے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ ایک ایٹمی سائنسدان کے طور پر انہوں نے وطن عزیز اور عالمِ اسلام کی جو خدمت کی وہ تاریخ کا ایک روشن باب ہے اور اس پر انہیں غیروں کے ساتھ ساتھ اپنا کہلانے والوں کی طرف سے کردارکشی اور حوصلہ شکنی کے جن کربناک مراحل سے گزرنا پڑا وہ بھی تاریخ کے ایک سیاہ باب کی صورت میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قومی زبان — عدالتِ عظمٰی اور بیوروکریسی
سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک بار پھر ملک میں اردو کے سرکاری طور پر نفاذ کی صورتحال کا نوٹس لیا ہے اور جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اردو کو سرکاری زبان کے طور پر رائج کرنے سے متعلق توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی ہے جس میں اردو کو فوری طور پر رائج نہ کرنے پر وفاقی حکومت جبکہ پنجابی زبان کو صوبے میں رائج نہ کرنے پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عشرۂ دفاعِ وطن و ختم نبوت کی چند جھلکیاں
ستمبر کا پہلا عشرہ اس سال بھی خاصی گہماگہمی میں گزرا۔ یوم دفاع، یوم فضائیہ اور یوم بحریہ کی رونقوں کے ساتھ ساتھ یوم ختم نبوت کی مصروفیات نے قوم کے تمام طبقات کو مصروف رکھا اور مجھے بھی مختلف تقریبات میں شرکت کا موقع ملا۔ ۵ ستمبر کو لاہور میں مجلس احرار اسلام پاکستان کی سالانہ ختم نبوت کانفرنس میں حاضری دی اور معروضات پیش کیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
آزادی کے اہداف اور درپیش خطرات
آج ہمارا یوم آزادی ہے، ۱۴ اگست کو ہمیں برطانوی استعمار کی غلامی سے آزادی ملی تھی اور اسی روز پاکستان کے نام سے جنوبی ایشیا میں مسلمانوں کی خودمختار نظریاتی اسلامی ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اس لیے یہ دوہری خوشی کا دن ہے چنانچہ اس روز پاکستانی عوام ملک بھر میں بلکہ دنیا میں جہاں بھی وہ آباد ہیں، آزادی اور نئے وطن کی خوشی میں تقریبات کا اہتمام کرتے ہیں۔ اس مناسبت سے ماضی قدیم کی ایک تحریک آزادی کا حوالہ دینا چاہتا ہوں جس کا قرآن کریم نے ذکر کیا ہے اور جس کی قیادت حضرات انبیائے کرام علیہم السلام نے فرمائی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایسٹ انڈیا کمپنی نے اقتدار پر کیسے قبضہ کیا تھا؟
تجارت اور صنعتوں پر کمپنی کی اجارہ داری قائم ہو جانے کی وجہ سے کمپنی اپنی من مانی شرائط پر کاریگروں اور دستکاروں سے مال تیار کرواتی تھی۔ کمپنی کے ایجنٹ منڈی کے مقابلے میں نہایت کم معاوضے اور بہت کم وقت میں مصنوعات تیار کرنے کا کہتے تھے۔ کاریگر اس صورتحال میں سخت نالاں تھے، مگر کمپنی کے سامنے اُف تک نہ کر سکتے تھے۔ اگر کوئی کاریگر احتجاج کرتا تو اسے سخت سزائیں دی جاتی تھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عرب اور ترک — خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے بعد
خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے بعد عربوں اور ترکوں کے کیمپ الگ الگ ہو گئے اور گزشتہ ایک صدی سے وہ اپنے اپنے ایجنڈے کے مطابق آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جبکہ حالیہ تناظر میں عالمِ اسلام اور خاص طور پر بیت المقدس اور فلسطین کے حوالہ سے ترک قوم اور حکومت کے کردار نے پورے عالم اسلام کو پھر سے اپنی طرف متوجہ کر لیا ہے، چنانچہ موجودہ صورتحال میں اس تبدیلی کے پس منظر اور اسباب پر بحث و تمحیص کا ایک نیا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستیؒ
دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک سے ہوتے ہوئے اسلام آباد میں پاکستان شریعت کونسل کے امیر حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستی سے ملاقات کے بعد گوجرانوالہ روانگی کا پروگرام تھا، حضرت سے رات سونے سے قبل رابطہ ہوا تو فرمایا کہ کل ظہر آپ میرے ساتھ پڑھیں گے اور پھر کھانا اکٹھے کھائیں گے۔ پروگرام طے کر کے ہم سو گئے مگر صبح اذان فجر سے قبل آنکھ کھلی تو موبائل نے صدمہ و رنج سے بھرپور اس خبر کے ساتھ ہمارے دن کا آغاز کیا کہ حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستی کا رات اسلام آباد میں انتقال ہوگیا ہے، انا للہ و انا الیہ راجعون ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مجلس احرار اسلام ۔ تحریک خلافت کا تسلسل
بیسویں صدی عیسوی کے دوسرے اور تیسرے عشرے کے دوران جب ترکی کی خلافت عثمانیہ کے خلاف یورپی حکومتوں کی سازشیں صاف طور پر نظر آنے لگیں اور خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے آثار نمودار ہوئے تو برصغیر (پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش) کے مسلمانوں میں اضطراب کی لہر دوڑ گئی۔ خلافت عثمانیہ نے کم و بیش پانچ سو سال تک عالم اسلام کی خدمت کی ہے اور حرمین شریفین مکہ مکرمہ و مدینہ منورہ کے ساتھ ساتھ بیت المقدس کی پہرہ داری کا مقدس فریضہ سر انجام دیا ہے۔ مشرقی یورپ جہاں کچھ عرصہ قبل بوسنیا اور کوسووو کے مسلمانوں کا قتل عام ہوتا رہا ہے اس خطہ میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تورات کے احکامِ عشرہ
۲۵ دسمبر کو پوری دنیا کی مسیحی برادری کرسمس کے نام سے تہوار مناتی ہے، جو ان کا سب سے بڑا قومی اور مذہبی تہوار سمجھا جاتا ہے۔ ہم اس موقع پر مسیحی دوستوں کو تورات کے ان احکامِ عشرہ کی یاددہانی کرانا چاہیں گے، جو بائبل کی کتاب ”خروج“ کے باب ۲۰ میں یوں درج ہیں۔ ”اور خدا نے یہ سب باتیں فرمائیں کہ خداوند تیرا جو تجھے ملک مصر سے اور غلامی کے گھر سے نکال لایا، میں ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کوالالمپور کانفرنس اور امت مسلمہ کی صورتحال
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں مسلم حکمرانوں کی سہ روزہ عالمی کانفرنس مختلف اہم اعلانات کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئی ہے جس سے مسلم دنیا کے معاملات ایک نیا رخ اختیار کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔ اور کچھ مسائل جن پر اب تک بعض حلقوں میں گفت و شنید کا ماحول پایا جاتا تھا ان پر اب قدرے وسیع دائرے میں بحث و مباحثہ کا سلسلہ چل نکلا ہے، جو وقت کی ضرورت بھی ہے کہ مسلم امہ کی موجودہ صورتحال اور اس کے بیشتر مسائل و مشکلات کے حل نہ ہو سکنے کی وجوہ و اسباب پر بحث و تمحیص بہرحال دن بدن ناگزیر ہوتی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
طلاق و خلع کی شرح میں مسلسل اضافہ پر ایک سیمینار
۲۲ اپریل ۲۰۱۹ء کو فاطمہ جناح خواتین یونیورسٹی راولپنڈی میں منعقدہ ایک سیمینار کی رپورٹ مولانا حافظ سید علی محی الدین کے قلم سے ملاحظہ فرمائیں (ابوعمار زاہد الراشدی): ’’گزشتہ کچھ عرصے سے ہمارے معاشرتی مسائل میں جو مسئلہ نہایت شدت اور تیزی سے سر اٹھا کر ہمارے خاندانی نظام کو شدید عدمِ استحکام، بے سکونی، لاینحل مسائل کی جانب مسلسل بڑھا رہا ہے، وہ طلاق و خلع کی رفتار میں نہایت تیزی سے اضافہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تعارف ’’حجۃ اللہ البالغۃ‘‘
’’حجۃ اللہ البالغۃ‘‘ کے مقدمہ کو اردو کے قالب میں اس سے قبل اپنے انداز میں پیش کیا تھا جو روزنامہ اسلام کی اشاعت ۱۱ تا ۱۴ مارچ ۲۰۱۶ء میں قسط وار شائع ہو چکا ہے مگر اس کی تمہید شامل نہیں ہو سکی تھی جو حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی ؒ نے اس عظیم کتاب کے موضوع کے تعارف اور تصنیف کے پسِ منظر کے طور پر تحریر فرمائی تھی، اسے اب قلمبند کرنے کی سعادت حاصل کر رہا ہوں تاکہ مقدمہ مکمل ہو جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی و عصری تعلیم کے نصاب کو یکساں بنانے کا پس منظر
نئی حکومت کی جانب سے دینی مدارس اور اسکولوں کا یکساں نصاب رائج کرنے کے اعلانات کے بعد یہ موضوع ایک بار پھر زیر بحث آ گیا ہے۔ راقم نے ایک وائس میسج میں اس پر اپنے موقف کا اظہار کیا تھا، جو مختلف حلقوں میں توجہ کے ساتھ سنا گیا۔ اسے عزیزم مولوی حذیفہ سواتی نے تحریری صورت دی ہے، جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ آج کی خبر کے مطابق عمران خان کی حکومت نے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عام انتخابات۔ دینی جماعتیں کیا کریں؟
کچھ دنوں سے مجلس احرار اسلام پاکستان کے راہنماؤں مولانا سید کفیل شاہ بخاری، جناب حاجی عبد اللطیف چیمہ اور بعض دیگر دوستوں کے ساتھ مشاورت چل رہی ہے کہ جو دینی جماعتیں ملک کی عمومی دینی جدوجہد میں تو شریک ہیں مگر انتخابات میں براہ راست حصہ نہیں لیتیں، انہیں عام انتخابات میں کیا کردار ادا کرنا چاہیے؟ ان جماعتوں میں ”پاکستان شریعت کونسل“ اور ”مجلس احرار اسلام پاکستان“ شامل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اے خاصۂ خاصانِ رسلؐ وقتِ دعا ہے
امریکی صدر ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر کے امریکی سفارت خانہ وہاں منتقل کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور اس مسئلہ پر عالم اسلام کے ساتھ ساتھ اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری کے اب تک چلے آنے والے اجتماعی موقف کو بھی مسترد کر دیا ہے جس پر دنیائے اسلام اس کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ اس مذمت و احتجاج میں عالمی رائے عامہ کے سنجیدہ حلقے برابر کے شریک ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ اسلامی سربراہ کانفرنس کی تنظیم او آئی سی اور عرب لیگ اس سلسلہ میں مذمت و احتجاج سے آگے بڑھ کر عملی طور پر کیا اقدامات کرتی ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحریک تحفظ ختم نبوت کا ایک اہم سوال
عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کا اجماعی عقیدہ ہے، جس کا تعلق جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی اور ان کے مقام و عظمت سے ہے۔ اس لیے دنیا کا ہر مسلمان اس کے حوالے سے بہت حساس اور جذبہ حمیت سے سرشار ہے اور اس میں کسی قسم کی لچک اس کے لیے قابلِ قبول نہیں ہے۔ عقیدہ ختم نبوت پر گفتگو کے مختلف دائرے ہیں: ایک دائرہ اعتقادی ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامائزیشن کو درپیش خطرات اور آل پارٹیز کانفرنسیں
ریاست آزاد جموں و کشمیر میں شرعی عدالتوں کو ختم یا غیر مؤثر کر دینے کی جو کاروائی موجودہ مسلم لیگی حکومت کے دور میں مسلسل آگے بڑھ رہی ہے اس کے بارے میں ہم اس کالم میں اپنی معروضات پیش کر چکے ہیں۔ اس سلسلہ میں جمعیۃ علماء اسلام آزاد جموں و کشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف خان کی دعوت پر ۲۶ اگست کو اسلام آباد میں ایک کل جماعتی کانفرنس ہوئی ۔۔۔۔ کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ درج ذیل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قومی مصیبتوں کے ظاہری و باطنی اسباب
سپریم کورٹ آف پاکستان کے محترم جناب جسٹس دوست محمد خان نے لڑائی جھگڑے کے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہم ہر چیز میں اسلامائزیشن کو شامل کرنے کے شوقین ہیں لیکن اصل معاملات زندگی میں اسلامائزیشن نہیں لائی جاتی۔ تعزیرات پاکستان میں ترامیم کر کے بیڑا غرق کر دیا گیا ہے، ملک میں قانونی کام بھی غیر قانونی طریقے سے کیے جاتے ہیں، حلف پر جھوٹ بولے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ڈینگی، دھماکوں اور دہشت گردی کی صورت میں عذاب کا سامنا ہے۔‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مشرق وسطیٰ کے بارے میں امریکی منصوبہ بندی
ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی ’’قومی سلامتی کونسل‘‘ نے ۱۹۹۱ء کے دوران عالم اسلام اور مشرق وسطیٰ کے حوالہ سے ایک منصوبہ طے کیا تھا جو وائس آف امریکہ سے نشر ہوا اور روزنامہ جنگ لاہور نے ۱۵ جولائی ۱۹۹۲ء کو اس کا اردو ترجمہ شائع کیا۔ ربع صدی کے بعد اسے ارباب فکر و دانش کی خدمت میں اس گزارش کے ساتھ ایک بار پھر پیش کیا جا رہا ہے کہ اس امر کا سنجیدگی کے ساتھ جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ اس منصوبے پر عملدرآمد کی اب تک کی صورتحال کیا ہے اور اس وقت ہم کس مرحلہ سے گزر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سوشل میڈیا میں زیر بحث چند سوالات کا مختصر جائزہ
رمضان المبارک کے دوران مختلف سوالات سوشل میڈیا میں زیر بحث رہے جن میں سے بعض کے بارے میں راقم الحروف سے بھی کچھ دوستوں نے پوچھا، ان کے حوالہ سے جو گزارشات پیش کی گئیں ان کا ضروری خلاصہ نظر ثانی کے بعد قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکہ بنام امریکہ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسیوں اور اقدامات کے خلاف تین امریکی ریاستوں کے جذبات اور اپیل کورٹ کے مذکورہ فیصلے سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکی عوام بالخصوص وہاں کے سنجیدہ حلقوں کو وہ تبدیلیاں ہضم نہیں ہو رہیں جو امریکہ کے موجودہ عالمی کردار کے تسلسل کی وجہ سے سامنے آرہی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ برطانوی استعمار کے خلاف آزادی کی جنگ کی قیادت کرنے والے جنرل واشنگٹن نے آزادی کےبعد امریکہ کے صدر کی حیثیت سے امریکی حکومت کو تلقین کی تھی کہ وہ دوسرے ممالک کے معاملات میں دخل اندازی سے گریز کرے اور خود کو امریکہ کے قومی معاملات تک محدود رکھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انقلابِ ایران اور مریم رجاوی
ایک کامیاب مذہبی انقلاب کے طور پر ہم بھی انقلابِ ایران کا خیرمقدم کرنے والوں میں شامل تھے اور ہم نے یہ توقع وابستہ کر لی تھی کہ ایران کا کامیاب اور بھرپور مذہبی انقلاب عالم اسلام کی ان مذہبی قوتوں اور تحریکوں کا معاون بنے گا جو اپنے اپنے ممالک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے محنت کر رہی ہیں۔ لیکن یہ توقع غلط ثابت ہوئی حتیٰ کہ خود ہمارے ہاں پاکستان میں اسلامی تحریکوں کو سپورٹ کرنے کی بجائے ’’فقہ جعفریہ‘‘ کے نفاذ کی تحریک کے عنوان سے پریشان کن مسائل کھڑے کر دیے گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی اصطلاحات کا اجماعی مفہوم اور لفظوں کی میناکاری
لفظوں کی میناکاری کے ذریعے قرآنی اصطلاحات کے اجماعی مفہوم کو مشکوک کرنے کی مہم کے بارے میں گزشتہ ایک کالم میں کچھ معروضات پیش کر چکا ہوں۔ ان دنوں خود مجھے اس قسم کی صورتحال کا سامنا ہے، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ صاحب نے ایک میسج میں بتایا کہ وزیرآباد کے کوئی بزرگ ’’ربوٰا‘‘ کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں، میں نے انہیں آپ کا فون نمبر دے دیا ہے وہ آپ سے اس سلسلہ میں ملیں گے۔ ایک روز کے بعد ان صاحب کا فون آگیا، وہ ملاقات کے لیے تشریف لائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فضلاء کرام کے چند تربیتی اجتماعات میں شرکت
گزشتہ دو تین روز وفاقی دارالحکومت اور اس کے اردگرد گزارنے کا موقع ملا۔ باگڑیاں گکھڑ کے مدرسہ کے استاد مولانا محمد جاوید اور ان کے ساتھی محمد عمران رفیق سفر تھے۔ ہماری بڑی ہمشیرہ محترمہ اچھڑیاں ہزارہ سے آنکھوں کے آپریشن کے لیے چھوٹی ہشیرہ کے پاس جھلم آئی ہوئی ہیں جہاں ان کی بیمار پرسی اور دونوں بہنوں سے ملاقات کی۔ ہمارے بھانجے اور جامعہ حنفیہ جھلم کے مہتمم مولانا حافظ محمد ابوبکر صدیق حال ہی میں برطانیہ کے سفر سے واپس آئے ہیں، ان سے وہاں کے حالات معلوم کیے اور مختلف امور پر تبادلۂ خیالات ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا زرنبی خان شہیدؒ اور شیخ عبد الستار قادری مرحوم
گزشتہ روز ہمیں ایک بڑے صدمہ سے دوچار ہونا پڑا۔ جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے مدرس مولانا زرنبی خان سالانہ امتحان کے بعد تعطیلات گزارنے کے لیے بچوں کو اپنے وطن چترال چھوڑنے کے لیے جا رہے تھے کہ لواری ٹاپ کے قریب وہ کوسٹر جس میں وہ سوار تھے گہری کھائی میں جا گری جس سے دیگر بہت سے مسافروں سمیت مولانا زرنبی خان بھی اپنے چھوٹے بھائی اور تین بچوں سمیت شہید ہوگئے جبکہ ان کی اہلیہ شدید زخمی حالت میں ہسپتال میں ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فرزندِ جھنگویؒ اور جمعیۃ علماء اسلام
مولانا مسرور نواز جھنگوی کی الیکشن میں بھاری اکثریت سے کامیابی اور اس کے بعد جمعیۃ علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان دونوں اچھی اور حوصلہ افزا خبریں ہیں جن پر دینی حلقوں میں خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے اور جھنگ کی صورتحال میں اس تبدیلی کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے۔ ہمارے جذبات بھی اس حوالہ سے یہی ہیں اور ہم اپنے عزیز محترم مولانا مسرور نواز کو مبارک باد دیتے ہوئے خوشی محسوس کر رہے ہیں۔ موصوف کے ساتھ کوئی ملاقات تو یاد نہیں ہے مگر ان کے والد محترم حضرت مولانا حق نواز جھنگوی شہیدؒ کے ساتھ ایک عرصہ تک ملاقاتیں اور دینی جدوجہد میں رفاقت رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحریک آزادیٔ کشمیر اور آزادکشمیر کا عدالتی نظام
۲۱ ستمبر کو تراڑکھل آزاد کشمیر جانے کا اتفاق ہوا جہاں علماء کرام کے علاقائی فورم تنظیم اہل السنۃ والجماعۃ کا سالانہ اجتماع تھا جس کے لیے مولانا شبیر احمد ایک سال سے میرے تعاقب میں تھے۔ اس علاقہ میں جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے فضلاء کی خاصی تعداد ہے جس کی مناسبت سے دوستوں کی خواہش ہوتی ہے کہ سال میں ایک دو بار وہاں ضروری حاضر دوں اور یہ ان کا حق بھی ہے۔ اس سفر میں عزیزم حافظ محمد حذیفہ خان سواتی فاضل نصرۃ العلوم گوجرانوالہ بھی ساتھ تھا جو میرا نواسہ اور عم مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتیؒ کا پوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
برطانوی سامراج کی غلامی سے عالمی معاہدات کی غلامی تک
آزادی کے حوالہ سے ہمیں سب سے پہلے اس بات کو دیکھنا ہے کہ جس آزادی کا اعلان 14 اگست 1947ء کو کیا گیا تھا وہ آج کے دور میں کس کیفیت سے دوچار ہے۔ اس لیے کہ بظاہر آزاد ہو جانے کے بعد بھی ہم غلامی کے ان آثار سے نجات حاصل نہیں کر سکے جو ایسٹ انڈیا کمپنی اور تاج برطانیہ نے اپنے دو سو سالہ تسلط کے دوران ہمارے معاشرے پر قائم کیے تھے۔ استعماری قوتوں نے جو نظام، طرز زندگی اور پالیسیاں نوآبادیاتی دور میں رائج کی تھیں وہی سب کچھ بین الاقوامی معاہدات کے نام سے آج بھی ہمارے گلے کا ہار بنی ہوئی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی و عصری تعلیم کے امتزاج کا خواب ۔ قومی تعلیمی کمیشن کا سوالنامہ
مولانا مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ ’’ہمیں ایک ایسے نظام تعلیم کی ضرورت ہے جس میں دینی اور دنیوی تعلیم اکٹھی دی جائے، جہاں دین کی بنیادی معلومات سب کو پڑھائی جائیں۔ اس کے بعد ہر ہر شعبہ میں اختصاص کے مواقع دیے جائیں۔ یہ نظام تعلیم ہمارے اسلاف کی تاریخ سے مربوط چلا آرہا ہے۔‘‘ یہ پڑھ کر دل سے بے ساختہ ’’تری آواز مکے اور مدینے‘‘ کی صدا بلند ہوئی اور ماضی کی بعض یادیں تازہ ہوگئیں۔ یہ بات سب سے پہلے مفتی صاحب کے والد گرامی مفتی اعظم حضرت مولانا محمد شفیعؒ نے اب سے کوئی چھ عشرے قبل فرمائی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
معاہدۂ حدیبیہ کے اہم سبق
صلح حدیبیہ کے معاہدہ میں جہاں یہ طے ہوا تھا کہ مسلمانوں اور قریش کے درمیان دس سال تک جنگ نہیں ہوگی، وہاں دوسری شرائط کے ساتھ ایک شرط یہ بھی تھی کہ اگر مکہ مکرمہ سے قریش کا کوئی شخص مسلمان ہو کر مدینہ منورہ کی طرف ہجرت کرے گا تو جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اسے واپس کرنے کے پابند ہوں گے۔ لیکن اگر کوئی مسلمان نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا (نعوذ باللہ) ساتھ چھوڑ کر مکہ مکرمہ چلا جائے گا تو اس کی واپسی ضروری نہیں ہوگی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بعض حالیہ اقدامات پر دینی حلقوں کی فکرمندی
اس بات پر فکرمندی اور تشویش مسلسل بڑھتی جا رہی ہے کہ ملک میں دینی اقدار و روایات کو کمزور کرنے، نافذ شدہ چند اسلامی قوانین و ضوابط کو غیر مؤثر بنانے، اور لادینی فلسفہ و ثقافت کو ترویج دینے کی کوششوں میں جو تیزی اور وسعت دیکھنے میں آرہی ہے، دینی حلقوں میں بے توجہی، بے حسی اور ہر قسم کے حالات کے ساتھ سمجھوتہ کر لینے کا رجحان اس سے کہیں زیادہ بڑھتا جا رہا ہے۔ بالخصوص قومی سیاست میں دینی حلقوں کی نمائندگی کرنے والی قیادت کی قناعت پسندی ایک طرح کا روگ سا بن کر رہ گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’لا الٰہ‘‘ کے ساتھ ’’الا اللہ‘‘ کی ضرورت
سعودی عرب کے مفتی اعظم فضیلۃ الشیخ عبد العزیز آل الشیخ حفظہ اللہ تعالیٰ نے کہا ہے کہ داعش اسرائیلی فوج کا حصہ ہے اور ان خوارج کی ہی ایک شکل ہے جنہوں نے قرن اول میں اسلامی خلافت کے خلاف بغاوت کر کے ہر طرف قتل و غارت کا بازار گرم کر دیا تھا۔ شیخ محترم نے اس کے ساتھ یہ بھی فرمایا ہے کہ مسلم ممالک کا فوجی اتحاد داعش کو کچلنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ داعش اسرائیلی فوج کا حصہ ہے یا نہیں یہ ایک بحث طلب بات ہے، مگر اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ داعش نے طور طریقے وہی اختیار کر رکھے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اعجاز قرآن کی ایک اور تاریخی شہادت
برمنگھم یونیورسٹی کی لائبریری میں قرآن کریم کے قدیم ترین نسخے کے اوراق کی دریافت نے علم و تحقیق کی دنیا کو دلچسپی کا ایک اور میدان فراہم کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ اوراق قرآن کریم کے قدیم ترین نسخے کے ہیں اور ان کی تحریر کا دور حضرت ابوبکر صدیقؓ کی خلافت کا دور سمجھا جا رہا ہے۔ اگر یہ درست ہے تو یہ مقدس اوراق مصحف قرآنی کے اس نسخے کے ہو سکتے ہیں جو حضرت ابوبکر صدیقؓ کے حکم پر جناب نبی اکرم ﷺ کے سب سے بڑے کاتب وحی حضرت زید بن ثابت انصاریؓ نے مرتب کیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مدارس کے متعلق وزراء کے حوصلہ افزا تاثرات
وفاقی وزیر مذہبی امور اوقاف و حج سردار محمد یوسف نے اس موقع پر مختلف قومی مسائل پر اظہار خیال کیا اور بطور خاص مدارس دینیہ کے حوالہ سے حوصلہ افزا گفتگو کی۔ ان کا کہنا ہے کہ مدارس کو خواہ مخواہ دہشت گردی کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے حالانکہ دینی مدارس دہشت گردی کی جنگ میں حکومت کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ اگر مدارس میں پڑھنے والے کچھ لوگ دہشت گردی میں ملوث ہیں تو کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم پانے والے بہت سے حضرات بھی دہشت گردی کے اس عمل کا حصہ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
رائے ونڈ کا سالانہ تبلیغی اجتماع
گزشتہ روز جمعرات کو رائے ونڈ میں تبلیغی جماعت کے سالانہ عالمی اجتماع کے دوسرے مرحلہ کے آغاز میں کچھ دیر کے لیے حاضری کا اتفاق ہوا۔ یہ میرا کم و بیش ہر سال کا معمول ہے کہ تھوڑی دیر کے لیے حاضر ہوتا ہوں، ایک دو نمازوں میں شریک ہوتا ہوں اور ایک دو بزرگوں کے بیانات سن کر واپسی کر لیتا ہوں جس سے اس خیر کے کام میں تھوڑی سی شرکت ہو جاتی ہے، کچھ دوستوں سے ملاقات ہو جاتی ہے اور دعوت و اصلاح کا اجتماعی عمل دیکھ کر ایمان کو تازگی میسر آجاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ
جامعہ حمادیہ کراچی کے حضرت مولانا عبد الواحدؒ کی جدائی کا غم ابھی تازہ تھا کہ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے شیخ الحدیث حضرت مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہؒ بھی داغ مفارقت دے گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ حضرت شاہ صاحبؒ ملک کے ان بزرگ اور مجاہد علماء کرام میں سے تھے جنہوں نے نہ صرف تعلیم و تدریس کی مسند کو آباد کیا بلکہ زندگی بھر نفاذ شریعت کی جدوجہد اور اسلامی اقدار و روایات کے تحفظ کی محنت میں مصروف رہے۔ وہ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد الحقؒ کے نامور تلامذہ میں سے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا عبد اللطیف انورؒ کی رحلت
شاہکوٹ کے مولانا عبد اللطیف انور گزشتہ دنوں انتقال کر گئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ دینی و مسلکی کارکنوں کی موجودہ کھیپ شاید اس نام سے اتنی مانوس نہ ہو، مگر دو عشرے قبل کے تحریکی ماحول میں یہ ایک متحرک اور جاندار کردار کا نام تھا۔ شیرانوالہ لاہور اور جمعیت علماء اسلام کے ساتھ گہری عقیدت اور بے لچک وابستگی رکھنے والے مولانا عبد اللطیف انورؒ کا نام سامنے آتے ہی نگاہوں کے سامنے ایک بے چین اور مضطرب شخص کا پیکر گھوم جاتا ہے، جو ملک میں نفاذ شریعت، تحفظ ختم نبوت، تحفظ ناموس صحابہؓ اور مسلک علماء دیوبند کی ترجمانی و پاسداری کے لیے نہ صرف فکرمند رہتا تھا بلکہ ہر وقت متحرک رہنا اور اپنے مشن کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہ کرنا اس کے مزاج کا حصہ بن گیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نومسلموں کے مسائل
اسلامی جمہوریہ پاکستان میں غیر مسلم اقلیتیں اچھی خاصی تعداد میں رہتی ہیں اور انہیں دستور کے مطابق شہری حقوق حاصل ہیں۔ حتیٰ کہ مسلمانوں کے اندر تبلیغ کرنے اور انہیں غیر مسلم بنانے کے مواقع بھی انہیں میسر ہیں جن سے مسیحی اقلیت کے مشنری ادارے اور قادیانی مبلغین سب سے زیادہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ جبکہ مسیحی مشنریوں کی طرح غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے کوئی منظم کام قومی سطح پر موجود نہیں ہے اور نہ ہی حکومتی یا پرائیویٹ سطح پر اس قسم کی کوئی تحریک پائی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جنرل حمید گل مرحوم
جنرل حمید گل مرحوم آج ہمارے درمیان نہیں ہیں مگر ان کی تاریخی جدوجہد اور تگ و دو کے اثرات ایک عرصہ تک تاریخ کے صفحات پر جگمگاتے رہیں گے۔ ان کا تعلق پاک فوج سے تھا اور ان کا نام جنرل محمد ضیاء الحق مرحوم اور جنرل اختر عبد الرحمن مرحوم کے ساتھ جہادِ افغانستان کے منصوبہ سازوں میں ذکر کیا جاتا ہے۔ وہ جہاد افغانستان جس نے تاریخ کا رخ موڑ دیا اور جس کے مثبت و منفی دونوں قسم کے اثرات سے پوری دنیا فائدہ اٹھا رہی ہے یا انہیں بھگت رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ملا محمد عمر مجاہدؒ
اس خبر کی تصدیق ہو گئی ہے کہ افغان طالبان کے امیر ملا محمد عمر مجاہد کا انتقال ہو گیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ طالبان شوریٰ نے ان کے نائب ملا اختر منصور کو ان کی جگہ نیا امیر چن لیا ہے اور کابل حکومت کے ساتھ طالبان کے مذاکرات کا دوسرا دور ۳۱ جولائی کو شروع ہونے والا تھا، ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ملا محمد عمرؒ کی وفات کی خبر کافی دنوں سے گردش کر رہی تھی، لیکن طالبان شوریٰ اور اہل خانہ کی طرف سے تصدیق نہ ہونے پر پوری دنیا تذبذب کے عالم میں تھی اور ہم بھی کل شام تک ان کی صحت و خیریت کے لیے دعائیں مانگ رہے تھے۔ لیکن طالبان شوریٰ کی طرف سے نیا امیر منتخب کرنے کی خبر نے امید کے ٹمٹماتے ہوئے اس چراغ کو گل کر دیا اور دل غم و اندوہ کی اتھاہ گہرائیوں میں ڈوبتا چلا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فضلائے مدارس کے بارے میں حضرت مدنیؒ کی تجاویز
عید الفطر کی تعطیلات ختم ہوتے ہی دینی مدارس میں تعلیمی سرگرمیوں کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں۔ چند روز تک داخلوں کا آغاز ہو رہا ہے اور ہزاروں مدارس میں لاکھوں طلبہ و طالبات نئے سال کی تعلیمی ترجیحات طے کرنے میں مصروف ہیں، جبکہ گزشتہ سال فارغ ہونے والے ہزاروں طلبہ و طالبات اپنے لیے نئی سرگرمیوں اور روزگار کے مواقع کی تلاش کر رہے ہیں۔ دینی مدارس کے فضلاء کے لیے روزگار اور مختلف قومی شعبوں میں دینی خدمات کے حوالہ سے ذہن سازی اور منصوبہ بندی ہماری ترجیحات میں عمومی طور پر شامل نہیں ہوتی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پرویز رشید صاحب کی فکری پسماندگی
وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید صاحب نے کسی محفل میں مساجد و مدارس کے حوالہ سے گزشتہ دنوں جو گفتگو کی ہے اور اس کے جو حصے منظر عام پر آئے ہیں، ان سے ان کی فکری برادری کے بارے میں کچھ کچھ اندازہ ہونے لگا ہے کہ وہ دانش وروں کی اس نسل سے تعلق رکھتے ہیں جس کا کام دینی حلقوں، اداروں اور مراکز کے بارے میں تخیلات و تصورات کی دنیا میں قائم ہونے والے مفروضوں کی جگالی کرتے رہنا ہے۔ اس جگالی کا منظر تقریباً نصف صدی سے ہم بھی مسلسل دیکھ رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اندرونِ سندھ کا سفر
علامہ علی شیر حیدری شہیدؒ نے مختلف مواقع پر تقاضہ کیا کہ میں خیر پور میرس میں ان کے ادارہ جامعہ حیدریہ میں حاضری دوں۔ متعدد بار وعدہ بھی کیا مگر ایسا نہ ہو سکا۔ ان کے شہادت کے بعد یہ تقاضہ عزیز محترم محمد یونس قاسمی کی طرف سے جاری رہا، مگر ہر کام کا ایک وقت قدرت کی طرف سے مقرر ہوتا ہے اس لیے یہ حاضری مؤخر ہوتی رہی۔ حتیٰ کہ گزشتہ دنوں کراچی سے واپسی پر ایک دن کا کچھ حصہ جامعہ حیدریہ میں گزارنے کا موقع مل گیا۔ کراچی سے ڈائیوو بس کے ذریعہ سکھر پہنچا تو مولانا اسد اللہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شاہ عبد اللہ مرحوم
شاہ عبد اللہؒ کم و بیش نصف صدی سے سعودی عرب کے حکومتی نظام کا اہم حصہ چلے آرہے تھے اور شاہ فہدؒ کی وفات کے بعد انہوں نے سعودی عرب کے فرمانروا کے طور پر منصب سنبھالا تھا۔ انہوں نے عالم اسلام کی وحدت، مظلوم مسلمانوں کی حمایت اور دینی حلقوں کی معاونت کے لیے اپنے پیشرو حکمرانوں کی طرح خصوصی محنت کی ہے اور بہت سے حوالوں سے انہیں ایک بیدار مغز اور ترقی پسند حکمران کے طور پر عالمی حلقوں میں یاد کیا جاتا ہے۔ مملکت سعودی عرب کے قیام کو ایک صدی ہونے کو ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
موجودہ حالات میں قومی اتفاقِ رائے کی ضرورت
دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ’’سانحہ پشاور‘‘ نے ایک نیا رخ دے دیا ہے اور اس کے لیے قومی سطح پر اقدامات کو منظم کرنے کی طرف پیش رفت جاری ہے۔ سیاسی راہ نماؤں کے مشترکہ اجتماعات اور ان کے ساتھ عسکری راہ نماؤں کی مشاورت کے بعد دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام پر بحث ہو رہی ہے۔ سیاسی قیادت میں اس سلسلہ میں اتفاق رائے پیدا نہیں ہو رہا اور اس سے قبل ملک میں مختلف مواقع پر قائم ہونے والی فوجی عدالتوں کے فیصلوں اور طریق کار کے بارے میں بعض سیاسی راہ نماؤں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جاگیرداری نظام اور سود کا خاتمہ ۔ مذہبی جماعتوں کی ترجیحات؟
جماعت اسلامی کے امیر جناب سراج الحق نے مینار پاکستان گراؤنڈ لاہور میں منعقدہ جماعت اسلامی کے سالانہ اجتماع میں سودی نظام کے خلاف جنگ، جاگیرداری نظام کے خاتمے اور متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات کے لیے جدوجہد کو اپنی آئندہ حکمت عملی اور جماعتی کاوشوں کا بنیادی ہدف قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ باتیں ملک کی اکثر دینی اور محب وطن سیاسی جماعتوں کے انتخابی منشوروں میں شامل چلی آ رہی ہیں۔ اگر ۱۹۷۰ء کے الیکشن کے موقع پر پیش کیے جانے والے انتخابی منشوروں کا جائزہ لیا جائے تو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مطالعۂ قرآن کانفرنس اسلام آباد
بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے علامہ اقبالؒ آڈیٹوریم میں اقبال بین الاقوامی ادارہ برائے تحقیق و مکالمہ اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے ادارہ تحقیقات اسلامی نے ’’پاکستان میں مطالعۂ قرآن کی صورت حال‘‘ کے موضوع پر ۱۱ تا ۱۳ نومبر کو تین روزہ قومی کانفرنس کا اہتمام کیا جس کی دس کے لگ بھگ نشستوں میں مختلف ارباب علم و دانش نے قرآن کریم کی تعلیم و تدریس، تحقیق و مطالعہ اور فہم قرآن کی اہمیت و ضرورت کے بیسیوں پہلوؤں پر اظہار خیال کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانامحمد امین صفدرؒ
اللہ تعالیٰ کا قانون ہے کہ وہ ہر زمانے کی ضروریات کے مطابق مختلف شعبوں کے لیے افراد پیدا کرتے ہیں اور انہیں استعداد و صلاحیت سے بہرہ ور کر کے ان سے کام لیتے ہیں۔ یہ معاملہ دین و دنیا دونوں حوالوں سے یکساں چلا آرہا ہے اور بہت سے افراد و شخصیات کی محنت اور عمل کو دیکھ کر اس کا بخوبی اندازہ ہو جاتا ہے۔ ہمارے محترم اور بزرگ دوست حضرت مولانا محمد امین صفدر رحمہ اللہ تعالیٰ کی علمی و دینی جدوجہد بھی اسی کی غمازی کرتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامک اسٹیٹ آف عراق و شام
’’آن لائن‘‘ کی ایک خبر کے مطابق عراق و شام میں سنی مجاہدین کے گروپ نے اپنے مقبوضہ علاقوں میں اسلام خلافت کے قیام کا اعلان کر دیا ہے۔ ’’اسلامک اسٹیٹ آف عراق و شام‘‘ کے نام سے کام کرنے والے ان مجاہدین نے مسلح پیش رفت کر کے عراق اور شام کی سرحد پر دونوں طرف کے بعض علاقوں پر کنٹرول حاصل کر رکھا ہے اور بظاہر یوں محسوس ہوتا ہے کہ ان کا قبضہ ختم کرانے میں عراق اور شام دونوں طرف کی حکومتوں کو کامیابی حاصل نہیں ہو رہی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مغربی دنیا میں مذہب کا معاشرتی کردار
مغربی دنیا کی مذہب کے معاشرتی کردار سے دستبرداری کو دو صدیاں بیت گئی ہیں۔ اٹھارویں صدی کے آخر میں انقلاب فرانس سے اس کا آغاز ہوا تھا مگر کئی نسلیں گزر جانے کے بعد بھی مذہب وہاں کے اعلیٰ حلقوں میں گفتگو کا موضوع ہے اور مذہب کی اہمیت و ضرورت کا احساس ابھی تک دلوں اور دماغوں سے کھرچا نہیں جا سکا۔ گزشتہ دنوں امریکہ کی سپریم کورٹ میں یہ کیس آیا کہ دعا مذہب کی علامت ہے اس لیے ریاستی اداروں کے اجلاسوں کا آغاز یا اختتام دعا پر نہیں ہونا چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس میں سالانہ تعطیلات کے مفید کورسز
دورۂ تفسیر قرآن کریم کے علاوہ مختلف مقامات پر میراث، صرف و نحو، منطق، اصول فقہ اور دیگر علوم و فنون کے ماہرین ان تعطیلات کے دوران اپنے اپنے فنون میں مختصر دورانیے کے کورسز کراتے ہیں جو بہت مفید اور ضروری ہیں۔ اب کچھ عرصہ سے عربی بول چال اور تحریر و تقریر کے کورسز کا اہتمام بھی ہونے لگا ہے، جس میں ہمارے فاضل دوست مولانا مفتی ابو لبابہ شاہ منصور کی شبانہ روز محنت کی جھلک نمایاں نظر آتی ہے۔ یہ سب کورسز ہماری اجتماعی ضرورت کا درجہ رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا محمد احمد لدھیانوی کی کامیابی
اہل السنۃ والجماعۃ کے سربراہ مولانا محمد احمد لدھیانوی نے انتخابی معرکہ بالآخر جیت لیا ہے اور انتخابی عذر داری میں ان کے مخالف امیدوار کو نا اہل قرار دے کر مجاز اتھارٹی نے مولانا احمد لدھیانوی کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے بہرہ ور کر دیا ہے۔ جھنگ کا ضلع دینی راہ نماؤں کی سیاسی سرگرمیوں کا ہمیشہ سے ایک اہم میدان رہا ہے۔ مولانا محمد ذاکرؒ ، مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ ، مولانا حق نواز جھنگویؒ ، مولانا بشیر احمد خاکیؒ ، مولانا ایثار القاسمیؒ ، مولانا محمد اعظم طارقؒ اسی ضلع سے الیکشن لڑتے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اجتماعاتِ مدارس
گزشتہ دنوں مختلف شہروں میں دینی مدارس کے اجتماعات میں شرکت کی سعادت حاصل ہوئی، فالحمد للہ علیٰ ذلک۔ روڈ و سلطان ضلع جھنگ میں شیخ العلماء حضرت مولانا محمد عبد اللہ بہلوی قدس اللہ سرہ العزیز کے پوتے مولانا عبید اللہ ازہر نے ’’خانقاہ بہلویہ‘‘ کے نام سے روحانی مرکز آباد کر رکھا ہے جہاں حضرت بہلویؒ کے معتقدین اور منتسبین کی آمد و رفت کی رونق قائم رہتی ہے اور ذکر و اذکار کے معمولات کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ مولانا موصوف کے ارشاد پر 20 مارچ کو خانقاہ شریف کے سالانہ اجتماع میں حاضری ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’حجۃ اللہ البالغہ‘‘ کا مقدمہ
حسب وعدہ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی علم اسرار الاحکام پر شہرہ آفاق تصنیف ’’حجۃ اللہ البالغۃ‘‘ کا مقدمہ اردو متن کی کچھ ضروری تسہیل و تشریح کے ساتھ پیش خدمت ہے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ احکام شرعیہ میں مصالح کا کوئی لحاظ نہیں رکھا گیا اور اعمال اور ان کی سزا و جزا کے درمیان کوئی عقلی مناسبت نہیں ہے۔ اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے کوئی مالک اپنے نوکر کی تابعداری چیک کرنے کے لیے اسے کہے کہ وہ فلاں درخت کو ہاتھ لگا کر آئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دستور پاکستان ۔ اسلامی یا غیر اسلامی؟
پاکستان پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلیٰ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ دستور پاکستان کی کوئی شق غیر اسلامی نہیں ہے جبکہ کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد کہہ رہے ہیں کہ آئین کی کوئی شق اسلامی نہیں ہے۔ ہمارے خیال میں یہ دونوں موقف انتہا پسندانہ ہیں اور اصل بات ان دونوں کے درمیان درمیان ہے۔ اول تو کسی چیز کو اسلامی یا غیر اسلامی قرار دینے کی اتھارٹی نہ بلاول بھٹو ہیں اور نہ ہی شاہد اللہ شاہد ہیں، بلکہ اس کی اتھارٹی ملک کے جمہور علماء کرام ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سودی نظام کے خلاف دینی حلقوں کی مشترکہ مہم
قائد اعظم محمد علیؒ جناح نے ۱۵ جولائی ۱۹۴۸ء کو کراچی میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں کہا تھا کہ: ’’میں نہایت اشتیاق کے ساتھ آپ کی ریسرچ فاؤنڈیشن کے تحت موجود بینکنگ نظام کو اسلامی معاشی اور معاشرتی افکار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی سعی و کوشش کو دیکھنا چاہوں گا۔ مغرب کے معاشی نظام نے انسانیت کے لیے کچھ ناقابل حل مسائل پیدا کیے ہیں اور بظاہر یہی محسوس ہوتا ہے کہ کوئی معجزہ ہی اسے تباہی سے بچا سکتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلام کا نظام کفالت اور سوسائٹی کی اجتماعی انشورنس
جب حالات بہتر ہوئے اور بیت المال میں مختلف انواع کے اموال جمع ہونے شروع ہوگئے تو آنحضرتؐ نے ایک ایسا نظام بنا دیا کہ اگر کسی کو ضرورت کی کوئی چیز درکار ہوتی جسے وہ خود مہیا نہ کر پاتا تو حضورؐ سے درخواست کرتا، اور اس کی ضرورت پوری کر دی جاتی۔ جناب نبی اکرمؐ کا طریقہ یہ تھا کہ کوئی ضرورت مند آتا اور اپنی ضرورت کا اظہار کرتا تو اگر اپنے پاس کچھ موجود ہوتا تو دے دیتے ورنہ کسی ساتھی سے کہہ کر دلوا دیتے، اور بسا اوقات قرض لے کر بھی اس کی ضرورت پوری فرما دیتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امارت اسلامی افغانستان کا موقف
امارت اسلامی افغانستان کی اعلیٰ سطحی قیادت ان دنوں پاکستان کے سرکردہ علماء کرام اور دینی راہ نماؤں کو اپنے موقف اور پالیسیوں کے حوالہ سے بریف کرنے کے لیے ان سے رابطوں میں مصروف ہے جو ایک خوشگوار امر ہے اور اس کی ضرورت ایک عرصہ سے محسوس کی جا رہی تھی۔ افغان طالبان کے بارے میں عالمی اور علاقائی میڈیا طرح طرح کی خبروں اور تبصروں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جو عموماً منفی اور کردار کشی پر مبنی ہوتا ہے، جبکہ خود افغان طالبان کا میڈیا محاذ اس حوالہ سے بہت کمزور ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ربیع الاول ۱۴۳۵ھ کی سرگرمیاں
ربیع الاول کی آمد کے ساتھ ہی جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک تذکرہ کی محافل کا آغاز ہوگیا ہے۔ یہ سلسلہ عام طور پر ربیع الثانی میں بھی جاری رہتا ہے اور مختلف مکاتب فکر کے لوگ اپنے اپنے ذوق کے مطابق جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کا تذکرہ کرتے ہیں اور ان کے ساتھ محبت و عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ ملک کے مختلف شہروں سے اس حوالہ سے جلسوں میں حاضری کے مسلسل تقاضے رہتے ہیں۔ مگر اسباق کی وجہ سے سب دوستوں کی فرمائش پوری کرنا مشکل ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفاذ شریعت کی پر امن جدوجہد اور مولانا سمیع الحق
اگلے روز نئے سال کے پہلے دن کی اخبار میں یہ خبر پڑھ کر اس امید کے بر آنے کی کچھ آس لگ گئی ہے کہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے جمعیۃ علماء اسلام (س) پاکستان کے امیر مولانا سمیع الحق سے تفصیلی ملاقات کر کے طالبان کے ساتھ مجوّزہ مذاکرات کے بارے میں ان سے گفتگو کی ہے اور انہیں یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ پاکستانی طالبان کے ساتھ حکومت کے مذاکرات کا ماحول پیدا کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں اور مذاکرات کی طرف پیش رفت میں کردار ادا کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عالم اسلام کے لیے سیکولر قوتوں کا پیغام!
بنگلہ دیش میں ملّا عبد القادر شہیدؒ کی پھانسی اور مصر میں اخوان المسلمون کو دہشت گرد قرار دینے کا فیصلہ بظاہر دو الگ الگ ملکوں کے واقعات ہیں لیکن ان کے پیچھے ایک ہی روح کار فرما ہے اور وہ ایسی جانی پہچانی قوت ہے جو اپنے اظہار کے لیے موقع و محل کے مطابق روپ بدلتی رہتی ہے۔ لادینیت بلکہ مذہبی دشمنی نے سوسائٹی سے مذہب کو بے دخل کرنے اور آسمانی تعلیمات پر مبنی اقدار و روایات کی بجائے انسانی خواہشات کی بالادستی کو فروغ دینے کے لیے گزشتہ دو صدیوں میں کتنے پینترے بدلے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شیخ الہند عالمی امن کانفرنس دہلی کا متفقہ اعلامیہ
جمعیۃ علماء ہند کے زیر اہتمام شیخ الہند ایجوکیشنل ٹرسٹ کے عنوان سے ۱۳ تا ۱۵ دسمبر ۲۰۱۳ء کو دیوبند اور دہلی میں ’’شیخ الہند عالمی امن کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ کانفرنس شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ کی زیر قیادت برطانوی استعمار کے خلاف منظم کی جانے والی عظیم جدوجہد ’’تحریک ریشمی رومال‘‘ کو ایک صدی مکمل ہو جانے پر صد سالہ تقریبات کے حوالہ سے منعقد کی گئی اور اس میں بھارت کے طول و عرض سے شریک ہونے والے سرکردہ علماء کرام اور عوامی قافلوں کے علاوہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
لدھیانہ اور چندی گڑھ میں
دیوبند اور دہلی میں شیخ الہند مولانا محمود حسنؒ کی یاد میں منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت کے لیے 11 دسمبر کو مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں ہم واہگہ بارڈر کراس کر کے بارہ بجے کے لگ بھگ انڈیا میں داخل ہوئے تو پروگرام یہ بنا کہ ظہر کی نماز امرتسر کی مسجد خیر دین میں ادا کریں گے۔ جمعیۃ علماء ہند کے مرکزی راہ نماؤں نے جو دہلی اور دیوبند سے تشریف لائے ہوئے تھے اور امرتسر کے بس ٹرمینل پر پاکستان کے قافلہ کا انتظار کر رہے تھے، استقبال اور خیر مقدم کے مرحلہ سے فارغ ہوتے ہی تقاضہ کیا کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا سعد صاحب کا فکر انگیز بیان
مولانا سعد صاحب تبلیغی جماعت کے بانی مولانا محمد الیاس دہلویؒ کے پڑپوتے ہیں اور چند سال قبل یہیں رائے ونڈ میں ان سے ملاقات ہو چکی ہے ۔ ۔ ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ہندوستان میں تعلیم کے دوران صرف ’’فضائل اعمال‘‘ نہیں پڑھی جاتی بلکہ اس کے ساتھ ’’منتخب احادیث‘‘ بھی ہمارے تعلیمی نصاب کا حصہ ہے۔ امیر التبلیغ مولانا محمد یوسف دہلویؒ کا مرتب کردہ یہ مجموعہ ایمان، اعمال صالحہ، عبادات، معاملات، حلال و حرام، اخلاقیات اور باہمی حقوق کے بارے میں رسالت مآب ﷺ کے گراں قدر فرمودات پر مشتمل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحریک انسداد سود پاکستان
مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام اور دانشوروں نے پاکستانی معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کرنے اور سودی نظام کے خاتمہ کے لیے ’’تحریک انسداد سود پاکستان‘‘ کے نام سے ایک مستقل فورم قائم کر لیا ہے اور نومبر کے تیسرے عشرہ سے عوامی بیداری کی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ اجلاس میں وفاقی شرعی عدالت میں بینک انٹرسٹ کو ربا (سود) قرار دینے کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کے کیس کا جائزہ لیا گیا اور طے پایا کہ اس کیس میں جو حضرات یا ادارے دینی حلقوں کی طرف سے فریق ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سود سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کا سوالنامہ
وفاقی شرعی عدالت نے اب سے دس برس قبل بینک انٹرسٹ کو رِبٰوا (سود) قرار دے کر ملک میں رائج تمام سودی قوانین کو ختم کرنے اور متبادل نظام و قوانین تجویز کر کے انہیں نافذ کرنے کا حکومت کو آرڈر جاری کیا تھا جس کے خلاف سپریم کورٹ کے شریعت اپلیٹ بینچ میں اپیل دائر کی گئی تو اس نے بھی چند جزوی ترامیم کے ساتھ اس فیصلے کو برقرار رکھا۔ مگر جب اس کے بارے میں نظر ثانی کی اپیل دائر کی گئی تو فیصلہ صادر کرنے والے جج صاحبان فارغ ہو چکے تھے اور نئے ججوں پر مشتمل شریعت اپلیٹ بینچ نے فیصلے کی سماعت میں چند فنی کمزوریوں کا حوالہ دے کر اس کی از سرِ نو سماعت کا حکم صادر فرما دیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انتخابی سیاست اور نفاذِ اسلام
نفاذ اسلام کے لیے بین الاقوامی اور ملکی اسٹیبلیشمنٹ کے منافقانہ کردار اور دوغلے رویے کے خلاف شدید عوامی مزاحمت درکار ہے۔ البتہ یہ مزاحمت اسلحہ اور ہتھیار کی بجائے اسٹریٹ پاور، سول سوسائٹی، پر امن عوامی تحریک، اور منظم احتجاجی قوت کے ذریعہ ہونی چاہیے۔ اس سے ہٹ کر صرف انتخابات اور نارمل سیاسی جدوجہد پر اکتفاء کرتے چلے جانا محض خوش فہمی بلکہ خود فریبی کہلائے گا اور اس فریب کے دائرے سے ہماری دینی جماعتیں جس قدر جلد باہر نکل آئیں وہ ان کے لیے اور ملک و قوم کے لیے بہتر ہوگا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفاذِ شریعت کے لیے تصادم اور مسلح جدوجہد کا راستہ
اسلامی نظام کے قیام کے لیے مسلح جدوجہد کے حوالے سے دوسرا اہم نکتہ یہ ہے کہ ہمارے ہاں قیام پاکستان کے بعد تمام مکاتب فکر کے اکابر علمائے کرام نے علامہ سید سلیمان ندویؒ کی زیر صدارت مشترکہ اجلاس میں اسلامی دستور کے ۲۲ نکات مرتب کر کے یہ فیصلہ بالکل آغاز ہی میں کر لیا تھا کہ پاکستان میں نفاذ اسلام دستور کے ذریعے سے ہوگا اور اس کے لیے جمہوری عمل کو ذریعہ بنایا جائے گا۔ یہ چند علماء کا فیصلہ نہیں تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کی جدوجہد اور مولانا اللہ وسایا
قومی اسمبلی میں مسلمانوں کے اس اجتماعی مطالبہ کا ذکر ہوا تو بھٹو مرحوم نے کمال دانش مندی سے کام لیتے ہوئے اسے فرقہ وارانہ عنوان سے پیش کرنے کی بجائے قوم کی اجتماعی سوچ کا رُخ دیا۔ اور قائد حزب اختلاف کے مشورہ سے طے کیا کہ قومی اسمبلی کے پورے ایوان کو خصوصی کمیٹی کا عنوان دے کر اس فورم پر قادیانی امت کے دونوں گروہوں کے قائدین کو اپنا موقف پیش کرنے کا موقع دیا جائے، اور ملک کے اٹارنی جنرل جناب یحییٰ بختیار کو کمیٹی کی طرف سے کیس پیش کرنے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مصر، آل سعود اور ائمہ حرمین
مصر میں اخوان المسلمون کی منتخب حکومت کا تختہ الٹنے والے فوجی حکمرانوں کی سیاسی و اخلاقی تائید کے ساتھ ساتھ اربوں روپے کی صورت میں ان کی مالی امداد کر کے سعودی حکومت نے اپنے بارے میں بہت سے سوالات کھڑے کر لیے ہیں۔ اگرچہ یہ سوالات نئے نہیں ہیں لیکن آج کی نسل کے لیے ضرور نئے ہیں اور اپنے ماضی سے بے خبری کے باعث علم و دانش کا سطحی اور معروضی ماحول حیرت اورشش و پنج کی کیفیت سے دوچار ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
لباس و ستر پوشی اور اسلامی تعلیمات
اے پی پی کے حوالہ سے ’’پاکستان‘‘ میں 6 اگست کو شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق لندن کے علاقے ورسسٹر شائر کے ایک مڈل سکول نے 9 سال تک کی عمر کی طالبات پر اسکرٹ پہننے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق واک ورڈ چرچ آف انگلینڈ مڈل سکول کا موقف ہے کہ طالبات نے بہت ہی چھوٹے اسکرٹ پہننا شروع کر دیے تھے جس کی وجہ سے انہوں نے مجبوری میں پابندی لگائی ہے۔ سکول انتظامیہ نے طالبات سے کہا ہے کہ وہ ستمبر سے ٹراؤزر اور واجبی سا بلاؤز پہننے کی بجائے یونیفارم کا ٹاپ زیب تن کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغان طالبان کی سرگرمیاں
افغان طالبان اور امریکہ کے مجوزہ مذاکرات اس وقت تعطل کی حالت میں ہیں اور محسوس ہوتا ہے کہ باہمی اعتماد کی فضا قائم کرنے میں ابھی وقت لگے گا۔ وزیر اعظم پاکستان کے مشیر برائے امور خارجہ جناب سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ یہ تعطل عارضی ہے اور ان مذاکرات میں پاکستان کا کردار سرِدست صرف اتنا ہے کہ وہ مذاکرات کی راہ ہموار کرنے کے لیے سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اپنے حالیہ دورۂ کابل کے دوران انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات بحال کرانے میں مدد دے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چنیوٹ میں دو دن
میں ۱۵ مئی سے چنیوٹ میں ہوں، جامعہ اسلامیہ امدادیہ چنیوٹ کی ختم بخاری شریف کی تقریب میں شرکت کے لیے حاضری ہوئی ہے۔ مگر میں نے مولانا محمد الیاس چنیوٹی کو مبارکباد بھی دینا تھی، جو حالیہ انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر بھاری اکثریت سے صوبائی اسمبلی کے دوسری بار ممبر منتخب ہوئے ہیں۔ وہ گزشتہ ٹرم میں بھی ایم پی اے تھے، جبکہ ان کے والد محترم حضرت مولانا منظور احمد چنیوٹی رحمہ اللہ تعالیٰ اس سیٹ پر تین بار ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسلم لیگ ن کی نئی حکومت سے توقعات
عام انتخابات کے نتائج ہماری خواہشات کے خلاف ضرور ہیں مگر توقعات کے خلاف ہرگز نہیں ہیں۔ ہماری خواہش تھی کہ دینی قوتیں متحد ہو کر الیکشن لڑیں اور پارلیمنٹ میں اتنی قوت ضرور حاصل کر لیں کہ ملک کے نظریاتی تشخص اور دستور کی اسلامی دفعات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ قومی خود مختاری کی بحالی اور بیرونی مداخلت کے سدّباب کے لیے مؤثر کردار ادا کر سکیں، مگر ایسا نہیں ہوا۔ اس لیے نہیں کہ ایسا ہو نہیں سکتا تھا بلکہ صرف اس لیے کہ دینی قوتیں ذہنی طور پر اس کے لیے تیار نہیں تھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انتخابات اور توقعات
مولانا پیر عزیز الرحمن ہزاروی ہم سب کی طرف سے شکریہ کے مستحق ہیں کہ ملک کے مختلف انتخابی حلقوں میں گھوم پھر کر ان امیدواروں کے درمیان مفاہمت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جو ہم مسلک ہونے کے باوجود ایک دوسرے کے خلاف صف آراء ہیں اور مذہبی ووٹ کو تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ جگ ہنسائی کا باعث بھی بن رہے ہیں۔ ہمارے تین بزرگوں مولانا سلیم اللہ خان، مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی اور مولانا ڈاکٹر عبد الرزاق سکندر کی طرف سے اس سلسلہ میں مشترکہ دردمندانہ اپیل مسلسل شائع ہو رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جہانیاں میں ایک دن
والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ کی وفات کو ۵ مئی کو چار سال گزر گئے ہیں۔ ہم یومِ وفات، برسی یا عرس کے قائل نہیں ہیں اور نہ ہی یہ ہماری روایات و معمولات کا حصہ ہے، لیکن حسنِ اتفاق سے میرا ۵ مئی کا دن جہانیاں منڈی میں گزرا، جہاں حضرت والد محترمؒ اور حضرت عم مکرم مولانا صوفی عبد الحمید سواتیؒ طالب علمی کے دور میں تعلیم حاصل کرتے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انتخابات ۲۰۱۳ء ۔ دینی جماعتوں کے قائدین سے اپیل
ملک کے دیگر دینی حلقوں کے ساتھ ساتھ ہم نے بھی پاکستان شریعت کونسل کے فورم پر قومی سیاست میں شریک مذہبی جماعتوں سے اپیل کی تھی کہ وہ متحدہ محاذ بنا کر اس الیکشن میں مشترکہ طور پر شریک ہوں یا کم از کم سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے ذریعہ مذہبی ووٹ کے تقسیم ہو جانے کے امکانات کو کم سے کم کرنے کا کوئی لائحہ عمل طے کریں مگر یہ گزارش لائق التفات نہیں سمجھی گئی اور اس وقت صورت حال یہ ہے کہ جمعیۃ علماء اسلام اور جماعت اسلامی کے انتخابی راستے جدا جدا ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفاذِ اسلام کی دستوری جدوجہد میں جمعیت علماء اسلام کا کردار
۳۱ مارچ کو مینارِ پاکستان لاہور کے گراؤنڈ میں جمعیت علمائے اسلام پاکستان صوبہ پنجاب کے زیر اہتمام ”اسلام زندہ باد“ کانفرنس منعقد ہو رہی ہے، جس کے لیے پورے صوبے میں تیاریاں جاری ہیں اور جمعیت کے کارکن اسے اپنے لیے ایک چیلنج سمجھ کر بھرپور محنت کر رہے ہیں۔ مجھے بھی اس سلسلے میں دو تین اجتماعات میں شرکت کا موقع ملا ہے اور میں نے تمام دینی حلقوں، خاص طور پر ہم مسلک احباب سے گزارش کی ہے کہ وہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کراچی کی دینی مرکزیت ختم کرنے کی سازشیں
جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں شش ماہی امتحانات کے دوران میں حسبِ سابق دو چار دن کے لیے کراچی میں ہوں۔ پیر کے دن پہنچا تھا اور جمعۃ المبارک کو گوجرانوالہ واپسی کا پروگرام ہے، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ جامعہ اسلامیہ کلفٹن میں علمائے کرام کی خصوصی تربیتی کلاس میں تعارفِ ادیان و مذاہب کے حوالہ سے مسلسل تین دن تک گفتگو ہوتی رہی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا محمد اشرف ہمدانیؒ کا سانحۂ ارتحال
۱۶ جنوری کو صبح نماز فجر کے بعد درس سے فارغ ہوا تھا کہ ڈاکٹر حامد اشرف ہمدانی نے فون پر بتایا کہ ان کے والد محترم مولانا محمد اشرف ہمدانیؒ کا فیصل آباد میں انتقال ہو گیا ہے۔ زبان پر بے ساختہ انا للہ و انا الیہ راجعون جاری ہوا اور ڈاکٹر صاحب موصوف سے تعزیت و تسلی کے چند کلمات کہے، مگر جنازے میں شریک نہ ہو سکا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قاضی حسین احمدؒ
قاضی صاحب مرحوم کے ساتھ میرے تعلقات کی نوعیت دوستانہ تھی اور مختلف دینی و قومی تحریکات میں باہمی رفاقت نے اسے کسی حد تک بے تکلفی کا رنگ بھی دے رکھا تھا، ان کے ساتھ میرا تعارف اس دور میں ہوا جب وہ جماعت اسلامی پاکستان کے قیم تھے۔ پاکستان قومی اتحاد کے صوبائی سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے مجھے اتحاد میں شامل جماعتوں کے راہنماؤں کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھنا ہوتا تھا، یہ رابطہ انتخابی مہم میں بھی تھا اور تحریک نظام مصطفی ﷺ کے نام سے چلائی جانے والی اجتماعی تحریک میں بھی تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بہبودِ آبادی اور اسلام
۲۶ دسمبر کو گوجرانوالہ کے ایک ہوٹل میں محکمہ بہبود آبادی پنجاب کے زیر اہتمام علماء کرام کا سیمینار ہوا، جس میں مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ علماء کرام نے شرکت کی۔ محکمہ بہبود آبادی کے صوبائی سیکرٹری جناب الطاف ایزد خان نے صدارت کی، ان کے ساتھ محکمہ کے صوبائی ڈائریکٹر جنرل قیصر سلیم صاحب مہمان خصوصی تھے اور ڈسٹرکٹ ویلفیئر آفیسر گوجرانوالہ جناب محمد شعیب اس سیمینار کے منتظم تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کراچی کا تازہ سفر
کراچی میں ایک ہفتہ گزار کر گوجرانوالہ واپس پہنچ گیا ہوں۔ کراچی سمندر کے کنارے پر ہے، لیکن خود بھی انسانی آبادی کا ایک وسیع سمندر ہے۔ مجھے کراچی آتے جاتے تین عشروں سے زیادہ وقت گزر گیا ہے اور اس کے لیے بیسیوں بار کا جملہ بہت کم معلوم ہوتا ہے۔ پہلی بار ۱۹۷۷ء کی تحریک نظامِ مصطفی کے بعد کراچی جانے کا اتفاق ہوا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سوسائٹی سے لاتعلق ہو جانا دین نہیں ہے
جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں سہ ماہی امتحانات کا آغاز ہو چکا ہے اور میں حسبِ معمول پہلے پرچے کی نگرانی میں شریک ہو کر ہفتہ کی شام کو کراچی پہنچ گیا ہوں۔ حسنِ اتفاق سے اسی شام کو مولانا فداء الرحمٰن درخواستی امیر پاکستان شریعت کونسل کے پوتے کا ولیمہ تھا، جس میں شرکت کی مجھے بھی سعادت حاصل ہو گئی۔ مولانا موصوف کے بیٹے مولانا قاری حسین احمد درخواستی اور مولانا رشید احمد درخواستی بھائی ہونے کے ساتھ ساتھ سمدھی بھی ہو گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کیا مساجد و مدارس رعایت کے مستحق نہیں؟
”اوگرا“ نے مساجد و مدارس کو کمرشلائزڈ کرتے ہوئے انہیں فیکٹریوں کے زمرے میں شامل کر لیا ہے اور ان کے گیس کے کنکشن کی فیس اور استعمال کے نرخ دس گنا بڑھا دیے ہیں، جس پر مختلف دینی حلقوں کی طرف سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولانا قاری محمد حنیف جالندھری کے ایک اخباری بیان کے مطابق اس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی تعلیم کے نظام و نصاب میں تبدیلی کی بحث
دینی تعلیم کے نظام و نصاب کے بارے میں راقم الحروف کی گزارشات پر محترم مولانا محمد اسماعیل ریحان کا تبصرہ نظر سے گزرا۔ اس سے قبل ادارہ علوم اسلامیہ، بھارہ کہو اسلام آباد کے پرنسپل مولانا فیض الرحمٰن عثمانی بھی فون پر اس سلسلہ میں اپنے تحفظات سے آگاہ فرما چکے ہیں۔ مجھے ان دونوں بزرگوں کے تحفظات سے اتفاق ہے، بلکہ اگر اس موضوع پر عمومی بحث و مباحثہ کی کوئی صورت پیدا ہو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفاذِ اسلام کے لیے مسلح جدوجہد کی متبادل حکمت عملی!
تحریک تحفظ ناموس رسالت کے گزشتہ راؤنڈ کی بات ہے جب آسیہ مسیح کیس کے سلسلہ میں گورنر پنجاب قتل ہوگئے تھے اور ریمنڈ ڈیوس کی پاکستان دشمن سرگرمیوں پر پورا ملک سراپا احتجاج تھا، منصورہ لاہور میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں تمام مکاتب فکر کے اکابر علماء کرام اور دینی جماعتوں کے سرکردہ راہنما شریک ہوئے۔ کانفرنس کے اختتام پر ملک کی ایک بڑی روحانی درگاہ (کوٹ مٹھن) کے سجادہ نشین محترم نے شرکاء س مکمل تحریر
ملک عبد الحقؒ اور ملک عبد الغنیؒ، دیارِ حرم کے دو اصحابِ خیر
گزشتہ روز ”اسلام“ میں یہ خبر نظر سے گزری کہ محترم ملک عبد الغنی صاحب مکہ مکرمہ میں انتقال کر گئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ بہت سی باتیں ماضی کے حوالہ سے ذہن میں تازہ ہو گئیں اور قارئین کو بھی ان یادوں میں شریک کرنے کو جی چاہ رہا ہے۔ ملک عبد الحق رحمہ اللہ تعالیٰ اور ملک عبد الغنی رحمہ اللہ تعالیٰ کا یہ خاندان، جو علمی و دینی حلقوں میں حضرت مولانا عبد الحفیظ مکی دامت فیوضہم کے ذریعہ متعارف ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا سعید احمد رائے پوریؒ
مولانا سعید احمد رائے پوریؒ کے ساتھ میرا رابطہ سب سے پہلے ۱۹۶۷ء میں ہوا جب دینی مدارس اور کالجوں کے طلبہ پر مشتمل ایک مشترکہ طالب علم تنظیم ’’جمعیت طلباء اسلام پاکستان‘‘ کے نام سے وجود میں آئی۔ سرگودھا اور لاہور کے ساتھ ساتھ گوجرانوالہ بھی اس تنظیم کی سرگرمیوں کے ابتدائی مراکز میں سے تھا۔ گوجرانوالہ میں ہمارے ایک استاذ محترم مولانا عزیز الرحمنؒ ، میاں محمد عارف اور راقم الحروف اس کے لیے متحرک تھے جبکہ مولانا سعید احمد رائے پوریؒ جمعیۃ طلباء اسلام کی تنظیم و توسیع کے لیے مسلسل سرگرم عمل تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
توہین رسالت کا مستقل سدباب کرنے کی ضرورت
یہ بات مغرب کے بہت سے دانش ور عرصے سے کہتے آ رہے ہیں اور آج بھی یہ بات سب سے زیادہ زور دے کر کہی جا رہی ہے کہ مسلمانوں کو اپنے اندر اختلاف اور تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ پیدا کرنا چاہیے۔ میرا مغرب کے ان دانش وروں سے سوال ہے کہ اختلاف وتنقید اور اہانت وتحقیر میں کوئی فرق ہے یا نہیں؟ اور کیا اختلاف وتنقید کے نام پر ہم سے تمسخر واستہزا اور توہین وتحقیر کا حق تو نہیں مانگا جا رہا؟ جہاں تک اختلاف اور تنقید کا تعلق ہے، اس کو مسلمانوں سے زیادہ کس نے برداشت کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چند دن متحدہ عرب امارات میں
متحدہ عرب امارات میں پانچ دن گزار کر گزشتہ روز (جمعۃ المبارک) جدہ پہنچ گیا ہوں۔ عرب امارات میں دوبئی، شارجہ، عجمان، جبل علی اور الفجیرہ میں دوستوں سے ملاقاتیں کیں اور آرام اور سیر و سیاحت میں زیادہ وقت گزرا۔ شارجہ میں پرانے دوست اور ساتھی محمد فاروق شیخ کے پاس رہا جو گوجرانوالہ سے تعلق رکھتے ہیں اور جمعیۃ طلباء اسلام ضلع گوجرانوالہ کے ایک دور میں صدر رہے ہیں۔ ۱۹۷۵ء کے دوران چند روز کے لیے میرے جیل کے رفیق بھی تھے، کم و بیش چھبیس سال سے شارجہ کی ایک کمپنی میں ملازم ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
طالبات کے لیے ایک سبق
ہماری بڑی ہمشیرہ محترمہ اچھڑیاں ضلع مانسہرہ میں اپنے شہید بیٹے حاجی عدیل عمران کی یاد میں طالبات کی دینی درس گاہ قائم کر کے وفاق المدارس کے نصاب کے مطابق درسِ نظامی کی تدریس میں گزشتہ دو عشروں سے مصروف ہیں۔ عدیل عمران شہید ہمارا عزیز بھانجا تھا، جو جہادِ افغانستان کے مختلف مراحل میں شامل رہا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس میں تقریبات کی بہار
اس وقت جامعہ مظاہر العلوم کوٹ ادو کی لائبریری میں بیٹھا یہ سطور تحریر کر رہا ہوں۔ گزشتہ کئی دنوں سے مختلف دینی مدارس میں ختم بخاری شریف کی تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔ مظاہر العلوم میں بھی آج (26 مئی) ظہر کے بعد بخاری شریف کا آخری سبق ہو گا، جس کے لیے اپنے پرانے بزرگ دوست حضرت مولانا عبد الجلیل صاحب کے حکم پر حاضر ہوا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مغرب تو ہماری پچ پر قابض ہے
گفٹ یونیورسٹی گوجرانوالہ کے شعبہ علوم اسلامیہ نے ۱۲ مئی کو ”مغربی فکر و فلسفہ کا چیلنج اور مسلمانوں کی ذمہ داریاں“ کے عنوان پر ایک سیمینار کا اہتمام کیا، جس کی صدارت شعبہ کے صدر پروفیسر چودھری محمد شریف نے کی اور اس سے گفٹ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر طاہر اقبال کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر حماد لکھوی، پروفیسر ڈاکٹر مدثر احمد، پروفیسر زاہد احمد شیخ، پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم ورک اور راقم الحروف نے بھی خطاب کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانا عبد الحقؒ
حضرت مولانا عبدالحق رحمۃ اللہ علیہ کا شمار پاکستان ہی نہیں بلکہ جنوبی ایشیا کی ان عظیم شخصیتوں میں ہوتا ہے جو نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ وسطی ایشیا میں علوم دینیہ کی ترویج واشاعت اور اسلامی اقدار و روایات کے تحفظ وفروغ کا ذریعہ بنیں۔ تعلیمی اور تہذیبی حوالے سے مولانا عبدالحقؒ کی دینی، علمی، تدریسی اور فکری خدمات جنوبی ایشیا اور اس کے ساتھ ساتھ وسطی ایشیا میں دینی جدوجہد کی اساس کی حیثیت رکھتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مشاہیر بنام مولانا سمیع الحق
مولانا سمیع الحق دارالعلوم حقانیہ کے اہتمام وتدریس کے ساتھ ساتھ امریکی ڈرون حملوں اور نیٹو سپلائی کی ممکنہ بحالی کے خلاف عوامی محاذ کی عملی قیادت کررہے ہیں جس میں انہیں ملک کے طول وعرض میں مسلسل عوامی جلسوں اور دوروں کا سامنا ہے، جبکہ قلمی محاذ پر رائے عامہ کی راہ نمائی اور دینی جدوجہد کی تاریخ کو نئی نسل کے لیے محفوظ کرنے میں بھی وہ اسی درجہ میں مصروف دکھائی دیتے ہیں۔ انہوں نے شیخ الحدیث حضرت مولانا عبدالحق رحمہ اللہ اور خود اپنے نام مشاہیر کے خطوط کو آٹھ ضخیم جلدوں میں جمع کرکے جو عظیم کارنامہ سرانجام دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت والد محترمؒ کا کمرہ
حضرت والد محترم رحمہ اللہ کے دور سے معمول چلا آ رہا ہے کہ بہت زیادہ مصروفیت نہ ہو تو جمعۃ المبارک کے روز مغرب کی نماز گکھڑ میں حضرت والد صاحب کی مسجد میں ادا کرتا ہوں۔ اس کے بعد مختصر درس ہوتا ہے، بہت سے دوستوں سے ملاقات ہو جاتی ہے اور اس طرح اپنے آبائی شہر کے احوال سے بھی باخبر رہتا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اخلاقی ادب اور قیامِ امن کا چیلنج
۱۲ اپریل جمعرات کو پنجاب یونیورسٹی کے شیخ زاید اسلامک سینٹر میں عالمی رابطہ ادب اسلامی کے زیرِ اہتمام منعقد ہونے والے ایک روزہ قومی سیمینار میں حاضری کی سعادت حاصل ہوئی، جو ”اخلاقی ادب اور قیامِ امن کا چیلنج“ کے عنوان پر منعقد ہوا اور جس کی مختلف نشستوں سے سرکردہ علمائے کرام اور اربابِ فکر و دانش نے خطاب کیا۔ صبح نو بجے سے شام ساڑھے چھ بجے تک سیمینار کی مختلف نشستیں ہوئیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
علیحدگی کے نتائج پر بھی غور کر لو
آج کے اخبارات میں دو خبریں بظاہر الگ الگ ہیں، لیکن اپنے مفہوم اور دائرہ کے حوالہ سے ایک ہی جیسی ہیں۔ ایک خبر یہ ہے کہ وزیر داخلہ جناب عبد الرحمٰن ملک نے گلگت کے دورہ کے موقع پر ملت جعفریہ کے دیگر مطالبات کے ساتھ ساتھ اس مطالبہ کی منظوری کا بھی اعلان کر دیا ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں ان کا تعلیمی نصاب الگ ہو گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلامی خلافت ۔ دلیل و قانون کی حکمرانی
تا ۴ جنوری کو جامعہ اسلامیہ کلفٹن کراچی کی مجلس صوت الاسلام کے زیر اہتمام فضلائے درس نظامی کے ایک تربیتی کورس میں مسلسل تین روز تک ’’خلافت‘‘ کے عنوان پر گفتگو کا موقع ملا۔ یہ کورس ایک تعلیمی سال کے دورانیے پر مشتمل ہوتا ہے اور کئی سالوں سے جاری ہے، مختلف اصحاب فکر و دانش اپنے اپنے پسندیدہ موضوعات پر اس میں گفتگو کرتے ہیں، مجھے بھی ہر سال دو تین روز کے لیے حاضری کی سعادت حاصل ہوتی ہے اور منتظمین کے ساتھ ساتھ فضلائے درس نظامی کا ذوق اور طلب دیکھ کر خوشی ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شیطان کا پچھتاوا
حافظ ابن حجر المکی نے ایک روایت نقل کی ہے کہ ابلیس نے سیدنا حضرت موسیٰ علیہ السلام سے ایک ملاقات کے موقع پر گزارش کی کہ میں اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں توبہ کرنا چاہتا ہوں، آپ اس کی قبولیت کی سفارش کر دیجیے۔ حضرت موسیٰؑ نے اللہ رب العزت کی بارگاہ میں سفارش کی تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ابلیس سے کہہ دیجیے کہ اگر وہ آدمؑ کی قبر کو سجدہ کر دے تو اس کی توبہ قبول ہو سکتی ہے۔ حضرت موسیٰؑ نے ابلیس کو یہ بات بتائی تو وہ غصے میں آگیا اور کہا کہ میں نے زندہ آدم کو سجدہ نہیں کیا تھا تو اب اس کی قبر کے سامنے کیسے سجدہ ریز ہو سکتا ہوں؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خطبائے کرام سے چند گزارشات
چند ہفتے قبل میں نے اس کالم میں قرائے کرام اور نعت خواں حضرات کی خدمت میں کچھ گزارشات پیش کیں تو ایک معروف نعت خواں دوست نے فون پر شکوہ کیا کہ آپ نے ہمارے بارے میں تو بہت کچھ لکھ دیا ہے مگر خطباء اور مقررین کے بارے میں کچھ نہیں لکھا۔ میں نے عرض کیا کہ اسی کالم میں یہ عرض کر دیا تھا کہ ابھی کہنے کی بہت سی باتیں باقی ہیں جو موقع و محل کی مناسبت سے ان شاء اللہ تعالٰی لکھی جاتی رہیں گی۔ چنانچہ آج خطبائے کرام اور مقررین کی خدمت میں کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں مگر پہلے مرحلے میں تمہید کے طور پر کچھ واقعات پیش کروں گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ہجرت و پناہ گزینی، کل اور آج
ہفت روزہ ’’پاکستان پوسٹ‘‘ نیویارک نے جون ۲۰۱۱ء کے آخری شمارے میں پناہ گزینوں کے بارے میں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کی سالانہ رپورٹ کی کچھ تفصیلات شائع کی ہیں جو پناہ گزینوں کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں اس وقت ایک کروڑ پچپن لاکھ افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر دوسرے ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں اور ان پناہ گزینوں میں سے ۸۰ فیصد کے میزبان غریب ممالک ہیں۔ جبکہ ۲۰۱۰ء کے دوران پونے تین کروڑ افراد اندرون ملک نقل مکانی پر مجبور ہوئے اور ساڑھے آٹھ لاکھ سے زائد افراد نے مختلف ممالک میں سیاسی پناہ طلب کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
گوجرانوالہ کے دینی مدارس پر بلاجواز چھاپے
جمعرات ۲۶ مئی کو مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے تحت دینی مدارس کے منتظمین کا علاقائی اجتماع ہو رہا ہے، جس کا فیصلہ گزشتہ روز مرکزی جامع مسجد ہی میں علماء کرام کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔ اس اجلاس میں راقم الحروف شریک تھا، مگر جمعرات کے اجتماع میں شریک نہیں ہو سکے گا، اس لیے کہ میں نے اس دن کا دارالعلوم تعلیم القرآن باغ، آزاد کشمیر کے سالانہ جلسے کے لیے وعدہ کر رکھا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
توہینِ رسالت کی سزا کی بحث
محترم مولانا محمد احمد حافظ نے ’’فکری دہشت گردی‘‘ کے عنوان سے جس بحث کا آغاز کیا ہے، وہ اگر روزنامہ اسلام کے صفحات پر نہ چھیڑی جاتی تو بہتر ہوتا۔ اس قسم کے مباحثوں کے لیے اور بھی بہت سے فورم موجود ہیں، لیکن اب یہ بحث چھڑ گئی ہے تو اسے یکطرفہ نہیں رہنا چاہیے، بلکہ دوسری طرف کا موقف بھی قارئین کے سامنے آنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دین کے مختلف شعبوں میں تقسیم کار کی اہمیت
دین کے کاموں کی، مختلف شعبوں میں تقسیم فطری ہے اور حضرات صحابہ کرامؓ کے دور سے چلی آرہی ہے۔ حدیث کی روایت کا اہتمام کرنے والے صحابہ کرام اپنا الگ امتیاز رکھتے تھے، قرآن کریم کی تفسیر و تاویل میں امتیازی شخصیات الگ نظر آتی ہیں، فقہ و استنباط کا ذوق رکھنے والی شخصیات دوسروں سے ممتاز دکھائی دیتی ہیں، کچھ صحابہ کرام فتنوں سے آگاہی اور ان کی نشاندہی کے میدان میں جداگانہ ذوق کے حامل رہے ہیں، بعض ممتاز صحابہ کرام کا قرآن کریم کے حفظ و قرأت میں الگ سے نام لیا جاتا ہے، جرنیل صحابہ کرام کا امتیاز بھی موجود ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حافظ تقی الدین مرحوم کی وفات اور پرانی وضع کے کچھ لوگ
گزشتہ روز ہمارے شہر کے ایک بزرگ سیاسی کارکن حافظ تقی الدین صاحب انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ ان کا تعلق حضرت مولانا مفتی عبد الواحدؒ کے خاندان سے تھا اور کسی زمانے میں لیفٹ کے معروف سیاسی کارکن رہے ہیں۔ ان کے والد بزرگوار حضرت مولانا عبد العزیزؒ محدثِ پنجاب کہلاتے تھے اور علماء دیوبند کی مسلمہ علمی شخصیات میں شمار ہوتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قاری حنیف شاہدؒ کی المناک شہادت
ممتاز نعت گو اور نعت خواں قاری محمد حنیف شاہد کی المناک شہادت پر دنیا کے مختلف حصوں میں رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے، انہیں گزشتہ دنوں ۱۸ دسمبر کو گوجرانوالہ میں غنڈوں نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ گزشتہ روز انٹرنیٹ پر جنگ میں یورپ کی خبریں دیکھ رہا تھا کہ برمنگھم میں قاری محمد حنیف شاہد شہیدؒ کی تعزیت میں ہونے والے اجلاس کی خبر پڑھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تبلیغی جماعت کی دعوت کا بنیادی مقصد
تبلیغی جماعت کی برکت سے اس ہفتے مسلسل تین دن فیصل آباد میں رہنے کا موقع مل گیا۔ میرا ایک طرح سے معمول ہے کہ عید الاضحیٰ کی تعطیلات میں تبلیغی جماعت کے ساتھ سالانہ سہ روزہ لگاتا ہوں، جس کا مقصد ایک کارِ خیر میں کسی بھی درجے کی شرکت اور اس کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کے علاوہ چند دن عام روٹین سے ہٹ کر گزارنا بھی ہوتا ہے، اور سنن و مستحبات کے بہت سے اعمال جو عام دنوں میں رہ جاتے ہیں، دو تین دن میں وہ بھی کرنے کی سعادت حاصل ہو جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کی خود مختاری کے تحفظ کو اولیت دی جائے
اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ اور وفاقی حکومت کے درمیان مبینہ طور پر ہونے والے معاہدے اور اس کے تحت ”وفاقی مدرسہ بورڈ“ کے قیام کے حوالے سے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولانا قاری محمد حنیف جالندھری کا مضمون اور جامعہ اسلامیہ امدادیہ فیصل آباد کے مولانا مفتی محمد زاہد کا تجزیہ و تبصرہ قارئین کی نظر سے گزر چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افکار مفتی محمودؒ اور عصر حاضر
بنیادی طور پر زمینداروں اور کارخانوں کے مسائل کا حل کرنا ضروری ہے ۔اسلام میں یہ متفقہ مسئلہ ہے کہ غیرآباد زمین کو آباد کرنے والا شرعاً اس کا مالک ہوتا ہے۔ اس اصول کے مطابق وہ تمام زمینیں جو قریب کے زمانے میں آباد ہوئی ہیں، ان کے آبادکار مزارعین ان زمینوں کے مالک قرار دیے جائیں، اور قدیم آباد زمینوں سے متعلق یہ تحقیق کی جائے کہ آیا یہ اراضی کسی جائز طریقے سے حاصل کی گئی تھیں یا انگریزوں نے ’’حق الخدمت‘‘ میں بطور جاگیر کے کسی کو عطا کی تھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ڈیرہ اسماعیل خان کا ایک سفر
کئی برسوں کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان جانے کا اتفاق ہوا۔ جمعیت علماء اسلام کے دو سرگرم راہ نماؤں مولانا قاضی عبد اللطیفؒ اور خواجہ محمد زاہد شہیدؒ کی وفات پر تعزیت کے لیے جانا تھا۔ مولانا عبد الرؤف فاروقی اور مولانا قاری جمیل الرحمٰن اختر کے ساتھ طے پایا کہ ۲۴ ستمبر کو نماز جمعہ سے فارغ ہو کر سفر شروع کیا جائے۔ عزیزم حافظ محمد زبیر جمیل بھی ہمراہ تھے۔ ہماری پہلی منزل خانقاہ سراجیہ تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
درسِ نظامی اور دورِ حاضر کے چیلنجز
بیرون ملک سفر سے واپسی پر غیر حاضری کے دوران آنے والی ڈاک چیک کی تو اس میں ایک استفتاء بھی تھا، جس میں دینی مدارس کے نصاب و نظام کے حوالے سے کچھ سوالات کیے گئے ہیں۔ میں عام طور پر کسی استفتاء کا جواب نہیں دیا کرتا، بلکہ اسے جامعہ نصرۃ العلوم کے دارالافتاء کے سپرد کر دیتا ہوں، مگر چونکہ سوالات میرے خیال میں استفتاء کے دائرے کے نہیں تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عالمی کنونشنز پر پاکستان کے دستخط اور کچھ تحفظات
مختلف اخبارات میں ”آن لائن“ کے حوالے سے شائع ہونے والی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ صدر مملکت جناب آصف علی زرداری نے عالمی کنونشنز پر دستخط کر کے ان کی توثیق کر دی ہے۔ عالمی کنونشنز نے مراد انسانی حقوق کے حوالے سے اقوام متحدہ کے عالمی چارٹر اور اس کی تشریح و تعبیر میں مختلف اوقات میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والی کانفرنسوں اور کنونشنز کے فیصلے ہیں ، جن میں عورتوں کے حقوق، بچوں کے حقوق، مزدوروں کے حقوق، قیدیوں کے حقوق ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسئلہ ختم نبوت و ناموسِ رسالت اور اہلِ مغرب کا دوہرا معیار
روزنامہ جنگ راولپنڈی میں ۲۱ مئی ۲۰۱۰ء کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ نے حال ہی میں ایک قرارداد منظور کی ہے، جس میں پاکستان سے کہا گیا ہے کہ وہ ناموس رسالت کے قانون کو تبدیل کرے۔ جبکہ کانفرنس میں شریک پاکستان کے وفاقی وزیر شہباز بھٹی نے اس موقع پر کہا ہے کہ وہ اس پر کام کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
لاہور کا اجتماع اور علماء دیوبند کا مشترکہ موقف
ایک مدت کے بعد دیوبندی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے سرکردہ علماء کرام کا ایک نمائندہ اجتماع جامعہ اشرفیہ لاہور میں ۱۵ اپریل جمعرات کو منعقد ہوا جس کی صدارت وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سربراہ شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان دامت برکاتہم نے فرمائی اور ملک بھر سے ڈیڑھ سو کے لگ بھگ علماء کرام نے شرکت کی۔ اس سے قبل پندرہ بیس کے لگ بھگ سرکردہ اہل علم نے جامعہ اشرفیہ میں ہی مسلسل مشاورت کی جو دو روز تک جاری رہی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مذہب کے بارے میں مختلف نقطہ ہائے نظر
مطالعۂ مذاہب کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے ہمیں سب سے پہلے اس بات کو دیکھنا ہے کہ ہم جس ماحول اور تناظر میں بات کر رہے ہیں اس میں مذہب اور دین کے بارے میں کیا سمجھا جا رہا ہے اور اس کے حوالہ سے لوگوں کے نظریات و افکار کیا ہیں؟ حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ فرماتے ہیں کہ قرآن کریم کا اولین خطاب چونکہ عرب سوسائٹی سے تھا اور ان مذاہب و ادیان کے ساتھ ان کا مکالمہ تھا جس سے اسے سابقہ درپیش تھا اس لیے قرآن کریم نے عام طور پر یہود و نصاریٰ، مشرکین اور صابئین وغیرہ کو سامنے رکھ کر عقائد میں مجادلہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
علماء کی شہادت
کراچی ایک بار پھر علماء کی قتل گاہ بن گیا ہے اور مولانا سعید احمد جلال پوریؒ اور مولانا عبد الغفور ندیم کی اپنے بہت سے رفقاء سمیت المناک شہادت نے پرانے زخموں کو پھر سے تازہ کر دیا ہے۔ خدا جانے یہ سلسلہ کہاں جا کر رکے گا اور اس عفریت نے ابھی کتنے اور قیمتی لوگوں کی جان لینی ہے۔ مولانا سعید احمد جلال پوری شہیدؒ حضرت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہیدؒ کے قافلے کے فرد تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دستوری اصلاحات اور دینی حلقوں کے خدشات
دستوری اصلاحات کے لیے پارلیمانی کمیٹی اپنا کام مکمل کرنے کے قریب ہے اور توقع ہے کہ اس کی تجاویز کا مسودہ چند روز تک پارلیمنٹ کے سامنے پیش کر دیا جائے گا۔ جب سے دستوری اصلاحات کے لیے پارلیمنٹ کی قائم کردہ کمیٹی نے کام شروع کیا ہے، اس کے سامنے مختلف نوع کی تجاویز پیش کی گئی ہیں اور کمیٹی ان تجاویز کی روشنی میں اپنی تجاویز اور سفارشات مرتب کر رہی ہے۔ اس وقت منظر پر سب سے زیادہ سترہویں دستوری ترمیم ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پنجاب میں کراچی برانڈ فرقہ واریت کی سازش
حضرت مولانا محمد ضیاء القاسمی مرحوم کا مکان نذر آتش کر دیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ جو واقعات ۱۲ ربیع الاول کے روز پیش آئے ہیں ان پر ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود یقین نہیں آ رہا کہ پاکستان میں اور پھر فیصل آباد میں ایسا بھی ہو سکتا ہے اور اس دن ہو سکتا ہے جو ایسا کرنے والوں کے خیال میں جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دنیا میں تشریف آوری کے حوالہ سے خوشی اور عید کے طور پر منایا جانا چاہیے اور وہ اپنے طور پر اس کی ہر ممکن کوشش بھی کرتے ہیں۔ خیر یہ ان کا مسئلہ ہے، لیکن کیا عید اس طرح بھی منائی جاتی ہے؟ یہ بات ذہن میں ابھی تک جگہ نہیں پکڑ رہی۔ مکمل تحریر
سہ ماہی تعطیلات کی سرگرمیاں
صفر کے پہلے پیر کو جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کا سہ ماہی امتحان ہوتا ہے، یہ ایک دن کا تقریری امتحان ہوتا ہے اور اس سے قبل طلبہ کا دو دن کا تیاری کے لیے تقاضا ہوتا ہے جبکہ امتحان کے بعد تین چھٹیاں ہوتی ہیں۔ اس طرح مجھے اس ہفتہ کے دوران چند روز گھومنے پھرنے کے لیے مل جاتے ہیں اور میں ان سے بھرپور استفادے کی کوشش کرتا ہوں۔ انہی دنوں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ کا کراچی میں اجلاس تھا جس کے لیے دعوت نامہ موصول ہو چکا تھا اور برادرم مولانا قاری محمد حنیف جالندھری نے فون پر بھی تاکید کی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی جدوجہد کے نئے ابھرتے امکانات
جوہر آباد سے فون پر ایک دوست نے توجہ دلائی ہے کہ میں نے ایران کے سفر کے حوالہ سے مولانا مفتی محمودؒ اور مولانا شاہ احمد نورانیؒ کے بارے میں اپنے گزشتہ کالم میں جو کچھ لکھا ہے، اس میں کچھ گڑبڑ ہوئی ہے۔ اس لیے کہ یہ سفر ۱۹۸۷ء میں ہوا، جبکہ مولانا مفتی محمودؒ اس سے سات سال قبل وفات پا چکے تھے۔ اس دوست کا کہنا بجا ہے، اصل بات یہ ہے کہ میں اپنی گفتگو صحیح طور پر بیان نہیں کر سکا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان کا مقصدِ وجود اور صورتِ حال: مقتدرہ سے چند گزارشات
دینی جماعتوں کے اتحاد کے سلسلے میں راقم الحروف کی گزارشات کے حوالے سے حضرت مولانا مجاہد الحسینی، مولانا سید عطاء المومن شاہ بخاری، مولانا محمد احمد حافظ، مولانا محمد شفیع چترالی ، مولانا عبد القدوس محمدی اور دیگر حضرات نے مختلف مضامین میں مفید اور معلوماتی گفتگو فرمائی ہے، ان کی روشنی میں کچھ معروضات چند روز میں تفصیل کے ساتھ قارئین کی خدمت میں پیش کروں گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ماہِ محرم کا سبق
پروفیسر ڈاکٹر عبد الماجد حمید المشرقی تعلیمی شعبہ کے باذوق حضرات میں سے ہیں، میرے پرانے مقتدی اور حضرت والد محترم نور اللہ مرقدہ کے خصوصی عقیدت مند ہیں، اس لحاظ سے ’’وسیع المشرب‘‘ ہیں کہ استفادے کا تعلق تمام مکاتبِ فکر کے سنجیدہ علماء کرام سے رکھتے ہیں۔ ’’مشرق سائنس کالج‘‘ کے نام سے قائم کردہ ان کے تعلیمی نیٹ ورک میں سات ہزار کے لگ بھگ طلبہ اور طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شاہ جی کی خدمت میں
پیر سید عطاء المؤمن شاہ بخاری ہمارے محترم بزرگوں میں سے ہیں، میں نے بحمد اللہ ان کا ہمیشہ بڑے بھائی کی طرح احترام کیا ہے اور اب بھی ان کے بارے میں میرے جذبات یہی ہیں۔ ہم تعلیمی دور کے ساتھی بھی ہیں کہ کچھ عرصہ ہم دونوں جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں اکٹھے پڑھتے رہے ہیں اور اس دور کی باہمی محفلیں آج بھی ذہن میں تازہ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی جدوجہد: بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے؟
قومی خود مختاری کے تحفظ کے لیے عوامی جدوجہد اور تحریک کی ضرورت ملک کے ہر حصے میں اور ہر سطح پر محسوس کی جا رہی ہے اور اس کا مختلف ذرائع سے اظہار بھی ہو رہا ہے، مگر ”بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا؟“ کے نکتے پر گیئر پھنسا ہوا ہے۔ جناب عبد الوحید اشرفی نے ایک کالم میں یہ گھنٹی مجھے پکڑانے کی کوشش کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام اہل سنتؒ پر تصنیفی و تالیفی کاموں کا مختصر تعارف
میں نے گزشتہ کالم میں والد محترم امامِ اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں مستقل طور پر قائم کی جانے والی ویب سائٹ کا ایڈریس دیا تھا، جس میں غلطی سے ایک a زیادہ لکھا گیا ہے۔ بعض دوستوں کو رابطے میں مشکل پیش آ رہی ہو، اس لیے اس کا صحیح ایڈریس دوبارہ دیا جا رہا ہے۔
امریکہ میں درس قرآن کی چند محافل
حسب سابق اس سال بھی رمضان المبارک کا پہلا جمعہ دارالہدٰی، سپرنگ فیلڈ، ورجینیا میں پڑھایا اور دو تین روز تک تراویح کے بعد تراویح میں پڑھے جانے والے قرآن کریم کے خلاصہ کے طور پر کچھ معروضات پیش کیں۔ اس کے علاوہ بالٹی مور، نیوجرسی، برونکس اور لانگ آئی لینڈ کی متعدد مساجد میں قرآن کریم کے حوالہ سے گفتگو ہوئی جس کا خلاصہ درج ذیل ہے: بعد الحمد والصلوٰۃ۔ قرآن کریم جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات میں سب سے بڑا معجزہ ہے جس کے اعجاز کے بیسیوں پہلو مفسرین کرام نے بیان فرمائے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امامِ اہلِ سنتؒ کی تحریکی و جماعتی زندگی
حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ کی تحریکی زندگی کا آغاز طالب علمی کے دور میں ہی ہوگیا تھا کہ وہ دور طالب علمی میں سالہا سال تک مجلس احرار اسلام کے رضاکار رہے اور تحریک آزادی میں اس پلیٹ فارم سے حصہ لیتے رہے۔ ان کی اس دور کی دو یادگاریں ہمارے گھر میں ایک عرصہ تک موجود رہی ہیں، ایک لوہے کا سرخ ٹوپ جو وہ پریڈ کے وقت پہنا کرتے تھے اور دوسری کلہاڑی۔ لوہے کا سرخ ٹوپ تو اب موجود نہیں ہے لیکن ان کی کلہاڑی اب بھی موجود ہے اور ان کے احراری ہونے کی یاد دلاتی رہتی ہے۔ اسی دوران وہ جمعیۃ علماء ہند کے کارکن بھی رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت ابراہیمؑ اور مذاہب عالم
حضرت ابراہیمؑ کا بنیادی پیغام توحید ہی ہے لیکن ان کا یہ امتیاز بھی ہے کہ ان کی توحید صرف فکری اور قولی نہیں بلکہ عملی اور فعلی بھی تھی۔ اس لیے کہ انہوں نے بت پرستی کو نہ صرف مسترد کیا بلکہ کھلم کھلا پوری قوم کو بت پرستی ترک کر کے ایک اللہ کی بندگی کرنے کی تلقین کی اور بت پرستی کے خلاف عملی کاروائی بھی کی۔ اور جہاں حضرت ابراہیمؑ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ تمام آسمانی مذاہب ان کی طرف اپنی نسبت کرنے پر فخر کرتے ہیں وہاں یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ حضرت ابراہیمؑ کی ذات گرامی اور شخصیت کو اسلام کا راستہ روکنے کے لیے بطور شیلٹر بھی استعمال کیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قادیانیوں کے ساتھ ہمارا اصل تنازع کیا ہے؟
جنوبی افریقہ کے دورہ کے تاثرات و مشاہدات قارئین کی خدمت میں پیش کرنے کا ارادہ ہے، مگر اس سے قبل کیپ ٹاؤن کی سالانہ بین الاقوامی ختم نبوت کانفرنس اور اس کے بعد دارالعلوم جوہانسبرگ میں اساتذہ و طلبہ سے خطاب کے دوران قادیانیت اور قادیانیوں کے بارے میں جو معروضات پیش کیں، ان کا خلاصہ قارئین کی نذر کر رہا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
رائے ونڈ کا تبلیغی اجتماع ۲۰۰۸ء
رائے ونڈ کے عالمی تبلیغی اجتماع کے حوالہ سے میرا معمول یہ چلا آرہا ہے کہ اجتماع کے دوسرے روز یعنی ہفتہ کے دن حاضری دیتا ہوں اس طور پر کہ صبح گوجرانوالہ سے روانہ ہوتا ہوں اور مغرب رائے ونڈ میں پڑھ کر واپسی کرتا ہوں۔ مگر اس سال یہ معمول تبدیل کرنا پڑا اس لیے کہ گوجرانوالہ میں جمعیۃ علماء اسلام سے قدیمی تعلق رکھنے والے ایک خاندان میں اس روز ایک نوجوان کی شادی تھی اور ان کا اصرار تھا کہ نکاح بہرحال میں ہی پڑھاؤں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان شریعت کونسل کی ارکان پارلیمنٹ سے چند گزارشات
معزز ارکان پارلیمنٹ اسلامی جمہوریہ پاکستان! السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ ملک بھر کے محب وطن اور اسلام دوست عوام بالخصوص علمائے کرام اور دینی حلقوں کے لیے یہ بات باعثِ مسرت و اطمینان ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے عوام کے منتخب نمائندے ملک کی موجودہ نازک، سنگین اور حساس صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جمع ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان کا مسئلہ ۔ پارلیمنٹ کے اجلاس سے توقعات
افغانستان میں برطانوی افواج کے کمانڈر بریگیڈیئر مازک اسمتھ نے سنڈے ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ جیتنا ہمارے لیے ممکن نہیں ہے اس لیے طالبان کے ساتھ سیاسی مذاکرات کی کوئی صورت اختیار کرنا ہوگی۔ ادھر عراق میں امریکی افواج کے کمانڈر جنرل پیٹریوس نے بغداد میں غیر ملکی میڈیا سے بات چیت کے دوران کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردوں سے نمٹنے اور بہتر نتائج حاصل کرنے کے لیے شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا اور پاکستان کے بعض علاقوں میں طالبان کا کنٹرول ختم کرنا انتہائی مشکل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسلم خواتین کی شاندار علمی خدمات
گزشتہ ماہ ملک کے مختلف شہروں کے دینی مدارس میں ختم بخاری شریف کے آخری سبق کے حوالہ سے منعقد ہونے والی تقریبات میں شرکت اور آخری حدیث پر گفتگو کا موقع ملا۔ عام طور پر تو بخاری شریف کی آخری حدیث کے بارے میں معروضات پیش کیں، البتہ طالبات کے مدارس میں ان کے نصاب کی آخری حدیث، جو کتاب النکاح کی آخری روایت ہے، کے حوالہ سے گفتگو ہوئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قادیانیوں کی نئی چال
امریکا میں ان دنوں قادیانیوں کی دعوتی مہم پورے عروج پر ہے، یہاں سے شائع ہونے والے پاکستانی اردو اخبارات میں قادیانی اجتماعات کی رپورٹوں اور قادیانی راہ نماؤں کے بیانات کے علاوہ ان کی طرف سے اشتہارات کے ذریعہ بھی مسلمانوں کو قادیانی جماعت میں شامل ہونے کی دعوت و ترغیب دی جا رہی ہے اور اس کے لیے ان کی تکنیک وہی ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قادیانیوں اور یہودیوں میں مماثلت
مرزا غلام احمد قادیانی کی وفات کو سو سال مکمل ہونے پر قادیانی حضرات تو یہ پورا سال صد سالہ تقریبات کے طور پر منا رہے ہیں، لیکن مسلمانوں کی مختلف جماعتوں نے بھی اس موقع پر تقریبات کا اہتمام ضروری سمجھا ہے، چنانچہ بریلوی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والی جمعیۃ علماء پاکستان نے ۲۴ مئی کو مینارِ پاکستان لاہور کے گراؤنڈ میں ”ختم نبوت کانفرنس“ منعقد کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فکری بیداری کے مختلف دائرے اور ہماری ذمہ داری
اب سے سترہ اٹھارہ برس پہلے ہم نے ورلڈ اسلامک فورم تشکیل دیا اور احباب کو توجہ دلائی کہ وہ دینی جدوجہد کے حوالے سے آج کے دور کی ضروریات اور تقاضوں کا ادراک حاصل کریں اور ان کو سامنے رکھ کر اسلام اور مسلمانوں کے لیے اپنی محنت کو مؤثر بنائیں، تو ہماری یہ آواز اجنبی سی محسوس ہو رہی تھی اور یوں لگتا تھا کہ شاید کوئی بھی ہماری اس آواز کو سنجیدگی کے ساتھ سننے کے لیے تیار نہیں ہوگا۔ لیکن آج بحمد اللہ تعالٰی ہم مطمئن ہیں کہ اس آواز کو دھیرے دھیرے پذیرائی حاصل ہو رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
علم الکلام اور اس کے جدید مباحث
علم العقائد اور علم الکلام کے حوالے سے اس وقت جو مواد ہمارے ہاں درس نظامی کے نصاب میں پڑھایا جاتا ہے، وہ اس بحث و مباحثہ کی ایک ارتقائی صورت ہے جس کا صحابہ کرامؓ کے ہاں عمومی طور پر کوئی وجود نہیں تھا اور اس کا آغاز اس وقت ہوا جب اسلام کا دائرہ مختلف جہات میں پھیلنے کے ساتھ ساتھ ایرانی، یونانی، قبطی اور ہندی فلسفوں سے مسلمانوں کا تعارف شروع ہوا اور ان فلسفوں کے حوالے سے پیدا ہونے والے شکوک و سوالات نے مسلمان علماء کو معقولات کی طرف متوجہ کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قادیانیوں کی درپردہ مہم
اخباری اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں ہزاروں مسلمانوں نے صدارتی محل کے باہر مظاہرہ کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں قادیانیوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے۔ خبر میں بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل ایک حکومتی پینل کی طرف سے بھی یہ تجویز آ چکی ہے کہ خلافِ اسلام عقائد کی وجہ سے قادیانیوں پر پابندی عائد کی جانی چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
افغانستان کی جنگ آخری راؤنڈ میں
اپنی سابقہ تحریروں کا حوالہ دینے اور پچھلی باتیں دہرانے کی میری عادت نہیں ہے، لیکن آج جس مسئلہ پر کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں اس کے لیے بطور تمہید اپنی ایک سابقہ تحریر کا حوالہ دینا ضروری ہو گیا ہے۔ روزنامہ ”اوصاف“ اسلام آباد میں ۱۶ نومبر ۲۰۰۲ء کو شائع ہونے والے ”نوائے قلم“ کے عنوان سے اپنے کالم میں راقم الحروف نے عرض کیا تھا کہ ”مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلی کا شمار بھارت کے ممتاز علمی شخصیات میں ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
منبر و محراب کے محاذ کو فعال کرنے کی ضرورت
حضرت مولانا فضل الرحمٰن کی قیادت میں جمعیت علماء اسلام پاکستان نے نئے حکمران اتحاد میں شمولیت کا جو فیصلہ کیا ہے وہ یقیناً سوچ سمجھ کر کیا ہو گا اور اس کے کچھ دینی و ملی مقاصد ان کے سامنے ہوں گے، جن میں سے بعض کا ہم اس کالم میں تذکرہ کر کے مقاصد و اہداف کی حد تک ان سے مکمل اتفاق کر چکے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
متحدہ مجلس عمل کے قائدین کی خدمت میں
مولانا فضل الرحمٰن نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ دینی جماعتوں کے متحدہ سیاسی محاذ ایم ایم اے کو قائم رکھنے اور دوبارہ متحرک بنانے کے لیے تمام جماعتوں سے رابطے کریں گے اور متحدہ مجلس عمل کو برقرار رکھنے کی پوری کوشش کی جائے گی، جبکہ قاضی حسین احمد صاحب ابھی گومگو کی کیفیت میں نظر آتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
موجودہ معروضی حالات اور دینی جدوجہد کا مستقبل
گزشتہ منگل (۱۲ فروری) کو کافی عرصہ کے بعد پشاور جانے کا اتفاق ہوا، جامعہ عثمانیہ میں وفاق المدارس کے زیراہتمام دینی مدارس کے اساتذہ کے لیے چار روزہ ’’تدریب المعلمین‘‘ کورس کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں کچھ موضوعات پر مجھے بھی اظہار خیال کے لیے کہا گیا۔ وفاق المدارس العربیہ کی مجلس شورٰی نے گزشتہ سال جامعہ عثمانیہ پشاور کے مہتمم مولانا مفتی غلام الرحمان کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی تھی جس کا مجھے اور مانسہرہ کے مولانا مفتی کفایت اللہ صاحب کو بھی رکن بنایا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کیا ’’شریعت بل‘‘ شخصی آمریت کے لیے تھا؟
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی نے گزشتہ روز لاہور کے حلقہ این اے 123 میں ایک کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف پر الزام لگایا ہے کہ ”انہوں نے اپنے دور میں شریعت بل پیش کر کے امیر المومنین بننے کی کوشش کی تھی۔ اگر وہ کامیاب ہو جاتے تو جمہوری عمل نہ صرف رک جاتا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شریعت، تصوف اور جہاد
قاری سیف اللہ اختر میرے بہت پرانے دوستوں میں سے ہیں، وہ جہادِ افغانستان کے ان رہنماؤں میں سے ہیں جنہوں نے پاکستان کے کوچے کوچے، بستی بستی میں نوجوانوں کو روسی استعمار کے خلاف جہاد کے لیے تیار کیا اور پھر ان کی عملی رہنمائی بھی کی۔ ان کا روحانی تعلق حضرت سید نفیس شاہ مدظلہ العالی سے ہے اور آج کل وہ اپنے شیخ کی قائم کردہ خانقاہ سید احمد شہیدؒ لاہور میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا‘‘
اے پی پی کے حوالے سے ایک خبر اخبارات میں شائع ہوئی ہے کہ امریکی ریاست نیوجرسی نے غلاموں کی تجارت میں اپنے کردار پر معافی مانگنے کے لیے ایک بل پر غور شروع کر دیا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نیوجرسی میں دو سو سال قبل غلاموں کی تجارت پر پابندی عائد کی گئی تھی، تاہم ریاستی حکومت اس تجارت میں اپنے کردار پر بدستور پریشان ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کی تعلیم کا زندگی کی عملی ضروریات سے تعلق
گزشتہ اتوار کو مجھے اسلام آباد کے معروف تعلیمی ادارہ ”ادارہ علوم اسلامی“ بھارہ کہو کے سالانہ اجتماع میں شرکت کا موقع ملا۔ یہ ادارہ مولانا فیض الرحمٰن عثمانی کی سربراہی میں کام کر رہا ہے اور اس میں درس نظامی کے مکمل نصاب کے ساتھ ساتھ عصری مضامین کی بھی معیاری تعلیم دی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان میں علماء کرام کا کردار
گزشتہ ہفتے معروف ماہنامہ جریدہ ”قومی ڈائجسٹ“ کے مدیر محترم نے دو نشستوں میں میرا تفصیلی انٹرویو لیا، ماضی کی یادیں کریدیں، بہت سے نازک مسائل پر دکھتی رگوں کو چھیڑا، خاندانی پس منظر اور تعلیمی مراحل کے بارے میں سوالات کیے اور موجودہ صورتحال پر اظہار خیال کے لیے متعدد نکتے اٹھائے۔ تفصیلی انٹرویو تو ”قومی ڈائجسٹ“ میں ہی شائع ہو گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع
تبلیغی جماعت کا سالانہ عالمی اجتماع جمعرات کی شام کو رائے ونڈ میں شروع ہو گیا ہے۔ اس سال اجتماع کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، اس لیے ملک کے مختلف حصوں کے حضرات دو الگ الگ پروگراموں کے مطابق اجتماع میں شریک ہوں گے۔ بعض علاقوں کے حضرات آج بھی رائے ونڈ پہنچ رہے ہیں، ان کا اجتماع اتوار کی صبح تک جاری رہے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چناب نگر کی ختم نبوت کانفرنس اور دینی حلقوں کی توقعات
مخدوم العلماء حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم کا ایک گرامی نامہ اس وقت میرے سامنے ہے، جس میں انہوں نے ملک بھر کے علماء کرام سے خطاب کرتے ہوئے انہیں ایک اہم ذمہ داری کی طرف توجہ دلائی ہے۔ گرامی نامہ کا مضمون یہ ہے: جناب واجب الاحترام علماء کرام زید مجدكم العالی، السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ، آپ کو معلوم ہے کہ قادیانی، مرزائی اندر اندر مسلمانوں کو مرتد بنانے میں مصروف ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعہ حفصہ کی تعمیر نو اور ’’تحریک طالبان و طالبات اسلام‘‘
سپریم کورٹ کے حکم پر لال مسجد کے کھل جانے کے بعد سے وہاں نماز وغیرہ کی معمول کی سرگرمیاں بحال ہو گئی ہیں۔ عدالت عظمٰی نے لال مسجد کے خلاف کیے جانے والے آپریشن کا ازخود نوٹس لینے کے بعد اس سلسلہ میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی طرف سے دائر کی جانے والی رٹ اور غازی عبد الرشید شہید کے خاندان کی طرف سے دی جانے والی درخواستوں کو یکجا کر دیا ہے اور ان سب پر مجموعی طور پر کارروائی آگے بڑھ رہی ہے۔ جس میں لال مسجد کے دوبارہ کھولے جانے اور جامعہ حفصہ کی ازسرنو تعمیر کا معاملہ بھی شامل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مغرب کا علمی جائزہ لینے کی ضرورت ہے
ورلڈ اسلامک فورم کے سیکریٹری جنرل مولانا مفتی برکت اللہ، جو رمضان المبارک کے دوسرے عشرہ کے آغاز میں پاکستان آئے تھے، گزشتہ روز واپس لندن چلے گئے ہیں۔ مفتی برکت اللہ صاحب کا تعلق بھارت میں ممبئی کے علاقہ بھیونڈی سے ہے، دارالعلوم دیوبند کے فضلاء میں سے ہیں، ایک عرصہ سے لندن میں مقیم ہیں اور مختلف حوالوں سے دینی خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکا میں اسلامی ادارے اور سرگرمیاں
امریکا میں حاضری کے دوران مختلف دینی اداروں میں جانے کا موقع ملا اور یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ تمام تر مشکلات اور خدشات کے باوجود دینی مراکز اور اداروں کا کام جاری ہے۔ جس روز نیویارک پہنچا، کوئینز میں دارالعلوم نیویارک کے سالانہ امتحانات جاری تھے، دو تین روز وہیں قیام رہا اور مختلف درجات کے طلبہ کا امتحان بھی لیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکا کے چند اردو اخبارات اور کچھ خبریں
آج کے کالم میں امریکا کے مختلف شہروں میں شائع ہونے والے اردو اخبارات کا مختصر تعارف اور اس کے ساتھ ان کی شائع کردہ چند اہم خبریں قارئین کی دلچسپی کے لیے پیش خدمت ہیں۔ امریکا میں میری معلومات کے مطابق ایک درجن کے لگ بھگ اردو اخبارات شائع ہوتے ہیں، جو اخبارات سے زیادہ اشتہارات کا مجموعہ کہلانے کے مستحق ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
الشیخ عبد اللہ بن احمد الناخبیؒ
الشیخ عبد اللہ بن احمد الناخبیؒ کی وفات کی خبر مجھے پاکستان ہی میں مل گئی تھی اور میرے سعودی عرب کے سفر کے پروگرام میں ان کے تلامذہ سے ملاقات بھی شامل تھی۔ شیخ ناخبیؒ میرے حدیث کے شیوخِ اجازت میں سے ہیں اور اپنے دور کے امت کے بڑے محدثین میں شمار ہوتے تھے۔ تین سال قبل جدہ کے ایک سفر کے موقع پر ان کی خدمت میں حاضری ہوئی تھی اور انہوں نے حدیث مسلسل بالاولیۃ سنا کر اپنی اسناد کے ساتھ روایت حدیث کی اجازت اور اس کے ساتھ اہم نصائح سے نوازا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مدینہ منورہ میں تین دن
میں ۱۳ اگست کو جدہ پہنچا تھا اور آج ۲۲ اگست کو نیویارک کے لیے روانگی کی تیاری کر رہا ہوں۔ اس دوران مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں حاضری اور عمرہ کی سعادت کے ساتھ ساتھ ان دو مقدس شہروں اور جدہ میں متعدد دینی و علمی محافل میں شرکت کا موقع ملا اور مختلف اصحابِ علم سے ملاقاتیں ہوئیں۔ میرے چھوٹے بھائی اور پاکستان شریعت کونسل پنجاب کے امیر مولانا عبد الحق خان بشیر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سانحہ لال مسجد اور وفاق المدارس کا اجلاس
دو روز سے ملتان میں ہوں اور وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس عاملہ اور مجلس شوریٰ کے ہنگامہ خیز اجلاس میں شریک ہوں۔ یہ اجلاس لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے المناک سانحہ کے بارے میں خصوصی طور پر طلب کیا گیا تھا اور اس کے بارے میں کئی دنوں سے خبریں آ رہی تھیں کہ اس میں خاصی گہماگہمی ہوگی، اس لیے کہ سانحہ لال مسجد کے حوالے سے وفاق المدارس کی جدوجہد کے بارے میں بہت سے احباب شکوک و شبہات کا شکار ہیں اور تحفظات رکھتے ہیں جبکہ بعض حلقوں کی طرف سے شکوک و شبہات کا ماحول پیدا کرنے کی باقاعدہ کوشش بھی کی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سانحہ لال مسجد اور احتجاج کا موزوں طریقہ کار
گزشتہ ہفتے گوجرانوالہ شہر کے کچھ سرکردہ علمائے کرام میرے ہاں جمع ہوئے کہ لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے سانحہ کے حوالے سے کوئی مؤثر احتجاجی پروگرام ہونا چاہیے اور ہمیں اس سلسلے میں اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔ میں نے عرض کیا کہ مجھے اس بات سے مکمل اتفاق ہے اور سانحہ لال مسجد میں جو کچھ ہوا ہے، میں خاموش تماشائی کے طور پر اسے دیکھتے رہنے کے حق میں نہیں ہوں مگر سوال یہ ہے کہ اس کا صحیح پلیٹ فارم کون سا ہے اور معروضی صورتحال میں کس عنوان اور فورم سے احتجاج منظم کرنا اور آواز بلند کرنا زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کو درپیش آزمائش اور اسوۂ حسنہ
دینی مدارس کو درپیش فکری چیلنجز بہت سے ہیں جن میں ایک یہ بھی ہے کہ ان مدارس کی آخر الگ سے کیا ضرورت ہے؟ اور جب مسلمان معاشرے میں اسکول، کالج اور یونیورسٹیاں موجود ہیں اور تعلیمی خدمات سرانجام دے رہی ہیں تو اجتماعی دھارے اور مین اسٹریم سے ہٹ کر یہ مدارس الگ کیا کام کر رہے ہیں اور کیوں کر رہے ہیں؟ یہ بہت بڑا سوال ہے جو پوری دنیا میں دہرایا جا رہا ہے اور بار بار دہرایا جا رہا ہے جس کا جواب دینا ضروری ہے اور نئی نسل کو مطمئن کرنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
لال مسجد اور جامعہ حفصہ کے مذاکرات میں علماء کا رویہ: چند توضیحات
حامد میر صاحب ہمارے محترم دوست ہیں، تجربہ کار صحافی اور تجزیہ نگار ہیں، میرے محسن ہیں کہ کسی درجے میں چھوٹی موٹی کالم نگاری کر رہا ہوں تو اس کا باعث وہی ہیں کہ انہوں نے اور مولانا اللہ وسایا قاسم شہیدؒ نے مل کر مجھے اس راہ پر لگایا تھا۔ میں سالہا سال تک روزنامہ اوصاف، اسلام آباد میں حامد میر صاحب کی ٹیم کے ایک رکن کے طور پر ’’نوائے قلم‘‘ کے عنوان سے کالم لکھتا رہا ہوں اور جب انہوں نے روزنامہ اوصاف سے علیحدگی اختیار کی تو میں بھی اوصاف کے ساتھ رفاقت قائم نہ رکھ سکا۔ حامد میر صاحب انتہائی باخبر صحافیوں میں شمار ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
لال مسجد تنازع پر مذاکرات کیسے سبوتاژ کیے گئے؟
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین اور وفاقی وزیر مذہبی امور اعجاز الحق کے ساتھ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماؤں کے مذاکرات کی رپورٹ گزشتہ کالم میں مختصراً قارئین کی خدمت میں پیش کی جا چکی ہے اور اب مذاکرات کے دوسرے دو مراحل کی صورتحال سے قارئین کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں، لیکن اس سے قبل غازی عبد الرشید کا تذکرہ ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
لال مسجد تنازع حل کرنے کی علماء کی کوششیں
میں گزشتہ روز (۸ جولائی) کو دارالعلوم رحیمیہ ملتان کے سالانہ جلسہ میں شرکت کے لیے گوجرانوالہ سے روانہ ہوا، لاہور پہنچا جہاں شیرانوالہ گیٹ میں جمعیت علماء اسلام صوبہ پنجاب (سمیع الحق گروپ) کے زیر اہتمام ”دفاعِ اسلام سیمینار“ منعقد ہو رہا تھا، اس میں تھوڑی دیر کے لیے شرکت کی۔ حضرت مولانا قاضی عبد اللطیف صاحب سے ایک عرصہ کے بعد ملاقات ہوئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
رشدی کی پذیرائی، توہینِ رسالت قوانین پر بحث کا بہانہ
یہ بات حدود آرڈیننس کو سبوتاژ کرنے کی مہم کے ساتھ ہی سامنے آ گئی تھی کہ اس معاملے میں پیش رفت کے بعد تحفظ ناموس رسالت کے قانون اور قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے والی دستوری دفعات اور قانون کی باری ہے، کیونکہ امریکی وزارت خارجہ نے گزشتہ سال ستمبر کے دوران واضح طور پر کہہ دیا تھا کہ وہ حکومت پاکستان پر جن قوانین کے خاتمہ کے لیے دباؤ بڑھا رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ٹونی بلیئر: فکری و نظریاتی محاذ کا تازہ دم پہلوان
برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر ستائیس جون کو اپنے عہدہ سے سبکدوش ہو رہے ہیں اور ان کی جگہ مسٹر گورڈن براؤن پارٹی کی قیادت اور وزارت عظمیٰ سنبھالنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ حکمران لیبر پارٹی کی قیادت میں یہ تبدیلی برطانوی رائے عامہ کے اس شدید دباؤ کا نتیجہ ہے جو مسٹر ٹونی بلیئر کی حکومت کی طرف سے عراق کی جنگ میں اختیار کی جانے والی پالیسی کے خلاف سامنے آیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امامِ حرم شیخ عبد الرحمٰن السدیس کا علماء سے خطاب
برطانیہ کے دورہ کے تاثرات کے بعض حصے باقی ہیں، لیکن ان سے پہلے امام حرمِ مکہ سماحۃ الشیخ عبد الرحمٰن السدیس حفظہ اللہ تعالیٰ کی تشریف آوری کا تذکرہ ضروری ہے۔ امام موصوف کا شمار عالمِ اسلام کے ممتاز اصحابِ علم میں ہوتا ہے اور وہ صرف قرآن کریم کو اچھا پڑھنے میں ہی ممتاز نہیں ہیں، بلکہ علومِ قرآن کریم اور سنت نبویہ علی صاحبہا التحیۃ و السلام ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دورہ برطانیہ: تاثرات و مشاہدات
اس دفعہ برطانیہ میں ۵ مئی سے ۲۳ مئی تک قیام رہا اور حسب معمول مختلف شہروں میں دینی اجتماعات سے خطاب کے علاوہ احباب سے ملاقاتیں کیں، تعلیمی اداروں کے مشاورتی اجلاسوں میں حاضری ہوئی اور ورلڈ اسلامک فورم کے سالانہ اجلاس میں شرکت کی، جس میں آئندہ تین سال کے لیے فورم کے نئے عہدہ داروں کا انتخاب عمل میں لایا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
برطانیہ میں چند روز
مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں شش ماہی امتحان کے موقع پر دو ہفتوں کی گنجائش تھی، اس میں چند روز اور شامل کر کے میں اٹھارہ بیس روز کے لیے ۵ مئی کو لندن آ گیا ہوں۔ اسی روز چیف جسٹس آف پاکستان نے اسلام آباد سے لاہور کے لیے سفر کا آغاز کیا، میں صبح نمازِ فجر کے فوراً بعد گھر سے لاہور ایئر پورٹ کے لیے روانہ ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایک پر لطف نشست کا احوال
ان دنوں ہمارے استاذ محترم حضرت قاری محمد انور صاحب مدینہ منورہ سے پاکستان تشریف لائے ہوئے ہیں، وہ گزشتہ اٹھائیس برس سے مدینہ منورہ میں مقیم ہیں اور تحفیظ القرآن الکریم کی خدمت سرانجام دے رہے ہیں۔میں نے قرآن کریم ان سے حفظ کیا تھا جب وہ گکھڑ میں مدرسہ تحفیظ القرآن کے صدر مدرس تھے، یہ ۱۹۶۰ء کی بات ہے۔ گکھڑ کے اس مدرسہ میں، جو محترم الحاج سیٹھی محمد یوسف مرحوم کے تعاون سے اور والد محترم حضرت مولانا محمد سرفرازخان صفدر دامت برکاتہم کی زیر نگرانی قائم ہوا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعہ اشرفیہ کی ساٹھ سالہ تقریبات کا آغاز
جامعہ اشرفیہ لاہور کی ساٹھ سالہ تقریبات کا آغاز ہو گیا ہے اور ملک بھر سے مشائخ عظام، علماء کرام، طلبہ اور دینی کارکن ہزاروں کی تعداد میں جمع ہو کر اس عظیم دینی درسگاہ اور روحانی تربیت گاہ کے ساتھ اپنی نسبت اور تعلق کا اظہار کر رہے ہیں۔ قیام پاکستان کے بعد نیلا گنبد لاہور کی جامع مسجد اور اس کے قریب ایک عمارت میں شروع ہونے والا یہ مدرسہ آج ایک عظیم درسگاہ کی صورت اختیار کر چکا ہے اور مسلم ٹاؤن میں پنجاب یونیورسٹی کے پہلو بہ پہلو نہر کے دوسرے کنارے پر جامعہ اشرفیہ بھی ایک یونیورسٹی کی آب و تاب کے ساتھ دینی علوم کی تدریس و ترویج میں مصروف کار ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
یومِ نسواں اور فری سوسائٹی کا منطقی انجام
آٹھ مارچ کو دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا گیا اور عورتوں کے حقوق کے حوالے سے خصوصی ڈراموں کا اہتمام کیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ۸ مارچ ۱۸۵۷ء کو نیویارک کی فیکٹریوں میں کام کرنے والی خواتین نے اپنی کم تنخواہوں پر احتجاج کیا تھا اور اس کے بعد ایک لیبر یونین بنا لی تھی، جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ عورتوں کی پہلی لیبر یونین تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایک اور بل
پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں حقوق نسواں کے تحفظ کے حوالے سے ایک اور بل پیش کر دیا ہے، جس میں عورتوں کو وراثت سے محروم رکھنے، ان کی جبری شادی، قرآن کریم کے ساتھ شادی کے نام سے انہیں نکاح کے حق سے محروم کرنے اور ونی جیسی معاشرتی رسموں اور رواجوں کو قابل تعزیر جرم قرار دیا گیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پولیس، حساس ادارے کی رپورٹ اور پنجاب حکومت کا مستحسن اقدام
ایک حساس ادارے کی طرف سے لاہور کے پولیس افسروں کے بارے میں خفیہ رپورٹ کے انکشاف پر پولیس کے حلقوں میں کھلبلی مچی ہوئی ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے جہاں ایک حساس ادارے کی اس خفیہ رپورٹ کی اشاعت پر آئی جی پنجاب سے جواب طلبی کی ہے، وہاں بدنام قرار دیے جانے والے افسران کو ملازمت سے فارغ کر دینے کا بھی اعلان کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’غیر قانونی‘‘ مساجد کو مسمار کرنے کا مسئلہ
اسلام آباد میں مبینہ طور پر غیر قانونی مساجد میں سے چند مساجد کو مسمار کرنے اور دیگر مساجد کو گرانے کا نوٹس دیے جانے سے جو صورتحال پیدا ہوئی ہے، وہ ایک نئے بحران کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے اور دینی جماعتوں کا احتجاج اس سلسلے میں منظم ہوتا جا رہا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ مساجد اور کچھ مدارس اجازت کے بغیر تعمیر ہوئے ہیں جو غیر قانونی ہیں اور قانون کے مطابق انھیں مسمار کرنا ضروری ہے۔ سرکاری حلقوں کی طرف سے یہ اعلان سامنے آیا ہے کہ غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تمام مساجد اور مدارس کو شہید کر دیا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مکالمہ بین المذاہب: ضرورت، اہمیت اور تقاضے
جامعہ اسلامیہ کامونکی ضلع گوجرانوالہ میں قائم مطالعہ مذاہب کا مرکز اپنے اہداف کی طرف سفر کو جاری رکھے ہوئے ہے اور اس طرح وہ دینی مدارس کے ماحول میں وقت کی ایک اہم ضرورت کا احساس اجاگر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ جامعہ کے سربراہ مولانا عبد الرؤف فاروقی نے اس مقصد کے لیے ایک ماہوار جریدہ ”مکالمہ بین المذاہب“ کا آغاز بھی کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
منافق کون ہیں؟
صدر جنرل پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ جو لوگ ”تحفظ حقوقِ نسواں بل“ کی مخالفت کر رہے ہیں وہ منافق ہیں، حالانکہ اس بل کی، جو اب ایکٹ بن چکا ہے، مخالفت کرنے والے صرف یہ کہہ رہے ہیں کہ اس میں عورتوں کے ان حقوق کے حوالے سے کوئی بات شامل نہیں جو پاکستانی معاشرے میں عورت کو درپیش ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایک نام اور نسبت کی تین علمی شخصیات
سلمان ندوی کے نام سے تین بزرگ ہمارے حلقہ میں معروف ہیں اور میری تینوں سے نیاز مندی ہے۔ ان میں سب سے سینئر ڈاکٹر سید سلمان ندوی ہیں، جو تحریک پاکستان کے ممتاز رہنما حضرت علامہ سید سلیمان ندوی رحمہ اللہ کے فرزند گرامی ہیں، قدیم و جدید علوم دونوں پر دسترس رکھتے ہیں، ایک عرصہ تک جنوبی افریقہ کی ڈربن یونیورسٹی میں شعبہ اسلامیات کے سربراہ رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انسانی معاشرہ اور مسلم سوسائٹی پر ”مولوی“ کے احسانات
میں ان دنوں چند روز کے لیے دوبئی آیا ہوا ہوں اور گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے اپنے ایک پرانے دوست اور ساتھی محمد فاروق شیخ صاحب کے ہاں شارجہ میں قیام پذیر ہوں۔ خیال ہے کہ ۱۳ نومبر کو رات گوجرانوالہ واپس پہنچ جاؤں گا اور ۱۴ نومبر منگل کو الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ میں ”دینی مدارس کے اساتذہ کے لیے تربیتی نظام کی ضرورت اور تقاضے“ کے عنوان پر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
باجوڑ مدرسہ پر بمباری اور حدود بل سے متعلق چند معروضات
باجوڑ میں دینی مدرسے پر وحشیانہ بمباری اور اسی سے زائد افراد کی شہادت کے خلاف ملک بھر میں احتجاج جاری ہے اور پاکستان کے عوام کے ساتھ ساتھ بہت سے بین الاقوامی حلقے بھی اس بات کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں کہ یہ کارروائی فی الواقع دہشت گردوں کے خلاف کی گئی ہے۔ جو تین افراد اس بمباری میں زخمی ہوئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایک تعزیتی سفر اور علماء سے ملاقاتیں
عید الفطر سے ایک روز قبل ہمارے ایک پرانے بزرگ مولانا روشن دین صاحب ٹیکسلا میں انتقال کر گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ ہمارے دور میں جمعیۃ علمائے اسلام ضلع راولپنڈی کے سیکرٹری جنرل اور پھر امیر رہے۔ شیخ التفسیر مولانا احمد علی لاہوریؒ سے بیعت کا تعلق تھا ۔۔۔۔ اس سے دو روز قبل ستائیسویں شب کو ہمارے ایک اور پرانے جماعتی ساتھی مولوی عبد الکریم کا مریدکے میں انتقال ہوا مگر بے حد خواہش کے باوجود ان کے جنازہ میں بھی حاضری نہ ہو سکی۔ مولوی عبد الکریم صاحب جمعیۃ علمائے اسلام کے پرانے کارکنوں میں سے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
الرشید ٹرسٹ کی فلاحی و رفاہی خدمات
گزشتہ روز ماڈل ٹاؤن گوجرانوالہ کے ایک ہال میں ’’الرشید ٹرسٹ‘‘ کے پروگرام میں شرکت کا موقع ملا اور یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ الرشید ٹرسٹ رفاہی شعبہ میں اپنی خدمات کا تسلسل نہ صرف جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ اس میں پیشرفت بھی ہو رہی ہے۔ اس پروگرام میں گوجرانوالہ کے کم و بیش دو سو خاندانوں کو رمضان المبارک پیکج کے عنوان سے اشیائے خورد و نوش کی صورت میں امدادی سامان تقسیم کیا گیا اور بتایا گیا کہ اس طرح کی امدادی سرگرمیاں ملک کے مختلف حصوں میں جاری ہیں اور ہزاروں خاندانوں تک امدادی سامان پہنچایا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شرعی سزائیں اور موجودہ بائبل
حدود آرڈیننس کے حوالے سے گزشتہ کالم میں ہم نے گزارش کی تھی کہ (۱) موت کی سزا (۲) سنگسار کرنا (۳) کوڑوں کی سزا (۴) جسمانی اعضا کاٹنے کی سزا اور (۵) کھلے بندوں سزا دینے کا طریقہ، آج کے دور میں ان سزاؤں کو تشدد، اذیت اور تذلیل کی سزائیں قرار دے کر انسانی حقوق کے منافی قرار دیا جا رہا ہے۔ دراصل یہ صرف قرآن کریم کی طے کردہ سزائیں نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حدود آرڈیننس پر اعتراضات اور ان کا پس منظر
گزشتہ دنوں مختلف محافل میں حدود آرڈیننس اور ان کے حوالہ سے اٹھائے جانے والے سوالات پر کچھ عرض کرنے کا موقع ملا۔ ان گزارشات کا خلاصہ قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ ”حدود“ کا لفظ قرآن کریم میں طلاق، وراثت اور دیگر بہت سے حوالوں سے استعمال ہوا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ یہ قرآنی ضابطے اور قوانین حدود اللہ کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پوپ کا بیان ۔ وضاحتیں یا لیپاپوتی؟
پاپائے روم نے اس بات پر افسوس اور صدمہ کا اظہار کیا ہے کہ جرمنی کی ایک یونیورسٹی میں ان کی تقریر کے بعض حصوں کو غلط انداز میں پیش کیا گیا ہے جس سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ ویٹی کن سٹی کے سیکرٹری آف اسٹیٹ کارڈینل، ٹارسیسیو برٹون کے ایک وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ پوپ بینی ڈکٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ مسلمان ان کی بات کو صحیح طور پر سمجھنے کی کوشش کریں گے۔ بعض اخباری رپورٹوں کے مطابق پاپائے روم نے یہ بھی کہا ہے کہ جن الفاظ کے حوالے سے مسلمان اپنے جذبات کا اظہار کر رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
یومِ آزادی ۱۴ اگست یا رمضان المبارک کی ستائیسویں شب
حکیم محمد سعید شہید رحمہ اللہ کی بات میرے ذہن سے اتر چکی تھی، مگر مولانا عبد المجید لدھیانوی نے پھر یاد دلا دی۔ بیسویں صدی عیسوی کے اختتام پر ہم نے اس حوالے سے کچھ پروگرام بنانا چاہے اور اس عنوان سے کچھ فکری اور نظریاتی پروگراموں کی ترتیب کرنا چاہی تو اس سلسلے میں مشاورت اور رہنمائی کے لیے مختلف ارباب دانش کو خطوط لکھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حدود آرڈیننس اور ہمارا سیکولر طبقہ
پاکستان ہیومن رائٹس کمیشن کے سیکرٹری جنرل سید اقبال حیدر نے بائیس جون کو معاصر قومی اخبار ”ایکسپریس“ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ”مذہب کو چھوڑ کر پاکستان میں سیکولر ازم نافذ کیا جائے۔“ انہوں نے اس گفتگو میں یہ بھی کہا ہے کہ ”مسلمانوں کا سب سے بڑا مجرم مُلا ہے۔“ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی تعلیم کے مختصر کورسز ۔ ضرورت و اہمیت
گزشتہ روز تھوڑی دیر کے لیے فیصل آباد جانا ہوا، ملت ٹاؤن میں واقع جامعہ دارالارشاد والاصلاح میں ’’فہم دین کورس‘‘ کے آغاز کی تقریب تھی۔ مولانا محمد اشرف ہمدانی کا شمار ایک دور میں ملک کے معروف خطباء میں رہا ہے۔ جس دور میں وہ گوجرانوالہ کی جامع مسجد پل لکڑ والا میں خطیب تھے، میرا طالب علمی کا آخری دور تھا۔ اس کے بعد وہ جناح کالونی فیصل آباد کی مرکزی جامع مسجد میں خاصا عرصہ خطیب رہے اور اب ملت ٹاؤن فیصل آباد میں مذکورہ بالا عنوان سے ادارہ قائم کر کے سرگرم عمل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
برطانیہ میں چند روز
۲۴ مئی کو برطانیہ پہنچا ہوں اور ۷ جون کو واپسی کی فلائیٹ ہے۔ اس دوران ساؤتھال براڈوے کی ابوبکر مسجد میں جمعۃ المبارک کے بیان کے بعد شام کو نوٹنگھم پہنچ گیا جبکہ جمعرات کو ورلڈ اسلامک فورم کے چیئر مین مولانا محمد عیسیٰ منصوری سے ملاقات ہوئی جو اسی روز انڈیا اور بنگلہ دیش کے سفر سے واپس پہنچے تھے۔ دن کا بیشتر حصہ ابراہیم کمیونٹی کالج میں گزرا اور میرے لیے یہ بات نعمت غیر مترقبہ ثابت ہوئی کہ اسی روز مدینہ منورہ سے تشریف لانے والے ایک محترم بزرگ حضرت قاری بشیر احمد صاحب نے کالج میں آنا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نظامِ عدل، سیرت طیبہ کی روشنی میں
وزیر آباد بار ایسوسی ایشن نے سترہ مئی کو سیرت النبیؐ کے حوالے سے ایک تقریب کا اہتمام کیا جو بار کے صدر چودھری اعجاز احمد چیمہ ایڈووکیٹ کی زیر صدارت منعقد ہوئی اور ایڈیشنل سیشن جج میاں فرید حسین نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں مجھے ”نظامِ عدل سیرت طیبہ کی روشنی میں“ کے موضوع پر خطاب کی دعوت دی گئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عامر چیمہ کی شہادت
عامر چیمہ کی شہادت نے وہ زخم ایک بار پھر تازہ کر دیے ہیں جو یورپ کے بعض اخبارات میں جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر مسلمانانِ عالم کے دلوں پر لگ گئے تھے اور مسلمانوں نے احتجاج اور جذبات کے پرجوش اظہار کے ساتھ ان زخموں پر کسی حد تک مرہم رکھ لی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
علامہ محمد احمد لدھیانویؒ
علامہ صاحب کے ساتھ میری جماعتی اور تحریکی رفاقت کا دورانیہ کم و بیش اڑتیس سال کے عرصہ کو محیط ہے اور کم و بیش ربع صدی تک ضلع گوجرانوالہ کی دینی اور قومی سیاست میں علامہ محمد احمد لدھیانوی، مولانا احمد سعید ہزاروی، ڈاکٹر غلام محمد مرحوم، مولانا علی احمد جامیؒ اور راقم الحروف جمعیۃ علمائے اسلام اور دیوبندی مسلک کی نمائندگی کرتے رہے۔ ہم مولانا مفتی عبد الواحدؒ کی ٹیم شمار ہوتے تھے اور یہ ٹیم ان کی سرپرستی اور قیادت میں دینی و قومی سیاست میں ضلع کی سطح پر ایک بھرپور کردار کی حامل رہی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مغرب سے مکالمہ کی ضرورت، ترجیحات اور تقاضے
ماہ رواں کے آغاز میں کراچی حاضری کے موقع پر جامعۃ الرشید میں اساتذہ کرام کی ایک نشست میں ”مغرب سے مکالمہ کی ضرورت، ترجیحات اور تقاضے“ کے عنوان سے تفصیلی گفتگو کا موقع ملا، اس کے علاوہ جامعہ انوار القرآن آدم ٹاؤن نارتھ، کراچی میں درجہ تخصص کے طلبہ کے سامنے دو نشستوں میں اس عنوان پر اظہار خیال کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جناب بش! ایک نظر ادھر بھی
ریاست ہائے متحدہ امریکا کے صدر جارج بش تین مارچ کو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دورہ پر آ رہے ہیں اور پاکستانی قوم ملک گیر ہڑتال کے ساتھ ان کا خیر مقدم کر رہی ہے۔ تین مارچ کی یہ ہڑتال اگرچہ ڈنمارک اور دوسرے مغربی ملکوں سے بعض اخبارات میں سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے اہانت آمیز خاکوں کی اشاعت اور ان کے حوالے سے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
برداشت اور عدمِ برداشت
ڈنمارک کے اخبار ”جیلنڈز پوسٹن“ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر مسلمانوں کے رد عمل کا دائرہ مسلسل وسیع ہوتا جا رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی مسلم ممالک میں عوام اور ان کی حکومتوں کے درمیان اس حوالے سے فاصلہ بھی بڑھنے لگا ہے۔ مسلم حکومتوں کی خواہش اور کوشش ہے کہ ان خاکوں کے خلاف احتجاج تو ہو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مطالعہ مذاہب: مسلم سکھ تعلقات کا ایک جائزہ
۱۲، ۱۳، ۱۴ فروری ۲۰۰۶ء کو جامعہ اسلامیہ کامونکی میں مطالعہ مذاہب کے سلسلے میں بدھ مت اور سکھ مذہب کے بارے میں سیمینار تھا، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے شعبہ دعوۃ اکیڈمی کے تعاون سے جامعہ اسلامیہ کامونکی نے یہ روایت رکھی ہوئی ہے کہ تین چار ماہ کے وقفہ سے کسی مذہب کے حوالے سے ایک مطالعاتی اور معلوماتی سیمینار کا اہتمام ہوتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مغرب کو اپنا گستاخانہ و معاندانہ طرز عمل ترک کرنا ہو گا
سابق وزیر خارجہ جناب آغا شاہی نے اپنے ایک حالیہ مضمون میں بتایا ہے کہ ڈنمارک کے جس اخبار نے جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گستاخانہ خاکے اور کارٹون شائع کر کے دنیائے اسلام کے غیظ و غضب کو دعوت دی ہے، اس اخبار کے مالکان نے مسلمانوں کے اس غصے کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اپنے طور پر یہ فیصلہ کیا ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا سید اسعد مدنیؒ
شیخ الاسلا م حضرت مولانا حسین احمدؒ مدنی کے جانشین اور جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ حضر ت مولا نا سید اسعدؒ مدنی گزشتہ رو ز انتقال کر گئے ہیں، اناللہ وانا الیہ راجعون۔ وہ گزشتہ تین ماہ سے کومہ میں تھے اور کافی عرصہ بستر علالت پر رہنے کے بعد کم وبیش ۸۰ برس کی عمر میں اس دنیا سے رحلت فرماگئے ہیں۔ حضرت مولا نا سید حسین احمدؒ مدنی برصغیر پاک وہند بنگلہ دیش کی ممتاز شخصیات میں سے تھے جنہیں برطانوی استعمار کے خلاف اس خطہ کے عوا م کی تحریک حریت میں علامت کی حیثیت حاصل ہے اور جن کے تذکرہ کے بغیر جدوجہد آزادی کا کوئی باب مکمل نہیں ہوسکتا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قرآن کریم سے وفاداری: مسلم حکمرانوں کے لیے اسوۂ فاروقیؓ
یکم فروری ۲۰۰۶ء کو پنجاب یونیورسٹی اورینٹل کالج کے محمود شیرانی ہال میں محکمہ اوقاف پنجاب اور اورینٹل کالج کے اشتراک سے سیدنا عمر فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کی یاد میں ایک سیمینار کا انعقاد ہوا، جس کی صدارت پنجاب یونیورسٹی کے سینئر استاذ پروفیسر ڈاکٹر محمد اکرم چودھری نے کی، جبکہ صوبائی وزیر مذہبی امور و اوقاف صاحبزادہ سید سعید الحسن مہمان خصوصی تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شراب نوشی کے خلاف عدالتِ عظمیٰ کا مستحسن اقدام، لیکن۔۔۔
روزنامہ پاکستان لاہور ۲۶ جنوری ۲۰۰۶ء میں شائع شدہ ایک خبر کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے شراب پینے کی بنیاد پر برطرف ہونے والے پولیس کانسٹیبل کی اپیل نمٹاتے ہوئے اس کی برطرفی کے حکم کو اس کی جبری ریٹائرمنٹ میں تبدیل کر دیا ہے۔ فاضل جج نے قرار دیا ہے کہ کسی شرابی کو محکمہ پولیس میں رہنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ مرحوم
قاری نور الحق قریشی ایڈووکیٹ بھی ہمیں داغ مفارقت دے گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ گزشتہ روز ماہنامہ نقیب ختم نبوت ملتان کے تازہ شمارے میں ان کی وفات کی خبر پڑھی تو دل سے رنج و صدمہ کی ایک لہر اٹھی اور ماضی کے بہت سے اوراق ایک ایک کر کے نگاہوں کے سامنے الٹتے چلے گئے۔ قاری صاحب مرحوم خطیب پاکستان مولانا قاضی احسان اللہ شجاع آبادیؒ کے داماد تھے اور انہی کے تربیت یافتہ تھے۔ وہ ملتان کی سرگرم دینی اور سیاسی شخصیات میں شمار ہوتے تھے، وکالت کرتے تھے اور ملتان بار کے فعال ارکان میں سے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ظہورِ امام مہدی کا عقیدہ اور مولانا محمد سرفراز خان صفدر
سیدنا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا زندہ آسمانوں پر اٹھایا جانا اور قیامت سے پہلے دوبارہ نازل ہونا ہمارے معتقدات میں سے ہے اور اس کے ساتھ حضرت امام مہدی کا ظہور اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ساتھ مل کر دنیا میں دوبارہ اسلام کے غلبہ و نفاذ کی راہ ہموار کرنا سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کی پیش گوئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ہندو مذہب حقیقت کے آئینے میں
جامعہ اسلامیہ ٹرسٹ کامونکی کے مہتمم مولانا عبد الرؤف فاروقی اور ان کے رفقاء ہدیہ تبریک و تشکر کے مستحق ہیں کہ دعوۃ اکیڈمی، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، اسلام آباد کے تعاون سے ”مطالعہ مذاہب“ کے پروگرام کو تسلسل کے ساتھ آگے بڑھا رہے ہیں اور اس طرح ایک اہم ترین دینی ضرورت کسی حد تک پوری ہو رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
زلزلہ کے آثار
میں دس رمضان المبارک کو بیرون ملک سفر سے واپس پہنچا تو پہلے سے طے شدہ مصروفیات نے کسی اور طرف توجہ دینے کا موقع ہی نہیں دیا۔ گکھڑ میں معارف اسلامیہ اکادمی نے چند سالوں سے شعبان المعظم اور رمضان المبارک کی تعطیلات میں دورہ تفسیر قرآن کریم کا اہتمام کر رکھا ہے۔ ہمارے فاضل ساتھی مولانا داؤد احمد، جو مدرسہ مظاہر العلوم گوجرانوالہ کے استاذ حدیث ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بڑی آزمائش: علماء کرام سے چند گزارشات
میں اس وقت آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں ہوں۔ گزشتہ روز پاکستان شریعت کونسل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا قاری جمیل الرحمٰن اور آل جموں و کشمیر جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الحی کے ہمراہ یہاں پہنچا ہوں۔ ہم نے حکومت آزاد کشمیر کے ڈائریکٹر امور دینیہ مولانا مفتی محمد ابراہیم اور باغ کے ضلع مفتی مولانا مفتی عبد الشکور ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قدیم جاہلانہ اقدار اور تہذیبِ نو: ایک ہی سکے کے دو رخ
قرآن کریم اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات میں سب سے بڑا معجزہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے باقی معجزات پر بھی ہمارا ایمان ہے، البتہ ہم نے ان کا مشاہدہ نہیں کیا اور دیکھے بغیر خبرِ صحیح کی بنیاد پر ان پر ایمان رکھتے ہیں، مگر قرآن کریم وہ معجزہ ہے جس پر ہمارا ایمان بھی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحریک واگزاریٔ مسجد نور گوجرانوالہ اور نوید انور نوید ایڈووکیٹ مرحوم
نوید انور نوید مرحوم اس تحریک میں ہمارے سربراہ تھے۔ ان کا دماغ، زبان، قلم اور جسم اس تحریک کے لیے مسلسل حرکت میں رہے اور ان کے جنون نے ہمیں بھی مسلسل حرکت میں رکھا۔ نوید انور نوید مرحوم کے ساتھ ہمارا بہت اچھا وقت گزرا۔ وہ دوستوں کے دوست اور دشمنوں کے کھرے دشمن تھے۔ انہوں نے ختم نبوت کے تحفظ کی تحریک میں بھی بطور کارکن اور پھر بطور وکیل ہمیشہ سرگرم کردار ادا کیا اور بے لوث خدمات سرانجام دیں۔ ان کی جدوجہد اور تگ و تاز کی بہت سی یادیں ذہن کے گوشوں میں محفوظ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سونامی، قطرینا اور اب زلزلہ: پوری نسل انسانی کے لیے ایک اشارہ
زلزلہ کی خبر میں نے واشنگٹن میں سنی۔ دارالہدیٰ سپرنگ فیلڈ میں حسب معمول درس حدیث کی مصروفیات میں تھا کہ ایک نمازی نے خبر دی کہ پاکستان میں زلزلہ آیا ہے اور اسلام آباد میں خاصا نقصان ہوا ہے۔ دارالہدیٰ کے دفتر میں انٹرنیٹ پر بعض پاکستانی اخبارات دیکھے تو پتہ چلا کہ نقصانات کا دائرہ صرف اسلام آباد تک ہی محدود نہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اقوام متحدہ، انسانی حقوق کا چارٹر اور عالمِ اسلام
پہلی جنگ عظیم کے بعد ”انجمن اقوام“ کے نام سے ایک عالمی تنظیم کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، جس کا مقصد اقوام و ممالک کے درمیان جنگ کو روکنا اور متحارب اقوام و ممالک کو اس بات پر آمادہ کرنا تھا کہ وہ باہمی تنازعات کو جنگ کی بجائے بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کریں۔ پہلی جنگ عظیم کے بعد خلافت عثمانیہ ختم ہو گئی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جامعۃ الرشید کی فکری نشستوں میں حاضری
جامعۃ الرشید نے عصر حاضر کے تقاضوں اور ضروریات کی طرف علمائے کرام کو متوجہ کرنے اور ان کی روشنی میں نئی کھیپ تیار کرنے کے لیے جو کام شروع کر رکھا ہے، وہ یقیناً دلی خوشی کا باعث بنتا ہے اور بے ساختہ دل سے دعا نکلتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اس ادارے کو اپنے مقاصد میں کامیابی سے ہمکنار کریں۔ آمین یا رب العالمین۔ جامعہ کے اساتذہ کے ساتھ فجر کی نماز کے بعد طویل نشست ہوئی جس میں ملک کی عمومی صورتحال اور دینی جدوجہد کے علاوہ نوجوان علماء کی ذہنی، فکری، اخلاقی اور روحانی تربیت کے حوالے سے بہت سے امور زیر بحث آئے اور باہمی تبادلہ خیالات ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس کی مخالفت کرنے والوں کا شکریہ
گزشتہ بدھ اور جمعرات دو دن خاصے مصروف گزرے۔ ان دنوں دارالعلوم تعلیم القرآن باغ آزاد کشمیر سے ملحق جامعہ عائشہ للبنات میں ختم بخاری شریف کی تقریب تھی اور اسی روز وہیں جمعیت طلبہ اسلام آزاد کشمیر کے دو روزہ تربیتی کنونشن کا آغاز تھا۔ میں نے حسب معمول آتے جاتے تین چار پروگرام اور بھی ساتھ شامل کر لیے اور آزاد کشمیر کا سن کر میرے دو نواسے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
الحاج سید امین گیلانی ؒ
مجھے آج ان بھولے بھالے دانشوروں اور قلمکاروں پر ہنسی آتی ہے جو بڑی آسانی کے ساتھ یہ لکھ اور کہہ دیتے ہیں کہ برصغیر کی آزادی اور قیام پاکستان کے لیے ایک قرارداد منظور ہوئی اور اس پر چھ سات سال کی بیان بازی، خط و کتابت، عوامی اجتماعات اور مظاہروں کے نتیجے میں پاکستان وجود میں آگیا۔ انہیں اس بات کا اندازہ ہی نہیں ہے کہ اس کے پیچھے ان جانبازوں اور سر فروشوں کے مقدس خون اور قربانیوں کی کتنی قوت کارفرما تھی جنہوں نے آزادی کی خاطر اپنے جسموں کو چھلنی کروا لیا، پھانسی کے پھندوں کو چوما، جیلوں کی کال کوٹھڑیوں کو آباد کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
روشن خیالی اور اعتدال پسندی کا عملی ایجنڈا
ماڈل ٹاؤن لاہور میں اہل حدیث مکتب فکر کے نامور عالم دین مولانا حافظ عبد الرحمٰن مدنی کی نگرانی میں ایک علمی و تحقیقی ادارہ ”مرکز التحقیق الاسلامی“ کے نام سے کام کر رہا ہے۔ حافظ صاحب کا تعلق روپڑی خاندان سے ہے اور اچھے علمی و تحقیقی ذوق سے بہرہ ور ہیں۔ ماہنامہ ”محدث“ کے عنوان سے ایک ماہوار جریدہ بھی شائع کرتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حسبہ ایکٹ اسلامی تاریخ کے تناظر میں
صوبہ سرحد میں ایم ایم اے کی حکومت نے بالآخر ”حسبہ ایکٹ“ صوبائی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے اور جس انداز سے اپوزیشن پارٹیوں نے ہنگامہ آرائی کے ساتھ اس بل پر احتجاج کیا ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ بل نہ صرف صوبائی بلکہ قومی سیاست میں بھی خاصی ہلچل کا باعث بنے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خواتین کی دینی تعلیم اور اسلامی معاشیات کا بڑھتا ہوا رجحان
چند روز سے برطانیہ میں ہوں اور مزید چند روز رہنے کا پروگرام ہے، ارادہ ہے کہ ۲۴ جون تک گوجرانوالہ واپس پہنچ جاؤں گا، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ دو روز قبل اتوار کو جامعہ الہدٰی نو ٹنگھم میں ایک خصوصی نشست تھی جس میں جامعہ میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کے والدین کو بلایا گیا تھا اور جامعہ کے پرنسپل مولانا رضاء الحق سیاکھوی نے مجھے طالبات کے والدین سے گفتگو کے لیے کہا۔ میں نے اس موقع پر دو امور کی طرف بطور خاص توجہ دلائی: ایک یہ کہ دینی ذمہ داریوں میں مردوں کے ساتھ عورتیں بھی شریک ہیں اور فرائض و واجبات کے ساتھ ساتھ سزا و جزا میں بھی ان کا برابر کا حصہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وفاق المدارس کا کامیاب کنونشن
وفاق المدارس العربیہ پاکستان کا ’’دینی مدارس کنونشن‘‘ ہماری توقعات سے بڑھ کر کامیاب رہا اور وفاق کی قیادت نہ صرف اپنی قوت کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب رہی بلکہ اس نے اپنی دوٹوک پالیسی اور موقف کا ایک بار پھر کھلم کھلا اظہار کر کے دنیا کو یہ پیغام دینے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے کہ دینی تعلیم اور اس کے آزادانہ نظام کے بارے میں عالمی سطح پر ہونے والے منفی پروپیگنڈے اور کردارکشی کی مسلسل مہم نے دینی مدارس کے اعصاب پر اثر انداز ہونے کے بجائے ان کے لیے مہمیز کا کام دیا اور وہ پہلے سے زیادہ حوصلہ و عزم اور جوش و جذبہ کے ساتھ اپنے مشن پر کار بند ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وفاق المدارس العربیہ کا کنونشن
وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام ۱۵ مئی ۲۰۰۵ء کو کنونشن سنٹر اسلام آباد میں منعقد ہونے والا دینی مدارس کنونشن اس حوالے سے زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے حالیہ اجلاس کے بعد دینی مدارس کے بارے میں حکومت کی نئی پالیسی اور حکمت عملی سامنے آگئی ہے۔ چنانچہ ۱۵ مئی کے مذکورہ کنونشن کی کارروائی اس لیے بھی ملک بھر کے عوام کی توجہ کا مرکز ہوگی کہ نئی حکومتی پالیسی کا ردعمل دینی مدارس کے اس سب سے قدیمی اور سب سے بڑے وفاق کی طرف سے کیا سامنے آتا ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
معاصر ادیان و مذاہب کا مطالعہ اور دینی مدارس
میں ایک عرصہ سے دینی مدارس کے ارباب حل و عقد پر زور دے رہا ہوں کہ علماء کرام اور طلبہ کو دیگر معاصر مذاہب و ادیان کی موجودہ صورت حال اور مسلمانوں کے ساتھ ان کے معاملات سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ آج کے عالمی ماحول میں اپنے اردگرد تمام معاملات و ضروریات پر نظر رکھتے ہوئے اسلام کی زیادہ بہتر طور پر ترجمانی کر سکیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
معارف اسلامیہ اکادمی کا افتتاح: چند گزارشات
گکھڑ میرا آبائی شہر ہے۔ والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم دارالعلوم دیوبند میں دورہ حدیث مکمل کرنے کے بعد ۱۹۴۳ء میں گکھڑ آ گئے تھے۔ میری ولادت ۲۸ اکتوبر ۱۹۴۸ء کو وہیں ہوئی۔ مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کا قیام ۱۹۵۲ء کے دوران عمل میں لایا گیا، اس سے قبل حضرت والد صاحب گکھڑ کی مرکزی جامع مسجد میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دنیا پر ’’جبری آزادی‘‘ مسلط کرنے کا امریکی اعلان
صدر جارج ڈبلیو بش نے دوسری مدت صدارت کے لیے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔ اس موقع پر روایتی تقریب کا اہتمام کیا گیا اور ہزاروں محافظوں کے جلو میں امریکہ کے صدر نے اپنی دوسری مدت صدارت کا آغاز کیا۔ انہوں نے اس موقع پر جن خیالات اور جذبات کا اظہار کیا، اس کی صدائے باز گشت پوری دنیا میں سنی گئی اور ان کے عزائم پر مختلف اطراف سے رد عمل کا اظہار کیا گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دو مسیحی رہنماؤں کی قابل توجہ باتیں
اس وقت دو مسیحی جریدوں کے دسمبر کے شمارے میرے سامنے ہیں۔ لاہور سے پندرہ روزہ ’’کاتھولک نقیب‘‘ کا ۱۶ دسمبر تا ۳۱ دسمبر ۲۰۰۴ء کا شمارہ اور گوجرانوالہ سے ماہنامہ ’’کلام حق‘‘ کا دسمبر ۲۰۰۴ء کا شمارہ۔ ان میں کرسمس کے حوالے سے روایتی مضامین اور دیگر متعلقہ امور کے علاوہ دو باتیں بطور خاص قابل توجہ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قرآن بورڈ کا قیام اور وزیر اعلیٰ پنجاب کا ایک مستحسن اقدام
چند روز قبل وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولانا محمد حنیف جالندھری نے فون پر بتایا کہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے ان کی سربراہی میں ’’پنجاب قرآن بورڈ‘‘ قائم کیا ہے جس میں مجھے بھی ممبر نامزد کیا گیا ہے۔ اس بورڈ کے قیام کا مقصد یہ بتایا گیا کہ مختلف علاقوں سے یہ اطلاعات موصول ہو رہی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سالانہ تبلیغی اجتماع ۲۰۰۴ء
تبلیغی جماعت کا سالانہ عالمی اجتماع ۱۸ نومبر جمعرات سے رائے ونڈ میں شروع ہو گیا ہے۔ پروگرام کے مطابق جمعرات کو شام کے بعد اجتماع کا آغاز ہوا اور اتوار کو صبح دس گیارہ بجے کے لگ بھگ اختتامی دعا کے بعد اجتماع میں تشکیل پانے والی جماعتیں اپنی اپنی منزل کی طرف روانہ ہو جائیں گی۔ اس دوران بیانات ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکہ میں رؤیت ہلال کا مسئلہ
رؤیت ہلال کا مسئلہ امریکہ میں بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے ہمارے ہاں پاکستان میں یا برطانیہ میں ہوتا ہے۔ میں ۱۱ کتوبر کو امریکہ پہنچا تھا اور اس وقت دارالہدٰی (سپرنگ فیلڈ، ورجینیا) میں ہوں۔ دارالہدٰی کے سربراہ مولانا عبد الحمید اصغر بہت محبت کرتے ہیں اور احترام سے نوازتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ان کا یہ اصرار بھی ہوتاہے کہ جتنے دن امریکہ میں رہوں دارالہدٰی ہی میں رہوں۔ اس سال ۱۱ اکتوبر سے ۲۲ اکتوبر تک امریکہ میں رہنے کا پروگرام تھا، میں نے لندن سے نیویارک کے لیے ٹکٹ کروا لیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مدینے کا ایک اور سفر
چھ سال کے وقفہ کے بعد آج پھر مدینہ منورہ میں ہوں اور جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے روضۂ اطہر پر حاضری کی سعادت حاصل کر چکاہوں۔پہلی بار ۱۹۸۴ء میں یہاں حاضری ہوئی تھی اس کے بعد وقتاً فوقتاً اس شرف باریابی سے بہرہ ور ہوتا رہا مگر گزشتہ چند سالوں میں سعودی حکومت کی نئی عمرہ پالیسی کی وجہ سے بریک لگ گئی۔ اور اصل بات تو بلاوے کی ہے، اﷲ تعالیٰ اور ان کے آخری رسولؐ کی بارگاہ میں یہ حاضری بلاوے پر ہی ہوتی ہے اور بحمد اﷲ یہ بلاوا آگیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت امام بخاریؒ کی مجتہدانہ شان
دو ستمبر کو جامعہ خیر المدارس ملتان میں اختتام بخاری شریف کی سالانہ تقریب میں حاضری کے لیے حضرت مولانا قاری محمد حنیف جالندھری سے وعدہ تھا اور حاضری کا ارادہ بھی تھا، بلکہ اس بابرکت محفل میں پیش کرنے کے لیے کچھ معروضات قلمبند بھی کر لی تھیں، مگر ایک اچانک گھریلو مصروفیت کی وجہ سے ملتان کا سفر نہ کر سکا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خلیفۂ اول حضرت ابوبکر صدیقؓ کی یاد میں ایک سیمینار
۹ اگست ۲۰۰۴ء کو محکمہ اوقاف پنجاب نے الحمراء ہال لاہور میں خلیفۂ اول حضرت سیدنا صدیق اکبرؓ کی یاد میں سیمینار کا اہتمام کیا، جس میں مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام نے حضرت ابوبکرؓ کے فضائل و مناقب اور دینی خدمات پر گفتگو کی۔ سیدنا صدیق اکبرؓ سیمینار کی صدارت مذہبی امور اور اوقاف کے صوبائی سیکرٹری جناب محمد جاوید اقبال اعوان نے کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قرآن پاک کی حق تلفی کے سدباب کا مستحسن فیصلہ، مگر ۔ ۔ ۔
”آن لائن“ کی خبر کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور جناب اعجاز الحق نے قومی اسمبلی میں متحدہ مجلس عمل کے ارکان جناب لیاقت بلوچ، مولانا عبد المالک خان، عبد الاکبر چترالی اور جناب اسد اللہ بھٹو کے ”توجہ دلاؤ نوٹس“ پر کہا ہے کہ قرآن کریم کی طباعت اور اشاعت میں غلطیوں کا معاملہ ہمارے نوٹس میں ہے اور صوبائی حکومتوں کو اس سلسلہ میں ہدایات دی گئی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چناب نگر مسجد کا تنازع: پس منظر اور حقائق
چناب نگر میں پولیس چوکی کی مسجد کا تنازع کافی دنوں سے چل رہا ہے اور اس پر عوامی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ انتظار تھا کہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت پاکستان یا کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کا کوئی اجلاس اس حوالہ سے بلایا جائے گا اور باہمی مشورہ سے کوئی متفقہ لائحہ عمل طے کر لیا جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس میں تحقیق و صحافت: موجودہ صورتحال اور آئندہ لائحہ عمل
۲۱ جولائی ۲۰۰۴ء کو پنجاب یونیورسٹی لاہور کے شیخ زاید اسلامک سنٹر میں مندرجہ بالا عنوان پر ایک سیمینار میں شرکت و خطاب کا موقع ملا۔ اس راؤنڈ ٹیبل سیمینار کا اہتمام انسٹیٹیوٹ آف پالیسی سٹڈیز اسلام آباد نے شیخ زاید اسلامک سنٹر کے تعاون سے کیا۔ اس کی صدارت پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر رفیق احمد نے کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکہ سے وطن واپسی اور مولانا نذیر احمدؒ کا سانحۂ ارتحال
۴ جولائی کو رات ڈیڑھ بجے کے لگ بھگ گھر پہنچا تو یہ غمناک خبر ملی کی شیخ الحدیث حضرت مولانا نذیر احمد کا فیصل آباد میں انتقال ہو گیا ہے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ وہ کافی عرصہ سے بیمار تھے، چند ماہ قبل احوال پرسی کے لیے ان کے ہاں حاضری ہوئی تھی، اس وقت طبیعت کچھ بہتر تھی مگر تقدیر الٰہی کے فیصلوں میں ہر شخص کا وقت مقرر ہے اور ہر ایک نے اپنے مقررہ وقت پر دنیا سے رخصت ہو جانا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا مفتی نظام الدین شامزئی شہیدؒ
مولانا مفتی نظام الدین شامزئی کی عمر کچھ زیادہ نہ تھی، باون برس کی عمر میں عروس شہادت سے ہمکنار ہوئے۔ مگر اس مختصر عمر میں انہوں نے جو خدمات سرانجام دیں اور علمی و دینی حلقوں میں جو مقام حاصل کیا وہ بلاشبہ قابل رشک ہے۔ ان کی تیز رفتاری کی وجہ اب سمجھ میں آتی ہے کہ وقت تھوڑا اور کام زیادہ تھا اور جسے تھوڑے وقت میں زیادہ کام کرنے کی ڈیوٹی سونپ دی جائے اس کی رفتار یہی ہوتی ہے۔ مفتی صاحبؒ سے پہلی ملاقات مجھے یاد نہیں کہ کب ہوئی تھی مگر آخری ملاقات تبلیغی اجتماع کے رائے ونڈ کے گزشتہ سال کے سالانہ اجتماع میں ہوئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا منظور احمد چنیوٹی کا نیا محاذ
مولانا منظور احمد چنیوٹی ان دنوں ایک اور محاذ کے لیے مورچہ بندی میں مصروف ہیں اور ہوم ورک کا سلسلہ آگے بڑھا رہے ہیں۔ وہ تحریک ختم نبوت کے سرگرم اور متحرک راہنما ہیں، اس محاذ پر اجتماعی جدوجہد اور کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کی سرگرمیوں میں پورا حصہ ڈالتے میں، مگر اپنا جداگانہ مورچہ بھی قائم رکھتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانا مفتی زین العابدینؒ
چند ماہ قبل فیصل آباد حاضری کے موقع پر حضرت مفتی صاحبؒ کے فرزند اکبر مولانا محمد یوسف اول کے ہمراہ زیارت کے لیے ان کے گھر گیا، تھوڑی دیر ان کی خدمت میں بیٹھا، باتیں سنیں اور دعا کی درخواست کی۔ نسیان کے مسلسل مرض کی وجہ سے پہچان نہیں پا رہے تھے، مگر گفتگو میں شفقت ونصیحت کا پہلو بدستور غالب تھا۔ یہ میری ان سے آخری ملاقات تھی، اس کے بعد ان کی زیارت کے لیے حاضری کا اتفاق نہ ہو سکا۔مجھے یاد نہیں کہ حضرت مفتی صاحبؒ کو پہلی بار کب دیکھا مگر یہ یاد ہے کہ بہت دیکھا اور بار بار دیکھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کیا موجودہ عالمی کشمکش تہذیبی نہیں ہے؟
اقوام متحدہ کے تحت انسانی حقوق کا کمیشن اور دیگر بہت سے بین الاقوامی ادارے اس چارٹر کے حوالے سے دنیا بھر کی صورت حال کا جائزہ لیتے رہتے ہیں اور ہر سال مختلف رپورٹیں منظر عام پر آتی ہیں جن میں یہ بتایا جاتا ہے کہ دنیا کے کون کون سے ممالک میں ان حقوق کی کس حد تک خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ ان رپورٹوں کی بنیاد پر بیشتر ممالک اور عالمی ادارے متعلقہ ملکوں کے بارے میں اپنی پالیسیوں کی ترجیحات قائم کرتے ہیں اور ان کے ساتھ اپنے تعلقات پر نظر ثانی کرتے رہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خدمات علماء دیوبند کانفرنس کا ملت کے نام پیغام
گزشتہ روز آل جموں و کشمیر جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد نذیر فاروقی جو میرے جیل کے ساتھی اور مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ کے فاضل ہیں جمعیت کے ایک اور سرگرم رہنما مولانا عبد الحی آف دھیر کوٹ کے ہمراہ گوجرانوالہ تشریف لائے اور یکم و دو مئی کو باغ میں جمعیت کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی دو روزہ ’’خدمات علماء دیوبند کانفرنس‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تمیزِ آقا و بندہ کا اصل سبب استحصالی نظام ہے
مزدوروں کا عالمی دن اس سال بھی آیا اور روایتی سرگرمیوں کے ساتھ گزر گیا۔ یہ دن ہر سال یکم مئی کو منایا جاتا ہے۔ کہتے ہیں کہ اس دن شکاگو کے مظلوم مزدور استحصال پسندوں کے سامنے ڈٹ گئے تھے اور انہوں نے محنت کشوں کے حقوق کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر دیا تھا۔ انہی کی یاد میں اس دن کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
محبت کی شادی اور طلاق کا بڑھتا رجحان
ایک خبر کے مطابق عدالت عالیہ لاہور نے اوکاڑہ کی لو میرج کرنے والی لڑکی عائشہ تبسم کی مسعود خان سے شادی کو قانونی اور جائز قرار دیتے ہوئے دونوں میاں بیوی کے خلاف تھانہ اے ڈویژن اوکاڑہ میں درج حدود کا مقدمہ جھوٹا قرار دے کر خارج کر دیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ جب کوئی خاتون اپنی شرعی شادی کا اعتراف کر لیتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
الرشید ٹرسٹ کے نقش قدم پر
حضرت مولانا رشید احمد لدھیانوی قدس اللہ سرہ العزیز کو اللہ تعالیٰ نے بہت سی امتیازی خوبیوں سے نوازا تھا اور ان کی حیات و جدوجہد متعدد حوالوں سے علماء کرام اور اہل دین کے لیے آئیڈیل اور مثال کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان میں سے ایک بڑا حوالہ ”الرشید ٹرسٹ“ کا ہے جس کے ذریعہ حضرت مفتی صاحبؒ نے رفاہی خدمات کی طرف دینی حلقوں اور علماء کرام کو متوجہ کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خواتین کے بارے میں امتیازی قوانین
گزشتہ دنوں خواتین کے حقوق کا دن عالمی سطح پر منایا گیا۔ پاکستان میں بھی مختلف تقریبات ہوئیں، بعض مقامات پر خواتین نے اپنے حقوق اور مطالبات کے لیے مظاہرے کیے اور خواتین کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتیوں کے بارے میں سالانہ رپورٹیں سامنے آئیں۔ ان رپورٹوں اور مطالبات میں بطور خاص جس بات پر زور دیا گیا وہ خواتین کے بارے میں امتیازی قوانین ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلام اور عورتوں کے حقوق
اخباری اطلاعات کے مطابق ۸ مارچ کو عالمی سطح پر خواتین کا دن منایا جا رہا ہے جو ہر سال منایا جاتا ہے اور عورتوں کے حقوق و مسائل کے بارے میں سیمینارز، اخباری بیانات خصوصی رپورٹوں اور دیگر ذرائع سے مختلف امور سامنے آتے ہیں۔ عورت آج کے دور میں مغرب اور عالم اسلام کے درمیان فکری و تہذیبی کشمکش کا ایک اہم موضوع ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جہاد ۔ چند غلط فہمیوں کا ازالہ
جہاد کے حوالے سے اس پہلو پر کچھ گزارشات گزشتہ کالم میں پیش کی جا چکی ہیں کہ اگر مسلمانوں کی آبادی پر کافروں کا تسلط ہو جائے اور مسلمان اقتدار اعلیٰ سے محروم ہو جائیں تو اس تسلط سے نجات کے لیے کی جانے والی جدوجہد یا جہاد کسی حکومت کی اجازت کا محتاج نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بنگلہ دیش میں قادیانیوں کی سرگرمیاں
پاکستان اور بنگلہ دیش دونوں ملکوں میں تحریک ختم نبوت کے حوالہ سے سرگرمیوں میں کچھ عرصہ سے اضافہ ہو رہا ہے۔ بنگلہ دیش میں قادیانیوں کے لٹریچر کو خلاف قانون قرار دے دیا گیا ہے، جبکہ قادیانی امت کو غیر مسلم اقلیت قرار دینے کے لیے دینی حلقوں کی جدوجہد جاری ہے، عوامی جلسے اور مظاہرے ہو رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اراکان کے مسلمان کسمپرسی کی حالت میں
بنگلہ دیش کے حالیہ سفر میں چاٹگام جانے اور دو تین روز رہنے کا اتفاق ہوا تو ہمیں یہ بات معلوم تھی کہ چاٹگام سے تھوڑے فاصلے پر کاکس بازار ہے، جہاں برما کے صوبہ اراکان سے ہجرت کر کے آنے والے مسلمان پناہ گزینوں کے کیمپ ہیں اور کاکس بازار بنگلہ دیش کو اراکان سے ملانے والے راستے پر واقع ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مولانا محمد عیسیٰ منصوری کی پاکستان آمد
مولانا محمد عیسیٰ منصوری ان دنوں پاکستان تشریف لائے ہوئے ہیں اور مختلف شہروں میں دینی اجتماعات سے خطاب کر رہے ہیں۔ مولانا منصوری کا تعلق گجرات انڈیا سے ہے، پرانے فضلاء میں سے ہیں، عمر ساٹھ برس کے لگ بھگ ہوگی۔ ۱۹۶۸ء میں راندھیر کے معروف مدرسہ جامعہ حسینیہ سے دورہ حدیث کیا اور اس کے بعد تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں میں شریک ہو گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ائمہ مساجد اور علماء کرام کی معاشرتی ذمہ داریاں
علماء کرام کے بارے میں ایک حدیث نبویؐ کی بنیاد پر یہ کہا جاتا ہے کہ وہ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام کے وارث ہیں، جبکہ ائمہ جس مصلے پر کھڑے ہو کر نماز پڑھاتے ہیں اسے جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا مصلیٰ سمجھا جاتا ہے، اور جس منبر پر خطبہ دیتے ہیں اسے منبر رسولؐ کے عنوان سے پکارا جاتا ہے۔ اس حوالے سے علماء اور ائمہ اس معاشرہ میں جناب نبی اکرمؐ کی نیابت اور نمائندگی کے منصب پر فائز ہیں اور ہمیں اس منصب کی ذمہ داریوں اور تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے یہ جائزہ لینا چاہیے کہ ہم ان ذمہ داریوں کو کہاں تک ادا کر رہے ہیں؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بنگلہ دیش میں شریعت کونسل کی سرگرمیاں
مولانا محی الدین خان ڈھاکہ کے بزرگ علماء کرام میں سے ہیں۔ متحدہ پاکستان کے دور میں جمعیۃ علماء اسلام کے سرگرم راہنما تھے، مشرقی پاکستان میں جمعیۃ علماء اسلام کو منظم کرنے میں انہوں نے بھرپور کام کیا۔ یہ صدر محمد ایوب خان کے دور کی بات ہے۔ وہ جمعیۃ کے اجلاسوں کے لیے لاہور بھی تشریف لاتے رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی ایک اہم علمی خدمت
اس سے قبل نیویارک میں گزرنے والے چار ایام کا تذکرہ گذشتہ کالم میں کر چکا ہوں البتہ ایک دو باتوں کا تذکرہ باقی ہے۔ ایک پاکستانی دوست نے جن کا نام لینا شاید مناسب نہ ہو، مجھے اپنا ایک دلچسپ قصہ سنایا جو امریکی معاشرت کے ایک رخ کی عکاسی کرتا ہے اور جسے دیکھ کر بہت سے مسلم خاندان پریشان ہو کر وطن واپسی کی باتیں سوچنے لگ جاتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
وفاق المدارس کے ایک فیصلہ پر چند گزارشات
وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی مجلس شوریٰ کی کارروائی کی رپورٹ اس وقت میرے سامنے ہے جو وفاق کے سہ ماہی مجلہ میں شائع ہوئی ہے۔ مدارس دینیہ کے حوالہ سے قومی اور عالمی سطح پر اس وقت جو سرگرمیاں سامنے آرہی ہیں، ان کے پیش نظر وفاق المدارس کی مجلس شوریٰ کے ان فیصلوں کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے جن کا ذکر اس رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ وفاق المدارس کے فیصلوں میں پالیسی کے حوالہ سے سب سے اہم فیصلہ یہ ہے کہ دینی مدارس کسی قسم کی سرکاری امداد قبول نہیں کریں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تبلیغی جماعت کا عالمی اجتماع اور دعوتِ اسلام کے تقاضے
اسلام یہودیت اور ہندومت کی طرح نسلی دین نہیں ہے بلکہ پوری انسانیت کا دین ہے اور جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت اور اعلانِ نبوت کے بعد سے قیامت تک کا ہر انسان اسلام کی دعوت اور پیغام کا مخاطب ہے۔ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے امتیازات اور خصوصیات میں اس بات کا بطور خاص ذکر کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دو دن امریکی دانشور نوم چومسکی کے ساتھ
میں نے عید الفطر کے دو دن امریکہ کے نامور یہودی دانشور نوم چومسکی کے ساتھ گزارے۔ عید کی تعطیلات میں معمول کا کوئی کام نہیں ہو پاتا، مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ کا بیشتر عملہ چھٹی پر ہوتا ہے اور نمازیں پڑھانے کے لیے مجھے موجود رہنا پڑتا ہے۔ جبکہ بچے بھی عید کی اپنی اپنی سرگرمیوں میں مصروف ہوتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عوام کی حالت زار پر بھی توجہ دیں!
گزشتہ دن کے ایک اخبار میں دو خبروں نے توجہ کو اپنی طرف ایسا مبذول کیا کہ انہیں کئی بار پڑھنا پڑا۔ ایک صفحہ اول پر ہے اور دوسری آخری صفحہ پر۔ پہلے صفحہ کی خبر یہ ہے کہ وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے ارکان قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن کیبنٹ ڈویژن جاری کرے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ترقی یافتہ دور میں بھی انسانی دماغ حرفِ آخر نہیں
ہم نے گزشتہ شب دنیا کے سب سے زیادہ ترقی یافتہ ملک امریکا کے دارالحکومت کے ایک علاقہ میں موم بتیوں کی روشنی میں نماز تراویح کا آغاز کیا۔ سپرنگ فیلڈ کے علاقہ میں مغرب سے تھوڑی دیر بعد بجلی منقطع ہوئی اور تراویح اور اس کے بعد بیان وغیرہ سے فارغ ہوئے تو اس کے بعد بجلی کا سلسلہ بحال ہو گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امریکہ کی آمش قوم
آمشوں کے بارے میں پڑھ سن تو رکھا تھا کہ امریکہ میں کچھ لوگ ایسے بھی آباد ہیں جو بجلی استعمال نہیں کرتے، خچروں کے ذریعے کھیتی باڑی کرتے ہیں، گھوڑا گاڑیوں کے ذریعے سفر کرتے ہیں، اور باقی دنیا سے الگ تھلگ زندگی گزارتے ہیں، مگر دیکھنے کا اتفاق ۲۱ اکتوبر ۲۰۰۳ء کو ہوا۔ میرا خیال تھا کہ ایسے لوگ اگر ہیں بھی تو کسی جزیرے میں ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ڈاکٹر مہاتیر محمد کی فکر انگیز باتیں
ملائیشیا میں اسلامی سربراہ کانفرنس جاری ہے جو ان سطور کی اشاعت تک اختتام پذیر ہو چکی ہوگی۔ اس کانفرنس کا دنیا بھر کے مسلمانوں کو ایک مدت سے انتظار تھا اور ملت اسلامیہ منتظر تھی کہ مسلم ممالک کے حکمران عالم اسلام کی موجودہ صورتحال کے بارے میں مشترکہ طور پر کیا رائے قائم کرتے ہیں اور کیا لائحہ عمل اختیار کرتے ہیں۔ کانفرنس کے فیصلوں اور اعلانات کے حوالہ سے تو ہم اگلے کالم میں کچھ عرض کر سکیں گے البتہ کانفرنس کے میزبان اور ملائیشیا کے وزیراعظم ڈاکٹر مہاتیر محمد نے کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جو کچھ کہا ہے اس کے بارے میں چند گزارشات پیش کرنا چاہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مغرب اور اسلام میں تہذیبی بالادستی کی جنگ
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران صدر جنرل پرویز مشرف نے جہاں اپنی پالیسیوں کی وضاحت کی ہے، وہاں عالمِ اسلام اور مغرب کے درمیان کشمکش پر بھی تبصرہ کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اس کشمکش کو روکنے کے لیے دونوں فریقوں کو سنجیدگی سے توجہ دینی چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حدود آرڈیننس کے خلاف مظاہرہ ۔ لمحہ فکریہ
گزشتہ روز اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے تیس کے لگ بھگ این جی اوز سے تعلق رکھنے والی خواتین نے حدود آرڈیننس کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اخباری رپورٹ کے مطابق مظاہرہ کی قیادت کرنے والیوں میں دیگر سرکردہ خواتین کے علاوہ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی محترمہ حنا جیلانی بھی شامل تھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اٹھارہویں عالمی ختم نبوت کانفرنس
برمنگھم (برطانیہ) کی مرکزی جامع مسجد میں منعقد ہونے والی اٹھارہویں سالانہ عالمی ختم نبوت کانفرنس کی رپورٹ مجھے گزشتہ روز کی ڈاک میں موصول ہوئی۔ یہ کانفرنس تین اگست اتوار کو صبح دس بجے تا شام چھ بجے منعقد ہوئی، جس کی صدارت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر حضرت مولانا خواجہ خان محمد دامت برکاتہم سجادہ نشین خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف نے کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
طبقاتی تقسیم
اسلامی نظریاتی کونسل کی ایک سفارش گزشتہ دنوں بعض قومی اخبارات میں نظر سے گزری ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ مکانات کی تعمیر میں درجہ بندی کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے اور حکومت کو مختلف درجات کے لیے ضرورت کی حد بندی کر کے زائد از ضرورت بلڈنگ کی تعمیر پر پابندی لگا دینی چاہیے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
یومِ آزادی اور اس کا پیغام
۱۴ اگست کو پوری قوم نے یوم آزادی منایا۔ چھپن برس قبل ۱۴ اگست ۱۹۴۷ء کو برصغیر پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش نے برٹش استعمار کی غلامی سے آزادی حاصل کی تھی اور اسی روز دنیا کے نقشے پر ’’پاکستان‘‘ کے نام سے ایک نئی اسلامی ریاست نمودار ہوئی تھی۔ اس خوشی میں اس دن ہر سال یوم آزادی منایا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
پاکستان شریعت کونسل کا موقف اور پروگرام
۲۳، ۲۴ جولائی ۲۰۰۳ء کو مدرسہ تعلیم القرآن لنگرکسی مری میں پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس مشاورت کا دو روزہ سالانہ اجلاس امیر مرکزیہ حضرت مولانا فداء الرحمٰن درخواستی کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں ملک کے مختلف حصوں سے سرکردہ علماء کرام نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان شریعت کونسل کو ہر سطح پر ازسرنو متحرک کرنے کا فیصلہ ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفاذ اسلام کی کوششیں اور قومی خودمختاری کا مسئلہ
گورنر سرحد سید افتخار حسین شاہ نے سرحد اسمبلی کے منظور کردہ ’’حسبہ ایکٹ‘‘ کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے واپس کر دیا ہے۔ خبر میں بتایا گیا ہے کہ گورنر کی طرف سے حسبہ ایکٹ پر سات اعتراضات کیے گئے ہیں جن میں آئین سے تجاوز اور عدالتوں کو نظر انداز کرنے کے دو اعتراض بھی شامل ہیں۔ جبکہ صوبائی وزارت قانون نے چھ صفحات پر مشتمل جواب میں ان اعتراضات کو غلط فہمی پر مبنی قرار دیا ہے۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ حسبہ ایکٹ ممتاز آئینی اور قانونی ماہرین کی مشاورت سے بنایا گیا ہے اور اس میں جو طریق کار اختیار کیا گیا ہے اس کی آئین میں گنجائش موجود ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جرمن حکومت کی طرف سے صوبہ سرحد میں شیلٹر ہومز کی تعمیر
اخباری اطلاعات کے مطابق صوبہ سرحد کے گورنر سید افتخار حسین شاہ نے صوبائی اسمبلی کے منظور کردہ ’’شریعت ایکٹ‘‘ پر ابھی تک دستخط نہیں کیے۔ حالانکہ یہ ایکٹ صوبہ سرحد کی اسمبلی نے ۷ جون کو متفقہ طور پر منظور کیا تھا اور اس کے بعد صوبائی وزارت قانون کی طرف سے توثیق کے لیے گورنر سرحد کو بھجوا دیا گیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’خیمہ داؤد‘‘ کے دو اہم فیصلے
خیمہ داؤد (کیمپ ڈیوڈ) کے پروٹوکول اور مذاکرات کے بعد ہمارے صدر محترم کے لہجے میں مزید نکھار آ گیا ہے اور وہ پہلے سے زیادہ واضح اور دو ٹوک لہجے میں کچھ باتیں کہنے لگے ہیں۔ مثلاً انہوں نے وطن واپسی سے قبل امریکا میں بھی یہ بات کھلے لہجے میں کہہ دی ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم اس بات کا فیصلہ کریں کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تھوڑی دیر امریکہ کی ایک جیل میں
محترم ڈاکٹر محمد اسماعیل میمن صاحب شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا مہاجر مدنی نورااللہ مرقدہ کے خلفاء میں سے ہیں اور ایک عرصہ سے کینیڈا اور پھر امریکہ میں دینی و تعلیمی خدمات میں مصروف ہیں۔ نیو یارک سٹیٹ میں کینیڈا کی سرحد پر نیا گرا آبشار کے قریب ایک شہر بفیلو میں ’’دارالعلوم المدینہ‘‘ کے نام سے ایک دینی درسگاہ انہوں نے قائم کی ہے اور اپنے لائق فرزندوں اور مخلص رفقاء کی ایک ٹیم کے ہمراہ اس کی بہتری اور ترقی کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ نیاگرا آبشار اس سے قبل بھی آچکا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’برصغیرمیں مطالعۂ حدیث‘‘ پر ایک علمی سیمینار
’’برصغیر میں مطالعۂ حدیث‘‘ کے عنوان پر ادارہ تحقیقات اسلامی نے دو روزہ علمی سیمینار کا اہتمام کیا جس کی پانچ نشستیں بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں ہوئیں اور ان میں حدیث نبوی علیٰ صاحبھا التحیہ والسلام سے تعلق رکھنے والے بیسیوں عنوانات پر ممتاز اصحاب علم و دانش نے مقالات پیش کیے۔ برصغیر کے دینی مدارس میں حدیث نبویؐ کی تدریس و تعلیم، نامور محدثین کی علی و دینی خدمات کا جائزہ، اور حدیث نبویؐ کے مطالعہ کے حوالہ سے حال و مستقبل کی ضروریات کی نشاندہی بطور خاص ان موضوعات کا حصہ تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
الحاج سید امین گیلانی کے ساتھ ایک شام
پاکستان شریعت کونسل پنجاب کے سیکرٹری جنرل مولانا قاری جمیل الرحمان اختر نے ۱۸ مارچ ۲۰۰۳ء کو باغبانپورہ لاہور میں اپنی رہائشگاہ پر تحریک آزادی کے نامور شاعر الحاج سید امین گیلانی کے ساتھ ایک شام کا اہتمام کیا۔ قاری صاحب نے نیا مکان تعمیر کیا ہے جس میں وہ منتقل ہوئے ہیں، اس سے قبل وہ مسجد کی رہائشگاہ میں رہتے تھے، یہ تقریب نئے مکان کی خوشی میں بھی تھی اور الحاج سید امین گیلانی کے اعزاز میں بھی تھی، جس میں لاہور کے سرکردہ علماء کرام نے شرکت کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خلافت عثمانیہ کے خاتمہ میں یہودی کردار
روزنامہ نوائے وقت لاہور نے ایک اسرائیلی اخبار کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ اسرائیل کے وزیر دفاع جنرل موفاذ نے کہا ہے کہ چند روز تک عراق پر ہمارا قبضہ ہوگا اور ہمارے راستے میں جو بھی رکاوٹ بنے گا اس کا حشر عراق جیسا ہی ہوگا۔ جنرل موفاذ نے خلافت عثمانیہ کا حوالہ بھی دیا ہے کہ عثمانی خلیفہ سلطان عبد الحمید نے ہمیں فلسطین میں جگہ دینے سے انکار کیا تھا جس کی وجہ سے ہم نے نہ صرف ان کی حکومت ختم کر دی بلکہ عثمانی خلافت کا بستر ہی گول کر دیا۔ اب جو اسرائیل کی راہ میں مزاحم ہوگا اسے اسی انجام سے دو چار ہونا پڑے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ہمیں ترجیحات کا تعین کر لینا چاہیے
ہماری شکایت ان سے نہیں ہے بلکہ ہم اپنی اس نا اہل، نا عاقبت اندیش اور مصلحت کوش سیاسی قیادت کا نوحہ پڑھ رہے ہیں جو اسلام کا نام لیتی ہے، اسلام کے نام پر ووٹ حاصل کرتی ہے، اسلام کے نعرہ پر اقتدار کے ایوانوں تک بھی پہنچ جاتی ہے، اسلام کے حوالے سے سیاسی عزت و وقار کے مقامات طے کرتی ہے، مجاہدین کی خدمات اور قربانیوں کے تذکرے کرتی ہے، اور مسلم امہ کی رائے عامہ کی قیادت و رہنمائی کی بلا شرکت غیرے دعوے دار ہے، لیکن اقتدار یا اقتدار کے چانس کے لولی پاپ نے اسے اپنی اصل ذمہ داریوں سے بے پروا کر دیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جرمن وزیرخارجہ کے اعلان کا خیرمقدم
سب سے پہلے یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ اس وقت اسلام اور مغرب کے درمیان کشمکش کی جو فضا موجود ہے اور جس کی سنگینی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اس کے اسباب کیا ہیں، اور کیا صرف مذہبی تعلیمات کی وجہ سے یہ تصادم رونما ہوا ہے؟ ہمارے خیال میں اصل صورتحال یہ نہیں ہے اور بنیادی طور پر اس نکتہ کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ اصل قصہ یہ ہے کہ مغرب نے مذہب کو ’’آؤٹ آف ڈیٹ‘‘ قرار دے کر کباڑ خانے میں پھینک دیا ہے اور مغرب کے پورے نظام، فکر و فلسفہ اور معاشرت کی بنیاد لا مذہبیت پر بلکہ مذہب کے معاشرتی کردار کی نفی پر ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سعودی عرب کی مجوزہ سیاسی اصلاحات
جب بھی اسلامی نظام حکومت کی بات ہوتی ہے ایک شخص،گروہ، یا خاندانی آمریت کا تصور ہی ذہنوں میں ابھرتا ہے اور اس حقیقت کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے کہ اسلام کا آئیڈیل نظام مذکورہ حکومتیں نہیں بلکہ خلافت راشدہ کا نظام ہے۔ خاندانی خلافتوں اور طاقت کے بل پر قائم ہونے والی حکومتوں کو مختلف ادوار میں برداشت ضرور کیا گیا ہے جس طرح ہمارے ہاں نظریۂ ضرورت بلکہ نظریۂ مجبوری کے تحت آئین سے ماورا حکومتوں کو برداشت کر لیا جاتا ہے۔ لیکن ایسی حکومتوں کو نہ تو آئیڈیل تسلیم کیا جا سکتا ہے اور نہ اسلامی دستور کی تشکیل میں انہیں بنیاد بنایا جا سکتاہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اقوامِ متحدہ کی کارکردگی اور ظالم چودھری
کہا جاتا ہے کہ دنیا ایک گلوبل ویلج کی شکل اختیار کر گئی ہے اور فاصلے سمٹ جانے کی وجہ سے مشترک اور مربوط عالمی سوسائٹی کا ماحول بنتا جا رہا ہے۔ یہ بات اس حوالہ سے بالکل درست ہے کہ ساری دنیا ایک ایسے گاؤں کی طرح دکھائی دیتی ہے جس پر ایک طاقتور جاگیردار نے قبضہ جما لیا ہے اور قوت و طاقت کے بل پر اس نے گاؤں کی پوری آبادی کو یرغمال بنا رکھا ہے، کسی کو اس کے سامنے سر اٹھانے کی ہمت نہیں ہے، اس کے لٹھ بردار چاروں طرف گھوم رہے ہیں جن (کی نگرانی) سے کسی کی عزت محفوظ ہے اور نہ ہی کوئی چار دیواری بچی ہوئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حفاظتِ قرآن کا تکوینی نظام
کسی کتاب کی بقا اور حفاظت کے ظاہری اسباب چمڑا، تختی، کاغذ،قلم، ڈسک، سی ڈی اور کیسٹ وغیرہ ہیں۔ یہ اسباب موجود ہوں تو کتاب کا وجود بھی ہے اور اگر خدانخواستہ ان اسباب کا وجود باقی نہ رہے تو کسی کتاب کا وجود باقی نہیں رہے گا۔ لیکن قرآن کریم ان تمام اسباب سے بے نیاز ہے کہ ان میں سے ایک سبب بھی باقی نہ رہے تب بھی قرآن کریم پر اس کا رتی بھر اثر نہیں پڑتا۔ اس لیے کہ وہ لاکھوں سینوں میں محفوظ ہے اور اتنی بار پڑھا و سنا جاتا ہے کہ کتاب کے وجود اور بقاء کے ظاہری اسباب کی موجودگی یا غیر موجودگی اس کے لیے ایک جیسی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خدمتِ خلق اور حضرت مولانا مفتی رشید احمد لدھیانویؒ
حضرت مولانا مفتی رشید احمد لدھیانویؒ دار العلوم دیوبند کے ممتاز فضلاءمیں سے تھے، شیخ الاسلام حضرت مولانا سید حسین احمدؒ مدنی کے شاگرد تھے اور میرے والد محترم شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر دامت برکاتہم کے دورۂ حدیث کے ساتھی تھے۔ قیام پاکستان کے بعد انہوں نے کراچی کو اپنی علمی ودینی جولان گاہ بنایا اور بہت جلد ملک کے بڑے مفتیان کرام میں ان کا شمار ہونے لگا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مغربی عوام اور حکمران ہم آہنگ نہیں
۲۸ ستمبر ۲۰۰۲ء کو لندن میں عراق پر مجوزہ امریکی حملے کے خلاف عوامی مظاہرہ تھا۔ گزشتہ سال انہی دنوں میں افغانستان پر امریکی حملے کے خلاف بھی لندن میں ایک بڑا مظاہرہ ہوا تھا جس میں شرکت کا مجھے بھی موقع ملا۔ مغربی ممالک میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جو عراق، فلسطین، کشمیر اور افغانستان کے حوالے سے امریکہ اور برطانیہ کی قیادت کے درمیان قائم عالمی اتحاد کے عزائم کو ان کے اصل پس منظر میں سمجھتے ہیں اور اسے سراسر ظلم قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف آواز بھی بلند کرتے رہتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر