تعارف و تبصرہ

   
جنوری ۲۰۰۵ء

’’تحریک احمدیت ۔ یہودی وسامراجی گٹھ جوڑ‘‘

قادیانیت پر اب تک بہت کچھ لکھا جا چکا ہے۔ اس کے مذہبی، سیاسی اور معاشرتی پہلوؤں پر سینکڑوں اہل علم ودانش نے قلم اٹھایا ہے اور اب تک یہ سلسلہ جاری ہے۔ قادیانی تحریک کے سیاسی اور معاشرتی رخ پر علامہ اقبالؒ ، چودھری افضل حقؒ اور آغا شورش کاشمیریؒ جیسے نامور مفکرین اور اصحاب قلم نے بحث کی ہے اور قادیانیوں کے مذہبی عقائد کو حضرت علامہ سید محمد انور شاہ کاشمیریؒ ، حضرت پیر سید مہر علی شاہ گولڑویؒ اور حضرت مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ جیسے سربرآوردہ علماء کرام نے بے نقاب کیا ہے جبکہ قادیانیت کے عمومی تعارف پر پروفیسر محمد الیاس برنی، مولانا سید ابو الحسن علی ندوی، علامہ احسان الٰہی ظہیر اور ڈاکٹر غلام جیلانی برق کی تصانیف امتیازی حیثیت کی حامل ہیں۔ ہمارے دور کے معروف فاضل اور محقق جناب بشیر احمد نے بھی قادیانیت کے سیاسی پس منظر اور سامراجی آلہ کار کی حیثیت سے اس گروہ کے کردار کا جائزہ لیا ہے اور اس کے آغاز سے اب تک کے تمام ادوار کا احاطہ کرتے ہوئے ملت اسلامیہ کے خلاف قادیانی امت کی سازشوں اور سرگرمیوں کو بے نقاب کیا ہے۔ اصل کتاب انگریزی میں ہے جیسے جناب احمد علی ظفر نے اردو کا جامہ پہنایا ہے۔ ایک ہزار کے لگ بھگ صفحات پر مشتمل یہ معیاری اور ضخیم کتاب ادارۂ اصلاح وتبلیغ وقف بلڈنگ، آسٹریلیا مسجد ریلوے روڈ لاہور نے شائع کی ہے اور اس کی قیمت ۳۰۰ روپے ہے۔

   
2016ء سے
Flag Counter