جنوبی افریقہ سے!

سرکردہ علماء کرام کے ایک وفد کے ہمراہ گزشتہ دو روز سے جنوبی افریقہ میں ہوں، وفد میں بیس کے لگ بھگ علماء کرام شامل ہیں ۔ ۔ ۔ کیپ ٹاؤن میں انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے امیر فضیلۃ الشیخ حضرت مولانا عبد الحفیظ مکی دامت برکاتہم کی راہ نمائی میں ختم نبوت کانفرنس منعقد ہو رہی ہے جس میں شرکت کے لیے ہماری حاضری ہوئی ہے ۔ ۔ ۔ رات ہی دہلی سے دارالعلوم دیوبند کے مہتمم حضرت مولانا ابوالقاسم نعمانی دامت برکاتہم کی قیادت میں علماء کرام کا ایک وفد پہنچ گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم دسمبر ۲۰۱۳ء

سنی شیعہ جھگڑوں کی وجوہات

ملک کے کسی حصے میں سنی شیعہ تنازعہ عام طور پر دو میں سے کسی ایک مسئلہ پر کھڑا ہوتا ہے۔ ایک یہ کہ حضرات صحابہ کرامؓ میں سے کسی بزرگ شخصیت پر تبرّا کے عنوان سے توہین کی جاتی ہے جو اہل سنت کے کسی فرد کے لیے قابل برداشت نہیں ہو سکتی ۔ ۔ ۔ دوسرا سبب ماتمی جلوس ہے کہ اس میں جو کچھ ہوتا ہے وہ ایک فریق کے نزدیک بالفرض عبادت ہو تب بھی یہ صورت حال قابل قبول نہیں ہوتی کہ دوسرا فریق جو غالب اکثریت بھی رکھتا ہے اس کے دروازہ پر یہ عبادت ادا کی جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۴ نومبر ۲۰۱۳ء

حالات حاضرہ ۔ پاکستان شریعت کونسل کا اجلاس

پاکستان شریعت کونسل کے امیر مولانا فداء الرحمن درخواستی گزشتہ دو روز سے فیصل آباد میں ہیں۔ 19 نومبر کو انہوں نے کونسل کے قریب قریب کے سرکردہ حضرات کو ہنگامی طور پر موجودہ حالات کے حوالہ سے مشاورت کے لیے فیصل آباد طلب کر لیا اور ڈجکوٹ روڈ پر قرآن سنٹر اور مسجد مبارک میں مشاورت کی مختلف نشستیں ہوئیں۔ امیر محترم نے مشاورتی نشست کی صدارت کی اور اس کے بعد وہاں جمع ہو جانے والے علماء کرام اور دیگر حضرات سے خطاب بھی کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ نومبر ۲۰۱۳ء

راولپنڈی کا سانحہ ۲۰۱۳ء

دارالعلوم تعلیم القرآن راجہ بازار راولپنڈی ملک کے اہم ترین علمی اداروں اور دینی مراکز میں سے ہے۔ شیخ القرآن حضرت مولانا غلام اللہ خان رحمہ اللہ تعالیٰ کا صدقہ جاریہ اور ان کی یادگار ہے۔ اس کے بارے میں موبائل فون کے پے در پے اضطراب انگیز پیغامات لمحہ بہ لمحہ پریشانی اور رنج و غم میں اضافہ کرتے چلے جا رہے تھے، جبکہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر طوفان بپا کر دینے والا میڈیا حیرت انگیز طور پر خاموش تھا۔ راولپنڈی اور اسلام آباد کی فون سروس معطل تھی اور کوئی قابل اعتماد ذریعہ میسر نہیں آرہا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ نومبر ۲۰۱۳ء

خلافت کا قیام، کس کی ذمہ داری؟

اس پہلو پر غور کرنا بھی ضروری ہے کہ بحیثیت نبی اور رسول جناب نبی اکرمؐ کی دیگر ذمہ داریاں بھی اسی طرح امت کو منتقل ہوگئی ہیں جس طرح دعوت و تبلیغ کی ذمہ داری امت کے ذمہ آگئی ہے۔ ان ذمہ داریوں میں سے ایک اہم ذمہ داری امت مسلمہ کی اجتماعی قیادت اور مسلم سوسائٹی میں اللہ تعالیٰ اور ان کے آخری رسولؐ کی تعلیمات و احکامات کا عملی نفاذ ہے۔ حضرات انبیاء کرامؑ نے لوگوں کو صرف اللہ تعالیٰ کے دین کی دعوت نہیں دی بلکہ اس دعوت کے ذریعہ کلمہ پڑھنے والوں کا باہمی نظم قائم کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ نومبر ۲۰۱۳ء

مولانا سعد صاحب کا فکر انگیز بیان

مولانا سعد صاحب تبلیغی جماعت کے بانی مولانا محمد الیاس دہلویؒ کے پڑپوتے ہیں اور چند سال قبل یہیں رائے ونڈ میں ان سے ملاقات ہو چکی ہے ۔ ۔ ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ہندوستان میں تعلیم کے دوران صرف ’’فضائل اعمال‘‘ نہیں پڑھی جاتی بلکہ اس کے ساتھ ’’منتخب احادیث‘‘ بھی ہمارے تعلیمی نصاب کا حصہ ہے۔ امیر التبلیغ مولانا محمد یوسف دہلویؒ کا مرتب کردہ یہ مجموعہ ایمان، اعمال صالحہ، عبادات، معاملات، حلال و حرام، اخلاقیات اور باہمی حقوق کے بارے میں رسالت مآب ﷺ کے گراں قدر فرمودات پر مشتمل ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۰ نومبر ۲۰۱۳ء

تحریک انسداد سود پاکستان

مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام اور دانشوروں نے پاکستانی معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کرنے اور سودی نظام کے خاتمہ کے لیے ’’تحریک انسداد سود پاکستان‘‘ کے نام سے ایک مستقل فورم قائم کر لیا ہے اور نومبر کے تیسرے عشرہ سے عوامی بیداری کی مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ اجلاس میں وفاقی شرعی عدالت میں بینک انٹرسٹ کو ربا (سود) قرار دینے کے حوالہ سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی کے کیس کا جائزہ لیا گیا اور طے پایا کہ اس کیس میں جو حضرات یا ادارے دینی حلقوں کی طرف سے فریق ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ نومبر ۲۰۱۳ء

دعوت دین کے عصری مسائل، تقاضے اور اہداف

دنیا بھر کے غیر مسلموں کو اسلام کی دعوت دینے کے لیے مسیحی مشنریوں کی طرز پر مسلمانوں کا کوئی منظم نیٹ ورک موجود نہیں ہے۔ حالانکہ سات ارب کی انسانی آبادی میں مسلمانوں کی تعداد پونے دو ارب بیان کی جاتی ہے۔ اور سوا پانچ ارب انسان اس بات کے انتظار میں ہیں کہ انہیں کوئی اسلام کی دعوت دے، انہیں جناب نبی اکرم ﷺ سے متعارف کرائے اور ان تک قرآن کریم کی تعلیمات پہنچانے کا اہتمام کرے۔ ظاہر ہے کہ یہ ذمہ داری بہرحال ہم مسلمانوں کی ہی بنتی ہے، اس کے لیے آسمان سے فرشتے نہیں اتریں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ اکتوبر ۲۰۱۳ء

سود سے متعلق وفاقی شرعی عدالت کا سوالنامہ

وفاقی شرعی عدالت نے اب سے دس برس قبل بینک انٹرسٹ کو رِبٰوا (سود) قرار دے کر ملک میں رائج تمام سودی قوانین کو ختم کرنے اور متبادل نظام و قوانین تجویز کر کے انہیں نافذ کرنے کا حکومت کو آرڈر جاری کیا تھا جس کے خلاف سپریم کورٹ کے شریعت اپلیٹ بینچ میں اپیل دائر کی گئی تو اس نے بھی چند جزوی ترامیم کے ساتھ اس فیصلے کو برقرار رکھا۔ مگر جب اس کے بارے میں نظر ثانی کی اپیل دائر کی گئی تو فیصلہ صادر کرنے والے جج صاحبان فارغ ہو چکے تھے اور نئے ججوں پر مشتمل شریعت اپلیٹ بینچ نے فیصلے کی سماعت میں چند فنی کمزوریوں کا حوالہ دے کر اس کی از سرِ نو سماعت کا حکم صادر فرما دیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۱ اکتوبر ۲۰۱۳ء

’’لو وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ بے ننگ و نام ہے‘‘

پہلی جنگ عظیم کے خاتمہ پر ’’انجمن اقوام‘‘ کے نام سے ایک عالمی فورم قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد ممالک و اقوام کے درمیان تصادم کو روکنا اور ملکوں اور قوموں کے تنازعات کو بات چیت کے ذریعہ حل کرانے کے لیے عالمی سطح پر پلیٹ فارم مہیا کرنا تھا۔ لیکن دوسری جنگ عظیم کی تباہ کاریوں نے ’’انجمن اقوام‘‘ کی ناکامی پر مہر تصدیق ثبت کر دی تو ’’اقوام متحدہ‘‘ کے عنوان سے ایک نیا بین الاقوامی ادارہ وجود میں آیا ، اور اس کا بنیادی مقصد بھی یہی قرار دیا گیا کہ ممالک و اقوام کے درمیان جھگڑوں اور تنازعات کو جنگوں کی بجائے مصالحت کی میز پر حل کرانے کا راستہ ہموار کیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ اکتوبر ۲۰۱۳ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter