قرآن کریم کی تلاوت کرنا یہ بھی عبادت ہے اور قرآن کریم کو اہتمام کے ساتھ سننا یہ بھی عبادت ہے۔ قرآن کریم کی تلاوت کرنا یہ بھی سنت ہے، اور سننا یہ بھی سنت ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اہتمام کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت کرتے تھے، اور اہتمام کے ساتھ قرآن کریم کی تلاوت سنتے تھے۔ اور دونوں پر یکساں ثواب بتایا ہے حضورؐ نے۔ فرمایا، جب قرآن کریم کی تلاوت ہو رہی ہو تو پڑھنے والے کو بھی ہر حرف پر دس نیکیاں، اور سننے والے کو بھی ہر حرف پر دس نیکیاں۔ لیکن شرط یہ ہے کہ سنا نیت سے جائے، اور آداب کے ساتھ سنا جائے۔
قرآن کریم سننے کے آداب کیا ہیں؟ فاذا قرئ القرآن فاستمعوا لہ وانصتوا جب قرآن کریم پڑھا جائے تو توجہ سے سنو اور چپ رہو۔ کان متوجہ ہوں اور زبان خاموش ہو، یہ قرآن کریم کے آداب ہیں۔ اور قرآن کریم اگر آداب کے ساتھ سنا جائے تو وہ عبادت بھی ہے، سنت بھی ہے، اور ثواب میں قراءت کے بالکل برابر ہے۔
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بلایا ایک دن ، فرمایا، عبد اللہ مجھے قرآن کریم سناؤ۔ یا رسول اللہ! میں سناؤں آپ کو؟ آپ پر تو نازل ہوتا ہے۔ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ہاں، تم مجھے قرآن کریم سناؤ۔ اس لیے کہ میں محمدؐ جس طرح قرآن کریم پڑھنے کا ثواب حاصل کرتا ہوں، سننے کا ثواب بھی حاصل کرتا ہوں۔ یہاں محدثین فرماتے ہیں کہ یہ ہماری تعلیم کے لیے تھا، حضورؐ نے بتایا کہ جس طرح پڑھنا سنت ہے، سننا بھی سنت ہے۔ جس طرح پڑھنا عبادت ہے، توجہ کے ساتھ سننا بھی عبادت ہے۔