غزوہ ہند کی روایات اور پاک افواج

غزوۃ الہند کے بارے میں روایات موجود ہیں، اس کے مختلف مراحل گزر چکے ہیں۔ ہم ہزار سال پہلے بھی لڑے ہیں، لیکن ایک آخری مرحلہ باقی ہے، اس کے اسباب مہیا ہو رہے ہیں، لیکن وہ کب ہوگا؟ یہ اللہ پاک کو ہی معلوم ہے … روایات موجود ہیں، پیش گوئیاں موجود ہیں، مگر اس کی تطبیق اور اطلاق اپنے اپنے ذوق کے مطابق ہر زمانے میں اس دور کے مبلغ علم کے مطابق ہوا ہے، اس کی کوئی حتمی تعبیر نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ اپریل ۲۰۲۲ء

قرآنی احکام کا نسخ اور اس کا دائرہ

یہ آیات کریمہ جو آپ نے تلاوت فرمائی ہیں اور جن کا ترجمہ آپ نے سنایا ہے، ان کا ایک پس منظر ہے۔ اگر پوری سورہ بقرہ کو سامنے رکھیں تو سورہ بقرہ میں اللہ رب العزت نے بنی اسرائیل کو خطاب کر کے ان کی ہسٹری، مذہبی تاریخ بیان فرمائی ہے اس تناظر میں کہ چونکہ ہم اہل اسلام نے وحی میں، آسمانی تعلیمات میں اور دنیا کی مذہبی رہنمائی میں بنی اسرائیل کی جگہ لی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ جنوری ۲۰۱۴ء

اسوۂ رسول کریمؐ اور حالات حاضرہ

محترم خواتین و حضرات! پیام صبح کے ساتھ ایک بار پھر حاضر میں ہوں آپ کا میزبان انیق احمد۔ خواتین و حضرات! ماہ مبارک کے حوالے سے خصوصی نشریات، آج ہم پروگرام پیش کر رہے ہیں مصطفی جان رحمت بادشاہی مسجد لاہور میں بیٹھ کر۔ خواتین و حضرات! آج ہمارا موضوع ہے ”اسوہ رسول کریم صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم اور حالات حاضرہ“ ہماری خوش بختی کہ ہمارے ساتھ تشریف فرما ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ جنوری ۲۰۱۳ء

سود کا معاشی و معاشرتی استحصال (۲)

دیکھیے اس آیت کریمہ میں جو آپ نے تلاوت کی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے تین باتیں فرمائی ہیں۔ پہلی اصولی بات یہ ہے ”احل اللہ البیع وحرم الربوا“ کہ اللہ تعالیٰ نے بیع کو حلال کیا ہے اور ربا کو حرام کیا ہے۔ اللہ پاک نے اس اصول کا اعلان کیا ہے کہ حلال و حرام اللہ تعالیٰ کا حکم ہے اور اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے۔ ایک بہت بڑی بات ہے کہ کیا حلال حرام کا فیصلہ ہم نے یعنی سوسائٹی نے خود کرنا ہے یا آسمانی تعلیمات کی بنیاد پر ہونا ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ ستمبر ۲۰۱۴ء

سود کا معاشی و معاشرتی استحصال (۱)

انیق بھائی! میں آپ کا شکر گزار ہوں کہ اتنے اہم موضوع پر جو آج دنیا کا بھی بڑا اہم موضوع ہے اور امت مسلمہ کا بھی بڑا اہم موضوع ہے اس موضوع پر اس گفتگو میں مجھے شریک کیا۔ سود قرآن پاک نے ہی حرام نہیں کیا، بلکہ پہلی شریعتوں اور آسمانی کتابوں میں بھی سود حرام ہی رہا ہے۔ تمام آسمانی مذاہب میں اللہ رب العزت نے سود کو حرام قرار دیا ہے اور آج بھی بائبل، تورات اور انجیل میں سود کی حرمت کے احکام موجود ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ ستمبر ۲۰۱۴ء

معمولات اور اوقات کی پابندی

اصل تو اللہ تعالیٰ کا فضل ہے، اس کے بعد والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدرؒ اور چچا محترم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتیؒ کی تربیت ہے۔ حضرت والد صاحبؒ کی زندگی میں بہت سی بڑی باتیں دیکھیں، لیکن سب سے بڑی بات یہ تھی کہ وقت کی پابندی اور ڈیوٹی کو ڈیوٹی سمجھنا۔ آپ چھٹی اور ناغہ کے قائل نہیں تھے اور وقت میں پانچ منٹ کی لیٹ کو بھی بہت بڑی لیٹ سمجھتے تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ فروری ۲۰۲۰ء

سعودی عالمی اردو نشریات کا انٹرویو

جہاں تک کانفرنس کا تعلق ہے تو یہ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، وسطیت، اعتدال اور توازن ہمیشہ ہی انسانی سوسائٹی کی ضرورت رہی ہے اور اسلام کی تو بنیاد ہی وسطیت، اعتدال اور توازن پر ہے۔ اسلامی تعلیمات اور اسلامی قوانین اعتدال اور توازن ہی کی بات کرتے ہیں زندگی کے ہر شعبے میں، سیاست میں بھی، معیشت میں بھی، معاشرت میں بھی، خاندان میں بھی۔ اس کی تفصیلات کا موقع نہیں ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۱۹ء

قومی اقلیتی کمیشن میں قادیانیوں کی شمولیت کا معاملہ

وفاقی وزارت مذہبی امور نے جو نیا اعلان کیا ہے کہ قادیانیوں کو اقلیتی کمیشن میں نہیں لیا جائے گا، انہوں نے سفارش کر دی ہے، اس کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے، میں بھی خیر مقدم کرتا ہوں۔ لیکن اس کے ساتھ ایک مغالطہ جو ملک بھر میں پھیلایا گیا ہے، پھیلتا جا رہا ہے اور مختلف حضرات سوال کرتے ہیں، میں اس کے بارے میں کچھ عرض کرنا چاہوں گا۔ بعض لوگوں کا کہنا یہ ہے کہ اگر قادیانی ممبر بن جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ مئی ۲۰۲۰ء

متحدہ مجلس عمل کی تشکیل نو

گزارش یہ ہے کہ جب دینی جماعتیں اور سیاسی جماعتیں متحد ہوتی ہیں تو حالات کے تقاضوں کے تحت ہوتی ہیں۔ اُس زمانے میں متحدہ مجلس عمل بنی تھی تو اس وقت کے حالات و ضروریات کو سامنے رکھ کر بنی تھی اور ان حالات میں جو کردار وہ ادا کر سکتی تھی اس نے کیا تھا۔ اب جو متحدہ مجلس عمل دوبارہ بنے گی یہ آج کے حالات کے مطابق بنے گی اور میرا اندازہ ہے کہ ان شاءاللہ حالات کو فیس کرے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ نومبر ۲۰۱۷ء

ہمارے فیصلوں میں اتھارٹی کون؟

پہلی گزارش یہ ہے کہ ایک ہے بت بنا کر اس کو پوجنا اور ایک ہے کسی کو وہ درجہ دے دینا کہ جو بتوں سے اطاعت وغیرہ کا تعلق ہوتا ہے۔ اگر کسی زندہ شخص کو یا کسی طبقے کو یا کسی اتھارٹی کو وہ درجہ دے دیں گے کہ جو خدا کو درجہ دینا ہے تو وہ بھی بت پرستی ہی ہے۔ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سوا کوئی ایسی اتھارٹی نہیں ہے کہ جس کو ہم حرفِ آخر کہہ دیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۔

Pages

2016ء سے
Flag Counter