جنرل پرویز مشرف سے دینی جماعتوں کی توقعات
افغانستان میں جہادی ٹریننگ کے مراکز، طالبان کی اسلامی حکومت، پاکستان کے دینی مدارس اور دہشت گردی کی وارداتوں کے حوالے سے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی پریس کانفرنسوں کے بعد ملک کے دینی حلقوں میں یہ خدشات بڑھتے جا رہے تھے کہ حکومت، طالبان کے ساتھ ساتھ پاکستان کے دینی مراکز و مدارس کے خلاف بھی کسی کارروائی کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس پس منظر میں مجلس عمل علماء اسلام پاکستان نے ۱۶ اکتوبر ۱۹۹۹ء کو مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں ’’علماء کنونشن‘‘ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دستور سازی، سوشل کنٹریکٹ اور اسلام
نفاذِ اسلام کے فکری مسائل میں دستور سازی، قانون سازی اور معاہدۂ عمرانی کی اصطلاحات علمی و فکری حلقوں میں مسلسل زیربحث ہیں اور ان کے حوالہ سے مختلف افکار و نظریات سامنے آرہے ہیں۔ ایک طرف یہ کہا جا رہا ہے کہ قرآن و سنت اور فقہ و شریعت کی صورت میں اسلامی احکام و قوانین کا وسیع ترین ذخیرہ موجود ہے اس لیے کسی قسم کی دستور سازی، قانون سازی اور عمرانی معاہدات کی ضرورت نہیں ہے۔ اور چونکہ ایک اسلامی ریاست قرآن و سنت اور فقہ و شریعت کی ہدایات کے مطابق مملکت و حکومت کا نظام چلانے کی پابند ہے اس لیے مزید قانون سازی محض تکلف ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
ناروے میں ’’عمرؓ الاؤنس‘‘
ہم اس سے قبل ایک مضمون میں لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس افتخار احمد چیمہ صاحب کے حوالہ سے ذکر کر چکے ہیں کہ برطانیہ میں اس وقت ویلفیئر اسٹیٹ کا جو نظام رائج ہے اور جس کے تحت بے روزگاروں، ضرورت مندوں اور معذوروں کو ریاست کی طرف سے گزارہ الاؤنس ملتا ہے اس نظام کو ترتیب دینے والے برطانوی دانشور سے جسٹس چیمہ کی اس دور میں ملاقات ہوئی تھی جب وہ برطانیہ میں زیر تعلیم تھے۔ اور اس ملاقات میں مذکورہ برطانوی دانشور نے انہیں بتایا تھا کہ ’’ویلفیئر اسٹیٹ‘‘ کا یہ تصور انہوں نے حضرت عمرؓ کے نظام سے لیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کیا نکاح کے لیے مرد و عورت کا باہمی ایجاب و قبول کافی ہے؟
وفاقی شرعی عدالت کے ایک حالیہ فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے گزشتہ روز اپنے کالم میں ہم نے گزارش کی تھی کہ نکاح میں صرف میاں بیوی کے اقرار کو کافی سمجھتے ہوئے گواہوں کی موجودگی کو ضروری قرار نہ دینا قرآن و سنت کے احکام کے صریح منافی ہے۔ اس سلسلہ میں وفاقی شرعی عدالت کی وضاحت ہمارے کالم کی اشاعت سے پہلے ہی سامنے آچکی ہے جو لاہور کے ایک قومی روزنامہ نے ۲۲ جنوری ۲۰۰۰ء کو یوں شائع کی ہے کہ مکمل تحریر
برما کے مظلوم مسلمانوں کی جدوجہد
گزشتہ روز برما کے علاقہ اراکان سے تعلق رکھنے والے ایک عالم دین گوجرانوالہ تشریف لائے اور ان سے اراکان کے ان مسلمانوں کے حالات کے بارے میں کچھ معلومات حاصل کرنے کا موقع ملا جو ایک عرصہ سے ریاستی جبر و تشدد کا مسلسل نشانہ بنے ہوئے ہیں اور اب وہاں کے بہت سے نوجوانوں اور علماء نے اپنے دینی تشخص کے تحفظ اور آزادی کے حصول کے لیے ’’حرکۃ الجہاد الاسلامی‘‘ کے نام سے تحریک شروع کر رکھی ہے۔ ان صاحب نے حالات کا کچھ تذکرہ کیا اور اس کے ساتھ ایک کتابچہ دیا جس کا عنوان ہے ’’برمی جمہوریت اپنے مظالم کے آئینے میں‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
میٹرک کا نصاب اور سورہ توبہ
جہاں تک سورۃ توبہ کا تعلق ہے، مولانا قاضی محمد رویس خان ایوبی کے اس خیال سے ہمیں اتفاق ہے کہ یہ طلبہ اور طالبات کے لیے مشکل ہو یا نہ ہو البتہ سورۃ کے مضامین کو ہضم کرنا ان عالمی طاقتوں اور بین الاقوامی اداروں کے لیے بہت مشکل ہو رہا ہے جو ملت اسلامیہ میں تیزی سے ابھرتے ہوئے جذبۂ جہاد کو موجودہ عالمی نظام کے لیے خطرہ سمجھ رہے ہیں۔ اور ان کے نزدیک مسلمان بچوں کا قرآنی تعلیمات سے واقف ہونا ان کے بنیاد پرست ہونے اور جہاد کے احکام و فضائل سے آگاہی ان کے دہشت گرد ہونے کی علامت ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دوبئی میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل
پاکستان سے آنے والے جانوروں کے بارے میں یہ شکایت عام طور پر رہتی ہے کہ بیمار جانور دوبئی بھیجے جاتے ہیں اور اس معاملہ کو بھارت اور دیگر ممالک کی پاکستان مخالف تجارتی لابیاں نہ صرف ہوا دیتی ہیں بلکہ اس بہانے پاکستانی تجارت کے راستے مسدود کرنے کے لیے منظم محنت بھی کرتی ہیں۔ اس سلسلہ میں سب سے بڑی شکایت یہ سننے میں آتی ہے کہ پاکستان کے سفارتی عملہ اور پاکستان سے آنے والی سرکاری یا قومی شخصیات کی ایسے مسائل کی طرف کوئی توجہ نہیں ہوتی اور نہ ہی اس قسم کے مسائل کے حل کی طرف کوئی سنجیدہ پیش رفت ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
بھارتی سپریم کورٹ میں تین طلاقوں کا مسئلہ
بھارتی سپریم کورٹ میں اس وقت ’’تین طلاقوں ‘‘ کا مسئلہ زیر بحث ہے اور اس کے بارے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ تین طلاقوں کو جرم قرار دے دیا جائے اور انہیں قانونی طور پر تسلیم نہ کیا جائے۔ تمام مسلم مکاتب فکر کی مشترکہ نمائندہ تنظیم ’’آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ‘‘ اس سلسلہ میں مسلمانوں کے موقف کا دفاع کر رہی ہے۔ اس سلسلہ میں سپریم کورٹ میں دونوں طرف کے موقف کا خلاصہ دو خبروں کی صورت میں ملاحظہ فرمائیں جو چیف جسٹس جے ایس کیبر کی سربراہی میں کیس کی سماعت کرنے والے پانچ رکنی بینچ کے سامنے پیش کیے گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
سوشل میڈیا میں زیر بحث چند سوالات کا مختصر جائزہ
رمضان المبارک کے دوران مختلف سوالات سوشل میڈیا میں زیر بحث رہے جن میں سے بعض کے بارے میں راقم الحروف سے بھی کچھ دوستوں نے پوچھا، ان کے حوالہ سے جو گزارشات پیش کی گئیں ان کا ضروری خلاصہ نظر ثانی کے بعد قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
’’لیفٹ رائٹ‘‘ کی سیاست اور رانا نذر الرحمان مرحوم
گزشتہ دنوں رانا نذر الرحمان بھی چل بسے، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ آج کی نسل ان سے متعارف نہیں ہے لیکن جن لوگوں نے انہیں کوچۂ سیاست میں چلتے پھرتے دیکھا ہے ان کے لیے وہ بھولنے والی شخصیت نہیں ہے۔ میں نے تو ان کے ساتھ خاصا وقت گزارا ہے، باہمی محاذ آرائی کا بھی اور پھر رفاقت اور دوستی کا بھی۔ جب عملی سیاست میں سرگرم ہوا تو صدر محمد ایوب خان مرحوم کا آخری دور تھا، ان کے وزیر خارجہ ذوالفقار علی بھٹو مرحوم نے وزارت سے استعفیٰ دے کر ’’اسلامی سوشلزم‘‘ کے نعرے پر جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف بگل بجا دیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر