تحریک انسداد سود کا اجلاس

۲۶ اکتوبر کو تحریک انسداد سود پاکستان کی دعوت پر گڑھی شاہو لاہور میں تنظیم اسلامی پاکستان کے دفتر میں مختلف دینی جماعتوں کے سرکردہ حضرات کا نماز ظہر کے بعد دو بجے مشترکہ مشاورتی اجلاس تھا۔ صبح نماز فجر کے وقت اطلاع ملی کہ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے بزرگ راہنما حافظ محمد ثاقب کا انتقال ہوگیا ہے، انا للہ و انا الیہ راجعون۔ نماز جنازہ ۲ بجے شیرانوالہ باغ، گوجرانوالہ میں ادا کی جانی تھی۔ حافظ صاحب مکمل تحریر

۲۹ اکتوبر ۲۰۱۵ء

سرزمین جہلم کے بزرگ

10 اکتوبر کو ڈومیلی ضلع جھلم کی ایک با مقصد تقریب میں شرکت کا موقع ملا۔ ڈومیلی کا نام زبان پر آتے ہی حضرت مولانا حکیم سید علی شاہؒ کا سراپا نگاہوں کے سامنے گھوم جاتا ہے جنہوں نے اس علاقہ میں توحید و سنت کے فروغ اور رفض و بدعت کے تعاقب میں مسلسل جدوجہد کی۔ اور آج ان کی اس جدوجہد کے آثار پورے خطے میں دکھائی دے رہے ہیں۔ وہ حضرت علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ اور حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ دہلویؒ کے شاگرد اور حکیم الامت حضرت تھانویؒ سے روحانی سلوک و تربیت کا تعلق رکھتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ اکتوبر ۲۰۱۵ء

مفکر اسلام مولانا مفتی محمودؒ

وقت اتنی تیزی سے گزر جاتا ہے اور حالات یوں بھی بدل جاتے ہیں، اس کے بارے میں سن تو بہت کچھ رکھا تھا مگر رفتار زمانہ نے عمل و تجربہ کی دنیا میں احساس دلایا تو اس کا صحیح اندازہ ہوا۔ ابھی کل کی بات ہے کہ قومی سیاست میں مولانا مفتی محمودؒ کی شب و روز سرگرمیاں اور ان کی حکمت و تدبر ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے تھے، بلکہ ان کے ساتھ شریک کار تھے۔ مگر آج جب وقت کا حساب لگایا تو زمانے کی بے رحم رفتار نے بتایا کہ 14 اکتوبر کو انہیں ہم سے رخصت ہوئے پینتیس برس ہو جائیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ اکتوبر ۲۰۱۵ء

حج انتظامات کے متعلق کچھ تجاویز

حج کا سفر صبر و مشقت کا سفر ہوتا ہے اور اس کا اجر و ثواب بھی بقدر مشقت بتایا گیا ہے، اس لیے ایسے معاملات میں شکوہ و شکایت کا کوئی موقع و محل نہیں بنتا۔ البتہ جن امور کا تعلق اجتماعی نظم سے ہے ان کا تذکرہ مناسب معلوم ہوتا ہے۔ یہ بات منطقی اور اصولی ہے کہ حج کے انتظامات کرنے والی اتھارٹی اپنے فقہی مسلک اور ترجیحات کے مطابق ہی انتظامات کرے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ اکتوبر ۲۰۱۵ء

حج کے انتظامات اور منٰی کا سانحہ

منیٰ میں ہمارے خیمے مسجد خیف کے ساتھ اور جمرات کے قریب تھے، یہاں بھی قیام و طعام کی اچھی سہولتیں فراہم کی گئی تھیں۔ جس روز منیٰ کا سانحہ پیش آیا ہم صبح صبح رمی سے فارغ ہو کر خیموں میں آچکے تھے۔ رات سفر میں گزری تھی اور رمی جمرات بھی مشقت کا مرحلہ تھا اس لیے میں واپس پہنچ کر خیمہ میں سو گیا۔ دو تین گھنٹے کے بعد آنکھ کھلی تو ساتھیوں نے سانحہ کے بارے میں بتایا، سینکڑوں کی تعداد میں شہادتوں کی خبروں نے پریشان کر دیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۹ اکتوبر ۲۰۱۵ء

کچھ دیر حرمین شریفین کی مقدس فضاؤں میں

اس مرتبہ عید الاضحی کی تعطیلات بحمد اللہ تعالیٰ حرمین شریفین اور مشاعر مقدسہ کی فضاؤں میں گزارنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ دو ہفتے قبل اسلام آباد میں سعودی عرب کے سفارت خانہ کی طرف سے پیغام ملا کہ اس سال خادم الحرمین الشریفین الملک سلمان بن عبد العزیز حفظہ اللہ تعالیٰ کی میزبانی میں حج بیت اللہ شریف کی سعادت حاصل کرنے والے خوش نصیبوں میں آپ کا نام بھی شامل ہے، اس لیے پاسپورٹ بھجوا دیجیے۔ یہ پیشکش ایسی تھی کہ انکار کی کوئی گنجائش ہی نہیں تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ اکتوبر ۲۰۱۵ء

قدیم اور جدید تعلیم کی اصطلاحات

قرآن کریم حادث کے مقابلہ میں بلاشبہ قدیم ہے اور وہ ہمارا اعتقادی مسئلہ ہے، لیکن جدید کے مقابلے میں قرآن کریم یا حدیث و سنت کو قدیم قرار دینا یہ تاثر پیدا کرتا ہے کہ یہ پرانے علوم ہیں جن کا زمانہ گزر چکا ہے اور آج ان کی جگہ نئے علوم و فنون نے لے لی ہے۔ یہ بات قطعی طور پر غلط ہے، اس لیے کہ قرآن و سنت قیامت تک کے لیے ہیں اور ماضی کی طرح حال کا زمانہ، بلکہ آنے والا مستقبل بھی قرآن و سنت کے دائرہ کار میں شامل ہے، اور قرآن کریم کی ٹرم قیامت تک باقی رہے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ ستمبر ۲۰۱۵ء

ملی مجلس شرعی کا اجلاس

اجلاس میں آئینی ترمیم کے حوالہ سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حالیہ فیصلے کا جائزہ لیا گیا اور اس امر پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ آئینی ترامیم کے حوالہ سے پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار سے جن بنیادی اصولوں کو مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے ان میں دستور کی اسلامی دفعات اور ملک کا نظریاتی تشخص شامل نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ پارلیمنٹ کا یہ اختیار تسلیم کر لیا گیا ہے کہ وہ دستور کی ان دفعات میں ترامیم کر سکتی ہے جن کا تعلق نظریہ پاکستان، ملک کے اسلامی تشخص اور اسلامی قوانین کی عملداری سے ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ ستمبر ۲۰۱۵ء

اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے کا حکم

ملک میں اردو زبان کو سرکاری، دفتری اور عدالتی شعبوں میں عملاً رائج کرنے کے بارے میں عدالت عظمیٰ کے حالیہ فیصلے پر اگر خلوص دل سے عمل کا اہتمام ہوگیا تو ہمارے بہت سے معاشرتی، فکری اور تہذیبی مسائل بحمد اللہ تعالیٰ از خود حل ہوتے چلے جائیں گے۔ جبکہ آنے والی نسلیں یقیناً عدالت عظمیٰ کی شکر گزار ہوں گی اور اس کے معزز ججوں کو دعائیں دیں گی۔ جسٹس (ر) جواد ایس خواجہ ایک ماہ سے بھی کم چیف جسٹس رہے لیکن جاتے جاتے یہ تاریخی فیصلہ سنا کر اپنا نام تاریخ میں ہمیشہ کے لیے ایک قابل احترام جج کے طور پر محفوظ کرا گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ ستمبر ۲۰۱۵ء

شیخ الہندؒ کے تین شاگرد

شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ کے تلامذہ میں میری معلومات کے مطابق تین بزرگ ضلع گوجرانوالہ سے تعلق رکھتے ہیں، ان میں سے ایک کی میں نے زیارت کی ہے۔ تحصیل وزیر آباد کے گاؤں دلاور چیمہ کے ایک بزرگ حضرت مولانا ابوالقاسم محمد رفیق دلاوریؒ کا شمار حضرت شیخ الہندؒ کے تلامذہ میں ہوتا ہے اور وہ اپنی تصنیفی خدمات کے حوالہ سے علمی دنیا میں معروف ہیں۔ حنفی فقہ کے مطابق اردو زبان میں نماز کے احکام و مسائل پر ان کی کتاب ’’الصلوٰۃ عماد الدین‘‘ نے خاصی شہرت و قبولیت حاصل کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ ستمبر ۲۰۱۵ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter