دینی مدارس کی تعلیم کا زندگی کی عملی ضروریات سے تعلق

گزشتہ اتوار کو مجھے اسلام آباد کے معروف تعلیمی ادارہ ”ادارہ علوم اسلامی“ بھارہ کہو کے سالانہ اجتماع میں شرکت کا موقع ملا۔ یہ ادارہ مولانا فیض الرحمٰن عثمانی کی سربراہی میں کام کر رہا ہے اور اس میں درس نظامی کے مکمل نصاب کے ساتھ ساتھ عصری مضامین کی بھی معیاری تعلیم دی جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم دسمبر ۲۰۰۷ء

امریکہ میں پاکستانی دوستوں سے ملاقاتیں

پہلی بار ہیوسٹن جانے کا اتفاق ہوا، وہاں پاکستانی دوستوں کا خاصا بڑا حلقہ ہے اور متعدد دینی ادارے کام کر رہے ہیں۔ مدرسہ اسلامیہ کے نام سے ایک دینی درسگاہ گزشتہ تیس برس سے مصروفِ عمل ہے، قاری محمد ہاشم صاحب اور مولانا حافظ محمد اقبال صاحب اپنے رفقاء کے ساتھ خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ ستمبر ۲۰۰۷ء

امریکا میں اردو صحافت

امریکہ کے مختلف شہروں سے اردو اخبارات شائع ہوتے ہیں، جن میں پاکستان کے حالات، عالمی صورت حال اور امریکہ کی اہم خبروں کے ساتھ ساتھ امریکہ میں مقیم پاکستانی دانشوروں کی نگارشات اور پاکستان کے قومی اخبارات میں شائع ہونے والے معروف کالم نگاروں کی تحریروں کا انتخاب بھی شائع ہوتا ہے اور امریکہ میں مقیم پاکستانیوں کی سرگرمیوں کی ایک عمومی جھلک ان میں نظر آ جاتی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۹ ستمبر ۲۰۰۷ء

عوامی مجلس کے کارکنوں کا ضمانت پر رہائی سے انکار

جمعیۃ علماء اسلام کے مرکزی ناظم نشر و اشاعت اور عوامی مجلسِ تحفظِ مدارس و مساجد کے راہنما مولانا زاہد الراشدی (راقم الحروف) نے اپنے ۲۵ سے زائد رفقاء سمیت مسجد نور کی غیر مشروط واگزاری کے واضح اعلان سے قبل ضمانتوں پر رہائی سے انکار کر دیا ہے، اور کہا ہے کہ اگر ان کی مرضی کے خلاف ان کی ضمانتیں کرائی گئیں تو وہ دوبارہ جلوس نکال کر گرفتاریاں پیش کر دیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ اکتوبر ۱۹۷۶ء

’’ترجمانِ اسلام‘‘ کے سلسلہ میں چند اہم گزارشات

۱۷ جولائی کو حضرت مولانا عبید اللہ انور مدظلہ کی زیر صدارت ہفت روزہ ترجمان اسلام لاہور کے عملہ اور معاونین کا ایک خصوصی مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں ترجمان اسلام کو پیش آمدہ مسائل کے بارے میں غور و خوض کرنے کے بعد ترجمان اسلام کے دورِ نو کے لیے مندرجہ ذیل خطوط متعین کیے گئے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۶ جولائی ۱۹۷۴ء

’’ترجمانِ اسلام‘‘ کا دورِ نو اور ہماری ذمہ داریاں

ہفت روزہ ترجمانِ اسلام لاہور کے مالی بحران کی طرف ہم نے قارئین اور ایجنٹ حضرات کو بار بار توجہ دلائی ہے لیکن ابھی تک اس کا کوئی مثبت نتیجہ سامنے نہیں آیا۔ اسی بحران کے باعث پرچہ کے معیار اور قارئین کی شکایات کی طرف پوری توجہ نہیں دی جا سکی، جس کا ادارہ کو پورا پورا احساس ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ جولائی ۱۹۷۴ء

حضرت مولانا غلام غوث صاحب ہزاروی کا دورۂ گوجرانوالہ

اخبارات میں اعلان ہو چکا تھا کہ حضرت مولانا ہزاروی مدظلہ ۱۹ جنوری ۱۹۷۰ء کو بذریعہ کوئٹہ ایکسپریس گوجرانوالہ کے چار روزہ دورہ پر تشریف لا رہے ہیں۔ گاڑی کے وقت پر کافی تعداد میں جماعتی کارکن، کالج سٹوڈنٹس اور اخباری رپورٹرز اسٹیشن پر پہنچے۔ مگر مولانا مدظلہ کسی وجہ سے اس گاڑی پر نہ پہنچ سکے اور بعد میں تیزگام پر تشریف لائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ فروری ۱۹۷۰ء

حالات و واقعات

صوابی سے صوبائی اسمبلی کی سیٹ کے ضمنی الیکشن میں مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی دلچسپی کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ مرکزی اور صوبائی وزراء کی ایک بڑی کھیپ نے الیکشن پر اثر انداز ہونے کے لیے صوابی میں ڈیرہ جمائے رکھا، اور گزشتہ دو ہفتوں سے تو مرکزی وزیر داخلہ عبد القیوم خاں کے داخلی امور بھی صوابی کے حلقہ میں مرکوز ہو کر رہ گئے تھے، اور الیکشن سے ایک روز قبل خان موصوف نے اس الیکشن کو ریفرنڈم قرار دیا تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ جون ۱۹۷۳ء

ایک بار پھر سوچ لیجئے!

جمعیۃ علماء اسلام کے متوازی گروپ کے ساتھ مصالحت کے سلسلہ میں مولانا حبیب گل صاحب کی زیر قیادت ہونے والی سرگرمیوں کی ایک سرسری رپورٹ زیر نظر شمارہ میں آپ ملاحظہ فرمائیں گے۔ جہاں تک جماعتی اختلافات سے ہونے والے نقصانات اور اس کے مضمرات کا تعلق ہے، اس سے دونوں اطراف کے کسی ذی شعور کو انکار نہیں ہو سکتا، اور انہی نقصانات و مضمرات کو سامنے رکھتے ہوئے مصالحت و مفاہمت کے اس عمل کو تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ اگست ۱۹۸۳ء

قوتِ اتحاد کا تحفظ کیجئے!

مشرق وسطیٰ میں عرب عوام سامراج اور اس کے پروردہ غنڈے اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن جنگ میں مصروف ہیں۔ سینا کے محاذ پر مصر کی بہادر افواج دشمن کو دھکیلتے ہوئے آگے بڑھ رہی ہیں۔ تاریخ میں ٹینکوں کی سب سے بڑی جنگ بھی اسی میدان میں اسرائیل کے عبرتناک حشر کی یادگار بن چکی ہے۔ گولان کے محاذ پر شام، عراق، سعودی عرب، اردن اور مراکش کے غیور مجاہدین اسرائیل سے نبرد آزما ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۹ اکتوبر ۱۹۷۳ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter