دورِ حاضر کی اہم دینی ضروریات: ایک بیٹی کا خط

میں آپ کا کالم روزنامہ اسلام میں بہت شوق سے پڑھتی ہوں، اللہ پاک نے آپ کو وسیع الظرفی، حقیقت پسندی، جدید حالات کا فہم، مغربی ذہنیت کا ادراک، قدیم مسائل کو جدید حالات پر منطبق کرنا، بے تکلف قوتِ تحریر، طبعیت میں اکابر والی سادگی، سلف صالحین کے اصل مزاج کو باقی رکھتے ہوئے جدید حالات کے تقاضوں کو پورا کرنے کی لگن، جدید طبقات سے قریبی روابط، مغربی دنیا کو بار بار قریب سے دیکھنے اور سمجھنے کے مواقع، معاصر اہل علم کا اعتماد، تفسیرِ قرآن و علومِ حدیث سے طبعی مناسبت عطا فرمائی ہے۔ اللہم زد فزد ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۵ مئی ۲۰۱۰ء

کچھ نسبتوں کے بارے میں

ان دنوں ملک کے بہت سے دیگر دینی مدارس کی طرح جامعہ نصرۃ العلوم گوجرانوالہ میں بھی ششماہی امتحان کی تعطیلات ہیں۔ میرا معمول سالہا سال سے یہ تعطیلات برطانیہ میں گزارنے کا رہا ہے لیکن اس بار ویزا کے حصول میں تاخیر کے باعث یہ سفر نہ ہو سکا اور میں اس وقت کراچی میں بیٹھا ہوں۔ اتوار کا دن اسلام آباد میں گزرا، اڈل ٹاؤن ہمک میں ہمارے ایک عزیز فاضل مولانا سید علی محی الدین اپنے بزرگوں کی دینی و روحانی میراث سنبھالے بیٹھے ہیں اور ذوق و حوصلہ کے ساتھ خدمات سرانجام دے رہے ہیں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۲ اپریل ۲۰۱۰ء

صدر ٹرمپ کا بیان اور امریکی قیادت کی نفسیات

صدر ٹرمپ کے بیان پر پاکستانی قوم نے جس متفقہ موقف اور ردعمل کا اظہار کیا ہے وہ قومی وقار اور حمیت کا ناگزیر تقاضہ ہے اور امریکہ کے لیے واضح پیغام ہے کہ بس! اب بہت ہو چکی ہے اور اس سے آگے کوئی بات قابل برداشت نہیں ہوگی۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو ان کے بقول گزشتہ پندرہ سال کے دوران تینتیس ارب ڈالر دیے ہیں لیکن پاکستان نے دوغلے پن سے کام لیا ہے اور امریکہ کی توقعات کو پورا کرنے کی بجائے جھوٹ اور فریب کا مظاہرہ کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ جنوری ۲۰۱۸ء

لاہور کا اجتماع اور علماء دیوبند کا مشترکہ موقف

ایک مدت کے بعد دیوبندی مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے سرکردہ علماء کرام کا ایک نمائندہ اجتماع جامعہ اشرفیہ لاہور میں ۱۵ اپریل جمعرات کو منعقد ہوا جس کی صدارت وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے سربراہ شیخ الحدیث مولانا سلیم اللہ خان دامت برکاتہم نے فرمائی اور ملک بھر سے ڈیڑھ سو کے لگ بھگ علماء کرام نے شرکت کی۔ اس سے قبل پندرہ بیس کے لگ بھگ سرکردہ اہل علم نے جامعہ اشرفیہ میں ہی مسلسل مشاورت کی جو دو روز تک جاری رہی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۷ اپریل ۲۰۱۰ء

تبلیغی جماعت کے اہداف: بانیٔ جماعت کے ملفوظات کی روشنی میں

تبلیغی جماعت کی جدوجہد اصولی طور پر مسلمانوں کو دین کے عملی ماحول کی طرف واپس لانے، مسجدوں کو آباد کرنے اور عام مسلمانوں میں دین کی تعلیم اور دینی اعمال پر عمل کا ذوق بیدار کرنے کی تحریک ہے۔ تبلیغی جماعت کے اہل دانش کا کہنا ہے کہ جب عام مسلمانوں میں دین پر عمل کا ماحول عام ہوگا، مسجدیں آباد ہوں گی، قرآن و سنت کی تعلیم کا فروغ ہوگا اور امت مسلمہ مجموعی طور پر دینی ماحول کی طرف واپس آجائے گی تو اس سے دو بڑے فائدے ہوں گے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۰ نومبر ۲۰۱۱ء

علماء کرام کا تاریخ ساز سہ روزہ اجتماع

گزشتہ ہفتے کے دوران جامعہ اشرفیہ لاہور میں منعقد ہونے والے اکابر علماء کرام کے سہ روزہ اجتماع کے بارے میں مجموعی طور پر بہت اچھے تاثرات کا اظہار کیا جا رہا ہے اور ملک بھر میں دیوبندی علماء اور کارکنوں کو اس بات سے حوصلہ ملا ہے کہ ہمارے بزرگ مل بیٹھے ہیں، پیش آمدہ مسائل پر انہوں نے کھلے دل کے ساتھ باہمی گفتگو کی ہے، گلے شکوے بھی ہوئے ہیں، بہت سی غلط فہمیوں کا ازالہ ہوا ہے اور مل جل کر چلنے کے عزم کے اظہار کے ساتھ ساتھ وقتاً فوقتاً اس قسم کی اجتماعی مشاورت جاری رکھنے کا اعلان ہوا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ اپریل ۲۰۱۰ء

رائے ونڈ کا تبلیغی اجتماع ۲۰۰۸ء

رائے ونڈ کے عالمی تبلیغی اجتماع کے حوالہ سے میرا معمول یہ چلا آرہا ہے کہ اجتماع کے دوسرے روز یعنی ہفتہ کے دن حاضری دیتا ہوں اس طور پر کہ صبح گوجرانوالہ سے روانہ ہوتا ہوں اور مغرب رائے ونڈ میں پڑھ کر واپسی کرتا ہوں۔ مگر اس سال یہ معمول تبدیل کرنا پڑا اس لیے کہ گوجرانوالہ میں جمعیۃ علماء اسلام سے قدیمی تعلق رکھنے والے ایک خاندان میں اس روز ایک نوجوان کی شادی تھی اور ان کا اصرار تھا کہ نکاح بہرحال میں ہی پڑھاؤں ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۱۳ اکتوبر ۲۰۰۸ء

مسجد حرام میں شیخ عبد الرحمان السدیس کا فکر انگیز خطبہ

۱۷ ستمبر ۲۰۰۴ء کو جمعۃ المبارک کی نماز مسجد حرام میں ادا کرنے کی سعادت حاصل ہوئی، جدہ میں مقیم میرے ہم زلف قاری محمد اسلم شہزاد بھی ہمراہ تھے۔ ہم ساڑھے گیارہ بجے کے لگ بھگ مسجد میں داخل ہوئے تو نمازیوں کے ہجوم کے باعث مسجد اپنی تمام تر وسعت کے باوجود تنگ دامنی کی شکایت کر رہی تھی۔ ہر طرف سے لوگ امڈے چلے آرہے تھے حالانکہ نہ حج کا موقع تھا اور نہ ہی رمضان المبارک کا۔ یعنی معروف معنوں میں سیزن نہیں تھا مگر اس کے باوجود نمازیوں کا ہجوم دیدنی تھا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲۱ ستمبر ۲۰۰۴ء

ختم نبوت کانفرنس کیپ ٹاؤن پر ایک نظر

جنوبی افریقہ کے شہر کیپ ٹاؤن کے سٹی کونسل ہال میں انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ اور جنوبی افریقہ کی مسلم جوڈیشیل کونسل کے زیراہتمام منعقد ہونے والی تین روزہ ’’سالانہ عالمی ختم نبوت کانفرنس‘‘ بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوئی۔ یہ کانفرنس ۳۱ اکتوبر تا ۲ نومبر منعقد ہوئی اور اس میں جنوبی افریقہ اور دیگر افریقی ممالک سے شریک ہونے والے سینکڑوں علماء کرام اور دینی راہنماؤں نے براعظم افریقہ میں قادیانیوں کی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے عقیدۂ ختم نبوت اور نئی نسل کے ایمان و عقیدہ کے تحفظ کے لیے جدوجہد کو نئے عزم کے ساتھ منظم کرنے کا فیصلہ کیا ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۶ نومبر ۲۰۰۸ء

مسلم خواتین کی دینی اور معاشرتی ذمہ داریاں

مرد اور عورت انسانی معاشرت اور سوسائٹی کا لازمی حصہ ہیں اور معاشرہ کی ترقی اور بقا کا دونوں پر مدار ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مرد اور عورت کی جسمانی ساخت اور نفسیات میں کچھ فرق رکھا ہے اور اس کے مطابق ذمہ داریوں اور فرائض کی تقسیم کی ہے۔ کچھ کام ایسے ہیں جو مرد کے کرنے کے ہیں عورت وہ کام نہیں کر سکتی، اور کچھ کام عورت کے کرنے کے ہیں مرد ان کاموں کو سرانجام نہیں دے سکتا۔ اس فرق اور تقسیم کار پر انسانی سوسائٹی کی فلاح و ترقی کا مدار ہے اور اسلام نے اسی کے مطابق دونوں کی معاشرتی ذمہ داریوں کا تعین کیا ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر

۲ اپریل ۲۰۰۹ء

Pages


2016ء سے
Flag Counter