تعلیم کے ساتھ تربیت کی ضرورت

بیت النور میں وقتاً‌ فوقتاً‌ حاضری ہوتی رہتی ہے، اساتذہ سے اور بالخصوص مولانا محمد عثمان آفاق سے ملاقاتیں اور رابطہ رہتا ہے، اور بیت النور کی تعلیمی سرگرمیاں دیکھ کر خوشی ہوتی ہے، دعا ہے کہ اللہ پاک ترقیات، برکات، ثمرات اور قبولیت سے بہرہ ور فرمائیں۔ پہلی بات تو میں وہی کروں گا جس کے لیے ہم آئے ہیں۔ گوجرانوالہ سے علماء کی جماعت ہے جو سہ روزہ پر آئی ہے اور اس عمل میں ہم آپ کے پاس بھی آئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۲۱ء

’’التغذیۃ فی التعزیۃ‘‘

خوشی اور غم دونوں انسانی زندگی کا حصہ ہیں اور شریعتِ اسلامیہ نے زندگی کے دیگر معاملات کی طرح خوشی اور غم کے اظہار کے بھی آداب و احکام بیان کیے ہیں جن میں ہم اکثر و بیشتر افراط و تفریط کا شکار ہو جاتے ہیں اور اجر و ثواب سے محرومی کے ساتھ ساتھ اپنے لیے مشکلات و تکلفات کا ماحول بھی پیدا کر لیتے ہیں۔ محترم مولانا زین اللہ زین آف مردان نے تعزیت کے موقع پر غم و صدمہ کے اظہار کے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ جون ۲۰۲۵ء

متفرق رپورٹس

علامہ زاہد الراشدی نے جمعیت اہلسنۃ والجماعۃ کے راہنماؤں اور کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ امن و امان کو قائم رکھنے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کریں اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کریں۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم اگست ۲۰۲۵ء

سیدنا عمر فاروقؓ کا عالمگیر تعارف: چند شہادتیں

نئے ہجری سال کا آغاز ہو گیا ہے، محرم الحرام شروع ہے اور ہمارے ہاں محرم الحرام کا آغاز سیدنا حضرت فاروق اعظمؓ کی شہادت کے تذکرے سے ہوتا ہے کہ یکم محرم ان کا یوم شہادت ہے۔ ان کا عقیدت کے ساتھ، محبت کے ساتھ تذکرہ کیا جاتا ہے اور ان کی اتباع اور پیروی کا عزم کیا جاتا ہے۔ اس مناسبت سے چند باتیں عرض کرنا چاہوں گا ۔ سیدنا فاروق اعظمؓ کے ساتھ ایک تو ہم مسلمانوں کی عقیدت اور محبت ہے الحمد للہ۔ مکمل تحریر

۲۸ جون ۲۰۲۵ء

اسلامی نظام اور آج کے دور میں اس کی عملداری

آج کی ہماری گفتگو کا عنوان ہے ’’اسلامی نظام کی اہمیت اور ضرورت‘‘۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلامی نظام کیا ہے؟ اللہ رب العزت نے جب نسلِ انسانی کو اس زمین پر آباد کرنے کا آغاز کیا اور حضرت آدم اور حضرت حوا علیہما السلام کو زمین پر اتارا تو اس وقت ایک بات فرمائی تھی کہ ’’اھبطوا منھا جمیعا فاما یاتینکم منی ھدی فمن تبع ھدای فلا خوف علیھم ولاھم یحزنون‘‘ (البقرۃ ۳۸) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ ستمبر ۲۰۲۱ء

عصری نظامِ تعلیم کی محدودیّت پر ایک نظر

حضرات مشائخ عظام، اساتذہ کرام اور عزیز طلبہ، جامعہ کے منتظمین کا شکر گزار ہوں کہ مجھے یہاں حاضر ہونے کا، بزرگوں کی زیارت کا، طلبہ سے ملاقات کا، کچھ کہنے سننے اور بہت سی پرانی یادیں تازہ کرنے کا موقع عنایت فرمایا۔ حضرت حافظ صغیر احمد صاحب قدس اللہ سرہ العزیز کے زمانے میں ان کی دکان اور جامعہ میری جولانگاہ ہوتی تھی، میں یہاں بہت دفعہ آیا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۲۴ء

توہین حقوق میں نہیں بلکہ جرائم میں شمار ہوتی ہے

ایک عرصہ سے یہ صورتحال چل رہی ہے کہ حضرات انبیاء کرام علیہم السلام، صحابہ کرامؓ، اہل بیت عظامؓ اور دیگر مقدس شخصیات کی توہین اور گستاخی پر احتجاج کیا جاتا ہے تو یہ کہہ کر بات کو گول کرنے کی کوشش کی جاتی ہے کہ یہ عقیدہ کا مسئلہ ہے، آزادئ رائے کا مسئلہ ہے اور انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اس لیے اس پر زیادہ زور نہ دیا جائے۔ یہ سراسر مغالطہ ہے اور اسے دور کرنے کی ضرورت بڑھتی جا رہی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۲۵ء

قرآن مجید صرف ماضی کی نہیں مستقبل کی بھی کتاب ہے

ایک بات جو ہم رواروی میں بسا اوقات کہہ دیتے ہیں، یہ ہے کہ مدارس میں قدیم تعلیم ہوتی ہے اور سکول کالج یونیورسٹی میں جدید تعلیم ہوتی ہے۔ بظاہر تناظر یہی ہے۔ مجھے جدید تعلیم سے انکار نہیں ہے، کالج یونیورسٹی کی تعلیم کا میں بھی قائل ہوں اور اسے قوم اور سوسائٹی کی ضرورت سمجھتا ہوں، لیکن اس تقابل میں قرآن و سنت کی تعلیم کو قدیم کہنے میں مجھے اشکال ہے۔ علماء بیٹھے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۱۵ء

سیدنا امام حسنؓ کے اُسوہ میں امت کے لیے رہنمائی

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ میں شکرگزار ہوں حضرت مولانا عزیر الحسن صاحب اور ان کے رفقاء کا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے اس پروگرام میں شرکت کا موقع عنایت فرماتے ہیں۔ اس ادارے میں حاضری اصلاً‌ تو حضرت علامہ ڈاکٹر خالد محمود صاحب نور اللہ مرقدہ کے ساتھ نسبت کو تازہ رکھنے کے لیے ہوتی ہے۔ حضرت علامہ خالد محمود صاحبؒ کے ساتھ میرا بچپن سے تعلق رہا ہے، یہاں بھی، برطانیہ میں بھی، اسفار میں بھی، تعلیمی کاموں میں بھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ فروری ۲۰۲۵ء

آزادی اور وطن کی دو مستقل نعمتیں

آزادی مستقل نعمت ہے اور وطن ایک مستقل نعمتِ خداوندی ہے۔ آزادی کیا ہے؟ اس کے حوالے سے ایک واقعہ عرض کرنا چاہوں گا جو قرآن پاک نے ذکر کیا ہے۔ سیدنا حضرت موسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کی پرورش وقت کے سب سے بڑے اور جابر حکمران فرعون کے گھر میں ہوئی تھی۔ ان کا بچپن اور لڑکپن فرعون کے گھر کے ایک فرد کے طور پر گزرا تھا۔ شاہی محلات تھے، شاہی پروٹوکول اور شاہی سہولتیں تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ اگست ۲۰۲۱ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter