امریکی نائب وزیر خارجہ کا دورۂ پاکستان

جنوبی ایشیا کے لیے امریکہ کی نائب وزیرخارجہ محترمہ کرسٹینا روکا ان دنوں جنوبی ایشیا کے دورے پر ہیں اور جس وقت یہ سطور تحریر کی جا رہی ہیں وہ اسلام آباد میں پاکستانی حکام سے مذاکرات میں مصروف ہیں۔ جبکہ امارت اسلامی افغانستان کے سفیر محترم ملا عبد السلام ضعیف سے بھی ان کی ملاقات ہونے والی ہے۔ اس منصب پر فائز ہونے کے بعد کرسٹینا روکا کا یہ پہلا دورۂ پاکستان ہے اور اخباری اطلاعات کے مطابق ان کے ایجنڈے میں (۱) پاکستان میں جمہوریت کی بحالی، بنیاد پرستی اور دہشت گردی کی روک تھام ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

اگست ۲۰۰۱ء

مسئلہ کشمیر: تاریخی پس منظر، موجودہ صورتحال اور صدر مشرف کا دورۂ بھارت

صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد جنرل پرویز مشرف ماہِ رواں کے دوران بھارت کے دورے پر جا رہے ہیں جہاں وہ انڈیا کے وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعات اور تعلقات پر بات چیت کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ گفتگو میں سرفہرست کشمیر کا مسئلہ ہوگا اور انہیں توقع ہے کہ وہ اس مسئلہ کا کوئی قابل قبول حل تلاش کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

جولائی ۲۰۰۱ء

حضرت مولانا سید عطاء المومن شاہ بخاریؒ

حضرت مولانا سید عطاء المومن شاہ بخاریؒ کی وفات کی خبر آج صبح نماز فجر کے بعد واٹس ایپ کے ذریعے ملی، انا للہ وانا الیہ راجعون۔ کافی دنوں سے علالت میں اضافہ کی خبریں آرہی تھیں، اس دوران ایک موقع پر ملتان حاضری اور بیمار پرسی کا موقع بھی ملا اور ان کے فرزند گرامی مولانا سید عطاء اللہ شاہ ثالث سے وقتاً فوقتاً ان کے احوال کا علم ہوتا رہا مگر ہر آنے والے نے اپنے وقت پر اس دنیا سے رخصت ہو جانا ہے اور شاہ جی محترمؒ بھی ایک طویل متحرک زندگی گزار کر دار فانی سے رخصت ہوگئے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۵ اپریل ۲۰۱۸ء

پاکستان شریعت کونسل کے عزائم

پاکستان شریعت کونسل نے ملک میں این جی اوز اور مسیحی مشنریوں کو واچ کرنے اور اسلام اور پاکستان کے خلاف ان سرگرمیوں کے تعاقب کے لیے تمام دینی جماعتوں سے رابطہ قائم کرنے اور جدوجہد کو منظم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان شریعت کونسل کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں کیا گیا جو گزشتہ دنوں جامعہ انوار القرآن (آدم ٹاؤن، نارتھ کراچی) میں امیر مرکزیہ حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستی کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

دسمبر ۲۰۰۰ء

معز امجد اور ڈاکٹر محمد فاروق کے جواب میں

محترم جاوید احمد غامدی کے بعض ارشادات کے حوالے سے جو گفتگو کچھ عرصے سے چل رہی ہے اس کے ضمن میں ان کے دو شاگردوں جناب معز امجد اور ڈاکٹر محمد فاروق خان نے ماہنامہ اشراق لاہور کے مئی ۲۰۰۱ء کے شمارے میں کچھ مزید خیالات کا اظہار کیا ہے جن کے بارے میں چند گزارشات پیش کرنا ضروری معلوم ہوتا ہے۔ معز امجد صاحب نے حسب سابق (۱) کسی مسلم ریاست پر کافروں کے تسلط کے خلاف علماء کے اعلان جہاد کے استحقاق (۲) زکوٰۃ کے علاوہ کسی اور ٹیکس کی ممانعت (۳) اور علماء کے فتویٰ کے آزادانہ حق کے بارے میں اپنے موقف کی مزید وضاحت کی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

مئی ۲۰۰۱ء

عورت ۔ ثقافتی جنگ میں مغرب کا ہتھیار

اس وقت عالم اسلام اور مغرب میں فلسفۂ حیات اور کلچر و ثقافت کی جو کشمکش جاری ہے اور جسے خود مغرب کے دانشور ’’سولائزیشن وار‘‘ قرار دے رہے ہیں اس میں مغرب کا دعویٰ ہے کہ وہ جس کلچر اور ثقافت کا علمبردار ہے وہ ترقی یافتہ اور جدید ہے اس لیے ساری دنیا کو اسے قبول کر لینا چاہیے۔ لیکن مغرب کا یہ دعویٰ درست نہیں ہے کیونکہ جدید تہذیب کی اقدار و روایات میں کوئی ایک بات بھی ایسی شامل نہیں ہے جسے نئی قرار دیا جا سکے بلکہ یہ سب کی سب اقدار و روایات وہی ہیں جو ’’جاہلیت قدیمہ‘‘ کا حصہ رہ چکی ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۴ ستمبر ۲۰۰۰ء

شادی اور اس کے سماجی اثرات

شادی کو عام طور پر ایک سماجی ضرورت سمجھا جاتا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک طبعی ضرورت ہے اور سماجی ضرورت بھی ہے۔ لیکن اسلام نے اسے صرف ضرورت کے دائرے تک محدود نہیں رکھا بلکہ زندگی کے مقاصد میں شمار کیا ہے اور نیکی اور عبادت قرار دیا ہے جس سے شادی کے بارے میں اسلام کے فلسفہ اور باقی دنیا کی سوچ میں ایک بنیادی فرق سامنے آتا ہے۔ کیونکہ اگر شادی کو محض ایک ضرورت اور مجبوری سمجھا جائے تو پھر یہ ضرورت جہاں پوری ہو اور جس حد تک پوری ہو بس اسی کی کوشش کی جائے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ اپریل ۲۰۰۰ء

انسانی حقوق اور اسوۂ نبویؐ

سب سے پہلے محکمہ اوقاف پنجاب کا شکر گزار ہوں کہ جناب رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ اور حیات مبارکہ کے حوالہ سے منعقد ہونے والی اس تقریب میں شرکت اور آپ حضرات سے گفتگو کا موقع فراہم کیا۔ سیرت نبویؐ پر گفتگو کرنے والا اپنی بات شروع کرنے سے پہلے اس الجھن میں مبتلا ہو جاتا ہے کہ اس وسیع و عریض چمنستان کے سدا بہار پھولوں میں سے کس کا انتخاب کرے اور کسے چھوڑے کیونکہ اس باغ کے ہر پھول کی خوشبو نرالی ہے اور کسی ایک کو چھوڑ کر آگے نکل جانے کا حوصلہ نہیں ہوتا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۳ جولائی ۲۰۰۰ء

حزب التحریر کے نوجوانوں سے ایک گزارش

۲۱ فروری ۲۰۰۱ء کو فیلیٹیز ہوٹل لاہور میں پاکستان شریعت کونسل کا سیمینار تھا جس میں جمعیۃ علماء اسلام، جمعیۃ علماء پاکستان، جماعت اسلامی، مجلس احرار اسلام، مجلس تحفظ ختم نبوت اور دیگر جماعتوں کے سرکردہ رہنماؤں مولانا عبد المالک خان، علامہ شبیر احمد ہاشمی، مولانا عبد الرؤف فاروقی، مولانا عبد الرشید انصاری، قاری زوار بہادر، مولانا قاری جمیل الرحمان اختر، چوہدری ظفر اقبال ایڈووکیٹ اور دیگر رہنماؤں کے علاوہ راقم الحروف نے بھی مختصر اظہار خیال کیا جبکہ پاکستان شریعت کونسل کے امیر حضرت مولانا فداء الرحمان درخواستی نے سیمینار کی صدارت کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۷ فروری ۲۰۰۱ء

دینی مدارس اور دورِ جدید کے مسائل و تقاضے

اس دفعہ دارالعلوم جمیکا نیویارک کے مہتمم مولانا محمد یامین اور ان کے رفقاء کار بھائی برکت اللہ اور مولانا حافظ اعجاز احمد کی دعوت پر میں نے عید الاضحٰی کی تعطیلات دارالعلوم نیویارک میں گزاریں۔ عید کے دوسرے روز اسلام آباد سے کویت ایئرویز کے ذریعے سفر کرتا ہوا شام کو نیویارک پہنچا اور ۱۹ نومبر کو واپسی کے سفر کا آغاز کر کے ان سطور کی اشاعت تک گوجرانوالہ پہنچ جاؤں گا، ان شاء اللہ تعالٰی۔ بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے ہمارے مخلص ساتھیوں بھائی برکت اللہ اور مولانا محمد یامین نے اپنے دیگر رفقاء کے تعاون سے اب سے کوئی چودہ برس قبل یہ ادارہ قائم کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ و ۲۳ نومبر ۲۰۱۱ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter