عراق میں امریکی مقاصد

   
جولائی ۲۰۰۳ء

روزنامہ اسلام لاہور ۱۹ جون ۲۰۰۳ء کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے حال ہی میں سبکدوش ہونے والے صدارتی مشیر اینڈ بیئرز نے ’’واشنگٹن پوسٹ‘‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے عراق پر جنگ مسلط کرکے وہاں کے عوام کی ذہنی و افرادی قوت اور دولت کے تحفظ پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے جس کے بہت برے اثرات مرتب ہوں گے۔

ہم ایک عرصہ سے یہ بات کہہ رہے ہیں کہ نہ صرف عراق بلکہ پورے مشرق وسطٰی اور اس سے بڑھ کر پورے عالم اسلام میں امریکی اقدامات اور پیش قدمی کا بڑا مقصد عالم اسلام کے وسائل پر قبضہ کرنا اور مسلم ممالک کو غلامی کے ایک نئے دور میں دھکیل کر اپنی عالمی چودھراہٹ کو مستحکم کرنا ہے۔ مشرق وسطیٰ میں امریکہ اس وقت جو کچھ کر رہا ہے اور جس ایجنڈے کو تیزی کے ساتھ آگے بڑھانے میں مصروف ہے اس کے بنیادی اہداف دو ہیں:

  • ایک اسرائیل کا تحفظ اور مشرق وسطیٰ میں اس کی تھانیداری مسلط کرنا۔
  • اور دوسرا خلیج میں تیل کے چشموں پر قبضہ کرکے مسلمانوں کی اس دولت کو اپنی مرضی کے مطابق استعمال میں لانا۔

تیل کے ان چشموں پر امریکہ کا بالواسطہ کنٹرول پہلے ہی موجود ہے اور خلیجی ریاستوں میں امریکہ کی ’’دوست‘‘ حکومتوں کی موجودگی کے ساتھ ساتھ دس سال قبل اس خطہ میں اتاری گئی امریکی فوجیں اس امریکی تسلط کی زندہ علامتیں ہیں لیکن امریکہ نے اس پر قناعت نہیں کی بلکہ ایک مسلم ملک عراق پر طاقت کے زور پر زبردستی قبضہ کرکے خود اس پر حکمران کے طور پر مسلط ہوگیا ہے جس سے اس خطہ میں اس کے آئندہ عزائم کا بخوبی اندازہ کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں امریکی راہنما اینڈ بیئرز کے اس خیال سے اتفاق ہے کہ یہ ساری کاروائی ڈکیتی کے مترادف ہے جس کا مقصد عراقی عوام کو غلام بنانا اور ان کی دولت پر قبضہ کرنا ہے۔ اور ہمیں معلوم ہے کہ بہت سے دیگر امریکی دانشور اور راہنما بھی صورتحال کو اسی نظر سے دیکھ رہے ہیں مگر بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ عالم اسلام لیڈر شپ سے محروم ہے اور جس طرح ہمارے ڈاکہ ڈالنے والے واردات سے پہلے اس علاقہ کے پہریداروں کو خوف یا لالچ کے ذریعہ قابو کر لیتے ہیں اور کچھ کے آگے ہڈی پھینک کر انہیں چپ کرا دیا کرتے ہیں، اسی طرح مسلم ممالک پر ڈاکہ ڈالنے سے پہلے ان کے ’’پہرہ داروں‘‘ کو ساتھ ملا لیا گیا ہے یا ہڈی پھینک کر انہیں چپ کرا دیا گیا ہے۔ اور اس سے بڑھ کر ستم کی بات یہ ہے کہ گھر والے بھی اکثر سوئے ہوئے ہیں اور ان کو جگانے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو رہی ، اللہ تعالیٰ ہمارے حال پر رحم فرمائیں، آمین یا رب العالمین۔

   
2016ء سے
Flag Counter