عورت کا وراثتی حق اور لاہور ہائی کورٹ

کیس کی تفصیلات تو خیر میں موجود نہیں ہیں، مگر یہ بات واضح ہے کہ مسلم معاشرہ میں اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور و قانون کے ہوتے ہوئے بھی ایک خاتون کو پون صدی کے لگ بھگ اپنی وراثت کے جائز حق کے لیے اپنے ہی بھائیوں سے عدالتی جنگ لڑنا پڑی ہے اور بالآخر وہ اس حالت میں زندگی کے دن پورے کر کے اپنے رب کے پاس چلی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۲۱ء

کراہت کے مختلف دائرے

ہمارے ہاں حلال و حرام کے ساتھ ایک دائرہ مکروہ کا بھی بیان ہوتا ہے اور زندگی کے مختلف شعبوں میں جائز و ناجائز اور مکروہ کے بارے میں مسائل بیان کیے جاتے ہیں۔ کراہیت کا لفظ لغت میں ناپسندیدگی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور جو بات یا چیز کسی حوالہ سے ناپسندیدہ ہو اسے مکروہ کہا جاتا ہے۔ اس کراہت کے مختلف دائرے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ اگست ۲۰۲۱ء

افغان قوم کا نیا سفر اور انسانی سماج کا مستقبل

افغانستان سے امریکی اتحاد کی افواج کے بتدریج انخلا کے ساتھ ہی امارت اسلامی افغانستان کی تیز رفتار پیشرفت دنیا کے بہت سے حلقوں کے لیے حیرانگی کا باعث بنی ہے۔ مگر واقفانِ حال کے لیے کوئی بات خلاف توقع نہیں ہے بلکہ امریکہ کی مسلح مداخلت کے آغاز پر خود ہم نے اس کے منطقی انجام تک پہنچنے کے لیے جو اندازہ اپنے مضامین میں پیش کیا تھا اس سے بہت تاخیر ہو گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۲۰۲۱ء

افغانستان اور موجودہ عالمی صورتحال ۔ نوائے وقت کا اداریہ

افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اور جو ہونے والا ہے، اس کے بارے میں ہم اپنے خیالات آئندہ شمارے میں ان شاء اللہ تعالیٰ تفصیل کے ساتھ پیش کریں گے۔ سردست موقر قومی روزنامہ نوائے وقت کا ۲۹ نومبر ۲۰۰۱ء کا اداریہ قارئین کی خدمت میں پیش کیے جا رہے ہیں جس میں موجودہ صورتِ حال اور مستقبل کے خدشات و توقعات کی بہت بہتر انداز میں عکاسی کی گئی ہے اور ہمیں بھی ’’نوائے وقت‘‘ کے اس حقیقت پسندانہ تجزیے سے اتفاق ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۱ء

مذہبی انتہا پسندوں کے خلاف ایکشن

پاکستان کے صدر جنرل پرویز مشرف نے گزشتہ روز بلوچستان سے منتخب ہونے والے ضلعی ناظمین سے بات چیت کے دوران میں کہا ہے کہ انتہا پسندوں کے خلاف ایکشن کا اعلان چند روز تک کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چند مذہبی انتہا پسندوں کو ۱۴ کروڑ عوام کو یرغمال بنانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ انتہا پسندی جس معاشرے میں جڑ پکڑ لے، وہ معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا لیکن یہ فیصلہ کرنا کہ کون تنگ ن مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۱ء

عرب دنیا میں اسلامی حمیت کی تازہ لہر

سعودی عرب نے دہشت گردی سے مبینہ طور پر منسلک گروپوں کے اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے امریکی درخواست کو رد کر دیا ہے۔ سعودی حکام نے کہا ہے کہ وہ بغیرثبوت کے کارروائی نہیں کر سکتے، امریکی ثبوت ناکافی ہیں۔جبکہ شہزادہ سلطان نے خیال ظاہر کیا ہے کہ افغان جنگ کسی بھی کروٹ بیٹھے، ہمارا موقف مسلمانوں کے خلاف نہیں ہوگا۔ ثبوت کے بغیر کسی عرب یا مسلمان کو مورد الزام ٹھہرانا حق وانصاف کے خلاف ہے۔ عرب لیگ نے بھی مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۱ء

اسلام میں میانہ روی اور اعتدال کی قدریں

میرے لیے یہ سعادت و برکت اور فخر و اعزاز کی بات ہے کہ عالم اسلام کے اس مؤقر و محترم فورم پر امت مسلمہ کے راہنماؤں کے ساتھ گفتگو کی سعادت حاصل کر رہا ہوں۔ رابطہ عالم اسلامی ملت اسلامیہ کا ایک باوقار ادارہ ہے جو ملت اسلامیہ کی وحدت و اجتماعیت کی علامت ہونے کے ساتھ ساتھ علمی و فکری راہنمائی کا مرکز بھی ہے، اور اس حوالہ سے پوری امت کی امیدوں کا محور ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۲۰۱۹ء

اللہ اور رسول کی اطاعت

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں مسلمانوں کو جہاں اپنی اطاعت کا حکم دیا ہے وہاں اس کے ساتھ ہی جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا حکم بھی دیا ہے۔ اور ارشاد فرمایا ہے کہ ”اطیعوا اللّٰہ واطیعوا الرسول“ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کرو اور رسول اکرمؐ کی اطاعت کرو۔ اس لیے جہاں اللہ تعالیٰ کے احکام کی بجا آوری ہم پر فرض ہے وہاں جناب نبی اکرم ؐکے احکام کی بجا آوری بھی ہماری دینی ذمہ داری ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۲ء

’’ورتل القرآن ترتیلا‘‘ کے تقاضے

بعد الحمد والصلوٰۃ۔ رمضان المبارک گزر گیا ہے اور ایک آدھ دن میں رخصت ہونے والا ہے، اللہ تعالیٰ اس رمضان المبارک میں ہماری نیکیوں کو جیسی کیسی بھی ہیں قبول فرمائیں اور صحت و عافیت، توفیق اور قبول و رضا کے ساتھ زندگی میں بار بار یہ برکتوں والا مہینہ عطا فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔ قاری محمد صفوان کو تراویح میں قرآن سنانے پر اور آپ سب نمازیوں کو قرآن کریم سننے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ گلشن ہمارے بزرگوں کا لگایا ہوا گلشن ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ اگست ۲۰۱۳ء

’’حجۃ اللہ البالغہ‘‘ کا مقدمہ

حسب وعدہ امام شاہ ولی اللہ دہلویؒ کی علم اسرار الاحکام پر شہرہ آفاق تصنیف ’’حجۃ اللہ البالغۃ‘‘ کا مقدمہ اردو متن کی کچھ ضروری تسہیل و تشریح کے ساتھ پیش خدمت ہے۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ احکام شرعیہ میں مصالح کا کوئی لحاظ نہیں رکھا گیا اور اعمال اور ان کی سزا و جزا کے درمیان کوئی عقلی مناسبت نہیں ہے۔ اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے کوئی مالک اپنے نوکر کی تابعداری چیک کرنے کے لیے اسے کہے کہ وہ فلاں درخت کو ہاتھ لگا کر آئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۱ تا ۱۴ مارچ ۲۰۱۶ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter