(۲۶ مئی کو جی ٹی روڈ گوجرانوالہ پر علامہ محمد احمد لدھیانوی کی قیادت میں سنی علماء کونسل کے زیر اہتمام ’’دفاع سیدنا عثمان غنیؓ ریلی‘‘ سے خطاب)
بعد الحمد والصلوٰۃ۔ میں اس ریلی کے شرکاء کے ساتھ ان کے جذبات و احساسات میں یکجہتی کے اظہار اور ان کے اس جائز مطالبہ کی حمایت کے لیے آپ کے سامنے کھڑا ہوں کہ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخی کرنے والے بدبخت کو گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ میں حضرات حسنین کریمین رضی اللہ عنہما کی اس سنت کی پیروی کرنے کے لیے آیا ہوں جنہوں نے سیدنا حضرت عثمان غنیؓ کے خلاف باغیوں کے محاصرہ کے دوران سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے حکم پر حضرت عثمانؓ کے دفاع کے لیے دروازے پر پہرہ دیا تھا۔
میں یہ بھی عرض کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ سیدنا عثمان غنیؓ کو سامنے سے آنے والوں نے نہیں بلکہ دیواریں پھلانگ کر آنے والوں نے شہید کیا تھا۔ آج بھی حضرت عثمان غنیؓ اور حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی گستاخی اور توہین کے لیے بیک ڈور چینل استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ چور دروازے اور ان کے پشت پناہ ہمیں نظر آ رہے ہیں اس لیے سب کو یہ بات نوٹ کر لینی چاہیے کہ حضرات صحابہ کرامؓ کی گستاخی سامنے سے ہو یا چور دروازے سے ہو، پاکستان میں کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔