جمعہ کی چھٹی اور اسلامی نظریاتی کونسل

   
تاریخ : 
مارچ ۲۰۰۰ء

ہفت روزہ الہلال اسلام آباد ۱۸ فروری ۲۰۰۰ء کی رپورٹ کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر ایس ایم زمان نے حکومت کو سمری بھجوائی ہے جس میں جمعہ کی چھٹی کی بحالی کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرآن و سنت کی تعلیمات اور ملتِ اسلامیہ کی روایات کے مطابق ہفتہ وار تعطیل جمعہ کے دن ہی مناسب ہے، اور اس سلسلہ میں ملک بھر کی دینی جماعتیں اور عوامی حلقے ایک عرصہ سے مطالبہ کر رہے ہیں، اس لیے جمعہ کی سرکاری چھٹی بحال کر دی جائے۔

پاکستان میں جمعہ کی سرکاری چھٹی جناب ذوالفقار علی بھٹو مرحوم نے دینی جماعتوں کے مطالبہ پر کی تھی جسے میاں نواز شریف نے اپنے دورِ حکومت میں منسوخ کر کے اتوار کی چھٹی کا اعلان کر دیا تھا۔ اس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اس سلسلہ میں عالمی طاقتوں کا دباؤ تھا جس کی وجہ سے انہوں نے ایسا کیا۔ مگر ملک کے دینی حلقے اس کے بعد سے اس پر مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور اسے مغربی اقدام کی نقالی قرار دے کر جمعہ کی چھٹی کی دوبارہ بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اس پس منظر میں اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کی طرف سے حکومت کو بھجوائی جانے والی مذکورہ سمری ایک خوش آئند فیصلہ ہے جس کا خیرمقدم کرتے ہوئے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کے دینی و عوامی حلقوں کا مطالبہ پورا کرتے ہوئے جلد از جلد جمعہ کی چھٹی بحال کرنے کا اعلان کیا جائے۔

   
2016ء سے
Flag Counter