امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۱۳) : نواں کبیرہ گناہ رشتہ داروں سے قطع تعلق ہے
اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: واتقوا اللہ الذی تساءلون بہ والارحام۔ (النساء ۱) ’’یعنی رشتہ داروں کے بارے میں اللہ سے ڈرو اور انہیں قطع نہ کرو۔‘‘ دوسرے مقام پر ارشاد باری تعالیٰ ہے: فھل عسیتم ان تولیتم ان تفسدوا فی الارض وتقطعوا ارحامکم۔ اولئک الذین لعنھم اللہ فاصمھم واعمیٰ ابصارھم۔ (محمد ۲۲، ۲۳) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۱۰) : ماں باپ کی نافرمانی
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ سے سوال کیا گیا کہ اعراف کیا ہے اور وہاں کون سے لوگ جائیں گے؟ آپؓ نے فرمایا، اعراف جنت اور جہنم کے درمیان ایک پہاڑ ہے، اس پر درخت ہیں، نہریں ہیں، چشمے ہیں اور پھل بھی ہیں، اور اس جگہ وہ لوگ ہوں گے جو ماں باپ کی اجازت کے بغیر جہاد پر چلے گئے اور وہاں اللہ کی راہ میں شہادت پائی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۹) : ماں باپ کی نافرمانی
آٹھواں کبیرہ گناہ ماں باپ کی نافرمانی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وقضیٰ ربک الا تعبدوا الا ایاہ و بالوالدین احسانا اما یبلغن عندک الکبر احدھما او کلاھما فلا تقل لھما اف ولا تنھرھما وقل لھما قولا کریما۔ واخفض لھما جناح الذل من الرحمۃ وقل رب ارحمھما کما ربیانی صغیرا۔ (الاسراء ۲۳، ۲۴) ’’اور تیرے رب نے حکم کر دیا کہ بجز اس کے کسی کی عبادت نہ کرو اور اپنے ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کیا کرو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۷) : پانچواں کبیرہ گناہ منعِ زکوٰۃ ہے
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: لا یحسبن الذین یبخلون بما آتاہم اللہ من فضلہ ھو خیرا لہم بل ہو شر لہم سیطوقون ما بخلوا بہ یوم القیامۃ۔ (آل عمران ۱۸۰) ’’اور ہر گز خیال نہ کریں ایسے لوگ جو ایسی چیز میں بخل کرتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے ان کو اپنے فضل سے دی ہے کہ یہ بات کچھ ان کے لیے اچھی ہو گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۵) : ادھوری نماز پڑھنے والے کی سزا
ادھوری نماز پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ نمازی رکوع، سجود اور دیگر ارکانِ نماز کو اطمینان سے ادا نہ کرے اور جلدی جلدی پڑھ لے۔ اس سے قبل ’’فویل للمصلین۔ الذین ھم عن صلاتھم ساھون‘‘ کی تفسیر میں گزر چکا ہے کہ نماز میں سہو سے مراد ہے کہ رکوع اور سجود پورے نہ کیے جائیں۔ صحیحین میں حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۳) : چوتھا کبیرہ گناہ نماز کا چھوڑنا ہے
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: فخلف من بعدھم خلف اضاعوا الصلوٰۃ واتبعوا الشھوات فسوف یلقون غیا۔ الا من تاب و آمن و عمل صالحا۔ (مریم ۵۹، ۶۰) ’’پھر ان کے بعد ایسے نا خلف پیدا ہوئے جنہوں نے نماز کو برباد کیا اور خواہشوں کی پیروی کی، سو یہ لوگ عنقریب خرابی دیکھیں گے۔ ہاں مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لے آیا اور نیک کام کرنے لگا۔‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۲) : دوسرا کبیرہ گناہ قتلِ ناحق ہے
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: ومن یقتل مومنا متعمدا فجزاءہ جھنم خالدا فیھا وغضب اللہ علیہ ولعنہ واعدلہ عذاب عظیما۔ (النساء ۹۳) ’’اور جو شخص کسی مسلمان کو قصداً قتل کر ڈالے تو اس کی سزا جہنم ہے کہ ہمیشہ ہمیشہ کو اس میں رہنا، اور اس پر اللہ تعالیٰ غضبناک ہوں گے اور اس کو اپنی رحمت سے دور کر دیں گے اور اس کے لیے بڑی سزا کا سامان کر لیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر : رشتہ داروں سے قطع تعلق
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ایک مجلس میں بیٹھے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث بیان کر رہے تھے۔ دورانِ گفتگو آپؓ نے فرمایا کہ میں ہر ’’قاطع رحم‘‘ سے حرج محسوس کرتا ہوں، اس لیے ہماری مجلس میں جو قاطع رحم ہو وہ اٹھ جائے۔ ایک نوجوان مجلس سے اٹھ گیا اور اپنی پھوپھی کے پاس گیا جس سے اس نے کئی سالوں سے لاتعلقی اختیار کر رکھی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر