جامع مسجد شیرانوالہ باغ گوجرانوالہ میں قائد جمعیۃ مفتی محمود کا خطاب

قائد جمعیۃ علماء اسلام حضرت مولانا مفتی محمود صاحب نے جامع مسجد شیرانوالہ باغ گوجرانوالہ میں یکم دسمبر کو صبح ۹ بجے کارکنوں، علماء اور طلبہ کے ایک بھرپور اجلاس سے خطاب کیا۔ اجلاس کی صدارت ضلعی امیر شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد سرفراز خان نے فرمائی۔ قائد جمعیۃ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کارکنوں پر زور دیا کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۳ دسمبر ۱۹۷۴ء

تشدد ناکام ہو گا / بلوچستان میں ایرانی فوج؟

موجودہ حکومت نے سیاسی انتقام اور مخالفین پر تشدد کی جو نئی روایات قائم کی ہیں ان کی مثال سیاسی دنیا میں نہیں ملتی۔ اکثریت کو اقتدار سے محروم کر دینا، بنیادی حقوق سے عوام کی محرومی، سیاسی راہنماؤں کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ، اپوزیشن کے جلسوں میں مسلح غنڈہ گردی، سیاسی مخالفین کو راشن کی فراہمی میں رکاوٹ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ ستمبر ۱۹۷۳ء

اسلام کے اقتصادی نظام میں صنعتی مزدوروں کی حیثیت کیا ہے؟

صنعتی مزدور کو پیش آمدہ مسائل اور معاشی تحفظ کے فقدان کو دور کرنے کے لیے مختلف حضرات اور پارٹیاں اپنے اپنے پروگرام پیش کر رہی ہیں، اور صنعتی مزدور کے لیے مختلف مراعات اور سہولتوں کا اعلان کر رہی ہیں۔ دین پسند عوام اور علماء حق کی نمائندہ تنظیم ’’جمعیۃ علماء اسلام‘‘ کے مرکزی قائدین بھی اس سلسلہ میں کسی نتیجہ پر پہنچنے کے لیے سوچ بچار کر رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ اپریل ۱۹۶۹ء

شہیدِ حریت مولانا سید شمس الدین شہیدؒ

مولانا سید شمس الدین شہیدؒ بلوچستان کے نامور سپوت اور تحریکِ ولی اللہی کے ایک جرأت مند رہنما تھے جنہوں نے ۲۹ سالہ مختصر زندگی میں قومی و دینی جدوجہد کے مختلف مراحل طے کرتے ہوئے بلوچستان کی سیاست میں ایک اہم مقام حاصل کیا اور قومی منظر پر عزیمت و استقامت کا عنوان بن کر ابھرے۔ سید شمس الدین شہیدؒ کی ولادت بلوچستان کے مقام ژوب میں ۲۱ جمادی الاول ۱۳۶۴ھ کو ہوئی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ مارچ ۱۹۸۲ء

انسانی حقوق اور قادیانی مسئلہ

روزنامہ جنگ لندن ۹ ستمبر ۱۹۸۷ء کی ایک خبر کے مطابق جنیوا میں انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹس نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں حال ہی میں جو رپورٹ جاری کی ہے اس میں گزشتہ دسمبر میں کمیشن کے ارکان کے دورۂ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے اقلیتوں کے بارے میں امتیازی قوانین کا ذکر کیا گیا اور خاص طور پر ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

ستمبر ۱۹۸۷ء

اسلامیانِ پاکستان کو ربوہ کا چیلنج

پشاور سے آنے والی بارہ ڈاؤن چناب ایکسپریس پر آج ربوہ ریلوے اسٹیشن پر قادیانی فرقہ کے تقریباً پانچ ہزار افراد نے حملہ کر دیا۔ یہ حملہ اس بوگی پر کیا گیا جس میں نشتر میڈیکل کالج ملتان کے ۱۶۰ طالب علم سوار تھے۔ حملہ آور خنجروں، ہاکیوں، تلواروں اور لاٹھیوں سے مسلح تھے۔ اس حملہ میں ۳۰ طالب علم شدید زخمی ہو گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جون ۱۹۷۴ء

مذاکرات کے سائے میں

بھٹو صاحب ریفرنڈم کے طمطراقانہ اعلان، قومی اسمبلی سے آئین میں ترمیم کی منظوری، اور قومی اسمبلی کے دوبارہ انتخابات کو یکسر مسترد کر دینے کے بعد ایک روز اچانک تین وفاقی وزراء کے ساتھ سہالہ پہونچے اور ’’قومی اتحاد‘‘ کے سربراہ مولانا مفتی محمود سے ازسرنو مذاکرات کا ڈول ڈالا ۔ اس گفتگو کے نتیجے میں سردار عبد القیوم رہا ہوئے اور ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ مئی ۱۹۷۷ء

لو آپ اپنے دام میں صیاد آ گیا

بھٹو گورنمنٹ نے برسراقتدار آنے کے بعد سے اب تک جتنے پینترے بدلے ہیں اور سوشلزم، جمہوریت اور اسلام کے نام سے جس طرح عوام کو بے وقوف بنانے کی مسلسل کوشش کی ہے وہ کسی سے مخفی نہیں۔ اس فریب کار گروہ کا آخری حربہ ’’اسلام‘‘ ہے۔ بھٹو صاحب نے لاہور میں ۱۸ اپریل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی اصلاحات کا اعلان کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ مئی ۱۹۷۷ء

مولانا چنیوٹی کا دورۂ عرب ممالک اور قادیانیت کے متعلق پارلیمنٹ کا فیصلہ

مولانا منظور احمد چنیوٹی نے جمعیۃ علماء اسلام کے پلیٹ فارم پر تحریکِ ختمِ نبوت کے سلسلہ میں جو نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں وہ کسی پر مخفی نہیں ہیں۔ حضرت مولانا لال حسین اختر رحمۃ اللہ علیہ کے بعد یہ اعزاز مولانا چنیوٹی ہی کے حصہ میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں بیرون ممالک میں قادیانیت کا تعاقب کرنے اور تحریکِ ختمِ نبوت منظم کرنے کے مواقع میسر فرمائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ اکتوبر ۱۹۷۴ء

غازی جمال عبد الناصرؒ، عرب اتحاد کا عظیم علمبردار

صدر جمال عبد الناصر ۱۵ جنوری ۱۹۱۸ء کو شمالی مصر کے ایک چھوٹے سے گاؤں بنی مور میں ایک متوسط الحال مصری گھرانے میں پیدا ہوئے۔ آٹھ برس کی عمر میں انہیں تحصیل علم کے لیے قاہرہ بھیج دیا گیا جہاں انہوں نے نہضۃ المصر ثانوی سکول میں داخلہ کیا۔ ثانوی تعلیم کی تکمیل کے بعد ۱۹۳۷ء میں جب ان کی عمر ۱۹ برس تھی، وہ ملٹری اکیڈمی میں داخل ہوئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۴ اکتوبر ۱۹۷۴ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter