بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
تصوف و سلوک دینِ اسلام کا اہم شعبہ ہے جس کے دائرہ میں اولیائے امت رحمہم اللہ تعالیٰ نے قلب و نظر کی طہارت اور اعمالِ صالحہ کو بہتر سے بہتر بنانے کے بارے میں قرآن و سنت کی تعلیمات اور جناب سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ کو عملی طور پر منظم کیا ہے اور امتِ مسلمہ کی راہنمائی فرمائی ہے۔ اس شعبہ کے ساتھ میرا تعلق ہمیشہ سے کچھ اس نوعیت کا رہا ہے کہ
لعل اللہ یرزقنی صلاحاً
’’نیک لوگوں سے محبت کرتا ہوں حالانکہ ان میں سے نہیں ہوں۔ شاید کہ اللہ تعالیٰ مجھے بھی اصلاح کا کچھ حصہ عطا فرما دیں۔‘‘
بہت سے اولیاء کرام رحمہ اللہ تعالیٰ کی حیات و خدمات مطالعہ سے گزری ہیں اور اپنے دور کے متعدد صلحاء کرام سے استفادہ و زیارت کا تعلق رہا ہے جو بحمد اللہ تعالیٰ اب بھی قائم ہے۔ دین میں سلوک و احسان کی حیثیت و مقام اور صوفیاء کرام رحمہ اللہ تعالیٰ کی دینی، معاشرتی اور اصلاحی خدمات پر وقتاً فوقتاً محاضرات و مضامین کچھ نہ کچھ عرض کرتا آ رہا ہوں، جن کا ایک انتخاب عزیز محترم مولانا حافظ کامران حیدر فاضل جامعہ نصرۃ العلوم نے زیر نظر مجموعہ میں مرتب کیا ہے جس پر وہ شکریہ و تحسین کے مستحق ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی اس محنت و کاوش کو قبولیت و ثمرات سے نوازیں اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کے لیے نفع بخش بناتے ہوئے ہم سب کے لیے نجات و اصلاح کا ذریعہ بنا دیں، آمین یا رب العالمین۔