نائجیریا میں مسلم عیسائی فسادات

   
اکتوبر ۲۰۰۱ء

روزنامہ اوصاف اسلام آباد ۱۵ ستمبر ۲۰۰۱ء کی خبر کے مطابق نائجیریا میں مسلم عیسائی فسادات میں کم سے کم ۵۰۰ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ نائجیریا کے ایک مقامی اخبار کے مطابق نائجیریا کے شہر جوس میں گزشتہ پانچ دنوں کے دوران مسلم عیسائی فسادات میں تیزی آ گئی ہے۔

نائجیریا کی متعدد ریاستوں میں جہاں مسلم اکثریت ہے، گزشتہ چند برسوں سے شرعی احکام و قوانین کے نفاذ کا عمل جاری ہے جس کے خلاف عیسائی اقلیت احتجاج کر رہی ہے اور اس کے نتیجے میں فسادات ہو رہے ہیں۔ باخبر حضرات کا کہنا ہے کہ ان فسادات کے پیچھے بھی اسی طرح این جی اوز اور غیر ملکی مسیحی مشنریوں کا ہاتھ ہے جس طرح انڈونیشیا کے صوبہ مشرقی تیمور میں ان اداروں نے فسادات کے ذریعے عالمی دنیا کو متوجہ کر کے مشرقی تیمور کو انڈونیشیا سے الگ کرتے ہوئے ایک مسیحی ریاست کے قیام کی راہ ہموار کی تھی۔

مسیحی مشنریاں اور این جی اوز نائجیریا، انڈونیشیا، بنگلہ دیش اور پاکستان سمیت درجنوں مسلم ممالک میں اس قسم کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور انہیں عالمی لابیوں کی حمایت و امداد حاصل ہے۔ اس لیے ضرورت ہے کہ دینی جماعتیں اور مراکز اس سلسلہ میں سنجیدہ نوٹس لیں اور اس طرح کے اداروں کی سرگرمیوں کو بے نقاب کرنے کا اہتمام کرنے کے علاوہ علماء اور طلبہ کی بریفنگ اور تربیت کے پروگرام بھی بنائیں تاکہ وہ مسلم معاشرہ کو ان کا شکار ہونے سے بچانے کے لیے مؤثر کردار ادا کر سکیں۔

   
2016ء سے
Flag Counter