پہلا ٹیسٹ ٹیوب بچہ

   
۲۸ اپریل ۱۹۷۸ء

اے ایف پی کے مطابق دنیا کا سب سے پہلا ٹیسٹ ٹیوب بچہ جولائی میں جنوبی انگلستان کے شہر اولڈم میں پیدا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق انسانی بیضے کی رحم مادر سے باہر پرورش کا یہ تجربہ دو ڈاکٹروں نے انجام دیا ہے جس سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ جانوروں کی مصنوعی نسل کشی کا کامیاب تجربہ کرنے والا انسانی ذہن اب نسل انسانی کو مصنوعی نسل کشی کے تجربات سے گزارنے کے درپے ہے اور یہ بات انسانی ذہن کی بوالعجبی کا ایک عجیب و غریب نمونہ ہے۔

انسان کو خالق حقیقی نے عقل و ذہانت کی وافر دولت عطا فرمائی ہے مگر جب انسان اس خداداد صلاحیت کا غلط استعمال کرنے لگتا ہے تو خود عقل و دانش بھی اپنے غلط استعمال پر چیخ اٹھتی ہے۔ آج دیکھئے انسانی دماغ نے خداداد صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر عالم انسانی کو ترقی کی انتہائی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے لیکن یہ ترقی جہاں انسانی معاشرہ کو زندگی کی سہولتیں فراہم کرتی نظر آتی ہے وہاں انسان کی اجتماعی ہلاکت کے اسباب فراہم کرنے کا پرچم بھی اسی ترقی کے ہاتھ میں ہے۔ اور انسانی دماغ آج اس ترقی پر خوش ہو رہا ہے کہ اس نے ایسا بم ایجاد کر لیا ہے جو عمارات وغیرہ کو کوئی نقصان پہنچائے بغیر انسانی آبادی کو موت کے گھاٹ اتار دے گا۔ انسانی ذہن کی اسی کج روی کے باعث فطرت نے اسے کچھ حدود و قیود کا پابند بنایا ہے اور تجربہ شاہد ہے کہ انسان نے فطرت کی ان حدود و قیود کو جب بھی پھلانگا ہے، تباہی و ہلاکت کے سوا اس کے ہاتھ میں کچھ بھی نہیں آیا۔

مصنوعی نسل کشی کا مذکورہ سلسلہ بھی فطرت سے انحراف ہی کی ایک کوشش ہے اور اس نسل انسانی کی تذلیل و تحقیر بھی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے شرافت و کرامت کے اعلیٰ ترین مقام سے نوازا ہے۔ معلوم نہیں انسان کا کجرو ذہن اشرف المخلوقات کو تذلیل و تحقیر کے کون کون سے مراحل سے گزارنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے مگر اللہ تعالیٰ سے خصوصی کرم کی درخواست کے سوا اس موقع پر اور کیا کہا جا سکتا ہے۔

   
2016ء سے
Flag Counter