تورات کے احکامِ عشرہ

۲۵ دسمبر کو پوری دنیا کی مسیحی برادری کرسمس کے نام سے تہوار مناتی ہے، جو ان کا سب سے بڑا قومی اور مذہبی تہوار سمجھا جاتا ہے۔ ہم اس موقع پر مسیحی دوستوں کو تورات کے ان احکامِ عشرہ کی یاددہانی کرانا چاہیں گے، جو بائبل کی کتاب ”خروج“ کے باب ۲۰ میں یوں درج ہیں۔ ”اور خدا نے یہ سب باتیں فرمائیں کہ خداوند تیرا جو تجھے ملک مصر سے اور غلامی کے گھر سے نکال لایا، میں ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ دسمبر ۲۰۱۹ء

عام انتخابات۔ دینی جماعتیں کیا کریں؟

کچھ دنوں سے مجلس احرار اسلام پاکستان کے راہنماؤں مولانا سید کفیل شاہ بخاری، جناب حاجی عبد اللطیف چیمہ اور بعض دیگر دوستوں کے ساتھ مشاورت چل رہی ہے کہ جو دینی جماعتیں ملک کی عمومی دینی جدوجہد میں تو شریک ہیں مگر انتخابات میں براہ راست حصہ نہیں لیتیں، انہیں عام انتخابات میں کیا کردار ادا کرنا چاہیے؟ ان جماعتوں میں ”پاکستان شریعت کونسل“ اور ”مجلس احرار اسلام پاکستان“ شامل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ جون ۲۰۱۸ء

معاشی اصلاح کے لیے حضرت عمر بن عبد العزیزؒ کا فارمولا

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ ہم اس وقت قومی سطح پر ہمہ گیر معاشی بدحالی کا شکار ہیں۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، بجلی کے ناقابل برداشت بلوں اور ٹیکسوں میں بے تحاشہ اضافہ نے عام شہری تو کجا متوسط طبقہ کی زندگی بھی اجیرن کر رکھی ہے اور اصلاحِ احوال کی کوئی تدبیر سجھائی نہیں دے رہی۔ اس پس منظر میں ایسی صورتحال میں ماضی کے عادل حکمرانوں کے طریق کار اور خاص طور پر قرنِ اول کے خلفاء کرام کے اسوۂ حسنہ کو سامنے رکھنا ضروری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ اگست ۲۰۲۴ء

چھ ستمبر یومِ دفاع پاکستان اور سات ستمبر یومِ ختمِ نبوت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اگست ہمارا یوم آزادی کا مہینہ ہے۔ ۱۴ اگست کے حوالے سے ملک بھر میں تقریبات ہو رہی ہیں۔ ستمبر ہمارا دفاعِ پاکستان کا مہینہ ہے، پورا مہینہ پاکستان کے دفاع کے حوالے سے مقالات، مضامین، سیمینار، پروگرام، جلسے ہوتے رہیں گے اور ہم دفاعِ وطن کے عنوان سے اپنے جذبات، موقف اور احساسات کا اظہار کریں گے۔ اسی دوران ستمبر میں ہی ربیع الاول شروع ہو جائے گا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۴ اگست ۲۰۲۴ء

اسلامی معیشت کی بنیادیں

اسلامی نظریاتی کونسل نے ۲۶ و ۲۷ اپریل ۲۰۱۶ء کو اسلام آباد میں اسلامی معیشت کے حوالہ سے دو روزہ سیمینار کا اہتمام کیا، جس کی مختلف نشستوں سے ملک کے ممتاز علماء کرام، اصحاب دانش اور ماہرین معیشت نے خطاب کیا اور ”اسلامی معیشت کی بنیادیں اور دور جدید کی مشکلات“ کے موضوع کے مختلف پہلوؤں پر اظہار خیال کیا۔ کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی صدر نشین تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ مئی ۲۰۱۶ء

تحریک تحفظ ختم نبوت کا ایک اہم سوال

عقیدہ ختم نبوت مسلمانوں کا اجماعی عقیدہ ہے، جس کا تعلق جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی اور ان کے مقام و عظمت سے ہے۔ اس لیے دنیا کا ہر مسلمان اس کے حوالے سے بہت حساس اور جذبہ حمیت سے سرشار ہے اور اس میں کسی قسم کی لچک اس کے لیے قابلِ قبول نہیں ہے۔ عقیدہ ختم نبوت پر گفتگو کے مختلف دائرے ہیں: ایک دائرہ اعتقادی ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا یہ عقیدہ ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ دسمبر ۲۰۱۷ء

دینی و عصری تعلیم کے نصاب کو یکساں بنانے کا پس منظر

نئی حکومت کی جانب سے دینی مدارس اور اسکولوں کا یکساں نصاب رائج کرنے کے اعلانات کے بعد یہ موضوع ایک بار پھر زیر بحث آ گیا ہے۔ راقم نے ایک وائس میسج میں اس پر اپنے موقف کا اظہار کیا تھا، جو مختلف حلقوں میں توجہ کے ساتھ سنا گیا۔ اسے عزیزم مولوی حذیفہ سواتی نے تحریری صورت دی ہے، جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ آج کی خبر کے مطابق عمران خان کی حکومت نے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ اکتوبر ۲۰۱۸ء

سفرِ معراج کے دو پہلو

خیر پور سندھ کی مرکزی جامع مسجد کے خطیب مولانا مفتی محمد اسد اللہ شیخ نے ۴ مئی کو میری حاضری کے موقع پر جامع مسجد میں معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر بیان کا اہتمام کر رکھا تھا۔ اس موقع پر جو گزارشات پیش کیں ان کا خلاصہ درج ذیل ہے۔ بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اسراء و معراج کا واقعہ جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ کا اہم واقعہ ہے اور بڑے معجزات میں سے ہے۔ ہمارا ایمان ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو رات کے ایک حصے میں جسم اطہر کے ساتھ بیداری کی حالت میں یہ مقدس سفر کرایا، جس کا ایک حصہ اسراء کہلاتا ہے جو مکہ مکرمہ سے بیت المقدس تک تھا، جبکہ دوسرا حصہ معراج کہلاتا ہے جو زمین سے عرش بلکہ اس سے بھی آگے کی منازل تک تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ مئی ۲۰۱۶ء

سندھ اسمبلی کے ارکان اپنی رائے پر نظر ثانی کریں

گزشتہ روز سندھ اسمبلی نے ایک قرارداد کے ذریعہ اسلامی نظریاتی کونسل کو ختم کر دینے کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ چند ہفتے قبل قومی اسمبلی نے ایک قرارداد کے ذریعہ سفارش کی تھی کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات کو قومی اسمبلی اور دیگر متعلقہ ایوانوں میں پیش کر کے ان کے مطابق قانون سازی کا اہتمام کیا جائے۔ اسلامی نظریاتی کونسل ایک دستوری ادارہ ہے جو جید علماء کرام اور ممتاز ماہرین قانون پر مشتمل ہے اور اس کے ذمہ کام یہ ہے کہ وہ ملک میں رائج قوانین کا جائزہ لے کر ان کی شرعی حیثیت کا تعین کرے اور جن قوانین کو قرآن و سنت سے متصادم پائے ان کی اصلاح تجویز کرتے ہوئے حکومت کو متبادل قوانین کے لیے سفارشات فراہم کرے۔ اسلامی نظریاتی کونسل ۱۹۷۳ء کے دستور کے نفاذ کے فوراً بعد قائم کر دی گئی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ اپریل ۲۰۱۴ء

موجودہ حالات میں قومی اتفاقِ رائے کی ضرورت

دہشت گردی کے خلاف جنگ کو ’’سانحہ پشاور‘‘ نے ایک نیا رخ دے دیا ہے اور اس کے لیے قومی سطح پر اقدامات کو منظم کرنے کی طرف پیش رفت جاری ہے۔ سیاسی راہ نماؤں کے مشترکہ اجتماعات اور ان کے ساتھ عسکری راہ نماؤں کی مشاورت کے بعد دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے فوجی عدالتوں کے قیام پر بحث ہو رہی ہے۔ سیاسی قیادت میں اس سلسلہ میں اتفاق رائے پیدا نہیں ہو رہا اور اس سے قبل ملک میں مختلف مواقع پر قائم ہونے والی فوجی عدالتوں کے فیصلوں اور طریق کار کے بارے میں بعض سیاسی راہ نماؤں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ دسمبر ۲۰۱۴ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter