مشرق وسطیٰ میں مسلکی کشمکش
مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک میں مسلمانوں کے مختلف گروہوں کے درمیان سالہا سال سے جاری کشمکش بلکہ خانہ جنگی کے بارے میں جب یہ بات کہی جاتی ہے کہ یہ سنی شیعہ کشمکش نہیں ہے یا اسے سنی شیعہ کشمکش کا عنوان نہیں دینا چاہیے تو دل کی بات یہ ہے کہ خود میرا بھی جی چاہتا ہے کہ یہی بات کہوں اور مسلسل کہتا چلا جاؤں۔ لیکن معروضی حال کو دیکھتا ہوں تو کھلی آنکھوں سے نظر آنے والا منظر اس معصوم سی خواہش کا ساتھ دینے سے انکار کر دیتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بیرونی مداخلت پر مالدیپ کی مذمت
اے پی پی کی ایک خبر کے مطابق مالدیپ کے صدر عبد اللہ یامین نے ملکی معاملات میں مغربی مداخلت کی شدید مذمت کی ہے۔ مالدیپ کے پچاسویں یوم آزادی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر عبد اللہ نے ترقی یافتہ ممالک پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے جزیرے پر اپنے قوانین اور معیارات مسلط کر رکھے ہیں۔ کچھ ممالک اور عالمی ادارے مالدیپ کے داخلی معاملات میں مداخلت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ تقریب میں ہمسایہ ملک سری لنکا کے صدر متھری پالا سری سینا بھی موجود تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ایران کے جوہری معاہدے کا جائزہ
بڑی طاقتیں کہلانے والے چھ ملکوں کے ساتھ ایران کا ایٹمی معاہدہ اس وقت پوری دنیا میں زیر بحث ہے اور اس کے مثبت اور منفی پہلوؤں پر اظہار خیال کا سلسلہ جاری ہے۔ معاہدہ کا خلاصہ یہ ہے کہ ان چھ ملکوں نے ایران کو اس بات پر آمادہ کر لیا ہے کہ وہ اپنے ایٹمی پروگرام کو دس سال تک ایٹم بم بنانے کے لیے استعمال نہیں کر سکے گا۔ اور اس سلسلہ میں عالمی سطح پر نگرانی کرنے والے اداروں کو اپنی ایٹمی تنصیبات اور اثاثوں تک رسائی فراہم کرنے کا پابند ہوگا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مسئلہ قومی زبان اردو کا
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے جناب اے کے ڈوگر ایڈووکیٹ کی درخواست پر وفاقی حکومت سے اردو زبان کو تدریسی نصاب اور عدالتی زبان کے طور پر رائج کرنے کے بارے میں 18 اگست تک جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزار نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ قومی زبان اردو کو اس کا جائز مقام نہیں دیا جا رہا۔ کسی بھی قوم کی پہچان اس کی زبان سے ہوتی ہے، عدالت سے استدعا ہے کہ اردو زبان کو سکولوں و کالجوں میں تدریسی نصاب کا حصہ بنانے اور تمام عدالتی کاروائی کو اردو زبان میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سردار محمد عبد القیوم خان مرحوم
یہ خبر دل کو غم و اندوہ کی گہرائیوں میں لے گئی ہے کہ تحریک آزادیٔ کشمیر کے نامور راہنما اور پاکستان کی قومی سیاست کے ایک اہم نظریاتی کردار سردار محمد عبد القیوم خان طویل علالت کے بعد 91 برس کی عمر میں ہمیں داغ مفارقت دے گئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ سردار صاحب کے ساتھ میرا بہت قریبی تعلق رہا ہے اور میں ان کی تحریکی اور سیاسی زندگی کے نشیب و فراز کے مختلف مراحل کا عینی گواہ ہوں، بلکہ بعض مراحل میں شریک کار بھی رہا ہوں۔ میں نے پہلی بار انہیں کم و بیش نصف صدی قبل اس وقت دیکھا جب ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مری میں علمی و فکری نشستیں
گزشتہ دنوں دورۂ تفسیر کی پوری کلاس کے ساتھ چار روز مری میں گزارنے کا موقع ملا۔ جون کے آغاز میں جامعہ فاروق اعظمؓ مری کے سالانہ جلسہ میں حاضری ہوئی تو جامعہ کے مہتمم مولانا قاری سیف اللہ سیفی نے تقاضہ کیا کہ رمضان المبارک کے کچھ ایام ان کے پاس مری میں گزاروں۔ میں نے عذر کیا کہ ہمارے ہاں الشریعہ اکادمی گوجرانوالہ میں دورۂ تفسیر کی چالیس روزہ کلاس ہوتی ہے جو وسط رمضان تک جاری رہتی ہے، جبکہ آخری عشرہ کی اپنی مصروفیات ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلام میں خواتین کے حقوق
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے حوالہ سے بتایا گیا ہے کہ اب تک پوری دنیا میں گیارہ کروڑ سے زائد لڑکیاں قتل کی جا چکی ہیں۔ اس نسل کشی کو رپورٹ میں ’’جینڈر سائڈ‘‘ کا عنوان دیا گیا ہے اور اس کے اسباب میں (۱) اسقاط حمل (۲) کارو کاری (۳) نو عمری کی شادی اور (۴) چین میں ایک بچہ پیدا کرنے کی پالیسی کو نمایاں قرار دیا گیا ہے۔ اسلام سے پہلے عرب معاشرہ میں لڑکیوں کو زندہ درگور کرنے کا رجحان عام تھا جس کا قرآن کریم میں ذکر موجود ہے اور کلام باری تعالیٰ میں اس کے دو اہم اسباب بیان کیے گئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دینی مدارس اور عدالت عظمیٰ
دینی مدارس کو این جی اوز کا ہی ایک وسیع نیٹ ورک سمجھا جاتا ہے اس لیے کہ ہزاروں دینی مدارس ملک بھر میں لاکھوں طلبہ اور طالبات کو نہ صرف مفت تعلیم فراہم کر رہے ہیں بلکہ رہائش، خوراک اور علاج وغیرہ کی سہولتیں بھی انہیں بلا معاوضہ مہیا کی جا رہی ہیں۔ اس تعلیم میں قرآن و حدیث اور دیگر دینی علوم کے ساتھ ساتھ میٹرک تک عصری تعلیم اور کمپیوٹر ٹریننگ بھی شامل ہے۔ اصحاب ثروت اپنی زکوٰۃ و صدقات اور عطیات وغیرہ کے ساتھ تعاون کرتے ہیں جو مستحق طلبہ اور طالبات پر خرچ کی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نیب کا کردار ۔ ایک لمحۂ فکریہ
ہار کی واپسی کی خبر جن تفصیلات کے ساتھ شائع ہوئی ہیں انہیں پڑھتے ہوئے ہمیں دور نبویؐ کا ایک واقعہ یاد آگیا کہ جناب نبی اکرم ﷺ نے ایک صاحب کو کسی علاقہ سے زکوٰۃ و عشر اور دیگر محصولات کی وصولی کے لیے عامل بنا کر بھیجا۔ اس دور میں تحصیلدار اور محصولات وصول کرنے والے کے لیے ’’عامل‘‘ کی اصطلاح ہی استعمال ہوتی تھی۔ وہ جب اپنی ڈیوٹی مکمل کر کے واپس آئے تو جناب نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں وصول شدہ اموال پیش کیے مگر ایک گٹھڑی علیحدہ رکھ دی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
تحفظ ختم نبوت کی جدوجہد کے چند پہلو
میں قادیانیوں سے کہا کرتا ہوں کہ انہیں مسیلمہ اور اسود کے راستہ پر بضد رہنے کی بجائے طلیحہؓ اور سجاحؒ کا راستہ اختیار کرنا چاہیے اور غلط عقائد سے توبہ کر کے مسلم امت میں واپس آجانا چاہیے۔ جبکہ اہل اسلام سے میری گزارش یہ ہے کہ قادیانیوں کے دجل و فریب کا مقابلہ اپنی جگہ لیکن انہیں اسلام کی دعوت دینا اور دعوت کے لیے مناسب ماحول پیدا کرنا بھی ضروری ہے۔ اور یہ بات بھی سمجھنا ضروری ہے کہ مقابلہ کا ماحول اور نفسیات الگ ہوتی ہیں جبکہ دعوت کا ماحول اور نفسیات اس سے بالکل مختلف ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر