سیرتِ ابوہریرہؓ میں طلبہ کے لیے رہنمائی
قرونِ اولیٰ میں، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے زمانے میں اور تابعین و اتباعِ تابعین کے دور میں جو واعظ ہوتاتھا اس کو ’’القاص‘‘ کہتے تھے، قصہ گو۔ عمومی اصطلاح قاص کی ہے، قصے بیان کرنے والا۔ ہم تو خطیبِ پاکستان کہتے ہیں، وہ القاص کہتے تھے۔ بات سمجھنے سمجھانے کے لیے واقعہ ایک بہت مؤثر ذریعہ ہے، اور جو بات واقعے سے سمجھ میں آتی ہے وہ لیکچر سے نہیں سمجھ میں آتی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ اور ہمارے کرنے کے کام
توہینِ رسالتؐ کے مقدمات کا جائزہ لینے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت کو کمیشن قائم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے جس پر ایک بار پھر اس حوالہ سے بحث و تمحیص کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور بہت سے دوستوں نے تقاضہ کیا ہے کہ اس سلسلہ میں ہم بھی کچھ گزارش کریں۔ چنانچہ اس مقدمہ کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت اور فیصلہ کے معاملات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اصولی طور پر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’تحریکِ کشمیر سے تحریکِ ختمِ نبوت تک‘‘
چودھری غلام نبی صاحب پرانے قومی کارکن ہیں اور مجلسِ احرار اسلام کے پلیٹ فارم پر متعدد دینی و قومی تحریکات میں حصہ لے چکے ہیں، اِن دنوں عالمی مجلسِ تحفظِ ختمِ نبوت میں قادیانیت کے خلاف محاذ پر برسرِ پیکار ہیں، انہوں نے ایک سیاسی کارکن کی حیثیت سے اپنی یادداشتیں ’’تحریکِ کشمیر سے تحریکِ ختمِ نبوت تک‘‘ کے عنوان سے مرتب کی ہیں جن کا ایک ایڈیشن منظر عام پر آ چکا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’فاسٹ انفرمیشن‘‘ کا دور اور اہلِ دانش کی ذمہ داری
آج جوہر آباد میں ختمِ نبوت کانفرنس میں شرکت کے لیے حضرت مولانا اللہ وسایا صاحب دامت برکاتہم کی معیت میں جا رہے تھے، راستے میں مغرب کی نماز مرکز اہلِ سنت میں پڑھنے کا ارادہ ہوا، نماز پڑھی، حضرت مولانا محمد الیاس گھمن صاحب کے ساتھ نشست ہوئی، چائے وائے پی، اور اب تھوڑی سی بات آپ حضرات کے ساتھ، مولانا نے فرمایا کہ ملاقات ہو جائے۔ ابلاغ کے ہر زمانے میں اپنے ذرائع رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
انفرادیت اور تنہائی پسندی کا فروغ پذیر طرزِ زندگی
ایک تو بات یہ ہے کہ قرآن کریم نے فحشاء کے حوالے سے دو باتوں سے منع فرمایا ہے: (۱) ایک ہے بے حیائی کا ارتکاب، (۲) اور ایک ہے بے حیائی کے ایک واقعہ کی اشاعت۔ قرآن پاک کا ارشاد ہے ’’ان الذین یحبون ان تشیع الفاحشۃ فی الذین اٰمنوا لھم عذاب الیم فی الدنیا والاٰخرۃ‘‘ (النور ۱۹) جو فاحشہ کے کسی واقعے کی اشاعت میں دلچسپی رکھتے ہیں، فرمایا، ان کے لیے عذابِ الیم ہے۔ واقعات ہوتے ہیں، واقعے کو پھیلانا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ٹرانسجینڈر پرسنز ایکٹ اور اس کے مفاسد
ٹرانسجینڈر پرسن کے حوالے سے ایک قانون پر کچھ دنوں سے دینی حلقوں میں بحث چل رہی ہے۔ یہ قانون ۲۰۱۸ء میں قومی اسمبلی اور سینٹ میں پاس ہوا تھا، جس کا عنوان تھا ’’خواجہ سرا اور اس قسم کے دیگر افراد کے حقوق کا تحفظ‘‘۔ خواجہ سرا ملک میں موجود ہیں، بہت تھوڑی تعداد میں، لیکن ہیں۔ کچھ اوریجنل ہیں، کچھ تکلف کے ساتھ ہیں، اور کچھ کو تکلف کے ساتھ اب بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
اللہ کے رسولوں کو جھٹلانے والے
اللہ تبارک و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ’’ولکل امۃ اجل‘‘ (الاعراف ۳۴) ہر امت کی ایک میعاد ہے، اپنا وقت گزارنا ہے، اور اپنا وقت گزار کر ہر قوم نے ہر طبقے نے ہر گروہ نے ہر شخص نے چلے جانا ہے۔ اس کے بعد کیا ہو گا؟ یہاں تو یہ فرمایا کر ہر شخص، گروہ، امت ہر ایک نے چلے جانا ہے، اپنے وقت پر۔ جب اس کا وقت آئے گا تو وقت میں آگا پیچھا نہیں ہو گا، نہ ایک گھڑی پہلے، نہ ایک گھڑی بعد۔ پھر کیا ہو گا؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
محمد سلیم سلیمانی کا انٹرویو
ناظرین، حالیہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے فلسطین کا مسئلہ کافی اٹھا ہوا ہے اور فلسطین کے اندر اسرائیلیوں کی طرف سے ایک بربریت کا سماں بنا ہوا ہے، جس پر مسلم امت کے اندر ایک بے چینی سی پائی جا رہی ہے، اور آج ہمارے پروگرام کے اندر موجود ہیں حضرت مولانا زاہد الراشدی صاحب، جن کا فلسطین کے مسئلے پر کافی گہرا مطالعہ ہے، آج ہم ان سے اسی حوالے سے گفتگو کریں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
حضرت مولانا قاضی شمس الدینؒ
حضرت مولانا قاضی شمس الدین صاحب رحمۃ اللہ علیہ بھی حضرت انور شاہ کشمیری رحمۃ اللہ علیہ کے خاص شاگردوں میں سے تھے، دیوبند کے زمانے کے۔ بہت بڑے مدرس تھے، اس میں کوئی شک نہیں، استاذ المدرسین تھے اپنے دور میں۔ گوجرانوالہ میں ہمارے نصرۃ العلوم کے پہلے شیخ الحدیث وہ تھے۔ پہلے انوار العلوم میں پڑھاتے تھے، انوار العلوم کے شیخ الحدیث تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ڈاکٹر محمود احمد غازیؒ اور جامعۃ الرشید گوجرانوالہ
جامعۃ الرشید گوجرانوالہ کے کیمپس میں حاضری میرے لیے سعادت کی بات بھی ہے اور خوشی کی بات بھی۔ اس حوالے سے بھی کہ میں اپنے پرانے گھر میں آیا ہوں، اور اس حوالے سے بھی کہ میرا یہ گھر نئے گھر کی شکل میں تعلیمی ماحول میں بہت پیشرفت کر رہا ہے اور اس کے پروگرامات سے میں واقف رہتا ہوں اور خوش ہوتا رہتا ہوں۔ جامعۃ الرشید تعلیمی میدان میں جو بھی خدمات سرانجام دے رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر