بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
اسلامی نظریاتی کونسل ایک دستوری ادارہ ہے جس کا کام ملک میں رائج قوانین کی شرعی حیثیت کا جائزہ لینا، مختلف اداروں اور حلقوں کی طرف سے استفسارات کا جواب دینا، تجاویز و سفارشات پیش کرنا، اور نظام و قوانین کے حوالے سے شرعی اصولوں کی روشنی میں قوم کی راہنمائی کرنا ہے۔ قیام سے لے کر اب تک اس ادارہ نے اپنے دائرہ کار میں خاصا وقیع کام کیا ہے جس میں مختلف مکاتب فکر کے اکابر علماء کرام، ماہرینِ قانون اور ممتاز علمی شخصیات شریک کار رہی ہیں۔ جبکہ ہمارے خیال میں اگر اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات، تجاویز اور اس کے مرتب کردہ مسودات قانون کو متعلقہ اسمبلیوں میں زیربحث لا کر ان پر قانون سازی کا دستوری تقاضہ سنجیدگی کے ساتھ پورا کیا جائے تو نفاذ اسلام اور قرآن و سنت کی عملداری کا کام بہت حد تک انجام پا سکتا ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی سرگرمیاں، سفارشات اور تجاویز کم و بیش ہر دور میں راقم الحروف کی تحریر و تقریر کا موضوع رہی ہیں اور مختلف اخبارات و جرائد میں اس حوالہ سے مضامین شائع ہوتے رہے ہیں۔ میرے عزیز پوتے ہلال خان ناصر نے اپنے چچا ناصر الدین خان عامر کی راہنمائی میں ان مضامین کا زیر نظر مجموعہ مرتب کیا ہے جو اس کے حسنِ ذوق اور میری مستقبل کی امیدوں کا آئینہ دار ہے،میں اس ذوق کے چوتھی نسل میں منتقل ہونے پر بے حد خوش اور اللہ پاک کی بارگاہ میں سراپا تشکر ہوں۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی بعض سفارشات و تجاویز کے حوالے سے کچھ حلقوں کے تحفظات بھی موجود ہیں جو ایسی ہر کاوش کا لازمی حصہ ہوتے ہیں، مگر مجموعی طور پر ہم اسے ملک میں نفاذِ اسلام کی مساعی کا ایک اہم حصہ سمجھتے ہیں اور ان میں شریک رہنے والوں کے لیے دعاگو ہیں۔ اللہ تعالیٰ برخوردار ہلال خان کی اس کاوش کو قبولیت سے نوازیں اور اسے اپنے والد، دادا اور پردادا محترمؒ کی اس روایت پر زندگی بھر گامزن رہنے کی توفیق دیں، آمین یا رب العالمین۔