بلوچستان: قائد جمعیۃ کا بیان اور قومی پریس

قائد جمعیۃ علماء اسلام حضرت مولانا مفتی محمود صاحب مدظلہ ۳۰ مارچ کو اسلام آباد سے بہاولنگر جاتے ہوئے تھوڑی دیر کے لیے مرکزی دفتر لاہور میں رکے۔ آپ کے ساتھ سنیٹر حاجی محمد زمان خاں اچکزئی (کوئٹہ) اور سنیٹر حاجی محمد شعیب شاہ (بنوں) بھی تھے۔ اس موقع پر آپ نے ’’بلوچستان بچاؤ کمیٹی‘‘ کے نام سے لاہور میں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ اپریل ۱۹۷۴ء

حالات و واقعات

مشرقی پاکستان کے حالیہ واقعات اور سیاسی بحران کے بارہ میں بھارت اور اس کے مغربی ہمنوا جو گمراہ کن پروپیگنڈہ کر رہے ہیں اس کی تردید نسبتاً زیادہ منظم اور گمراہ کن ہے۔ چنانچہ مولانا منظور احمد چنیوٹی نے، جو تا دمِ تحریر مدینہ منورہ میں مقیم ہیں، مدیر ترجمان اسلام کے نام ایک مکتوب میں اس امر کی طرف توجہ دلائی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ اگست ۱۹۷۴ء

سیاست میں تشدد کا رجحان

قلات سے آمدہ ایک رپورٹ کے مطابق مستونگ میں جمعیۃ علماء اسلام بلوچستان کے امیر اور صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر حضرت مولانا شمس الدین صاحب پر غنڈوں نے قاتلانہ حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ان کے کچھ ساتھی زخمی ہو گئے، مگر الحمد للہ کہ مولانا شمس الدین کو کوئی گزند نہیں پہنچا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ اکتوبر ۱۹۷۳ء

مولانا محمد یوسف الحسینیؒ

ختم نبوت کانفرنس میں شرکت کی غرض سے چنیوٹ جانے کے لیے تیار ہو رہا تھا کہ لائل پور سے فون پر یہ روح فرسا خبر ملی کہ جمعیۃ علماء اسلام ضلع لائل پور کے امیر اور بزرگ عالم دین حضرت مولانا مفتی محمد یوسف الحسینیؒ عالم فانی سے رحلت فرما گئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ جنازہ کا جو وقت بتایا گیا اس پر گوجرانوالہ سے لائل پور پہنچنا مشکل تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ فروری ۱۹۷۴ء

’’عقیدۂ ختمِ نبوت کی اہمیت اور منکرینِ ختمِ نبوت کا تاریخی پس منظر‘‘

تحریک ختم نبوت کے ساتھ تعلق بحمد اللہ تعالیٰ بچپن سے ہی استوار ہے اور اس میں تسلسل کے ساتھ کچھ نہ کچھ کرتے رہنے کی توفیق کو اللہ تعالٰی کی بہت بڑی نعمت اور اپنے لیے نجات کا باعث سمجھتا ہوں۔ ۱۹۵۳ء کی تحریک ختم نبوت میں میری عمر صرف پانچ برس تھی مگر والد گرامی حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر کی گرفتاری اور رہائی کے مناظر ابھی تک ذہن میں محفوظ ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳۰ جنوری ۲۰۱۸ء

’’ریاست مدینہ: تعارف، پس منظر اور ضرورت و اہمیت‘‘

جناب سرور کائنات حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ مکرمہ سے ہجرت کرنے کے بعد جو ریاستی نظام قائم کیا تھا اور اس نے خلافت راشدہ کے دور میں پورے جزیرۃ العرب کو ایک آئیڈیل اور مثالی ریاست کو حکومت کی صورت میں تبدیل کر دیا تھا، وہ آج دنیا بھر کے لیے مشعلِ راہ کی حیثیت رکھتی ہے اور دنیا کی ہر قوم کے منصف مزاج دانش وروں نے ہر دور میں اس کا اظہار کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اکتوبر ۲۰۱۹ء

امریکا میں اسلامی ادارے اور سرگرمیاں

امریکا میں حاضری کے دوران مختلف دینی اداروں میں جانے کا موقع ملا اور یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ تمام تر مشکلات اور خدشات کے باوجود دینی مراکز اور اداروں کا کام جاری ہے۔ جس روز نیویارک پہنچا، کوئینز میں دارالعلوم نیویارک کے سالانہ امتحانات جاری تھے، دو تین روز وہیں قیام رہا اور مختلف درجات کے طلبہ کا امتحان بھی لیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ ستمبر ۲۰۰۷ء

فلسطین کی صورتحال اور ہماری ذمہ داری

اس وقت عالم اسلام کے بہت سے مسائل میں سب سے اہم فلسطین، بیت المقدس اور فلسطینیوں کا مسئلہ ہے۔ یہ مسئلہ اس وقت پوری دنیا میں زیر بحث بھی ہے اور تمام لوگ اپنے اپنے دائرے میں اس کے بارے میں کچھ نہ کچھ فکر مند بھی ہیں۔ فلسطین کی موجودہ لڑائی تقریباً ایک سو سال قبل شروع ہوئی تھی۔ جب پہلی جنگ عظیم کے بعد برطانیہ نے فلسطین کو اپنی تحویل میں لیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ جون ۲۰۲۴ء

امریکا کے چند اردو اخبارات اور کچھ خبریں

آج کے کالم میں امریکا کے مختلف شہروں میں شائع ہونے والے اردو اخبارات کا مختصر تعارف اور اس کے ساتھ ان کی شائع کردہ چند اہم خبریں قارئین کی دلچسپی کے لیے پیش خدمت ہیں۔ امریکا میں میری معلومات کے مطابق ایک درجن کے لگ بھگ اردو اخبارات شائع ہوتے ہیں، جو اخبارات سے زیادہ اشتہارات کا مجموعہ کہلانے کے مستحق ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۸ ستمبر ۲۰۰۷ء

امامِ حرم شیخ عبد الرحمٰن السدیس کا علماء سے خطاب

برطانیہ کے دورہ کے تاثرات کے بعض حصے باقی ہیں، لیکن ان سے پہلے امام حرمِ مکہ سماحۃ الشیخ عبد الرحمٰن السدیس حفظہ اللہ تعالیٰ کی تشریف آوری کا تذکرہ ضروری ہے۔ امام موصوف کا شمار عالمِ اسلام کے ممتاز اصحابِ علم میں ہوتا ہے اور وہ صرف قرآن کریم کو اچھا پڑھنے میں ہی ممتاز نہیں ہیں، بلکہ علومِ قرآن کریم اور سنت نبویہ علی صاحبہا التحیۃ و السلام ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ جون ۲۰۰۷ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter