حج بدل کون کرے؟

   
مئی ۱۹۹۰ء

سوال: عام طور پر یہ مشہور ہے کہ جس شخص نے اپنا حج کیا ہو وہی دوسرے کی طرف سے حج بدل کر سکتا ہے۔ کیا شرعاً یہ ضروری ہے؟ (محمد سلیمان۔ لاہور)

جواب: امام شافعیؒ کے نزدیک حج بدل کے لیے یہ شرط ہے کہ وہی شخص دوسرے کی طرف سے حج بدل کر سکتا ہے جس نے پہلے اپنا حج کیا ہو مگر امام ابوحنیفہؒ کے نزدیک یہ ضروری نہیں ہے اور ان کے نزدیک وہ شخص بھی دوسرے کی طرف سے حج بدل کر سکتا ہے جس نے پہلے اپنا حج نہیں کیا۔ البتہ علامہ شامیؒ (رد المحتار ج ۲ ص ۲۴۸) میں فرماتے ہیں کہ اختلاف سے بچنے کے لیے بہتر یہی ہے کہ حج بدل کے لیے اسی شخص کو بھیجا جائے جس نے اپنا حج کیا ہوا ہو۔

   
2016ء سے
Flag Counter