شیخ العرب والعجم حضرت مولانا سید حسین احمد مدنیؒ کے فرزند اور دارالعلوم دیوبند کے استاذ الحدیث حضرت مولانا سید ارشد مدنی مدظلہ العالی گزشتہ ہفتہ پاکستان تشریف لائے اور اسیر مالٹا حضرت مولانا عزیر گل دامت برکاتہم کی زیارت و عبادت کے علاوہ مختلف مقامات پر علماء کرام اور دیگر راہنماؤں سے ملاقات کی۔ حضرت موصوف شیرانوالہ گیٹ لاہور بھی تشریف لے گئے اور حضرت مولانا میاں محمد اجمل قادری مدظلہ اور دیگر احباب و حضرات سے ملاقات کی۔ مولانا موصوف گوجرانوالہ تشریف لے گئے اور مدرسہ نصرت العلوم میں شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر، حضرت مولانا عبد الحمید سواتی، مولانا زاہد الراشدی (راقم الحروف) اور دیگر سرکردہ علماء کرام سے ملاقات کی۔ آپ نے اکوڑہ خٹک میں جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے سرپرست اعلیٰ شیخ الحدیث حضرت مولانا عبد الحق مدظلہ العالی سے بھی ملاقات کی۔
علاوہ ازیں دیوبند کے ممتاز عالمِ دین اور ’’دیوبند ٹائمز‘‘ کے مدیر مولانا اعجاز احمد قاسمی اور شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن قدس اللہ سرہ العزیز کے نواسے مولانا محمد امان مدظلہ بھی چند دنوں سے پاکستان تشریف لائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے شیرانوالہ گیٹ لاہور میں شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کے زیر اہتمام حضرت مولانا عبید اللہ انور نور اللہ مرقدہ کی یاد میں منعقد ہونے والی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اور حضرت رحمہ اللہ تعالیٰ کے بارے میں اپنی یادداشتوں پر مشتمل ایک پرمغز اور معلوماتی مقالہ پیش کیا۔ مولانا اعجاز احمد قاسمی حضرت مولانا عبید اللہ انورؒ کے دورِ طالب علمی کے ساتھی ہیں اور دارالعلوم دیوبند میں پانچ چھ سال تک ان کے رفیق رہے ہیں۔ اس تقریب کی صدارت حضرت مولانا میاں محمد اجمل قادری مدظلہ نے کی اور اس سے مولانا زاہد الراشدی، پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم، پروفیسر ڈاکٹر عبید اللہ، جناب حاجی ظہیر الدین اور جناب خمیر میر ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔
مولانا اعجاز احمد قاسمی گوجرانوالہ تشریف لے گئے اور مولانا زاہد الراشدی کی رہائش گاہ پر شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کی مجلسِ انتظامیہ کے ایک اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے ’’شاہ ولی اللہ یونیورسٹی‘‘ کے قیام کے منصوبے پر بے حد مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر یہ تجربہ کامیاب ہو گیا تو ہمارے تعلیمی نظام میں ایک نئے اور بھرپور انقلاب کا نقطۂ آغاز ثابت ہو گا۔
اس موقع پر شاہ ولی اللہ یونیورسٹی کے منصوبہ کے انچارج اور جمعیۃ اہل السنۃ والجماعۃ گوجرانوالہ کے صدر الحاج میاں محمد رفیق نے بتایا کہ یونیورسٹی کے لیے ۲۸ ایکڑ جگہ کی خریداری کا کام مکمل ہو چکا ہے، جبکہ تعلیمی نصاب و نظام کی ترتیب و تدوین اور ٹرسٹ کے قیام کا مسئلہ آخری مرحلہ میں ہے، اور ہمارا پروگرام یہ ہے کہ ان شاء اللہ العزیز ۱۹۸۸ء کے مارچ یا اپریل کے دوران تعمیر کے کام کا آغاز کر دیا جائے گا۔