بھارت سے آنے والے مہمان علماء کرام کی بے عزتی

   
مئی ۲۰۰۱ء

مارچ ۲۰۰۱ء کے تیسرے ہفتے کے دوران لاہور میں ملک کے معروف روحانی پیشوا اور عالمی مجلسِ تحفظِ ختمِ نبوت کے نائب امیر حضرت مولانا سید نفیس شاہ صاحب الحسینی مدظلہ کی رہائشگاہ پر ندوۃ العلماء لکھنؤ سے آئے ہوئے حضرت مولانا سید سلمان ندوی اور ان کے رفقاء قیام پذیر تھے کہ نصف شب کو پولیس اہلکاروں نے وہاں دھاوا بول دیا۔ چند معزز مہمانوں سمیت مکان میں موجود متعدد حضرات کو گرفتار کر کے آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر پولیس ہیڈکوارٹر لے جایا گیا اور رات بھر انہیں پریشان و ذلیل کیا گیا۔

یہ پولیس ایکشن نہایت افسوسناک بلکہ شرمناک ہے جس سے عالمی سطح پر پاکستان کی بدنامی ہو گی۔ اس پولیس ایکشن کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ ہم گورنر پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ذاتی طور پر اس واقعہ کا نوٹس لیں اور اس کے ذمہ دار پولیس افسران کے خلاف سخت کاروائی کے علاوہ ندوۃ العلماء لکھنؤ سے آنے والے معزز مہمانوں کی توہین پر سرکاری سطح پر معذرت کی جائے۔

   
2016ء سے
Flag Counter