لاہور کی اہل حدیث کانفرنس میں بم کے دھماکے سے علامہ احسان الٰہی ظہیر مرحوم سمیت دس افراد کی شہادت اور ایک سو کے قریب زخمی ہونے کی افسوسناک واردات کے مجرموں کو بے نقاب کرنے میں ابھی پنجاب پولیس کامیاب نہیں ہو پائی تھی کہ ۹ اپریل کو راولپنڈی میں تخریب کاری کی ایک اور افسوسناک واردات نے ۱۵ شہریوں کی جان لے لی ہے جبکہ ستر افراد زخمی ہوئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
تخریب کاری کے ذریعے ملک میں دہشت گردی پھیلانے کی جو وارداتیں ملک میں تسلسل کے ساتھ ہو رہی ہیں ان سے نمٹنے اور مجرموں کو بے نقاب کر کے عبرتناک سزا دینے کا عمل جب تک ہنگامی بنیادوں پر آگے نہیں بڑھایا جاتا ان وارداتوں کے پھیلاؤ کو روکنا ممکن نہیں ہوگا۔
ہم راولپنڈی کے افسوسناک واقعہ میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثاء اور زخمیوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی انتظامی ترجیحات پر نظرثانی کرے اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کارروائی کر کے تخریب کاری کے بڑھتے ہوئے سلسلہ کو روکنے کا اہتمام کرے۔