تعارف و تبصرہ

   
دسمبر ۱۹۹۹ء

’’امام اعظم ابوحنیفہؒ کا عادلانہ دفاع‘‘

امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ پر بعض حلقوں کی طرف سے کیے جانے والے اعتراضات کے جواب میں ہر دور میں ممتاز اہلِ علم نے قلم اٹھایا ہے اور مختلف فقہی مذاہب سے تعلق رکھنے والے اکابر علماء کرام نے امام اعظمؒ کی علمی و دینی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان پر کیے جانے والے اعتراضات و شبہات کا رد کیا ہے۔

اس سلسلہ میں عرب دنیا کے معروف حنفی عالم الاستاذ المحدث محمد زاہد الکوثری رحمہ اللہ تعالیٰ کی تصنیف ’’تانیب الخطیب‘‘ ایک قابل قدر علمی کاوش ہے جس میں پانچویں صدی کے محدث خطیب بغدادی رحمہ اللہ تعالیٰ کے اعتراضات کا جواب دیا گیا ہے۔

برادر عزیز مولانا حافظ عبد القدوس خان قارن سلّمہ استاذ حدیث مدرسہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ نے اس کا ترجمہ اردو میں ’’امامِ اعظمؒ کا عادلانہ دفاع‘‘ کے نام سے کیا ہے جو اس وقت ہمارے سامنے ہے۔ سوا چار سو سے زائد صفحات پر مشتمل یہ کتاب عمر اکادمی، نزد گھنٹہ گھر، گوجرانوالہ نے عمدہ کتابت و طباعت، خوبصورت ٹائٹل اور مضبوط جلد کے ساتھ پیش کی ہے اور اس کی قیمت ایک سو چالیس روپے ہے۔

’’قادیانی شبہات کے جوابات‘‘

قادیانی گروہ کے ساتھ علماء اسلام کی گفتگو اور مباحثے عقیدۂ ختم نبوت، حیات و نزولِ عیسیٰ علیہ السلام، اور صدق و کذبِ مرزا قادیانی جیسے موضوعات پر ہر دور میں ہوتے رہے ہیں۔ اور اس سلسلہ میں قادیانی گروہ کے مناظرین اور مصنفین کی طرف سے مختلف اعتراضات اور شبہات پیش کیے جاتے رہے ہیں جن کے جوابات اہلِ اسلام کے بہت سے محقق اور مناظر علماء کرام نے اپنے اپنے انداز میں دیے ہیں۔

عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی راہنما حضرت مولانا اللہ وسایا نے اب تک سامنے آنے والے قادیانی شبہات و اعتراضات اور ان کے جوابات کو یکجا مرتب کر کے شائع کرنے کا بیڑا اٹھایا اور اس سلسلہ کی پہلی کاوش ‘‘عقیدۂ ختم نبوت‘‘ کے عنوان سے جلد اول کے طور پر پیش کی ہے جس میں حضرت علامہ سید محمد انور شاہ کشمیریؒ، حضرت پیر مہر علی شاہ گولڑویؒ، حضرت مولانا سید محمد علی مونگیریؒ، اور حضرت مولانا ثناء اللہ امرتسریؒ جیسے اکابر سے لے کر حضرت مولانا محمد حیاتؒ، حضرت مولانا لال حسین اخترؒ، اور حضرت مولانا منظور احمد چنیوٹیؒ جیسے مناظرین تک کے جوابات و افادات کو جمع کر دیا ہے، اور اس علمی محنت پر مولانا موصوف بلا شبہ تبریک و تشکر کے مستحق ہیں۔

تین سو کے لگ بھگ صفحات پر مشتمل یہ کتاب خوبصورت اور مضبوط جلد اور عمدہ کتابت و طباعت کے ساتھ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت، حضوری باغ روڈ، ملتان نے شائع کی ہے اور اس کی قیمت ایک سو روپے ہے۔

’’تاريخ المشاہير‘‘

سیرت النبیؐ پر اردو کی شہرہ آفاق کتاب ’’رحمۃ للعالمین‘‘ کے مصنف حضرت مولانا قاضی محمد سلیمان منصور پوری رحمہ اللہ تعالیٰ اب سے ایک صدی قبل اخبار ’’وکیل‘‘ میں ملتِ اسلامیہ کی عظیم شخصیات پر مسلسل مضامین لکھتے رہے ہیں اور ان کی یہ نگارشات اہلِ علم میں بہت مقبول ہوئی ہیں۔ زیر نظر کتاب ان مضامین کا مجموعہ ہے اور اس میں فقہاء کرام، محدثین، مشائخ، قضاۃ، ملوک و وزراء اور شعراء و ادباء میں سے چیدہ چیدہ شخصیات کے حالات اور کارناموں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔

سوا تین سو کے لگ بھگ صفحات پر مشتمل یہ کتاب عمدہ کتابت و طباعت، خوبصورت ٹائٹل اور مضبوط جلد کے ساتھ بیت العلوم، ۲۰ نابھ روڈ، پرانی انار کلی، لاہور نے شائع کی ہے اور اس کی قیمت کتاب پر درج نہیں ہے۔

ماہنامہ ’’محدث‘‘ لاہور کا ’’سود نمبر‘‘

اہلِ حدیث مکتبِ فکر کے ممتاز عالمِ دین اور دانشور مولانا حافظ عبد الرحمٰن مدنی کی زیر ادارت شائع ہونے والے علمی جریدہ ’’محدث‘‘ کا سود کے بارے میں خصوصی شمارہ ہمارے سامنے ہے۔ جس میں مسئلہ سود کے مختلف پہلوؤں پر اہلِ علم کی وقیع نگارشات کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ آف پاکستان میں سود پر ہونے والی بحث کی مختصر اور جامع رپورٹ، سپریم کورٹ کے سوالنامہ کا تفصیلی جواب، اور سپریم کورٹ میں مدیر ’’محدث‘‘ کی طرف سے پیش کیا جانے والا تحریری بیان بھی شامل ہے۔ اور اس طرح اس موضوع سے دلچسپی اور مطالعہ و تحقیق کا ذوق رکھنے والے حضرات کے لیے اچھا خاصا مواد جمع کر دیا گیا ہے۔

’’محدث‘‘ کا یہ ’’سود نمبر‘‘ ستمبر و اکتوبر ۹۹ء کا مشترکہ شمارہ ہے جو ۲۴۰ صفحات پر مشتمل ہے اور اسے دفتر ماہنامہ ’’محدث‘‘ ۹۹ جے، ماڈل ٹاؤن، لاہور سے طلب کیا جا سکتا ہے۔

’’نو مسلم خواتین کی ایمان افروز آپ بیتیاں‘‘

عام طور پر کہا جاتا ہے کہ مغربی ممالک میں اسلام قبول کرنے والوں میں خواتین کی تعداد زیادہ ہے جو مصنوعی اور غیر فطری معاشرتی نظام کے ہاتھوں بے سکون ہو کر اسلام کے دامنِ فطرت میں پناہ لیتی ہیں۔

محترمہ نگہت عائشہ نے زیر نظر کتاب میں اسلام قبول کرنے والی ایسی ستر خواتین کے حالات و تاثرات کو مرتب کر کے پیش کیا ہے۔ اور پونے چار سو صفحات پر مشتمل یہ مجلد کتاب ندوۃ المعارف ١٣ کبیر اسٹریٹ، اردو بازار، لاہور نے شائع کی ہے جس کی قیمت ڈیڑھ سو روپے ہے۔

’’تاریخِ انسانی کے پانچ دور اور ان کے تقاضے‘‘

معروف عالمِ دین حضرت مولانا عبد اللطیف مسعود نے زیر نظر کتاب میں انسانی زندگی کے مختلف ادوار یعنی عالمِ ارواح، بطن، دنیا، برزخ، اور آخرت کے بارے میں قرآن و سنت اور اسلامی تاریخ کے حوالہ سے بہت سی مفید معلومات جمع کر دی ہیں، اور عذابِ قبر کے ثبوت پر قرآن و سنت کی روشنی میں سیر حاصل بحث کی ہے۔

کتاب کے صفحات دو سو چالیس ہیں، اسے جامعہ عربیہ تعلیم القرآن، جامع مسجد وہاب، ڈسکہ ضلع سیالکوٹ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

’’مولانا ظفر علی خانؒ کی آپ بیتی‘‘

مولانا ظفر علی خان مرحوم ہماری قومی تاریخ کی ایک اہم شخصیت ہیں جنہوں نے صحافت اور سیاست دونوں میدانوں میں برصغیر پاک و ہند کی آزادی اور ملی اقدار کے تحفظ کے لیے گراں قدر خدمات سر انجام دی ہیں۔

محترمہ رابعہ طارق نے زیر نظر کتابچہ میں مولانا مرحوم کی آپ بیتی کو مفید حواشی اور اچھی ترتیب کے ساتھ جمع کر دیا ہے۔ اور ۲۳۲ صفحات پر مشتمل یہ کتاب خوبصورت ٹائٹل اور مضبوط جلد کے ساتھ ندوۃ المعارف، ۱۳ کبیر اسٹریٹ، اردو بازار، لاہور نے شائع کی ہے، جس کی قیمت ایک سو بیس روپے ہے۔

’’صبر و استقامت‘‘

حضرت الاستاذ المحدث عبد الفتاح ابو غدۃ رحمہ اللہ تعالٰی نے ’’صفحات من صبر العلماء‘‘ کے نام سے امت کے چیدہ چیدہ اصحابِ علم و دانش کی ان مشکلات اور صبر آزما تکلیف کا تذکرہ جمع کیا ہے جو انہیں علم کے حصول اور اس کی اشاعت و ترویج میں پیش آئیں، اور انہیں ان ایثار پیشہ علماء و فضلاء نے انتہائی صبر و استقامت اور وقار و حوصلہ کے ساتھ برداشت کیا۔

مولانا عبد الستار سالم قاسمی نے اسے اردو کے قالب میں ڈھالا ہے اور ندوۃ العلماء، ۱۳ کبیر اسٹریٹ، اردو بازار، لاہور نے اس کی اشاعت کی سعادت حاصل کی ہے۔ صفحات دو سو کے قریب ہیں اور قیمت ۹۶ روپے ہے۔

’’سیرتِ بانئ دارالعلوم‘‘

دارالعلوم دیوبند کے بانی حجت الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم نانوتویؒ کی سیرت و سوانح پر برصغیر کے ممتاز محقق، دانشور اور عالمِ دین حضرت مولانا سید مناظر احسن گیلانیؒ کی کتاب ’’سوانحِ قاسمی‘‘ علمی حلقوں میں معروف ہے جو تین جلدوں میں ہے۔ اس کے علاوہ مولانا گیلانیؒ نے ۱۳۶۰ھ اور ۱۳۶۱ھ میں ماہنامہ ’’دارالعلوم‘‘ دیوبند کے ابتدائی شماروں میں حضرت نانوتویؒ کی سوانح اور خدمات پر ایک مقالہ لکھا تھا جو چھ قسطوں میں شائع ہوا۔

مجلسِ یادگارِ گیلانیؒ، ڈی ۴۸، گلی نمبر ۳، سکیٹر ۱۱/۲/۱، اورنگی ٹاؤن، کراچی نے یہ مقالہ ’’سیرتِ بانئ دارالعلوم‘‘ کے نام سے شائع کیا ہے جو حضرت نانوتویؒ کی حیات و خدمات پر بیش بہا معلومات کا ذخیرہ ہے۔ اس کے صفحات ۱۳۰ اور قیمت ۸۰ روپے ہے۔

’’عقیدۃ اہل الاسلام فی حیات عیسیٰ علیہ السلام‘‘

معروف محقق اور دانشور مولانا حکیم محمود احمد ظفر نے زیر نظر کتابچہ میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی حیات، رفعِ آسمانی، اور نزول کے بارے میں قرآن و سنت کی روشنی میں اہلِ اسلام کے اجماعی عقیدہ کی وضاحت کے ساتھ ساتھ اس سلسلہ میں قادیانیوں کے اعتراضات و شبہات کا تفصیل کے ساتھ جواب دیا ہے۔ اس کے صفحات ۱۵۰ ہیں، قیمت درج نہیں ہے، اور اسے ادارہ معارفِ اسلامیہ، مبارکپورہ، سیالکوٹ سے طلب کیا جا سکتا ہے۔

’’کیا انجکشن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے؟‘‘

مولانا سخی داد خوستی نے سولہ صفحات پر مشتمل اس مقالہ میں اس موقف پر دلائل پیش کیے ہیں کہ انجکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے، اور جو حضرات انجکشن کو ناقصِ صوم نہیں سمجھتے ان کا موقف درست نہیں ہے۔

مقالہ نگار کے موقف سے اتفاق ضروری نہیں ہے البتہ ان کی کاوش قابلِ داد ہے۔ یہ مقالہ مکتبہ طیبہ، شیخ آباد ضلع ژوب، بلوچستان سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

’’توراۃ و انجیل کی صحت کا محاکمہ‘‘

پاکستان میں ’’بائبل کورس‘‘ کے نام سے تورات و انجیل کے متعدد کورس چل رہے ہیں جن کے ذریعہ مسلمان نوجوانوں کو آسمانی تعلیمات کے مقدس عنوان کے ساتھ بائبل کی تعلیم دی جاتی ہے۔

محترم عبد الرشید ارشد آف جوہر آباد نے اس مقالہ میں موجودہ بائبل میں شامل تورات و انجیل کی مختلف کتابوں کی صحت کے بارے میں ایک تحقیقی جائزہ پیش کیا ہے، اور بتایا ہے کہ بائبل کو موجودہ شکل میں تورات اور انجیل قرار دینا تحقیق و انصاف کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہے۔

ساٹھ صفحات پر مشتمل یہ مقالہ جوہر پریس بلڈنگ، جوہر آباد، ضلع خوشاب کے پتہ سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

’’میراث کا حساب‘‘

محترم جناب سید شبیر احمد کاکاخیل، مدیر فنی امور، عالمی ادارہ تسہیل الحسابات الاسلامیہ، ۵۹۳/۲۹، اللہ آباد، ویسٹرج، راولپنڈی نے اس کتابچہ میں وراثت سے متعلقہ شرعی مسائل اور ان کے حسابات کو اردو میں اچھے انداز میں مرتب کر دیا ہے، جو اس مشکل اور پیچیدہ فن کے طلبہ اور اساتذہ کے ساتھ ساتھ مفتیان کرام کے لیے بھی بہت مفید ہے۔ ایک سو صفحات پر مشتمل اس کتابچہ کی قیمت تیس روپے ہے اور مندرجہ بالا پتہ سے مل سکتا ہے۔

’’بشارتِ عیسٰیؑ

حضرت مولانا بشیر احمد حسینی ہمارے ملک کے معروف محقق ہیں جو ایک عرصہ سے مسیحیت کے مطالعہ و تحقیق کی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ اس وقت ان کے دو کتابچے ہمارے پیش نظر ہیں۔

ایک ’’بشارتِ عیسیٰ علیہ السلام‘‘ کے نام سے ہے جس میں جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی بشارت اور اس سلسلہ میں انجیل یوحنا کی شہادت پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے۔

جبکہ دوسرا رسالہ ’’محمدیم کون ہے؟‘‘ کے نام سے ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں حضرت سلیمان علیہ السلام کی بشارت اور اس حوالہ سے عبرانی بائبل کی شہادت پر محققانہ تبصرہ کیا گیا ہے۔

اول الذکر رسالہ کے صفحات تقریباً دو سو اور قیمت ۴۵ روپے ہے، جبکہ ثانی الذکر رسالہ ۹۶ صفحات پر مشتمل ہے اور قیمت ۳۵ روپے ہے۔ دونوں رسالے مصنف محترم سے جامع مسجد حسینی، شور کوٹ چھاؤنی، ضلع جھنگ کے پتہ پر طلب کیے جا سکتے ہیں۔

’’متاعِ نور‘‘

مفتئ اعظم پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد شفیع دیوبندی قدس اللہ سرہ العزیز کے داماد اور رفیق کار حضرت مولانا نور احمد مرحوم اپنے دور کے سرگرم علماء کرام میں سے تھے جنہوں نے علمی اور سیاسی دونوں میدانوں میں مسلسل تگ و دو کی ہے اور نفاذ اسلام کی جدوجہد میں بھی شریک رہے ہیں۔ ان کے حالاتِ زندگی اور خدمات کو مولانا رشید اشرف سیفی نے بڑی محنت کے ساتھ ’’متاعِ نور‘‘ کے نام سے مرتب کیا ہے، اور ادارۃ القرآن و العلوم الاسلامیہ، ۴۳۷ گارڈن ایسٹ، نزد لسبیلہ چوک، کراچی ۵ نے خوبصورت جلد، عمدہ کاغذ، اور معیاری کتابت و طباعت کے ساتھ انتہائی باذوق انداز میں پیش کیا ہے۔ صفحات ساڑھے چار سو سے زیادہ ہیں اور قیمت درج نہیں ہے۔

   
2016ء سے
Flag Counter