سورۃ الفاتحہ: ترجمہ و مفہوم اور برکات
آج ہم قرآن پاک کے ترجمہ اور ہلکی پھلکی تشریح کے سلسلہ کا آغاز کر رہے ہیں۔ قرآن پاک میں ہم سب سے پہلے سورۃ الفاتحہ پڑھتے ہیں۔ اس کا نام ہی فاتحہ ہے کہ اس سے قرآن پاک کی تلاوت کا آغاز ہوتا ہے۔ سورۃ الفاتحہ میں نے آپ کے سامنے پڑھی ہے، ترجمہ بعد میں کروں گا، لیکن اس کے بارے میں مختلف روایات ہیں اور بہت تفصیلات ہیں، اس کی فضیلت پر، اہمیت پر، اس کی برکات پر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دعاؤں سے پہلے اسباب اختیار کرنے کی ضرورت
آج عید الاضحیٰ کا دن ہے، قربانیاں ہوں گی، عید پڑھی جائے گی، حرمین شریفین میں حاجی حضرات نے مناسکِ حج ادا کیے ہیں، اللہ تعالیٰ ان کا حج قبول فرمائیں، دنیا بھر کی امت کی قربانیاں قبول فرمائیں۔ لیکن یہ دن ہمیں کیسے ماحول میں مل رہا ہے؟ ایک طرف تو وطنِ عزیز پاکستان کو اللہ رب العزت نے بھارتی جارحیت کے مقابلے میں سرخروئی نصیب فرمائی ہے، عزت نصیب فرمائی ہے، وقار نصیب فرمایا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
عقیدۂ ختمِ نبوت کے تین اہم دائرے
ابھی حضرت مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی نے ۲۸ ستمبر ۲۰۲۵ء کو منی اسٹیڈیم گوجرانوالہ میں عالمی مجلس تحفظِ ختمِ نبوت کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی عظیم الشان ختمِ نبوت کانفرنس کی تیاریوں کا ذکر کیا ہے اور آپ سب حضرات کو اس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ میں بھی ان کی تائید کرتے ہوئے اور کانفرنس میں شرکت اور اس کی کامیابی کے لیے بھرپور جدوجہد کی گزارش کرتے ہوئے چند معروضات پیش کرنا چاہتا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
توہینِ رسالتؐ کے مقدمات پر چند گزارشات
توہینِ رسالتؐ کے سلسلہ میں درج ہونے والے مبینہ طور پر غلط مقدمات کی چھان بین کے لیے ’’انکوائری کمیشن‘‘ مقرر کرنے کی ایک درخواست کو منظور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ دنوں حکومت کو کمیشن مقرر کرنے کی ہدایت کی تھی جسے اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے معطل کر دیا ہے۔ اس سے اس سلسلہ میں سوشل میڈیا اور مختلف مجالس میں ہونے والی بحث نے ایک نیا رخ اختیار کر لیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فہمِ قرآن مجید کے بنیادی اصول
گزشتہ گفتگو میں قرآن مجید کے تعارف پر، موضوع پر، اور ایجنڈے پر چند باتیں تمہیدی طور پر عرض کی تھیں۔ اس بات کو آگے بڑھاتے ہوئے آج قرآن مجید کی تشریح اور تفسیر کے حوالے سے چند باتیں اسی لہجے میں عرض کروں گا کہ قرآن مجید کی تشریح، تفسیر اور وضاحت کی اتھارٹی کون ہے اور کس کا حق ہے کہ قرآن مجید کی وضاحت کرے، کوئی بات سمجھ میں نہ آرہی ہو تو تشریح کرے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امت کی فکری رہنمائی کے تقاضے
یہ فکری ضروریات کیا ہوتی ہیں؟ دینی ضروریات تو ہم سنتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے دین کی باتیں، فکری ضروریات کیا ہوتی ہیں؟ امت میں پیدا ہونے والے فتنوں سے آگاہی اور ان سے بچنے کے راستے تلاش کرنا، یہ فکری رہنمائی کہلاتی ہے۔ حالات پر نظر رکھنا، آنے والے خطرات کو محسوس کرنا اور نشاندہی کرنا کہ یہ خطرہ آ رہا ہے، متعلقہ لوگوں کو آگاہ کرنا، اس کا حل نکالنا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
قرآن مجید کا تعارف اور موضوع کیا ہے؟
ادارۃ الحسنات کا تقاضہ ہے کہ قرآن مجید کے ترجمہ اور تشریح کے حوالے سے کچھ تسلسل کے ساتھ پروگرام کا آغاز کیا جائے۔ ہمارے عزیز حافظ عمر فاروق بلال پوری میرے بہت اچھے ساتھی ہیں، ساری ٹیم ما شاء اللہ بڑی متحرک اور اچھی ٹیم ہے۔ آج اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے، اب میری عمر کا یہ مرحلہ ہے کہ قرآن مجید کا ترجمہ شروع کریں گے تو پتہ نہیں مکمل ہو گا یا نہیں ہو گا، لیکن کارِ خیر ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ہدایت و گمراہی کے راستے اور انسان کا اختیار
اللہ رب العزت فرماتے ہیں کہ میں نے انسان کو پیدا کیا ہے، بہت سی صلاحیتیں دی ہیں، اور دونوں گھاٹیوں میں جدھر بھی جانا چاہے، جانے کا اختیار دیا ہے۔ ’’الم نجعل لہ عینین‘‘ کیا ہم نے انسان کو دو آنکھیں نہیں دیں؟ ’’ولسانا‘‘ زبان دی ہے، ’’شفتین‘‘ ہونٹ دیے ہیں گفتگو کے لیے، ’’وھدیناہ النجدین‘‘ دو گھاٹیاں ہیں، ہم نے دونوں دکھا دی ہیں۔ اِدھر جاؤ تمہاری مرضی، اُدھر جاؤ تمہاری مرضی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
خیانت کاروں کی طرفداری کے معاشرتی نقصانات
قرآن کریم میں ایک جگہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے خطاب کر کے فرمایا گیا ہے کہ ’’ولا تکن للخائنین خصیما‘‘ اور ’’ولا تجادل عن الذین یختانون انفسھم‘‘ (النساء ۱۰۵، ۱۰۷) جس کا سادہ سا ترجمہ یہ ہے کہ آپؐ خیانت کاروں کی طرفداری نہ کریں اور ان کی وکالت نہ کریں۔ مفسرین کرامؒ نے اس کا شانِ نزول ایک خاص واقعہ کو قرار دیا ہے جو مختلف محدثین کرام اور مفسرین عظامؒ نے اپنے اپنے انداز میں ذکر فرمایا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سیرتِ ابوہریرہؓ میں طلبہ کے لیے رہنمائی
قرونِ اولیٰ میں، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے زمانے میں اور تابعین و اتباعِ تابعین کے دور میں جو واعظ ہوتاتھا اس کو ’’القاص‘‘ کہتے تھے، قصہ گو۔ عمومی اصطلاح قاص کی ہے، قصے بیان کرنے والا۔ ہم تو خطیبِ پاکستان کہتے ہیں، وہ القاص کہتے تھے۔ بات سمجھنے سمجھانے کے لیے واقعہ ایک بہت مؤثر ذریعہ ہے، اور جو بات واقعے سے سمجھ میں آتی ہے وہ لیکچر سے نہیں سمجھ میں آتی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر