عوامی رائے کے احترام اور محض خانہ پری میں فرق ہے

صدر جنرل پرویز مشرف نے ریفرنڈم کے لیے رابطہ مہم کا لاہور سے آغاز کر دیا ہے اور زندہ دلانِ لاہور نے شکر کیا ہے کہ انہیں طویل عرصہ کے بعد کسی سیاسی جلسہ میں شرکت کا موقع ملا۔ اس سے قبل ۲۳ مارچ کو اے آر ڈی (الائنس فار دی ریسٹوریشن آف ڈیموکریسی) نے موچی دروازہ کے تاریخی گراؤنڈ میں جلسہ کرنا چاہا تو اسے اجازت نہ ملی - - - مکمل تحریر

۱۴ اپریل ۲۰۰۲ء

اب ’’اسلامی سیکولرازم‘‘ کا سبق

ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان نے گزشتہ روز صدر جنرل پرویز مشرف کے ترجمان کی طرف سے یہ وضاحت جاری کی ہے کہ صدر محترم کے ایک عالمی اخبار کو دیے گئے حالیہ انٹرویو کے حوالہ سے ان کی طرف سے پاکستان کو ’’سیکولر اسلامی ریاست‘‘ بنانے کے جو الفاظ منسوب کیے گئے ہیں وہ درست نہیں ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

یکم فروری ۲۰۰۲ء

بکتربند گاڑی ’’طلحہ‘‘ سے پاک فوج کی صلاحیت بڑھے گی

صدر جنرل پرویز مشرف کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ جنرل حامد جاوید نے گزشتہ روز ایک قومی روزنامہ کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان نے اپنی بری افواج کے لیے ملکی ٹیکنالوجی سے انتہائی جدید بکتربند گاڑی ’’طلحہ‘‘ تیار کر لی ہے جس کی چند ہفتوں میں فوج کو ترسیل شروع ہو جائے گی - - - مکمل تحریر

۱۶ اپریل ۲۰۰۲ء

سردار محمد عبد القیوم خان کی خدمت میں چند گزارشات

آزاد جموں و کشمیر کی حکمران جماعت ’’آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس‘‘ کے سربراہ سردار محمد عبد القیوم خان نے ’’اوصاف‘‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ جہاد کشمیر میں غیر کشمیری گروپوں کی مداخلت نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا اور پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا باعث بنے اور جہاد کے نام پر صرف مال بنایا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۸ جنوری ۲۰۰۲ء

اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر اور اسلامی قوانین

گزشتہ ایک مضمون میں اس بات کا مختصر تذکرہ کیا تھا کہ مغربی اداروں، اقوام متحدہ کے مختلف شعبوں اور عالمی لابیوں کی طرف سے معاشرتی جرائم کی اسلامی سزاؤں مثلاً ہاتھ کاٹنے، سنگسار کرنے، کوڑنے مارنے اور سرعام سزا دینے کو جب ’’وحشیانہ سزائیں‘‘ قرار دے کر ان کی مخالفت کی جاتی ہے، اور ان مسلم ممالک سے ان قوانین کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۵ جنوری ۲۰۰۲ء

اسلام میں پردے کے احکام اور غامدی صاحب

ساتویں صدی ہجری کے معروف مفسر قرآن امام ابو عبد اللہ محمد بن احمد انصاریؒ نے ’’تفسیر قرطبی‘‘ میں ایک واقعہ نقل کیا ہے۔ ترجمان القرآن حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اپنے علمی حلقے میں تشریف فرما تھے کہ ایک شخص نے آ کر مسئلہ پوچھا کہ اگر کوئی شخص کسی مسلمان کو عمداً قتل کر دے تو کیا اس کے لیے توبہ کی گنجایش ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ اپریل ۲۰۰۲ء

دینی حلقوں کی آزمائش اور ذمہ داری

پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس مشاورت کے ایک اہم اجلاس کی کارروائی ”نوائے قلم“ کے قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔ پاکستان شریعت کونسل نے حکومت اور دینی حلقوں کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ کوئی خفیہ ہاتھ پاکستان میں فوج اور دینی حلقوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر کے ترکی اور الجزائر جیسے مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۶ مئی ۲۰۰۲ء

شیطانی قوتوں کے ذہنی و فکری حملے

جادو، کالا علم، رمل، جفر اور نجوم آج کل پھر سے عام ہو گئے ہیں جیسے جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت سے قبل عام انسانی سوسائٹی میں عموماً اور عرب معاشرہ میں بالخصوص عام تھے اور جناب نبی اکرمؐ نے بڑی محنت اور تگ و دو سے لوگوں کو ان خرافات سے نجات دلائی تھی۔ جدھر دیکھیں نجومی اور کالے علم کے کسی نہ کسی ماہر کا بورڈ لگا ہوا نظر آتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ فروری ۲۰۰۲ء

اقلیتوں کے حقوق: چند ضروری گزارشات

چرچ کے حوالے سے اس ہفتے تین خبریں سامنے آئیں۔ ایک یہ کہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری صاحب نے مسیحی رہنماؤں کو مسجد میں آنے کی دعوت دی اور انہیں مسجد میں اپنے مذہب کے مطابق عبادت کرنے کا موقع فراہم کیا۔ دوسری خبر یہ کہ اسلام آباد کے ایک انٹرنیشنل چرچ میں اتوار کے روز عبادت میں مصروف افراد پر دستی بموں سے حملہ کیا گیا - - - مکمل تحریر

۲۴ مارچ ۲۰۰۲ء

اقوام متحدہ کی طرف سے حدود آرڈیننس پر نظرثانی کا مطالبہ

امریکی ایوانِ نمائندگان کی طرف سے پاکستان میں قادیانیوں کو غیرمسلم قرار دینے اور توہینِ رسالتؐ پر موت کی سزا کے قوانین کی منسوخی کے مطالبات پر ابھی دینی حلقوں کے ردعمل کا سلسلہ جاری تھا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے ’’حدود آرڈیننس‘‘ پر نظر ثانی کا مطالبہ بھی سامنے آ گیا ہے۔ مکمل تحریر

۲۰ مارچ ۲۰۰۲ء

Pages

2016ء سے
Flag Counter