فلسطین کی صورتحال اور امتِ مسلمہ کی ذمہ داری

غزہ کی صورتحال، فلسطین کی صورتحال، دن بدن نہیں لمحہ بہ لمحہ گھمبیر سے گھمبیر تر ہوتی جا رہی ہے اور اسرائیل تمام اخلاقیات، تمام قوانین، تمام معاہدات کو پامال کرتے ہوئے اس درندگی کا مظاہرہ کر رہا ہے اور اس پر دنیا کی خاموشی بالخصوص عالمِ اسلام کے حکمرانوں پر سکوتِ مرگ طاری ہے۔ مجھے تو بغداد کی تباہی کا منظر نگاہوں کے سامنے آ گیا ہے، جب تاتاریوں کے ہاتھوں خلافتِ عباسیہ کا خاتمہ ہوا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ اپریل ۲۰۲۵ء

عبادت کا دوام اور نیکی کی حفاظت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ بخاری شریف کی روایت ہے، ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک بار میرے ہاں تشریف لائے تو ایک خاتون میرے پاس بیٹھی ہوئی تھیں اور باتیں کر رہی تھیں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ یہ بی بی کون ہے اور کہاں سے آئی ہے۔ میں نے بتایا کہ یا رسول اللہ یہ فلاں خاندان کی عورت ہے اور ملنے آئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ جولائی ۲۰۲۴ء

حجِ بیت اللہ: امتِ مُسلمہ کی وحدت اور مرکزیت کی علامت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ سعودی عرب میں اور عالمِ اسلام کے بہت سارے حصوں میں ذی الحجہ کا مہینہ شروع ہو گیا ہے۔ یہ ہجری سال کا آخری اور بڑا بابرکت مہینہ ہے، حج کی بہت بڑی عبادت اس مہینے میں ہے، ذی الحجہ کا پہلا عشرہ بھی برکت والے دنوں میں ہے۔ قرآن مجید میں ہے ’’والفجر، ولیال عشر، والشفع والوتر‘‘ (الفجر ۱۔۳) کہ اللہ تعالیٰ نے صبح کی قسم اٹھائی ہے اور دس راتوں کی قسم اٹھائی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ جون ۲۰۲۳ء

تعلیمات اِلٰہی کی خوبصورت کتاب

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مولانا حافظ گلزار احمد آزاد نے آج گفتگو کے لیے ’’خوبصورت کتاب‘‘ کا منفرد سا عنوان دیا ہے۔ قرآن مجید سے زیادہ خوبصورت کتاب کون سی ہو گی اور صاحبِ قرآن سے زیادہ خوبصورت شخصیت کونسی ہو گی؟ قرآن مجید سے زیادہ اس کا حسن کون بیان کرے گا اور قرآن مجید سے زیادہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حسن کون بیان کرے گا؟ اسی حوالے سے چند باتیں آج عرض کرنا چاہوں گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ مارچ ۲۰۲۵ء

غلط خبریں انتشار کا باعث بنتی ہیں

روزنامہ اوصاف لاہور ۲۴ مارچ ۲۰۲۵ء میں شائع شدہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی غلط معلومات پاکستان میں انتشار پھیلا رہی ہیں اس لیے ذرائع ابلاغ کے حوالہ سے اصلاحات جاری کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ہماری پرانی معاشرتی شکایت ہے کہ غلط اور ادھوری معلومات کے ذریعہ مختلف حلقوں اور طبقات میں غلط فہمیاں پیدا کی جاتی ہیں جو مختلف نوع کے انتشار بلکہ خلفشار کا باعث بنتی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اپریل ۲۰۲۵ء

نوافل کی پابندی کا ذوق اور اس کی برکات

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ روحانی سلسلوں میں ہمارا تعلق سلسلہ نقشبندیہ سے ہے، میرا تو قادری سلسلہ سے بھی ہے، لیکن ہمارا عمومی تعلق سلسلہ نقشبندیہ سے ہے، اس حوالے سے بھی کہ والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر رحمہ اللہ تعالیٰ سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ کے بہت بڑے شیخ حضرت مولانا حسین علی صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ آف واں بھچراں کے مرید بھی تھے اور ان کے مجاز بھی تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ مئی ۲۰۲۳ء

مجلس کی کیفیت کا لحاظ

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ مجلس کے بھی آداب ہوتے ہیں جن کا لحاظ کرنا چاہیے اور کرنا پڑتا ہے، کوئی مجلس کسی بھی سطح کی ہو۔ قرآن مجید نے بھی اس کے آداب بیان فرمائے ہیں، جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بیان فرمائے ہیں، اور صحابہ کرامؓ سے بھی بہت سی باتیں منقول ہیں۔ مثلاً‌ قرآن پاک نے کہا ’’یا ایھا الذین اٰمنوا اذا قیل لکم تفسحوا فی المجالس فافسحوا یفسح اللہ لکم‘‘ مجلس میں اگر رش زیادہ ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ اکتوبر ۲۰۲۲ء

تحریکِ آزادی اور تحریکِ پاکستان

اگست کا وسطی عشرہ چل رہا ہے، ملک بھر میں چودہ اگست کو یومِ آزادی منانے کی تیاریاں جاری ہیں اور ان دنوں تحریکِ آزادی اور تحریکِ پاکستان وغیرہ کا تذکرہ ہوتا ہے، آج کی گفتگو انہی دو تین حوالوں سے ہو گی۔ ۱۴ اگست ۱۹۴۷ء سے پہلے دنیا کے نقشے پر پاکستان کے نام سے کوئی ملک موجود نہیں تھا۔ اس سے پہلے یہ سارا خطہ جو جنوبی ایشیا کہلاتا ہے یعنی پاکستان، ہندوستان، بنگلہ دیش، برما، نیپال ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰۱۷ء، ۲۰۱۸ء

ایک دوسرے کے ناپسندیدہ تذکرہ کی ممانعت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ جہاں دوست اکٹھے رہتے ہوں تو بے تکلفی ہو جاتی ہے اور پھر بہت سی اچھی عادتیں بھی پڑ جاتی ہیں، بہت سی غلط عادتیں بھی، جن میں ایک دوسرے کے نام ڈالنا، ایک دوسرے کی کمزوریاں نکالنا کہ اس کی آنکھ ایسی ہے، اس کا کان ایسا ہے، اس کے پاؤں ایسے ہیں، اس کا قد ایسا ہے، کوئی نہ کوئی ایسی بات۔ اس کو قرآن کریم نے کہا ہے ’’ویل لکل ہمزۃ لمزۃ‘‘ (الہمزۃ ۱) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ دسمبر ۲۰۲۳ء

حافظ حسین احمدؒ کی وفات

مجھے اب ان کی باتیں یاد آتی ہیں، بڑے ظریف الطبع آدمی تھے، بڑے اچھے بزرگ تھے، آخری عمر بڑی بیماری میں گزاری ہے، شوگر کے مریض تھے، ان کا کل انتقال ہو گیا ہے۔ قومی اسمبلی کے ممبر بھی رہے ہیں، سینٹ کے ممبر بھی رہے ہیں، حکومت کا حصہ بھی رہے ہیں، اپوزیشن میں بھی رہے ہیں، بڑے ظریف الطبع بزرگ تھے، بڑی ہلکی پھلکی بات کیا کرتے تھے مزاحیہ انداز میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ مارچ ۲۰۲۵ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter