’’اسلام کا اقتصادی نظام‘‘ (۲)
کیونکہ وہ ’’معاشی نظام‘‘ کے جس ماحول میں جدوجہد کر رہا ہے اس کی بنیاد زیادہ سے زیادہ نفع کمانے اور سودے بازی پر قائم ہے، اور یہ صرف اربابِ دولت و ثروت ہی کو اور زیادہ بلند کرتا اور باقی تمام انسانی آبادی کو افلاس و احتیاج سے دوچار بناتا ہے۔ یہاں رفعِ حاجات و تکمیلِ ضروریات کے محرکات کام نہیں کرتے جو عام رفاہیت کا پیغام لائیں اور خوشحالی کو بحال کریں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۱۳) : نواں کبیرہ گناہ رشتہ داروں سے قطع تعلق ہے
اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے: واتقوا اللہ الذی تساءلون بہ والارحام۔ (النساء ۱) ’’یعنی رشتہ داروں کے بارے میں اللہ سے ڈرو اور انہیں قطع نہ کرو۔‘‘ دوسرے مقام پر ارشاد باری تعالیٰ ہے: فھل عسیتم ان تولیتم ان تفسدوا فی الارض وتقطعوا ارحامکم۔ اولئک الذین لعنھم اللہ فاصمھم واعمیٰ ابصارھم۔ (محمد ۲۲، ۲۳) ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۵) : ادھوری نماز پڑھنے والے کی سزا
ادھوری نماز پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ نمازی رکوع، سجود اور دیگر ارکانِ نماز کو اطمینان سے ادا نہ کرے اور جلدی جلدی پڑھ لے۔ اس سے قبل ’’فویل للمصلین۔ الذین ھم عن صلاتھم ساھون‘‘ کی تفسیر میں گزر چکا ہے کہ نماز میں سہو سے مراد ہے کہ رکوع اور سجود پورے نہ کیے جائیں۔ صحیحین میں حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
محاضراتِ تصوف
تصوف اور سلوک کیا ہے، اس کی اہمیت کیا ہے اور اس کا دائرہ کیا ہے؟ یہ اس سلسلہ گفتگو کے عنوانات ہیں۔ آج اس حوالے سے کچھ تمہیدی گفتگو کروں گا کہ تصوف کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ اس حوالے سے با ضابطہ بات ان شاء اللہ اگلی نشست میں کریں گے۔ اس گفتگو کا پس منظر یہ ہے کہ والد محترم حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر قدس اللہ سرہ العزیز کا روحانی تعلق نقشبندی سلسلے سے تھا - - - مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۳) : چوتھا کبیرہ گناہ نماز کا چھوڑنا ہے
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: فخلف من بعدھم خلف اضاعوا الصلوٰۃ واتبعوا الشھوات فسوف یلقون غیا۔ الا من تاب و آمن و عمل صالحا۔ (مریم ۵۹، ۶۰) ’’پھر ان کے بعد ایسے نا خلف پیدا ہوئے جنہوں نے نماز کو برباد کیا اور خواہشوں کی پیروی کی، سو یہ لوگ عنقریب خرابی دیکھیں گے۔ ہاں مگر جس نے توبہ کی اور ایمان لے آیا اور نیک کام کرنے لگا۔‘‘ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
چناب نگر کی ختم نبوت کانفرنس اور دینی حلقوں کی توقعات
مخدوم العلماء حضرت مولانا خواجہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم کا ایک گرامی نامہ اس وقت میرے سامنے ہے، جس میں انہوں نے ملک بھر کے علماء کرام سے خطاب کرتے ہوئے انہیں ایک اہم ذمہ داری کی طرف توجہ دلائی ہے۔ گرامی نامہ کا مضمون یہ ہے: جناب واجب الاحترام علماء کرام زید مجدكم العالی، السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ، آپ کو معلوم ہے کہ قادیانی، مرزائی اندر اندر مسلمانوں کو مرتد بنانے میں مصروف ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
محترم مجیب الرحمٰن شامی کی خدمت میں!
مجیب الرحمٰن شامی صاحب ہمارے محترم اور بزرگ دوست اور ملک کے ممتاز دانشور ہیں جنہوں نے دینی و قومی تحریکات میں ہمیشہ اجتماعی ضمیر کی نمائندگی کی ہے اور اپنے دائرہ کار میں صفِ اول کے راہنما کا کردار ادا کیا ہے۔ گزشتہ روز انہوں نے ایک نشری گفتگو میں قادیانیوں کے شہری حقوق اور ان کے بقول قادیانیوں کے ساتھ ہونے والی مبینہ زیادتیوں کا تذکرہ کیا ہے اور ملک کی دینی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مل بیٹھ کر اس مسئلہ کا کوئی حل نکالیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۲) : دوسرا کبیرہ گناہ قتلِ ناحق ہے
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: ومن یقتل مومنا متعمدا فجزاءہ جھنم خالدا فیھا وغضب اللہ علیہ ولعنہ واعدلہ عذاب عظیما۔ (النساء ۹۳) ’’اور جو شخص کسی مسلمان کو قصداً قتل کر ڈالے تو اس کی سزا جہنم ہے کہ ہمیشہ ہمیشہ کو اس میں رہنا، اور اس پر اللہ تعالیٰ غضبناک ہوں گے اور اس کو اپنی رحمت سے دور کر دیں گے اور اس کے لیے بڑی سزا کا سامان کر لیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۱۰) : ماں باپ کی نافرمانی
حضرت عبد اللہ بن عباسؓ سے سوال کیا گیا کہ اعراف کیا ہے اور وہاں کون سے لوگ جائیں گے؟ آپؓ نے فرمایا، اعراف جنت اور جہنم کے درمیان ایک پہاڑ ہے، اس پر درخت ہیں، نہریں ہیں، چشمے ہیں اور پھل بھی ہیں، اور اس جگہ وہ لوگ ہوں گے جو ماں باپ کی اجازت کے بغیر جہاد پر چلے گئے اور وہاں اللہ کی راہ میں شہادت پائی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
امام ذہبیؒ کی کتاب الکبائر (۹) : ماں باپ کی نافرمانی
آٹھواں کبیرہ گناہ ماں باپ کی نافرمانی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: وقضیٰ ربک الا تعبدوا الا ایاہ و بالوالدین احسانا اما یبلغن عندک الکبر احدھما او کلاھما فلا تقل لھما اف ولا تنھرھما وقل لھما قولا کریما۔ واخفض لھما جناح الذل من الرحمۃ وقل رب ارحمھما کما ربیانی صغیرا۔ (الاسراء ۲۳، ۲۴) ’’اور تیرے رب نے حکم کر دیا کہ بجز اس کے کسی کی عبادت نہ کرو اور اپنے ماں باپ کے ساتھ حسنِ سلوک کیا کرو ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر