(بعد از نمازِ جمعہ اہلِ فلسطین کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی ریلی بمقام شیرانوالہ باغ جی ٹی روڈ گوجرانوالہ سے خطاب)
ٹرمپ نے یہ اعلان کر دیا ہے کہ یہ لڑائی فلسطینیوں کی نہیں تھی، میری تھی، اس لیے یہ ٹرمپ کی پلاننگ پر ٹرمپ کے آرڈر پر یہ سب کچھ ہو رہا ہے، اس لیے میں یہ بات واضح کرنا چاہوں گا کہ ہماری آج کی جنگ ٹرمپ کے ساتھ ہے۔ آج کی جنگ کس کے ساتھ ہے؟ ٹرمپ کے ساتھ ہے۔ آج کی جنگ میں یہودیوں کی قیادت کون کر رہا ہے؟ ٹرمپ کر رہا ہے۔ اس لیے میں اور بات کچھ نہیں کروں گا، صرف میں اپنے حکمرانوں سے یہ کہنا چاہوں گا کہ (دینی) قائدین نے تو کہہ دیا ہے، حضرت مولانا فضل الرحمٰن صاحب نے، حضرت مولانا مفتی منیب الرحمٰن صاحب نے، حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب نے، حضرت مولانا اورنگزیب فاروقی نے، انہوں نے کہہ دیا ہے کہ ہم مجاہدین کے ساتھ ہیں۔ میرا نازک سا سوال ہے میاں شہباز شریف صاحب سے اور حافظ عاصم منیر صاحب سے کہ آپ ٹرمپ کے ساتھ ہیں یا مجاہدین کے ساتھ ہیں؟ دوٹوک بات کیجیے، منافقت مت کیجیے۔ ہماری لڑائی ٹرمپ کے ساتھ ہے، ٹرمپ نے آج لڑائی کی کمان سنبھالی ہوئی ہے، ٹرمپ لڑ رہا ہے ان سے۔ آپ بتائیں، میاں شہباز شریف صاحب بتائیں، حافظ عاصم منیر صاحب بتائیں کہ وہ کس کیمپ میں ہیں، ٹرمپ کے ساتھ کھڑے ہیں یا مجاہدین کے ساتھ کھڑے ہیں؟
اللھم صل علیٰ سیدنا محمدن النبی الامی وعلیٰ اٰلہ واصحابہ وبارک وسلم۔
مولا کریم! آپ کا وعدہ ہے کہ اگر مجاہدین اپنے حوصلے پر قائم رہیں گے تو مدد کروں گا۔ مولا کریم ہمارے فلسطینی بھائیوں کو اس عذاب سے اس آزمائش سے نجات عطا فرما، ہمیں ان کے ساتھ کھڑا کر، مولا کریم ہمیں مظلومین کے ساتھ کھڑا کر، ہمیں ظالموں کے کیمپ میں کھڑا ہونے سے بچا لے۔ ہمیں ظالموں کے کیمپ میں کھڑا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، یا اللہ معافی مانگتے ہیں اپنے تمام گناہوں کی معافی مانگتے ہیں، یا اللہ اپنی سطوت کی قسم ہمیں ظالموں کے کیمپ میں کھڑا ہونے سے بچا لے، مظلوموں کی صف میں ہیں، مظلوموں کی صف میں رہیں گے ان شاء اللہ العزیز اور اللہ پاک کامیابی نصیب فرمائے (آمین یا رب العالمین)۔