مولانا ابوبکر شہیدؒ

   
۲۰ جون ۱۹۸۰ء

حضرت مولانا غلام اللہ خانؒ کی وفات کے دوسرے روز ریڈیو پاکستان کوئٹہ نے یہ روح فرسا خبر نشر کی کہ بلوچستان کے ممتاز عالم دین مولانا ابوبکر آف خضدار انتقال فرما گئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔

مولانا ابوبکرؒ بلوچستان میں علماء حق کے قافلہ کے ایک زیرک، جری اور ہوشمند راہنما تھے۔ وہ کالعدم جمعیۃ علماء اسلام کے صوبائی نائب امیر رہے اور متعدد انتخابات میں علاقہ کے وڈیروں اور سرداروں سے جرأت مندانہ مقابلہ کیا۔ جماعتی پروگرام کے لیے مر مٹنے کا جذبہ اور اکابر کے ساتھ والہانہ عقیدت ان کی امتیازی خصوصیت تھی۔ فہم و ادراک کی دولت سے بہرہ ور تھے اور جماعتی معاملات میں ان کی رائے کو ہمیشہ قدر اور اہمیت کی نگاہ سے دیکھا جاتا۔ عمر کچھ زیادہ نہ تھی مگر تپ دق جیسا موذی مرض موت کا ظاہری بہانہ بن گیا۔ ان کی موت ان کے اہل خاندان اور علاقہ کے لوگوں کے لیے یقیناً صدمہ کا باعث ہوگی لیکن سب سے بڑا صدمہ یہ ہے کہ بلوچستان میں علماء حق کی صوبائی قیادت اپنے ایک معاملہ فہم اور صائب الرائے ساتھی سے محروم ہوگئی ہے۔ اور اس قحط الرجال میں کمیت اور کیفیت ہر لحاظ سے یہ ایک بڑا نقصان ہے۔

اللہ تعالیٰ انہیں کروٹ کروٹ جنت نصیب کریں اور ان کے پسماندگان و رفقاء کو صبر جمیل کی توفیق عطا فرمائیں۔

   
2016ء سے
Flag Counter