علامہ محمد اقبالؒ اور تجدد پسندی ۔ ڈاکٹر محمد یوسف گورایہ صاحب کے خیالات
روزنامہ نوائے وقت کی ۱۸ و ۱۹ نومبر کی اشاعت میں ’’جدید اسلامی ریاست میں تعبیرِ شریعت کا اختیار‘‘ کے عنوان سے محترم ڈاکٹر محمد یوسف گورایہ کا مضمون شائع ہوا ہے جس میں انہوں نے علامہ محمد اقبالؒ کے حوالہ سے اس عنوان پر بحث کی ہے کہ بدلتے ہوئے حالات میں ایک اسلامی ریاست کی تشکیل کے لیے قانون سازی اور تعبیر شریعت کا دائرہ کار اور دائرہ اختیار کیا ہونا چاہیے۔ یہ مضمون اس لحاظ سے قابلِ قدر ہے کہ اس کے ذریعے اس قومی بحث کو ایک واضح رخ دینے کی کوشش کی گئی ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
مرکزی مجلس عمل کے صدر کا انتخاب کیوں نہ ہو سکا؟
۱۱ دسمبر ۱۹۸۳ء کو مدرسہ قاسم العلوم شیرانوالہ گیٹ لاہور میں منعقدہ اجلاس میں کل جماعتی مرکزی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت پاکستان کے سربراہ کا باقاعدہ انتخاب نہیں ہو سکا تھا اور مولانا محمد شریف جالندھری کو سیکرٹری اور راقم الحروف کو رابطہ سیکرٹری منتخب کر کے باقی کام آئندہ پر چھوڑ دیا گیا تھا۔ یہ ایک معمول کی کاروائی تھی جسے روزنامہ جنگ کے لاہور کے ڈائری نویس نے ۲۴ دسمبر ۱۹۸۳ء کے جنگ میں شائع ہونے والی لاہور کی ڈائری میں تجسس اور سنسنی خیزی کا رنگ دے کر شکوک و شبہات اور بے اعتمادی کی فضا قائم کرنے کی کوشش کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
دورۂ بھارت: مولانا قاضی حمید اللہ خان کے تاثرات
۱۲ اگست ۲۰۰۳ء کو مرکزی جامع مسجد گوجرانوالہ میں عصر کی نماز کے بعد پاکستان شریعت کونسل کی طرف سے علماء کرام اور دینی کارکنوں کی ایک نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں مولانا قاضی حمید اللہ خان ایم این اے نے اپنے حالیہ دورۂ بھارت کے تاثرات بیان کیے۔ نشست کی صدارت جمعیۃ علماء اسلام کے رہنما مولانا سید عبد المالک شاہ نے کی اور اس میں علماء کرام، طلبہ اور دینی کارکنوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
کیوبا سے رہائی پانے والے ایک مجاہد کی داستان
بحمد اللہ تعالیٰ گزشتہ چونتیس برس سے گوجرانوالہ کی مرکزی جامع مسجد میں خطابت و امامت کے فرائض سرانجام دے رہا ہوں۔ جمعہ کی نماز کے بعد ایک عام سی روایت بن گئی ہے کہ کچھ دوست ملاقات کرتے ہیں اور تھوڑی دیر میرے دفتر میں بیٹھتے ہیں، کسی نے کوئی مسئلہ پوچھنا ہوتا ہے، کوئی کسی معاملہ میں مشورہ کے خواہاں ہوتے ہیں اور کوئی ویسے ہی ملاقات اور گپ شپ کے لیے بیٹھ جاتے ہیں۔ ایسا عام طور پر مساجد میں دینی جلسوں کے بعد بھی ہوتا ہے، خطاب اور دعا کے بعد کچھ حضرات کی خواہش ہوتی ہے کہ مصافحہ کریں ملاقات ہو اور تھوڑی بہت گفتگو بھی ہو جائے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نفاذ اسلام کی کوششیں اور قومی خودمختاری کا مسئلہ
گورنر سرحد سید افتخار حسین شاہ نے سرحد اسمبلی کے منظور کردہ ’’حسبہ ایکٹ‘‘ کو آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے واپس کر دیا ہے۔ خبر میں بتایا گیا ہے کہ گورنر کی طرف سے حسبہ ایکٹ پر سات اعتراضات کیے گئے ہیں جن میں آئین سے تجاوز اور عدالتوں کو نظر انداز کرنے کے دو اعتراض بھی شامل ہیں۔ جبکہ صوبائی وزارت قانون نے چھ صفحات پر مشتمل جواب میں ان اعتراضات کو غلط فہمی پر مبنی قرار دیا ہے۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ حسبہ ایکٹ ممتاز آئینی اور قانونی ماہرین کی مشاورت سے بنایا گیا ہے اور اس میں جو طریق کار اختیار کیا گیا ہے اس کی آئین میں گنجائش موجود ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
فلسطینی وزیراعظم محمود عباس اور بہائی فرقہ
فلسطین کی آزادی اور فلسطینیوں کے لیے الگ ریاست کے قیام کے لیے کم و بیش پینتیس برس سے مسلسل جدوجہد کرنے والے لیڈر یاسر عرفات کو منظر سے ہٹا کر محمود عباس کو سامنے لایا گیا ہے اور اب امریکہ اور اسرائیل فلسطین کے مستقبل کے حوالہ سے کم و بیش سارے معاملات محمود عباس سے طے کر رہے ہیں۔ قارئین کو یہ بات یاد ہوگی کہ یاسر عرفات کو پس منظر میں لے جانے اور محمود عباس کو فلسطینی اتھارٹی کا وزیراعظم بنوانے میں سب سے زیادہ دلچسپی امریکہ نے لی تھی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
شیعہ سنی فسادات کون کرانا چاہتا ہے؟
جدید ڈپلومیسی کی ایک تکنیک یہ بھی ہے کہ جو غلط کام خود کرنا چاہو اسے اپنے مخالف کی طرف منسوب کر کے اس قدر پراپیگنڈا کرو کہ عوام کی نظروں میں اس کارِ بد کی ذمہ داری سے خود بچ سکو اور مخالفین کو بدنام کرنے کا ایک بڑا بہانہ ہاتھ آئے۔ حکمران گروہ دراصل اسی تکنیک کو اختیار کر کے اپوزیشن رہنماؤں کی مسلسل کردار کشی میں مصروف ہے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جونیجو فضل الرحمان ملاقات ۔ قومی سیاست میں نئی صف بندی کا آغاز
۱۷ مارچ کو پاکستان کے وزیراعظم جناب محمد خاں جونیجو جلسہ عام سے خطاب کرنے کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان پہنچے تو اس موقع پر انہوں نے ایم آر ڈی کے راہنما مولانا فضل الرحمان سے بھی ان کی رہائش گاہ پر عبدل الخیل میں ملاقات کی جو تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی۔ اس ملاقات کا پروگرام پہلے سے طے شدہ تھا جس کا اعلان قومی اخبارات میں آچکا تھا اور متعدد وفاقی وزراء اس ملاقات کا انتظام کرنے کے لیے کافی دنوں سے متحرک تھے ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
نوابزادہ نصر اللہ خان، ایم آر ڈی اور مجلس تحفظ ختم نبوت
تحریک ختم نبوت کے ۱۹۵۳ء اور ۱۹۷۴ء کے ادوار میں اس مقدس مشن کے ساتھ نوابزادہ موصوف کی پرجوش وابستگی اور خدمات کے باعث تحریک ختم نبوت کے راہنما اور کارکن ان کا بے حد احترام کرتے ہیں۔ لیکن اس ضمن میں ایک بات کی وضاحت ضروری ہے کہ تحریک ختم نبوت کے ساتھ نوابزادہ نصر اللہ خان کی ذاتی وابستگی اور شخصی خدمات کے سہارے ایم آر ڈی کو مرکزی مجلس عمل کا پلیٹ فارم اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
جہاد کی فرضیت اور افرادی قوت کا تناسب
جہاد کے بارے میں سورۃ الانفال کی آیت ۶۵ و ۶۶ میں اللہ تعالیٰ نے جناب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ حکم دیا ہے کہ وہ اہل ایمان کو لڑائی پر ابھاریں اور اس کے ساتھ یہ وعدہ فرمایا ہے کہ اگر دس کافروں کے مقابلہ میں ایک مسلمان ہوگا اور اللہ تعالیٰ کا حکم بھی ساتھ شامل ہوگا تو دس کے مقابلہ میں ایک مسلمان کو غلبہ نصیب ہوگا۔ یہ ابتدائی حکم تھا جس کے بعد اللہ تعالیٰ نے تخفیف فرما دی کہ دو کے مقابلہ میں ایک مسلمان کو غلبہ ملے گا اگر اس کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا حکم اور حکمت شامل ہوگی ۔ ۔ ۔ مکمل تحریر
Pages
- « شروع
- ‹ پچھلا صفحہ
- …
- 271
- 272
- …
- اگلا صفحہ ›
- آخر »