اسلام آباد میں چند روز

   
۲۸ اگست ۲۰۱۳ء

گزشتہ ہفتے کے دوران تین چار روز کے لیے اسلام آباد جانے کا اتفاق ہوا، مختلف تقاضے جمع ہو گئے تھے جو اسباق کے آغاز سے قبل نمٹانا ضروری تھے، اس لیے ان سب کے لیے اکٹھی ترتیب بن گئی۔ دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے چند فضلاء نے حضرت مولانا سمیع الحق کے معاون خصوصی مولانا محمد اسرار حقانی کی سرکردگی میں ایک علمی و فکری فورم ’’انٹرنیشنل ریسرچ کونسل برائے مذہبی امور‘‘ کے عنوان سے قائم کیا ہے جس کے تحت وہ مختلف علمی و فکری شعبوں میں کام کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ صوبہ خیبر پختون خواہ کے دینی جرائد کے مدیر صاحبان کے لیے اس فورم کے تحت ’’الندوہ لائبریری چھتر پارک اسلام آباد‘‘ میں ۱۸-۱۷-۱۶ اگست کو تین روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا جس کی دو نشستوں میں مجھے دعوت و ابلاغ کے عصری تقاضوں کے حوالہ سے گفتگو کی دعوت دی گئی تھی۔ الندوۃ لائبریری حضرت مولانا سید حامد میاں قدس اللہ العزیز کے تلمیذ مولانا مفتی محمد سعید خان نے قائم کی ہے جس میں مختلف موضوعات پر کتابوں کا ایک وسیع ذخیرہ جمع کیا گیا ہے اور اصحابِ ذوق کے لیے ان سے استفادہ کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔ پرائیویٹ سطح پر یقیناًیہ ایک بہت بڑی لائبریری ہے جس سے مطالعہ و تحقیق کا ذوق رکھنے والا کوئی بھی طالب علم خود کو مستغنی قرار نہیں دے سکتا۔ مجھے اس سے قبل بھی متعدد بار وہاں حاضری اور کتابوں کی زیارت کا موقع مل چکا ہے۔ ۱۷ اگست کو میں وہاں پہنچا، رات قیام رہا اور ورکشاپ کی دو نشستوں میں حسبِ موقع گفتگو کی۔

حقانیہ کے فضلاء کے قائم کردہ فورم کی سرگرمیاں دیکھ کر خوشی ہوئی، اس فورم کا اہتمام اسی شعبہ نے کیا تھا جس کی مختلف نشستوں میں بہت سے سرکردہ اصحابِ فکر و دانش نے اظہار خیال کیا اور صحافت کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے بہت سے حضرات نے اس سے استفادہ کیا۔ اسلام آباد جانا ہو تو جامعہ رحمانیہ ماڈل ٹاؤن ھُمک کی حاضری ضرور ہوتی ہے۔ وہاں ایک رات قیام کیا، عشاء اور فجر کی نمازوں کے بعد جامع مسجد کے نمازیوں سے بعض دینی عنوانات پر گفتگو کی اور جامعہ کے مہتمم حافظ سید علی محی الدین سے جامعہ کے تعلیمی نظام کے حوالہ سے مشاورت ہوئی۔

۱۸ اگست کو جمعیۃ علماء اسلام پاکستان (س) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الرؤف فاروقی کے فرزند مولانا مفتی محمد مغیرہ کا اسلام آباد میں نکاح تھا، یہ تقریب تین دینی خاندانوں کے خوبصورت ملاپ کا عنوان بن گئی اور بہت سے جماعتی احباب کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ اسلام آباد کے مولانا عبد الخالق، لاہور کے مولانا عبد الرؤف فاروقی اور کراچی کے مولانا حاجی عبد المنان تینوں ہمارے پرانے ساتھی اور دوست ہیں اور جمعیۃ علماء اسلام کے متحرک راہ نماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔ مولانا عبد الخالق کے فرزند کا نکاح دو روز قبل کراچی میں مولانا عبد المنان کی دختر سے ہوچکا تھا اور یہ ان کے ولیمہ کی تقریب تھی، جبکہ اس تقریب میں مولانا فاروقی کے بیٹے کا نکاح مولانا عبد الخالق کی دختر سے ہوا اور اس طرح یہ تینوں خاندان فکری، جماعتی اور دینی ہم آہنگی کے ساتھ رشتہ داری کے بندھن میں بھی یک جان ہوگئے۔ تقریب میں حضرت مولانا فداء الرحمن درخواستی، حضرت مولانا سمیع الحق، حضرت مولانا پیر عبد الرحیم نقشبندی، مولانا عبد المالک خان، مولانا عبد المجید ہزاروی، پروفیسر افتخار احمد بھٹہ اور دیگر سرکردہ حضرات کے ساتھ اسلام آباد اور راولپنڈی کے علماء کرام کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مولانا سمیع الحق اور راقم الحروف نے مختصر گفتگو کی، مولانا درخواستی نے نکاح پڑھایا اور دونوں جوڑوں اور تینوں خاندانوں کے علاوہ شرکاءِ محفل کے لیے دین و دنیا کی برکات اور سعادت کی دُعا کی۔ اللہ تعالیٰ سب کو دونوں جہانوں کی برکات اور سعادتوں سے بہرہ ور فرمائیں۔ آمین یا رب العالمین۔

وہاں سے اسلام آباد میں مجلس صوت الاسلام جامعہ اسلامیہ کلفٹن کراچی کے قائم کردہ مرکز میں حاضری ہوئی۔ مجلس صوت الاسلام نے اس سال خطباء کرام کے لیے ایک سالہ تربیتی کورس کا اہتمام کیا ہے۔ ۱۸ اگست کو ظہر کے بعد اس کی افتتاحی تقریب تھی۔ یہ کورس آن لائن ہوگا، ہر اتوار اور پیر کو دو روز ظہر سے عصر کے درمیان ہفتہ وار کلاسیں ہوں گی۔ کراچی، پشاور، کوئٹہ اور اسلام آباد میں علماء کرام کی باقاعدہ کلاسیں ہوں گی۔ آن لائن سسٹم کے تحت ایک مقام پر لیکچر کی ذمہ داری پروفیسر ڈاکٹر سعد صدیقی اور راقم الحروف کے سپرد کی گئی ہے۔ اس کے تحت میرا لیکچر اتوار کے روز الشریعۃ اکادمی گوجرانوالہ میں ہوا کرے گا۔ اکادمی میں بھی اس روز خطباء کی مقامی کلاس کی ترتیب زیر غور ہے جبکہ پیر کو مختلف اصحابِ علم سے اس موضوع پر لیکچر دلوانے کا نظم بنایا جا رہا ہے۔ یکم ستمبر سے اس نظام کے انچارج مولانا جمیل الرحمن فاروقی (۰۳۰۰-۲۵۱۸۵۹۹) سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام اگلے سال مارچ کے دوران اسلام آباد میں وفاق کے فضلاء اور طلبہ کے عالمی سطح کے بڑے اجتماع کا پروگرام طے ہوا ہے جس کی تفصیلات وفاق کے سیکرٹری جنرل مولانا قاری محمد حنیف جالندھری اپنے ایک مضمون میں بیان کر چکے ہیں، مجوزہ پروگرام کے مطابق یہ بین الاقوامی سطح کا عالمی اجتماع ہوگا جس میں دنیا بھر کی ممتاز علمی شخصیات کے علاوہ مختلف ممالک سے وفاق المدارس کے فضلاء شریک ہوں گے اور یہ اجتماع مسلسل تین روز جاری رہے گا جس میں شرکاء کی تعداد اندازًا دس لاکھ سے زیادہ بتائی جا رہی ہے۔ اس عالمی اجتماع کے لیے اسلام آباد میں مناسب جگہ کے انتخاب اور بر وقت انتظامات کے لیے مولانا قاضی عبد الرشید کی سرکردگی میں اسلام آباد اور راولپنڈی کے سرکردہ علماء کرام کی کمیٹی قائم کی گئی ہے جو اپنے کام میں مصروف ہے۔ جبکہ میڈیا سے معاملات اور انتظامات کے حوالہ سے ایک کمیٹی کا مسؤل راقم الحروف کو بنایا گیا اور سیکرٹری کی ذمہ داری مولانا عبد القدوس محمدی کو سونپی گئی ہے۔ اسلام آباد حاضری کے موقع پر اس کمیٹی کا ابتدائی مشاورتی اجلاس شہزاد ٹاؤن کی جامع مسجد محمدی میں ۱۹ اگست کو ہوا جس میں ہم دونوں کے علاوہ مولانا جمیل الرحمن فاروقی، جناب سیف اللہ خالد، جناب علی شیر اور اس شعبہ سے تعلق رکھنے والے بعض دوسرے حضرات شریک ہوئے۔ میڈیا اور ابلاغ کے حوالہ سے اجتماع کی تیاری کے کام کے آغاز کے لیے باہمی مشاورت کے ساتھ ترتیب طے کی گئی جس کے مطابق کام کو آگے بڑھایا جائے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستان میں اسلام آباد میں اپنے مرکز کے قیام کے لیے بلڈنگ خرید لی ہے جو پارک روڈ پر شہزاد ٹاؤن سے آگے گرین ایونیو میں واقع ہے اور وفاقی دارالحکومت سے متعلقہ سرگرمیوں کے حوالہ سے موزوں بلڈنگ ہے۔ میں نے اپنے ہمسفر پروفیسر حافظ عبد الرشید کے ہمراہ ایک رات اس مرکز میں بسر کی اور مولانا قاری محمد حنیف جالندھری کو فون پر اس مرکز کے قیام پر مبارک باد پیش کی۔ خدا کرے یہ مرکز وفاق المدارس العربیہ کے قومی اور بین الاقوامی سرگرمیوں کے لیے مفید اور بابرکت ثابت ہو۔ آمین یا رب العالمین۔

پاکستان شریعت کونسل کے امیر محترم حضرت مولانا فداء الرحمن درخواستی ان دنوں اسلام آباد میں مقیم ہیں، ان کی خدمت میں حاضری دی اور مختلف امور پر ان سے مشاورت ہوئی جبکہ ۲۰ اگست کو ماڈل ٹاؤن اسلام آباد کی جامع مسجد الیاس کے خطیب مولانا ثناء اللہ گلگتی کے ہاں ناشتہ کے بعد گوجرانوالہ کی طرف واپس روانگی ہوگئی۔

   
2016ء سے
Flag Counter