بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
امام الہند حضرت شاہ ولی اللہ دہلوی رحمہ اللہ کے افکار و فلسفہ کی تعلیم و اشاعت گزشتہ نصف صدی سے میری تدریسی اور تعلیمی سرگرمیوں کا محور چلا آرہا ہے، جو مجھے مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتیؒ سے ورثہ میں ملا ہے۔ اور اس میں دورۂ حدیث کے طلباء کو ’’حجۃ اللہ البالغہ‘‘ کے کچھ ابواب پڑھانا بھی شامل ہے، جو بحمداللہ تسلسل کے ساتھ جاری ہے اور طلباء کو جو بھی فائدہ ہو، خود مجھے اس سے استفادہ اور فیضیاب ہونے کا موقع ملتا رہتا ہے۔ فالحمد للہ علیٰ ذٰلک۔ ملک کے مختلف اداروں میں اس سلسلے میں محاضرات کی صورت میں گزارشات پیش کرنے کا موقع ملا ہے اور بعض جگہ کچھ دوستوں نے کسی حد تک قلم بند بھی کیا ہے۔ اسی حوالے سے معہد الخلیل بہادر آباد کراچی میں حضرت مولانا محمد الیاس مدنی دامت فیوضہم کے ارشاد پر ’’حجۃ اللہ البالغہ‘‘ کے کچھ حصوں پر گفتگو کی سعادت حاصل ہوئی، اور اس کے ساتھ حضرت امام ولی اللہ دہلویؒ کی شخصیت اور تعلیمات اور آج کے بین الاقوامی معاہدات سے امت مسلمہ، بالخصوص دینی حلقوں کو درپیش مسائل کے بارے میں بھی گزارشات پیش کیں، جنہیں ہمارے فاضل دوست مولانا اظفر اقبال صاحب نے مرتب کر کے کتابی شکل دی ہے اور مولانا فضل الہادی صاحب استاذ الحدیث جامعہ نصرت العلوم گوجرانوالہ نے اس پر نظر ثانی کی ہے اور اب اسے اشاعت کے مرحلے سے گزار کر احباب کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ میں اس کاوش پر مولانا اظفر اقبال صاحب اور مولانا حافظ فضل الہادی صاحب کا شکر گزار ہوں اور سب دوستوں سے دعا کا خواستگار ہوں کہ اللہ تعالی اسے ہمارے لیے ذخیرۂ آخرت بنائیں اور زیادہ سے زیادہ دوستوں کے لیے نفع کا ذریعہ بنائیں۔ آمین یا رب العالمین۔