’’اسلامک ہوم اسٹڈی کورس‘‘

   
اکتوبر ۱۹۹۵ء

مغربی ممالک میں مقیم مسلمانوں کے لیے اپنی نئی نسل کو دینی تعلیمات اور اسلامی کلچر کے ساتھ وابستہ رکھنے کا مسئلہ خاصا پریشان کن ہوتا جا رہا ہے، دینی تعلیم کے لیے مختلف شہروں میں شام ۵ سے ۷ بجے تک یا ویک اینڈ پر ہفتہ اتوار کے روز دینی مکاتب کام کر رہے ہیں لیکن ان میں تعلیم پانے والے بچوں اور بچیوں کا مسلمانوں کی مجموعی آبادی کے لحاظ سے تناسب بہت کم ہے۔ اور ان مکاتب میں رائج نصابِ تعلیم کے مطابق ناظرہ قرآن کریم اور نماز روزہ سے متعلق چند ضروری احکام کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد طلبہ عموماً‌ بارہ تیرہ سال کی عمر میں فارغ ہو جاتے ہیں اور اس کے بعد ان کا دینی تعلیم کے ساتھ کوئی تعلق باقی نہیں رہ جاتا۔ جبکہ تربیت اور اخلاق و عادات کے سنورنے یا بگڑنے کی اصل عمر یہی ہوتی ہے مگر اس عمر میں یہ بچے مکمل طور پر سوسائٹی اور میڈیا کے حوالے کر دیے جاتے ہیں، جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ جن بچوں اور بچیوں نے بچپن میں دینی مکاتب میں کچھ پڑھا بھی ہوتا ہے، وہ الا ما شاء اللہ بھول جاتے ہیں، اس لیے یہ ضروری ہے کہ تیرہ چودہ سال کی عمر کے بعد بھی بچوں اور بچیوں کا دینی تعلیم کے ساتھ تعلق قائم رہے اور انہیں اپنے مذہب اور کلچر کے بارے میں مسلسل معلومات حاصل ہوتی رہیں۔

اس مقصد کے لیے ورلڈ اسلامک فورم نے دعوۃ اکیڈیمی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد کے تعاون سے گزشتہ سال ’’اسلامک ہوم اسٹڈی کورس‘‘ کے نام سے اسلامی تعلیم کے خط و کتابت کورس کا سلسلہ شروع کیا تھا جو ایک سال کے تجرباتی دور سے کامیابی کے ساتھ گزر چکا ہے۔ اس کورس کے انتظامات مدنی ٹرسٹ نوٹنگھم نے کیے ہیں اور ایک سالہ تجربہ کی روشنی میں مدنی ٹرسٹ نوٹنگھم نے ورلڈ اسلامک فورم کی نگرانی میں اسے دو سالہ کورس کی شکل دے کر اس کے آئندہ مرحلہ کا اعلان کر دیا ہے۔ جبکہ ’’اسلامک ہوم اسٹڈی کورس‘‘ کو برطانیہ کے اوپن کالجز نیٹ ورک سے منظور کرانے کے لیے بھی بات چیت جاری ہے جو آخری مراحل میں ہے اور اسے منظور کرنے پر اصولی اتفاق ہو چکا ہے۔

دینی تعلیم کا یہ دو سالہ خط و کتابت کورس اردو اور انگلش دو زبانوں میں ہے اور اس میں سولہ سال کی عمر کے طلبہ و طالبات یا لکھنے پڑھنے کی اچھی صلاحیت رکھنے والے کم عمر کے طلبہ بھی شریک ہو سکتے ہیں۔ اس میں اوپن کالجز کی طرز پر تعلیم اور امتحانات کے تمام مراحل بذریعہ خط و کتابت ہوں گے، طلبہ کو دعوۃ اکیڈیمی اسلام آباد کے تیار کردہ کتابچے مہیا کیے جائیں گے اور راہ نمائی کے لیے ٹیوٹرز سے رابطہ کی سہولت بھی فراہم ہو گی۔ جبکہ دو سال مکمل ہونے پر باقاعدہ امتحان ہو گا اور اس کے بعد باضابطہ سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔

’’اسلامک ہوم اسٹڈی کورس‘‘ خالصتاً‌ دینی تعلیم کے فروغ اور مسلمان بچوں اور بچیوں کو اسلامی تعلیمات سے بہرہ ور کرنے کے جذبہ سے چلایا جا رہا ہے اور دس پاؤنڈ رجسٹریشن فیس کے علاوہ کسی قسم کے اخراجات طلبہ سے وصول نہیں کیے جائیں گے۔ اس کے اخراجات کی تمام تر ذمہ داری مدنی ٹرسٹ نوٹنگھم نے قبول کر رکھی ہے۔ ورلڈ اسلامک فورم کے سیکرٹری جنرل مولانا محمد عیسیٰ منصوری اور مدنی ٹرسٹ نوٹنگھم کے سیکرٹری مولانا رضاء الحق نے مغربی ممالک میں مقیم مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں اور بچیوں کو دینی تعلیمات سے آراستہ کرنے کے لیے ’’اسلامک ہوم اسٹڈی کورس‘‘ کے ساتھ وابستہ ہوں اور اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے تعاون کریں۔

   
2016ء سے
Flag Counter