جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کے زیر اہتمام ۴ مارچ ۱۹۸۸ء کو مینارِ پاکستان پارک لاہور میں کُل پاکستان نظامِ شریعت کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں صوبائی جمعیتوں کی طرف سے سرگرمیوں کا آغاز ہو چکا ہے اور مرکزی و صوبائی راہنماؤں کے وفود ملک کے مختلف حصوں کے دورے کر رہے ہیں۔
موجودہ ملکی صورتحال، تیزی سے پھیلتے ہوئے مختلف النوع فتنوں، اور باطل پرست گروہوں کی وسعت پذیر سرگرمیوں کے پیشِ نظر اہلِ حق کی ملک گیر قوت کے اس مظاہرہ کی اہمیت سب جماعتی احباب پر واضح ہے۔ اس لیے ہر جماعتی دوست کی ذمہ داری ہے کہ وہ نظامِ شریعت کانفرنس کی کامیابی کے لیے بھرپور محنت کرے، بالخصوص مقامی و ضلعی جمعیتیں مندرجہ ذیل امور کے اہتمام کی طرف خصوصی توجہ دیں:
مرکز کی طرف سے اشتہارات بالکل محدود تعداد میں شائع کیے گئے ہیں، اس لیے مقامی و ضلعی جمعیتیں اپنی ضرورت کے مطابق اشتہار خود چھپوا کر اپنے حلقوں میں وسیع پیمانے پر لگوائیں۔
اہم شاہراہوں کی دیواروں پر کانفرنس کے بورڈ لکھوانے کے علاوہ کپڑوں کے بینر لکھوا کر آویزاں کریں۔
جمعۃ المبارک کے اجتماعات اور عام جلسوں میں کانفرنس کی اہمیت بیان کر کے عوام کو شرکت کی ترغیب دی جائے۔
قومی اور علاقائی اخبارات میں کانفرنس کے بارے میں خبروں کی مسلسل اشاعت کا اہتمام کیا جائے۔
ضلعی عہدیدار وفود کی شکل میں اضلاع کے تفصیلی دورے کر کے کانفرنس میں شرکت کے لیے قافلوں کو منظم کریں۔
مرکزی اور صوبائی راہنماؤں کے دوروں کے موقع پر کارکنوں کے زیادہ سے زیادہ اجتماعات کا اہتمام کیا جائے۔
مرکزی اور صوبائی دفاتر اور عہدہ داروں کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا جائے اور اپنی سرگرمیوں سے انہیں آگاہ کیا جائے۔
ضلعی جمعیتیں مرکزی اخراجات کے سلسلہ میں واجب الادا رقوم کے علاوہ کانفرنس کے اخراجات کے لیے کم از کم دو ہزار روپے فی ضلع کانفرنس سے قبل مرکزی مجلس استقبالیہ کو مرکزی دفتر کے پتہ پر ارسال کریں۔ اور اس کے علاوہ اپنے حلقہ کے مخیر حضرات کو کانفرنس کے اخراجات کے سلسلہ میں مجلس استقبالیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کی ترغیب دلا کر مرکزی راہنماؤں کا ان سے رابطہ کرا دیں۔
۲۰ فروری سے شروع ہونے والے ہفتہ کے دوران ضلعی جمعیتوں کے بھرپور اجلاس بلا کر کانفرنس کے سلسلہ میں سرگرمیوں کا جائزہ لیا جائے اور باقی ماندہ کام کی تکمیل کا اہتمام کیا جائے۔
جمعیۃ علماء اسلام پاکستان کی رضا کار تنظیم ’’انصار الاسلام‘‘ کو ازسرنو منظم کرنے کے لیے ضلع کم از کم دس نوجوانوں کا دستہ تیار کرے اور ان نوجوانوں کے لیے جماعتی طور پر دستور کے مطابق وردیاں تیار کر کے انہیں کانفرنس میں لایا جائے۔
مرکزی مجلس استقبالیہ کی طرف سے موصول ہونے والی ہدایات پر عملدرآمد اور استفسارات کے بارے میں مرکزی دفتر کو بروقت جوابات ارسال کیے جائیں۔