خدمات دارالعلوم دیوبند کانفرنس: مولانا فضل الرحمان اور مولانا سمیع الحق کا اظہارِ یکجہتی

مولانا فضل الرحمان اور مولانا سمیع الحق نے قومی مسائل پر یکجہتی کا اظہار کر کے ملک بھر کے دینی کارکنوں کے لیے مزید اطمینان کا سامان فراہم کر دیا ہے اور اس سے ۹، ۱۰، ۱۱ اپریل کو پشاور میں منعقد ہونے والی ’’خدمات دارالعلوم دیوبند کانفرنس‘‘ کے لیے دیوبندی جماعتوں اور کارکنوں کے جوش و خروش میں اضافہ ہوا ہے۔ کچھ عرصہ قبل جمعیۃ علماء پاکستان کے نورانی اور نیازی گروپوں میں اتحاد کا اعلان ہوا اور مولانا شاہ احمد نورانی اور مولانا عبد الستار خان نیازی متحدہ جمعیۃ کے پلیٹ فارم پر پھر سے یکجا ہوئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ اپریل ۲۰۰۱ء

۳۳ دن کی اسیری اور فوجی عدالت میں مولانا محمد اجمل خان کا نعرۂ حق

۵ مئی کو راقم الحروف قومی اتحاد کے صوبائی صدر جناب حمزہ اور جناب رانا نذر الرحمان کے ہمراہ راولپنڈی میں ڈویژن کے دورہ پر تھا کہ گجرات میں چودھری ظہور الٰہی صاحب کی قیام گاہ پر مقامی راہنماؤں سے گفتگو کے دوران اچانک روزنامہ وفاق کی اس خبر پر نظر پڑی کہ قومی اتحاد کی مرکزی کونسل کا اجلاس اسی روز ۲ بجے مسلم لیگ ہاؤس لاہور میں منعقد ہو رہا ہے۔ دورہ مختصر کر کے ہم بھاگم بھاگ لاہور پہنچےمسلم لیگ ہاؤس پہنچنے سے پہلے حمزہ صاحب اور رانا صاحب تھوڑی دیر کے لیے ایمبسڈر ہوٹل رکے اور راقم الحروف ان سے چند منٹ پہلے مسلم لیگ ہاؤس پہنچ گیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۴ جون ۱۹۷۷ء

خانہ جنگی کی سازش؟

پیپلز پارٹی کے چیئرمین جناب ذوالفقار علی بھٹو نے ۱۴ اپریل کو لاہور گورنر ہاؤس میں پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے ان سے جو کچھ کہا اس کا نتیجہ سامنے آنے میں کچھ زیادہ دیر نہیں لگی۔ اسی روز گورنر ہاؤس سے نکل کر پی پی پی ورکرز نے جلوس نکالا، مختلف بازاروں میں گھوم کر دوکانیں بند کرانے کی ناکام کوشش کی اور پھر داتا دربار کا رخ کیا جہاں سے قومی اتحاد کا عظیم الشان جلوس مارچ کرنے والا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ اپریل ۱۹۷۷ء

جمعیۃ طلباء اسلام کی ذمہ داریاں: مولانا عبید اللہ انور کے ارشادات

جمعیۃ علماء اسلام پنجاب کے امیر حضرت مولانا عبید اللہ انور مدظلہ العالی نے جمعیۃ طلباء اسلام کی مرکزی مجلس عمومی کے انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے طلبہ پر زور دیا کہ وہ علم کے حصول کے ساتھ ساتھ دینی و اخلاقی تربیت بھی حاصل کریں کیونکہ عمل و تربیت کے بغیر محض علم گمراہی کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے فرمایا کہ اسلام علم کا مذہب ہے، قرآن کرم کی سب سے پہلی آیات کریمہ جو نازل ہوئی تھیں یہ تھیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ جنوری ۱۹۷۶ء

کراچی کے احباب کا مخلصانہ تعاون

راقم الحروف کو یکم نومبر سے ۴ نومبر تک اور ۸ دسمبر سے ۱۵ دسمبر تک کراچی کے مختلف علاقوں کا تنظیمی دورہ کرنے اور جمعیۃ علماء اسلام کی تنظیمی صورتحال کا جائزہ لینے کا موقع ملا۔ اس دوران لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا، ناظم آباد، شیر شاہ کالونی، مہاجر کیمپ، بلدیہ ٹاؤن، بہاری کالونی، کلری، کیماڑی، کورنگی، لانڈھی، مظفر آباد کالونی، فیوچر کالونی، ڈرگ کالونی، نیو ٹاؤن، دہلی مرکنٹائل سوسائٹی، اختر کالونی، محمود آباد، کھوکھرا پار، کھڈہ اور دیگر علاقوں میں جماعتی رہنماؤں اور کارکنوں سے تفصیل کے ساتھ جماعتی امور پر تبادلۂ خیالات ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ دسمبر ۱۹۷۷ء

انٹرنیشنل خلافت کانفرنس لاہور میں حاضری

گزشتہ اتوار کو ایوان اقبال لاہور میں محترم ڈاکٹر اسرار احمد کی ’’تحریک خلافت پاکستان‘‘ کے زیر اہتمام منعقد ہونے والی ’’انٹرنیشنل خلافت کانفرنس‘‘ میں شرکت کا موقع ملا اور مختلف مکاتب فکر کے سرکردہ علماء کرام اور زعماء ملت کے خیالات سے آگاہی ہوئی۔ کانفرنس سے خطاب کی مجھے بھی دعوت تھی بلکہ شام چار بجے شروع ہونے والی دوسری نشست میں میرے خطاب کا پروگرام شائع ہو چکا تھا مگر کانفرنس کے ابتدائی دعوت نامہ میں دوسری نشست کی صراحت نہیں تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ فروری ۲۰۰۱ء

مولانا عبید اللہ سندھیؒ کے آبائی گاؤں میں حاضری

گزشتہ روز برصغیر کے نامور انقلابی مفکر حضرت مولانا عبید اللہ سندھیؒ کے آبائی گاؤں ’’چیانوالی‘‘ میں ایک دینی درسگاہ کے سالانہ جلسہ کے لیے جانے کا اتفاق ہوا۔ یہ گاؤں ضلع سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ میں ستراہ اور بڈھا گورایہ کے درمیان سڑک پر واقع ہے اور اس گاؤں میں ۱۰ مارچ ۱۸۷۲ء کو ایک سکھ گھرانے میں جنم لینے والا بچہ دنیا میں برصغیر پاک و ہند کی تحریک آزادی کے عظیم لیڈر اور مفکر امام انقلاب مولانا عبید اللہ سندھیؒ کے نام سے متعارف ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ جولائی ۲۰۰۰ء

کراچی میں سود پر ایک سیمینار

۲۵ اپریل ۱۹۹۹ء کو جامعہ انوار القرآن آدم ٹاؤن نارتھ کراچی میں پاکستان شریعت کونسل کے زیراہتمام منعقد ہونے والا سیمینار اگرچہ سود کے موضوع پر تھا لیکن میری طرح اور بہت سے دوستوں کے لیے اس لحاظ سے خوشی کا عنوان بن گیا کہ اس میں جمعیۃ علماء اسلام کے دونوں دھڑوں اور پاکستان شریعت کونسل کے سرکردہ حضرات شریک ہوئے۔ گویا پندرہ بیس برس پہلے کی متحدہ جمعیۃ علماء اسلام کے احباب ایک جگہ جمع ہوئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ مئی ۱۹۹۹ء

زیڈ اے سلہری صاحب! اپوزیشن ناکام نہیں ہے!

معروف صحافی جناب زیڈ اے سلہری کا ایک مضمون ’’اپوزیشن ناکام کیوں ہے؟‘‘ کے زیرعنوان روزنامہ جنگ راولپنڈی ۱۸ اپریل ۱۹۷۶ء کے شمارہ میں شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے اپوزیشن کو ناکام قرار دیتے ہوئے اس کی ناکامی کے اسباب و عوامل کا تجزیہ فرمایا ہے۔ اس سلسلہ میں چند گزارشات پیش کرنا چاہتا ہوں تاکہ تصویر کا دوسرا رخ بھی قارئین کے سامنے آسکے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۳ اپریل ۱۹۷۶ء

مجلس تحفظ ختم نبوت اور جمعیۃ علماء اسلام کے درمیان مخاصمت پیدا کرنے کی کوشش

گزشتہ ماہ چنیوٹ میں مجلس تحفظ ختم ختم نبوت پاکستان کے زیراہتمام سالانہ کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ملک کے تمام مکاتب فکر کے رہنماؤں نے شرکت فرمائی۔ اس کانفرنس کے بارے میں لاہور کے ایک روزنامہ نے مندرجہ ذیل شرانگیز خبر شائع کی ہے: ’’یہ امر قابل ذکر ہے کہ تحفظ ختم نبوت کے جلسہ کو جمعیۃ علماء اسلام مفتی محمود کے کارکنوں نے متعدد بار ناکام بنانے کی کوشش کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ جنوری ۱۹۷۶ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter