یادِ حیات (۲) : دورِ طالب علمی / تحریر و تصنیف کی ابتدا

ہلال خان ناصر: السلام علیکم۔ آج ہم دوسری نشست کے ساتھ حاضر ہیں۔ پچھلی نشست میں ہم نے دادا ابو کی حفظ کی ابتدائی تعلیم کے بارے میں کچھ باتیں کی تھیں، آج ہم اسی کے بارے میں مزید سوالات کریں گے۔ سوال: دادا ابو! یہ بتائیے کہ آپ نے حفظ کتنی عمر میں مکمل کیا؟ جواب: میں نے بارہ سال کی عمر میں حفظ مکمل کیا۔ گکھڑ میں اس مدرسہ سے آغاز ہوا تھا، لیکن کچھ عرصہ تک ایسا ہوا کہ قاری حضرات بدلتے رہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ اکتوبر ۲۰۲۴ء

یادِ حیات (۱) : خاندانی پس منظر / شیخینؒ کا تعلیمی سفر

السلام علیکم میرا نام طلال خان ناصر ہے، میں ایف سی کالج میں بی ایس فزکس کا سٹوڈنٹ ہوں اور میرے ساتھ میرے چھوٹے بھائی موجود ہیں۔ السلام علیکم میرا نام ہلال خان ناصر ہے، میں بی ایس کمپیوٹر سائنس کا سٹوڈنٹ ہوں۔ آج ہمارے ساتھ ہمارے دادا جی ہیں۔ ہم بچپن سے ان کے واقعات اور ان کی زندگی کے حالات کے بارے میں ان سے سنتے رہے ہیں اور ان کی مختلف تحریروں میں پڑھتے بھی رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ اکتوبر ۲۰۲۴ء

دینی جدوجہد کے عصری تقاضے

دینی جدوجہد کے بیسیوں پہلو ہیں۔ مثلاً دینی جدوجہد کا ایک دائرہ یہ ہے کہ غیر مسلموں کو دین کی دعوت دی جائے اور انہیں اسلام کی طرف مائل کرنے کی کوشش کی جائے۔ جو لوگ، جو افراد یا جو ادارے یہ کام کر رہے ہیں وہ دینی جدوجہد میں مصروف ہیں۔ دینی جدوجہد کا ایک دائرہ یہ ہے کہ عام مسلمان کو دین سے وابستہ کیا جائے، دین کی طرف واپس لایا جائے، مسجدوں کو آباد کیا جائے اور دینی ماحول کو دوبارہ زندہ کیا جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ مئی ۲۰۱۵ء

’’گذارشات برائے نگارشات‘‘

کتاب کے ساتھ تعلق والد گرامی حضرت مولانا محمد سرفراز خان صفدر اور عمِ مکرم حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتی رحمہما اللہ تعالیٰ کی برکت و توجہات کے باعث بچپن سے ہے اور مطالعہ کے ساتھ ساتھ لکھنے پڑھنے کا ذوق بھی ان بزرگوں کی عنایت سے چلا آ رہا ہے۔ بحمد اللہ تعالیٰ تحقیقی، معلوماتی، ادبی، تاریخی، تدریسی اور تجزیاتی ہر نوع کی کتابیں زیر مطالعہ رہی ہیں اور استفادہ کی سعادت سے بہرہ ور ہوتا آ رہا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ دسمبر ۲۰۲۴ء

حضرت نانوتویؒ اور دورِ حاضر کا ’’میلہ خدا شناسی‘‘

بزم شخ الہند گوجرانوالا کے زیر اہتمام ۱۷ نومبر ۲۰۲۴ء کو جامعہ اسلامیہ کامونکی ضلع گوجرانوالا میں منعقدہ حجۃ الاسلام سیمینار سے خطاب کا موقع ملا، جس کا خلاصہ نذرِ قارئین ہے۔ بعد الحمد والصلوٰۃ! بزم شیخ الہند گوجرانوالہ کے مدیر عزیزم حافظ خرم شہزاد اور ان کے رفقاء کا شکر گزار ہوں کہ جنھوں نے بانی دارالعلوم دیوبند، حجۃ الاسلام حضر ت مولانا محمد قاسم نانوتوی قدس اللہ سرہ العزیز کی یاد میں اس عظیم الشان سیمینار کا انعقاد کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ نومبر ۲۰۲۴ء

اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر اور اسلامی تعلیمات

حضرات طلبہ کرام! یہ تین دن کا جو پروگرام ہے، اس میں گفتگو کا عنوان آپ حضرات کے علم میں ہو گا: ’’اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر اور اسلامی تعلیمات‘‘۔ آج دنیا میں انسانی حقوق کے اس اعلامیہ کے حوالہ سے بہت سے علمی، فکری، دینی مسائل چل رہے ہیں اور ایک غزوِ فکری، نظریاتی جنگ، جس کو ثقافتی جنگ بھی کہہ دیتے ہیں کہ یہ سولائزیشن وار ہے۔ اس کو عقیدے کی جنگ بھی کہہ دیتے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۸ تا ۲۱ فروری ۲۰۰۸ء

’’شرائع الٰہیہ اور انسانی تمدن کا باہمی تعلق: فکرِ شاہ ولی اللہؒ کی روشنی میں‘‘

حضرت شاہ صاحبؒ کے اس فکر و فلسفہ کو مختلف اوقات میں جن اکابر علماء کرام نے اپنے مطالعہ و تحقیق اور تدریس و اشاعت کا موضوع بنایا، ان میں ہمارے عمِ محترم استاذ گرامی حضرت مولانا صوفی عبد الحمید خان سواتیؒ بانئ جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ بھی ہیں، جن سے ہزاروں علماء کرام نے استفادہ کیا اور حضرت شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے علوم و افکار کی خدمت کے لیے خود کو پیش کیا، جن میں ان کے پوتے، مولانا حاجی محمد فیاض خان سواتی مہتمم جامعہ کے فرزند اور راقم الحروف کے نواسے حافظ محمد خزیمہ خان سواتی سلّمہ بھی شامل ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ دسمبر ۲۰۲۴ء

’’اسلام اور انسانی حقوق: اقوام متحدہ کے عالمی منشور کے تناظر میں‘‘

جامعہ انوار القرآن کے شعبہ تخصص اور دارالافتاء کے سربراہ مولانا مفتی حماد اللہ وحید حفظہ اللہ تعالیٰ ایک با ذوق اور باہمت عالمِ دین ہیں۔ ان کی ہمیشہ خواہش بلکہ اصرار رہتا ہے کہ میں جب بھی انوار القرآن میں آؤں، تخصص کے طلبہ کے ساتھ نشست میں کسی نہ کسی موضوع پر ان سے ضرور بات کروں، اور میں بحمد اللہ تعالیٰ ان کے اس ارشاد کی حتی الوسع تعمیل بھی کرتا ہوں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۲ اکتوبر ۲۰۱۱ء

دینی مدارس کا مقدمہ

آج اخبارات میں آپ نے خبر پڑھی ہو گی کہ حالیہ آئینی ترامیم کے دوران دینی مدارس کے بارے میں ایک قانونی بل قومی اسمبلی اور سینٹ نے منظور کیا تھا، اس کا ملک بھر کے دینی حلقوں نے تمام مکاتب فکر نے خیر مقدم کیا لیکن صدر محترم آصف علی زرداری نے وہ بل اعتراض لگا کر واپس کر دیا ہے اور اس پر ملک میں ایک تحریک کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ مسئلہ کیا ہے؟ آئینی ترامیم میں کیا ہوا؟ بل واپس کیوں ہوا ہے؟ ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۷ دسمبر ۲۰۲۴ء

’’تخلیقِ عالم‘‘

حضرت مولانا عبد اللہ لدھیانوی رحمۃ اللہ علیہ ہمارے بزرگوں میں سے تھے جن کی ساری زندگی دینی تعلیم و تدریس میں گزری اور انہوں نے اپنی اگلی نسل کو بھی دینی خدمات کے لیے تیار کیا اور ان کی سرپرستی کرتے رہے۔ وہ علماء لدھیانہ کے اس عظیم خاندان سے تعلق رکھتے تھے جو تاریخ میں تحریک آزادی اور تحریک ختم نبوت میں قائدانہ کردار کا ایک مستقل عنوان رکھتا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جنوری ۲۰۱۹ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter