خواتین کی وراثت کیلئے قانون سازی کا تاریخی پس منظر

   
۱۷ و ۱۸ مارچ ۲۰۲۴ء

ایک اخباری خبر کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے حلف اٹھاتے ہی صوبہ میں خواتین کو وراثت کا شرعی حق دلوانے کے لیے قوانین میں ترامیم کے لیے متعلقہ حکام سے بات کی ہے۔ خواتین کو وراثت میں ان کا حصہ دلانے اور دیگر معاشرتی حقوق سے بہرہ ور کرنے کا معاملہ قانونی اور معاشرتی دائروں میں عرصہ دراز سے زیربحث ہے۔ بالخصوص صوبہ خیبر پختونخوا میں تو اس پر قانون سازی کی تاریخ کم و بیش ایک صدی کا احاطہ کیے ہوئے ہے۔ اس سلسلہ میں دو عشرے قبل لاہور کے ایک سیمینار میں کچھ گزارشات پیش کی تھیں جو شائع بھی ہوئی تھیں، وہ معروضات اس مسئلہ کے تاریخی ماضی اور مجموعی صورتحال سے آگاہی کے لیے ایک بار پھر نذرِ قارئین کی جا رہی ہیں:

عورتوں کے اسلامی حقوق اور ہمارا معاشرہ

   
2016ء سے
Flag Counter