(تنفیذ حلال کونسل پاکستان کے زیر اہتمام پشاور میڈیکل کالج میں منعقدہ اجلاس سے آن لائن خطاب)
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ تنفیذ حلال کونسل کے اس اہم اجلاس میں شرکت پر آپ سب دوستوں کو خوش آمدید کہتا ہوں، اللہ تعالیٰ قبولیت و ثمرات سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔ عقیدہ و عبادت کے بعد آسمانی تعلیمات میں جس بات پر سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے وہ حلال و حرام کے مسائل اور احکام ہیں۔ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام نے ہر دور میں حلال و حرام کے بارے میں آسمانی تعلیمات کی پابندی کی تلقین فرمائی ہے، بالخصوص تجارت و معیشت میں بدعنوانی حضرت شعیب علیہ السلام کی تعلیمات کا ہدف تھی جس کا ذکر قران کریم میں تفصیل کے ساتھ کیا گیا۔
جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی حلال و حرام کے مسائل و احکام کے ساتھ ساتھ اس کی اتھارٹی، حکمتوں اور مختلف دائروں کا مسلسل ذکر فرمایا ہے اور قرآن کریم میں تفصیل کے ساتھ ان کا تذکرہ موجود ہے۔ قرآن کریم میں بنی اسرائیل کے فضیلت کے اعلیٰ مقام سے لعنت کا سزاوار ہونے کے مقام تک گرنے کے اسباب میں فرمایا ہے کہ اس کا ایک بڑا سبب ’’واخذھم الربوٰا وقد نھوا عنہ‘‘ (النساء ۱۶۱) تھا کہ وہ سود کا لین دین کرتے تھے اور ’’لولا ینھاھم الربانیون والاحبار عن قولھم الاثم واکلھم السحت‘‘ (المائدہ ۶۳) حرام خوری کے عادی ہو گئے تھے۔ پھر یہ بھی فرمایا کہ اس کی وجہ یہ تھی کہ ان کے علماء کرام اور مشائخ عظام انہیں جھوٹ بولنے اور حرام کمانے سے منع نہیں کرتے تھے۔
آج ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ حلال و حرام کے بارے میں ہمارے ہاں بہت تساہل پایا جاتا ہے اور اس سے زیادہ یہ کہ حرام و حلال سے آگاہی کا ماحول بھی نہیں ہے جسے قائم کرنا علماء کرام اور مشائخ عظام کی ذمہ داری ہے۔ اس پس منظر میں تنفیذ حلال کونسل اور حلال فوڈ اتھارٹی کے باہمی تعاون و اشتراک سے جو محنت جاری ہے وہ انتہائی خوش آئند ہے اور اس کے لیے تاجر برادری اور علماء و مشائخ کے درمیان زیادہ سے زیادہ باہمی تعاون و اشتراک ضروری ہے جس کا ہر سطح اور ہر جگہ اہتمام ہونا چاہیے۔ امید ہے کہ آج کا یہ اہم اجلاس اس سلسلہ میں مثبت پیش رفت کا ذریعہ بنے گا۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اپنی ذمہ داریاں بہتر طور پر سرانجام دینے کی توفیق سے نوازیں، آمین یا رب العالمین۔
میٹنگ رپورٹ
تنفیذ حلال کونسل پاکستان کا یہ اہم اجلاس ۸/اکتوبر ۲۰۲۵ء کو پشاور میڈیکل کالج پشاور میں محترم جناب محمد عثمان آفاق کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں درج ذیل حضرات نے شرکت کی: (۱) حضرت مولانا زاہد الراشدی۔ آن لائن شرکت۔ (۲) حضرت مفتی عبد الرشید۔ آن لائن شرکت۔ (۳) محمد آفاق شمسی (۴) جناب کامران ۔ نمائندہ، حلال فوڈ اتھارٹی۔ (۵) ڈاکٹر حشمت صافی۔ پشاور میڈیکل کالج۔ (۶) مفتی حسین روغانی ۔ (۷) مولانا احمد جان۔ (۸) مولانا محمد عارف۔ (۹) مولانا سلمان خان۔ (۱۰) مولانا حبیب الرحمٰن۔
افتتاحی خطاب میں تنفیذ حلال کونسل کے چیئرمین مولانا زاہد الراشدی نے آن لائن خطاب میں نچلی سطح پر دوکانداروں اور صارفین میں کام کی اہمیت و ضرورت پر گفتگو فرمائی۔ اس ہی سلسلے میں دوسرا بیان حضرت مفتی عبد الرشید صاحب نے تنفیذ حلال کے کام کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔
فیصلے اور تجاویز
(۱) اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حلال فوڈ اتھارٹی سے ایک فوکل پرسن حسبِ سابق مقرر کیا جائے جو کونسل اور اتھارٹی کے درمیان رابطہ کار کے طور پر خدمات انجام دے۔
(۲) آفاق شمسی صاحب نے جناب کامران صاحب سے درخواست کی کہ اجلاس میں طے پانے والی تجاویز پر فوری عملدرآمد کیا جائے۔
(۳) یہ طے پایا کہ عنقریب محکمہ خوراک کے وزیر اور محکمہ خوراک کے سیکریٹری کے ساتھ ایک باضابطہ ملاقات منعقد کی جائے گی۔
(۴) یہ تجویز پیش کی گئی کہ جیسا کہ دو سال قبل ڈپارٹمنٹ سے یہ طے ہوا تھا کہ حلال فوڈ اتھارٹی میں ایک یا دو علماء کرام / مفتیانِ کرام کا تقرر کیا جائے تاکہ شرعی رہنمائی کو مضبوط بنیادوں پر فروغ دیا جا سکے۔
(۵) تنفیذ حلال کونسل صوبہ خیبر پختون خواہ کی جماعت میں مندرجہ ذیل تین علماء کرام کی ایک جماعت طے ہوئی جو آئندہ کیلئے کام میں جڑے ہوئے ساتھیوں کو مساجد میں جمعہ کے خطبات میں صارفین کو حلال آگاہی کے لیے بھرپور کام کریں گے اور ڈپارٹمنٹ کے اشتراک سے دوکاندار کی تربیت کیلئے پورے صوبے میں علاقائی طور پر مہینے کے اعتبار سے کام کیلئے پروگرام وضع کریں گے۔